Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

نوری مشن و تحریک فروغ اسلام کے ذریعے مستحقین میں 300راشن کٹ کی تقسیم

Published

on

(خیال اثر)
وبائی مرض کے پیش نظر ملک لاک ڈاؤن کے حالات سے گزر رہا ہے۔ معاشی طور پر کمزور طبقہ مزید کمزور ہو کر رہ گیا ہے۔ کثیر خاندان ایسے ہیں جن کی روزی روٹی ختم ہو کر رہ گئی ہے اور وہ معاشی تنگی کے سبب فاقوں سےدوچار ہیں۔ ایسے مستحقین کی مدد سے روحانی سکون ملتا ہے ۔اسی مبارک جذبے کے تحت نوری مشن نے تحریک فروغ اسلام کے اشتراک سے اشیاے خوردنی پر مشتمل 300راشن کٹ کا فی الفور انتظام کیا۔ اور باقاعدہ مستحقین کی ایک لسٹ تیار کی۔ایک کٹ میں 7؍اقسام کی چیزیں مہیا کروائی گئیں۔ عزت نفس کو ملحوظ رکھتے ہوئے ان کٹس کو تقسیم کیا گیا۔ جب کہ اس سلسلے میں اعلیٰ حضرت فاؤنڈیشن انٹرنیشنل یوکے نے خصوصی معاونت کی اور فلاحی خدمات کام کو سراہا۔ جب کہ فہرست کے مطابق قلب شہر کی کچی بستیوں کے علاوہ مضافات کی اکثر غریب بستیوں کے مستحقین کے نام فہرست میں شامل کیے گئے۔ اشیائے خوردنی کی کٹس میں اصلاحی تعلیمات پر مبنی پرچہ بھی مہیا کیا گیا۔ اس ضمن میں مذکورہ تنظیموں کے ذمہ داران نے بتایا کہ اس طرح کے فلاحی کام ہمارے متعلقین متعدد مقامات پر انجام دے رہے ہیں۔ ہمارے اصحابِ ثروت اور دیگر ان شہروں کی تنظیموں کوجہاں فلاحی خدمات کا اہتمام نہیں ہے؛ مستحقین کی امداد کی کوشش کرنی چاہیے اور ایسے حالات میں غذائی اشیا فراہم کر کے دوسروں کے کام آنا چاہیے۔اِس کام کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔ واضح رہے کہ فلاحی خدمات کا سلسلہ برسوں سے مقدور بھر جاری ہے اور موجودہ حالات میں اسے وسعت دینے کی اشد ضرورت ہے۔ کٹس کی تیاری میں نوری مشن و تحریک فروغ اسلام کے منتظمین کے علاوہ فرید رضوی، عمران تابانی، یاسین رضوی، سعد رضوی، معین پٹھان، شہزاد شاہ، زید رضا، شیخ آصف رضوی، اخلاق شاہ،محمد ارشد نے نمایاں کردار ادا کیا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے کہا کہ بہار میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی کا عمل جاری رہے گا۔ عدالت نے ووٹر لسٹ میں آدھار کارڈ، ووٹر کارڈ اور راشن کارڈ کو شامل کرنے کو کہا ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : بہار میں ووٹر لسٹ کی نظر ثانی کو لے کر بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ریاست میں ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کا کام جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے کہا کہ ووٹر لسٹ کی نظرثانی میں آدھار کارڈ، ووٹر کارڈ اور راشن کارڈ کو شامل کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آئینی ادارے کا کام نہیں روکا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی مکمل نظر ثانی (ایس آئی آر) کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت شروع کی۔ جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس جویمالیہ باغچی کی بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو راحت دی۔ عدالت نے کہا کہ ووٹر لسٹ چیک کرنا جمہوری کام ہے۔ ہم اسے نہیں روک سکتے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے اس معاملے میں اپنا جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔ سپریم کورٹ اب کیس کی اگلی سماعت 28 جولائی کو کرے گی۔

سپریم کورٹ کی سماعت کے اہم نکات
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ بہار میں ووٹر لسٹ کے لیے لوگوں کے آدھار کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ اور راشن کارڈ پر غور کرے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ خصوصی گہری نظرثانی ایک اہم مسئلہ ہے جو ’’جمہوریت کی جڑ اور ووٹ کی طاقت‘‘ تک جاتا ہے۔
عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن سے تین مسائل پر جواب طلب کیا ہے – ووٹر لسٹ پر نظرثانی کا حق، اس کے لیے اپنایا گیا طریقہ کار اور عمل کا وقت۔
سپریم کورٹ نے ریاست میں شہریت ثابت کرنے کے لیے ضروری 11 درج دستاویزات میں آدھار کو شامل نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔

اس معاملے کو لے کر سپریم کورٹ میں 10 سے زیادہ درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ ان میں اہم درخواست گزار غیر سرکاری تنظیم ‘ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز’ ہے۔ آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا اور ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی مہوا موئترا کے علاوہ کانگریس کے کے سی وینوگوپال، شرد پوار کی زیرقیادت این سی پی گروپ کی سپریا سولے، سی پی آئی کے ڈی راجہ، سماج وادی پارٹی کے ہریندر سنگھ ملک، شیو سینا (اُبتھا) کے اروند ساونت، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سرفراز احمد اور سی پی آئی (سی پی آئی) بھاچاریہ کے مشترکہ طور پر رابطہ کر چکے ہیں۔ سپریم کورٹ سبھی لیڈروں نے بہار میں ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی کے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کیا ہے اور اسے منسوخ کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com