Connect with us
Thursday,06-March-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں دیویندر فڑنویس کا بڑا اعلان… اورنگ زیب کی تعریف کرنے پر ایس پی ایم ایل اے ابو اعظمی کو جیل بھیج دیا جائے۔

Published

on

fadnavis-azmi

ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ابو اعظمی کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے قانون ساز کونسل میں کہا کہ سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی کو یقینی طور پر جیل بھیجا جائے گا۔ حکمراں جماعت کے ارکان نے کہا کہ اورنگ زیب کی تعریف کرنا مراٹھا بادشاہ چھترپتی شیواجی مہاراج اور ان کے جنگجو بیٹے چھترپتی سنبھاجی مہاراج کی توہین ہے۔ ابو اعظمی کو مغل حکمران اورنگ زیب کی تعریف کرنے پر مہاراشٹر اسمبلی سے معطل کر دیا گیا ہے۔ اعظمی، جنہیں بجٹ اجلاس کے اختتام تک اسمبلی سے معطل کر دیا گیا ہے، نے اس کارروائی پر احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے متنازعہ ریمارکس واپس لینے کے باوجود سزا دی گئی۔ بجٹ اجلاس 26 مارچ کو ختم ہوگا۔ قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف اور ادھو ٹھاکرے شیوسینا کے رکن امباداس دانوے نے فڑنویس سے پوچھا کہ اعظمی کو ان کے ریمارکس کے لیے جیل کیوں نہیں بھیجا گیا؟ اس پر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مانکھرد-شیواجی نگر، ممبئی کے ایم ایل اے اعظمی کو یقینی طور پر جیل بھیجا جائے گا۔

شیوسینا کے صدر اور قانون ساز کونسل کے رکن ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کسی کو قومی ہیروز کے خلاف بولنے کی ہمت نہیں کرنی چاہیے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ ٹھاکرے نے مطالبہ کیا کہ انہیں (اعظمی) کو مستقل طور پر (اسمبلی سے) معطل کر دیا جائے۔ دریں اثنا، ابو اعظمی کے دفتر سے ایک ویڈیو بیان میں، سماج وادی پارٹی کے لیڈر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کہا ہے لیکن ایوان کے کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے اسمبلی کے باہر کیے گئے تبصروں کو واپس لے لیا ہے۔ “پھر بھی، مجھے معطل کر دیا گیا تھا،” انہوں نے کہا۔ ابو اعظمی نے کہا تھا کہ اورنگ زیب کے دور میں ہندوستان کی سرحدیں افغانستان اور برما (میانمار) تک پھیلی ہوئی تھیں۔ ہماری جی ڈی پی (عالمی جی ڈی پی کا) 24 فیصد تھی اور ہندوستان کو سونے کی چڑیا کہا جاتا تھا۔ اورنگ زیب اور مراٹھا حکمران چھترپتی سنبھاجی مہاراج کے درمیان لڑائی کے بارے میں پوچھے جانے پر اعظمی نے اسے سیاسی لڑائی قرار دیا۔

ایس پی ایم ایل اے کے تبصروں سے منگل کو ریاستی مقننہ کے دونوں ایوانوں میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ حکمران جماعت کے ارکان نے ان کی معطلی اور غداری کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ یہ معاملہ بدھ کو قانون ساز کونسل میں بھی اٹھایا گیا، جہاں اپوزیشن نے اداکار راہول سولاپورکر اور سابق صحافی پرشانت کوراٹکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، جنہیں قومی ہیروز پر مبینہ قابل اعتراض ریمارکس کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔

بین الاقوامی خبریں

ڈونلڈ ٹرمپ کو آنکھ دکھانے کے نتائج! ٹرمپ کی ٹیم نے یوکرین کے اپوزیشن لیڈر سے بات کی، انتخابات کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Published

on

Zelensky and Trump

کیف : وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو چیلنج کرنے والے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کسی بھی وقت معزول ہوسکتے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کی ٹیم کے کم از کم چار عہدیداروں نے اوول آفس کی بحث کے تقریباً ایک ہفتے بعد یوکرائنی اپوزیشن لیڈروں سے بات کی ہے۔ اس گفتگو میں روس کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پولیٹیکو کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹرمپ ٹیم کے سینئر حکام نے یوکرین کی اپوزیشن لیڈر یولیا تیموشینکو سے بات کی ہے۔ تیموشینکو سابق وزیر اعظم اور پیٹرو پوروشینکو کی پارٹی کے سینئر رکن ہیں، جس میں پہلے زیلنسکی بھی شامل تھے۔ پولیٹیکو نے انکشاف کیا ہے کہ بات چیت یوکرین میں صدارتی انتخابات کے جلد انعقاد کے گرد گھومتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یوکرین میں اس وقت مارشل لا ہے اور موجودہ حالات میں انتخابات نہیں ہو سکتے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر یوکرین میں جنگی حالات میں انتخابات کرائے جاتے ہیں تو اس سے سیاسی افراتفری پھیل سکتی ہے اور اس کا فائدہ صرف روس کو ہوگا۔ اس کے علاوہ ناقدین یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ اگر الیکشن ہو بھی گئے تو ان علاقوں کا کیا ہوگا جن پر روس کا قبضہ ہے؟

ڈونلڈ ٹرمپ بارہا انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر تنقید کر چکے ہیں۔ صدر زیلنسکی کی مدت گزشتہ سال ختم ہوئی تھی اور اس کے بعد سے روس نے انہیں مسلسل یوکرین کا ‘ناجائز لیڈر’ کہا ہے۔ لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ملک کا ایک بڑا حصہ ابھی تک جنگ کی لپیٹ میں ہے، ملک کی ایک بڑی آبادی بے گھر ہو چکی ہے، لاکھوں لوگ ملک سے باہر پناہ گزینوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، تو کیا ایسے حالات میں شفاف انتخابات ممکن ہوں گے؟ اگر انتخابات جلد بازی میں بھی کرائے جائیں تو کیا ملک سے باہر بے گھر ہونے والے اپنا ووٹ ڈال سکیں گے؟

انتخابات کا مطالبہ کرنا الگ بات ہے لیکن کیا ٹرمپ ٹیم کی اپوزیشن لیڈروں سے گفتگو یوکرین کی سیاست میں امریکہ کی مداخلت نہیں؟ حزب اختلاف کے رہنماؤں سے مذاکرات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی اندرونی سیاست میں مداخلت کر رہے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے معاونین جنہوں نے تیموشینکو سے بات کی تھی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ حکومت کے اندر جاری جنگ اور وسیع پیمانے پر بدعنوانی کی وجہ سے زیلنسکی ووٹ سے محروم ہو جائیں گے۔ اگرچہ زیلنسکی واقعی اپنی مقبولیت کھو چکے تھے لیکن گزشتہ ہفتے ٹرمپ کے ساتھ بحث کے بعد ان کی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب رواں ہفتے امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ یوکرائنی سیاست پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی واحد دلچسپی یوکرین کی جنگ میں امن کی تلاش ہے۔

تاہم، حزب اختلاف کے رہنما تیموشینکو اور پوروشینکو دونوں نے عوامی طور پر زیلنسکی سے اتفاق کیا ہے کہ جنگ کے وقت انتخابات نہیں ہونے چاہییں۔ اس کے باوجود، پوروشینکو نے ٹرمپ کی ٹیم سے ملاقات کی ہے، اور ٹرمپ کی ٹیم یوکرین میں ایسے رہنماؤں کو تلاش کرنے کے لیے کام کر رہی ہے جن کے ساتھ کام کرنا ان کے لیے آسان ہو گا۔ پولیٹیکو نے ایک ریپبلکن رہنما کے حوالے سے کہا کہ ایسے رہنماؤں کی تلاش جاری ہے جو جنگ میں امن کی خاطر ان باتوں پر متفق ہوں گے جن سے زیلنسکی متفق نہیں ہیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ترکی میں سرگرم حزب التحریر نے امریکہ کے ایف-35 لڑاکا طیاروں کے حوالے سے ہندوستان کو دھمکی دی اور پاکستانی فوج کی تعریف بھی کی۔

Published

on

hizb ut-tahrir

انقرہ : ترکی میں رجب طیب اردگان کی قیادت میں کھلے عام کام کرنے والے کالعدم دہشت گرد گروپ حزب التحریر (ایچ یو ٹی) نے پاک فوج کی تعریف کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ حزب التحریر نے اپنے بیان میں بھارت کے خلاف زہر اگل دیا ہے۔ اس بدنام زمانہ دہشت گرد گروہ نے امریکہ کی طرف سے بھارت کو ایف-35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کی پیشکش پر بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ بھارت کے ایٹمی بموں کے حوالے سے بھی بیانات دے چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حزب التحریر نے اپنے بیان میں پاکستان میں لاہور کا خطاب دیا ہے جبکہ بیان ترکی میں دیا ہے۔ یہ دہشت گرد گروہ کئی ممالک سے کام کرتا ہے۔ اس میں پاکستان اور ترکی اہم ہیں۔ حزب التحریر کو ان دونوں ممالک میں حکومتی سرپرستی حاصل ہے۔ اس گروہ کے سرکردہ دہشت گردوں کو پولیس تحفظ حاصل ہے۔ اس کے علاوہ ان ممالک میں حکومت کی جانب سے مالی مدد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

حزب التحریر نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ “امریکہ نے جوہری ہتھیاروں کے حصول کے لیے پاکستان میں فوجی پروگرام کی حمایت کے لیے 397 ملین ڈالر کے فنڈز جاری کیے ہیں۔ ایک کانگریسی اہلکار نے زور دے کر کہا کہ امریکی ساختہ ایف-16 لڑاکا طیاروں کے استعمال پر سختی سے کنٹرول ہے اور اسے صرف انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے اجازت ہے، جبکہ بھارت کے خلاف اس کے استعمال پر پابندی ہے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ “دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے جدید ترین لڑاکا طیارے ایف-35 بغیر کسی شرط کے ہندو ریاست کو فروخت کرنے کی پیشکش کی، اس کے علاوہ، امریکا نے اکتوبر 2023، ستمبر 2024 اور دسمبر 2024 میں پاکستان کے جوہری اور میزائل پروگرام میں شامل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کیں۔ دوسری جانب، امریکا نے ہندو ریاست کو نیوکلیئر گروپ کو خصوصی طور پر نوازا”۔

فروری میں، ہندوستان کی قومی تحقیقاتی ایجنسی نے حزب التحریر کے خلاف کارروائی کی۔ گزشتہ سال چنئی میں پولیس نے سوشل میڈیا پر بھارت مخالف پروپیگنڈہ پھیلانے کے الزام میں چھ افراد کو گرفتار کیا تھا۔ این آئی اے نے اگست میں اس معاملے کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لے لی تھیں۔ گرفتار ہونے والوں میں عزیز احمد عرف جلیل عزیز احمد کو تامل ناڈو حزب التحریر کے رہنما فیض الرحمٰن کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ حزب التحریر کا اصل سرپرست پاکستان ہے۔ وہ پاکستان کی فوجی مدد سے کشمیر میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرتا ہے۔ نمایاں مجرمانہ سرگرمیوں میں کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر حملہ کرنا اور نوجوانوں کو اکسانا شامل ہے۔ وہ نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے میں بھی سرگرم عمل ہے۔ وہ پاکستانی فوج کے کہنے پر کشمیر میں پرتشدد واقعات کرواتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھی زبان پر متنازع بیان پر اسمبلی میں ہنگامہ آرائی… وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی مراٹھی زبان پر بھیاجی جوشی کے بیان پر سرکار کا موقف واضح

Published

on

fadnavis-&-Bhaiyyaji

‎ممبئی : مہاراشٹر میں آر ایس ایس لیڈر بھیاجی جوشی کے متنازع بیان پر مہاراشٹر اسمبلی آج ہنگامہ کی نذر ہوگیا, جس کے بعد مہاراشٹر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو اس پر سرکار کا موقف واضح کرنا پڑا۔ مہاراشٹر اسمبلی اجلاس میں اس وقت ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی, جب آر ایس ایس کے سنیئر لیڈر بھیاجی جوشی نے ممبئی کے مضافاتی گھاٹکوپر علاقہ میں منعقدہ ایک تقریب مراٹھی زبان کو لازمی قرار نہیں دیا اور کہا کہ ممبئی میں متعدد زبانیں بولی جاتی ہے, اور ممبئی کثیرلسانی زبان ہے اس لئے مراٹھی زبان سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے, گھاٹکوپر میں گجراتی بولی جاتی ہے یہاں متعدد زبانیں بولی جاتی ہیں, اس پر اپوزیشن نے سرکار سے موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے, اس موضوع پر یو بی ٹی لیڈر بھاسکر جادھو نے سرکار سے اس کا موقف دریافت کیا۔

‎اس پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ بھیاجی جوشی کا بیان میں نے سماعت نہیں فرمایا ہے۔ مہاراشٹر سرکار کی بھاشا زبان مراٹھی ہے۔ مہاراشٹر میں مقیم ہر ایک باشندہ کو مراٹھی زبان سیکھنا لازمی ہے۔ مہاراشٹر سرکار ایک مرتبہ پھر باور کروانا چاہتی ہے کہ سرکاری کام کاج مراٹھی زبان میں ہوگا اور اس لئے مراٹھی زبان میں گفتگو بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام زبانوں کا احترام کرتے ہیں, لیکن مراٹھی مہاراشٹر کی زبان ہے۔ بھیاجی جوشی نے گھاٹکوپر میں کہا تھا کہ یہاں گجراتی بولنے والوں کی تعداد ہے اور زیادہ تر ہندی سے بھی ناواقف ہے, ایسے میں یہاں مراٹھی بولنے یا سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے, کیونکہ ممبئی میں متعدد زبانیں بولی جاتی ہیں۔

‎مراٹھی پر بھیاجی جوشی کا متنازع بیان پر ادھو ٹھاکرے نے بھی سرکار پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ سرکار کو اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ کیونکہ بھیاجی جوشی نے یہاں آکر تنازع کھڑا کیا ہے, جبکہ مراٹھی زبان مہاراشٹر کی زبان ہے اور مراٹھی زبان کے ساتھ سوتیلا سلوک قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com