Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کرونا وباء کے دوران ایم ایل اے کی تنخواہ میں 30 فی صدی کی کمی گئی

Published

on

coronavrus

ممبئی (محمد یوسف رانا) : عام مزدور طبقہ اور سرکاری ملازمین جس طرح ماہانہ تنخواہ حاصل کرتے ہیں اسی طرح عوام کے ذریعے منتخب عوامی نمائندے چاہے وہ ایم ایل اے ہوں یا ایم پی انہیں بھی ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے ۔کرونا وباء کے دوران کروڑوں لوگ اپنی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے وہیں عوامی نمائندے اپنی تنخواہ مہنگائی بھتے کے ساتھ حاصل کرتے رہے ہیں ۔ایک بار ایم ایل اے یا ایم پی منتخب ہونے کے انہیں پانچ سال تک سرکار کی جانب سے تنخواہ دی جاتی ہے اس کے بعد انہیں زندگی بھر کے لئے پینشن بھی جاتی ہے ۔ایک عام آدمی کو صحیح ڈھنگ سے یہ بھی نہیں معلوم ہے کہ اس نے جسے اپنی خدمت کے لئے منتخب کیا ہے وہ سرکاری ملازمین سے تنخواہ بھتہ کے ساتھ وصول کرتا ہے ۔صرف یہی نہیں اسے دیگر اخراجات بھی دیئے جاتے ہیں ۔حال ہی میں مرکزی سرکار کی جانب سے مہنگائی بھتہ 21 فی صدی کردیا گیا ہے ۔جس کا فائدہ آنے والے دنوں میں انہیں ملے گا ۔وہیں عوامی نمائندگان کو یہ مراعات فی الحال دی جارہی ہیں ۔ساگر اگلے نامی ایک آر ٹی آئی رکن نے گذشتہ دنوں منترالیہ سے آر ٹی آئی کے ذریعے ایک معلومات طلب کی تھی جس میں انہوں نے 1 اپریل 2020 سے 30 جون 2021 تک اس مدت کے دوران ایم ایل اے اور ایم ایل سی چاہے وہ ابھی عوامی نمائندگی کررہے ہیں یا پھر ماضی میں عوامی نمائندے رہے ہوں ۔ان کو دی جانے والی تنخواہ ،بھتہ اور دیگر سرکار سے ملنے والی مراعات کی تفصیل طلب کی تھی ۔اس کے بعد منترالیہ سے انہیں تفصیلی معلومات دی گئی ہے جس میں بتایا گیا کہ کروناء وباء کے دوران یعنی اپریل 2020 سے مارچ 2021 ء کے دوران تمام ہی ایم ایل اے اور ایم ایل سی کی تنخواہ میں 30 فی فیصد کی کٹوٹی کی گئی تھی انہیں 70 فی صدی تنخواہ دی جاتی رہی ہے ۔ایک ایم ایل اے کو اپریل 2020 سے مارچ 2021 کے دوران تنخواہ ایک لاکھ ۲۷؍ ہزار ۵۴۰ روپئے ،مہنگائی بھتہ 21 فی صد کے حساب سے ۲۱؍ ہزار ۶۸۲ روپیہ ،ٹیلی فون کے ۵ہزار ۶۰۰ روپئے ،ڈاک خرچ کے لئے ۷ ؍ ہزار روپئے ،کمپیوٹر آپریٹر کے ۷ ؍ ہزار اس طرح کل تنخواہ ایک لاکھ ۶۸ ؍ ہزار ۸۸۲ روپئے ہر ماہ دی گئی ہے۔اس میں سے پروفیشنل ٹیکس ۲۰۰ اور اسٹمپ ایک روپئے ٹیکس کی شکل میں کم کرتے ہوئے خالص تنخواہ ایک لاکھ ۶۸ ہزار ۶۲۱ ؍ روپئے دی گئی ہے ۔اسی طرح اپریل 2021 سے جون 2021 تک انہیں صد فی صد تنخواہ ادا کی گئی ہے جس میں تنخواہ ایک لاکھ ۸۲ ؍ ہزار ،مہنگائی بھتہ 21 فی صد کے حساب سے ۳۰ ہزار ۹۴۷ روپئے ،ٹیلی فون کے لئے ۸؍ ہزار ،ڈاک خرچ ۱۰؍ ہزار ،کمپیوٹر آپریٹر کے لئے ۱۰؍ ہزار اس طرح کل ۲؍ لاکھ ۴۱ ہزار ۱۷۴ روپئے ہوتی ہے جس میں سے ۲۰۰ روپئے پروفیشنل ٹیکس اور اسٹیمپ کے ایک روپئے کم کئے جاتے ہیں اس کے بعد ایک عوامی نمائندے کو ۲؍ لاکھ ۴۰ ہزار ۹۷۳ روپئے تنخواہ کی شکل میں دیئے جاتے ہیں ۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com