Connect with us
Monday,22-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

دہلی پولس اصل مجرموں کی پردہ پوشی کے لیے بے قصور افراد کو گرفتار کر ہی ہے۔ مولانا عرفی قاسمی کا الزام

Published

on

شمالی دہلی میں رونما ہونے والے حالیہ فسادات میں بے قصور افراد اور پا پولر فرنٹ آف انڈیا کے ممبران و عہدیداران کی اندھا دھندگرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے آل انڈیا تنظیم علمائے حق کے قومی صدر مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی نے الزام لگایا کہ حکمراں جماعت اور دہلی پولس اصل مجرموں کی پردہ پوشی کے لیے بے قصوراور معصوم افراد کے خلاف گرفتار کر رہی ہے۔
انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں الزام لگایا کہ ا علانیہ مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچانے کے بجائے ان کو حفاظتی دستہ فراہم کرنے کے ساتھ بہت بے شرمی کے ساتھ ان کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کی بات کررہی ہے۔انھوں نے دعوی کیا حد تو یہ ہے کہ عدالتی تنبیہ اور سخت سر زنش کے باوجود ان عناصر کے خلاف ایف آئی آر تک درج نہیں ہوئی ہے جنھوں نے سر عام اپنی ریلیوں میں گولیاں مارنے اور مظاہرین کو سبق سکھانے کی دھمکی دی تھی۔
مولانا قاسمی نے کہا کہ شاہین باغ اورملک کے دوسرے مقامات پر جاری سی اے اے اور این آر سی کے خلاف آئین و دستور کی روشنی میں جاری پر امن احتجاج کودروغ گوئی سے کام لے کر بد نام کیا جارہا ہے اور ان سیاسی رہنماؤوں کے قابل اعتراض بیانات کا نوٹس لینے سے حکومت دانستہ انحراف کر رہی ہے جنھوں نے دہلی اسمبلی انتخابات سے قبل اور اس کے بعد نفرت انگیز بیانات دیے تھے۔ مولاناقاسمی نے دعوی کیا کہ دہلی فساد، فساد نہیں تھا، بلکہ ایک فرقہ کے خلاف منظم سازش تھی جو ملک کے دار الحکومت کی پیشانی پر ایک بد نما داغ ہے اوراس کے سبب عالمی منظر نامے پر ہمارا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ مرکزی حکومت ایک مخصوص نظریے کے تحت کام کر رہی ہے اور ہر اس آواز کو سبوتاژ کردینا چاہتی ہے جو حکومت اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف جمہوری دائرے میں بلند ہوتی ہے۔انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا جیسی سماجی اور رفاہی تنظیموں کو بد نام کرنا چاپتی ہے، جو بلا تفریق مذہب رفاہی اور فلاحی اور خدمت خلق کے کاموں میں مصروف رہتی ہے۔
انھوں نے حکومت سے یہ اپیل کی کہ وہ دہلی فسادات کے اصل مجرموں تک رسائی اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے ممبران پارلیمنٹ پر مبنی ایک کل جماعتی وفد وہاں بھیج کر حالات کا نزدیک سے جائزہ لے اور ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کے جج کی نگرانی میں اس خونیں فساد کی منصفانہ جانچ کرائے، تبھی اصل مجرمین تک رسائی ممکن ہوگی اور ان بے قصور افراد کی بے تحاشہ گرفتاری پر روک لگائی جاسکے گیجنھیں بلا وجہ شک و شبہ کی بنیاد پرہراساں کیا جارہا ہے اور انھیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال کر دہشت زدہ کیا جارہا ہے۔

سیاست

سپریم کورٹ نے اجمیر درگاہ پر پی ایم کی چادر چڑھانے پر روک لگانے کی عرضی پر فوراً سُنْوائے کرنے سے انکار کر دیا

Published

on

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی کے اجمیر مزار پر سالانہ عرس (عرس) کے دوران وزیر اعظم اور دیگر آئینی عہدیداروں کی طرف سے چادر بھیجنے کے عمل کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ اس معاملے کی سماعت کے لیے بعد میں تاریخ طے کرے گی۔ یہ معاملہ تعطیلاتی بنچ کے آئندہ اجلاس میں سنائے جانے کا امکان ہے۔ یہ مفاد عامہ کی عرضی وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ بیسن نے سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔ درخواست گزاروں کا استدلال ہے کہ جس جگہ پر درگاہ واقع ہے اس میں پہلے سنکٹ موچن مہادیو مندر تھا۔ اس لیے وزیر اعظم یا دیگر آئینی عہدیداروں کے لیے چادر (ایک مقدس دھاگہ) چڑھانا نامناسب ہے۔ ایسی مذہبی تقریب میں شامل ہونا آئین میں درج حکومتی غیر جانبداری کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔ جتیندر سنگھ نے صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی کے اجمیر میں عرس (عرس) کے دوران وزیر اعظم اور دیگر وزراء کی طرف سے چادر بھیجنے کی روایت کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم سپریم کورٹ نے اس کیس کی فوری سماعت سے انکار کردیا۔ اب اس معاملے کی سماعت تعطیلاتی بنچ کی اگلی میٹنگ میں ہو سکتی ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے سے متعلق ایک مقدمہ اجمیر سول کورٹ میں پہلے ہی زیر التوا ہے۔ ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا کی طرف سے چیلنج کیا گیا تھا کہ وزیر اعظم کے عرس کے دوران چادر چڑھانے کی روایت کو جاری رکھنا درست نہیں ہے۔ گزشتہ جمعرات کو اجمیر کی عدالت میں اس معاملے کی سماعت ہوئی تھی۔ سماعت کے دوران دونوں فریقین کو سننے کے بعد عدالت نے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیا۔ عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 3 جنوری کی تاریخ مقرر کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہر سال عرس کے موقع پر ملک کے وزیر اعظم اور دیگر کئی رہنما اجمیر کی درگاہ پر چادر چڑھاتے ہیں۔ پیر کو مرکزی وزیر کرن رجیجو درگاہ پہنچے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے چادر چڑھائی۔

Continue Reading

جرم

ممبئی : سی بی آئی نے پرائیویٹ بینک منیجر کے ساتھ ملو اکاؤنٹ گھوٹالے میں مزید 2 کی شناخت کی۔

Published

on

ممبئی : سی بی آئی نے اس معاملے میں مبینہ طور پر ملوث دو اور افراد کی شناخت کی ہے جہاں ایجنسی کے اہلکاروں نے گزشتہ ماہ ممبئی میں ایک نجی بینک کے برانچ منیجر نتیش رائے کو خچر کھاتوں کو کھولنے میں سہولت فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار اہلکار نے سائبر جرائم پیشہ افراد کے ساتھ مل کر غیر قانونی تسلی حاصل کی اور اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے اکاؤنٹ کھولنے کے فارم پر کارروائی کی، اس طرح سائبر کرائمز کی نقل و حرکت کے لیے چینلز بنائے گئے "مذکورہ کیس کی تحقیقات کے دوران، 30 اپریل، 2025 سے 4 مئی، 2025 تک، یہ انکشاف ہوا ہے کہ ملزم نتیش رائے نے، برانچ منیجر، باندرہ ریکلیمیشن برانچ، ممبئی کے طور پر کام کرتے ہوئے، خچر اکاؤنٹس کھولنے میں سہولت فراہم کی اور اے این پٹھان سے غیر قانونی تسلی حاصل کی” سرکاری "تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ ایک موقع پر، 2 جنوری 2025 کو 10،000 روپے کی رقم نتیش رائے کے ایکسس بینک اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی تھی، اکاؤنٹ کھولنے کے فارم پر کارروائی کرنے کے بدلے غیر قانونی تسکین کے طور پر۔ غیر قانونی تسکین کے مطالبے اور اس کے بعد کئے جانے والے کام پر نتیش رائے نے واٹس ایپ کے ساتھ بات چیت کی تھی۔” "مطالبہ کے مطابق، ساہنی نے، پٹھان کے ذریعے، نتیش رائے کے اکاؤنٹ میں 10،000 روپے کی منتقلی کا انتظام کیا۔ پٹھان کے ذریعے منی ایکسچینج کے ذریعے ادائیگی کی سہولت فراہم کی گئی۔ مذکورہ غیر قانونی تسکین کی وصولی کے بعد، نتیش رائے نے اکاؤنٹ کھولنے کے فارم پر کارروائی کی۔” "پٹھان اور ساہنی نے اس طرح ایک سرکاری ملازم کو اپنے سرکاری فرائض کی غلط کارکردگی کے لیے اکسایا،” اہلکار نے مزید کہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایئرپورٹ کسٹمز نے تقریباً 20 کروڑ روپے کے ہائیڈروپونک گھاس کی اسمگلنگ کے الزام میں بنکاک سے آنے والے دو افراد کو گرفتار کیا۔

Published

on

ممبئی : ممبئی ہوائی اڈے کے کسٹمز حکام نے اتوار کے روز دو افراد کو بنکاک سے تقریباً 20 کروڑ روپے کی مالیت کی منشیات کی سمگلنگ کے الزام میں الگ الگ مقدمات میں گرفتار کیا۔ پہلے معاملے میں، ایئرپورٹ کسٹمز حکام نے ممبرا کی رہائشی 33 سالہ فاطمہ سید کو گرفتار کیا، جو بنکاک سے آئی تھی۔ اس کے سامان کی جانچ کے دوران، اہلکاروں نے 12.13 کروڑ روپے کی مالیت کے ہائیڈروپونک گھاس کو برآمد کیا اور ضبط کیا۔ ایک اور معاملے میں، حکام نے اتر پردیش کے امروہہ کے رہائشی 27 سالہ مسافر فرمان محمد کو بینکاک سے ممبئی کے سی ایس ایم آئی ہوائی اڈے پر پہنچنے کے بعد روک لیا۔ جانچ کے دوران، فرمان کے ٹرالی بیگ میں آٹھ مہر بند پیکٹوں سے بھرے ہوئے پائے گئے جن میں خشک سبز رنگ کا مادہ گانٹھوں کی شکل میں تھا، جس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ حکام نے کل 7787 گرام ہائیڈروپونک گھاس برآمد کیا جس کی قیمت 7.78 کروڑ روپے ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com