سیاست
پیاری بہنوں کی امیدیں ٹوٹ گئیں! مہایوتی حکومت بننے کے بعد وعدہ پورا کرنے میں ہچکچاہٹ، 1500 سے 2100 روپے نہیں بڑھا سکتے

ممبئی : مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات میں مہایوتی نے 5000 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ لاڈلی بہنوں کو ماہانہ 2100۔ لیکن حکومت بننے کے بعد وعدے پورے کرنے میں تذبذب کا شکار ہے۔ اب مہایوتی حکومت کے وزراء نے کہا ہے کہ 1500 روپے کو 2100 روپے کرنا مشکل ہے، اس سے میری پیاری بہنوں کو مایوسی ہوئی ہے۔ سماجی انصاف کے وزیر سنجے شرسات نے کہا ہے کہ ریاست کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 1500 روپے کو 2100 میں بنانا ممکن نہیں ہے۔ دوسری جانب این سی پی کے حسن مشرف نے شرسات کے بیان سے اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیرسات کو محکمہ خزانہ کے حکام سے بات کرنی چاہیے تھی۔
سماجی انصاف کے وزیر سنجے شرسات نے کہا ہے کہ 1500 روپے کو 2100 روپے میں بنانا مشکل ہے، انہوں نے کہا کہ لاڈلی بہنا سکیم کو بہت سے لوگ غلط طریقے سے پیش کر رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ سکیم بند ہو گی یا کم پیسے ملیں گے۔ ایسا کچھ نہیں۔ ہم اسکیم کے لیے رقم فراہم کریں گے۔ یہ ہمارا وعدہ ہے اور ہم اسے پورا کریں گے۔ ریاستی خزانے پر مالی بوجھ ہے۔ اس کے لیے مختلف آپشنز ہیں۔ چاہے قرض ہی کیوں نہ لینا پڑے۔ لیکن ہم لاڈلی بہنا اسکیم کو نہیں روک سکتے۔
شیرسات نے یہ بھی کہا کہ لاڈلی بیہن اسکیم کے لیے فنڈز کی کمی ہے۔ اس لیے قبائلی ترقی اور سماجی انصاف کے محکموں کی رقم خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے کو دی جا رہی ہے۔ اس پر انہوں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاڈلی بہنا یوجنا سے متعلق ایک فائل فروری میں میرے پاس آئی تھی۔ میں نے اس میں صاف لکھا تھا کہ ہم اس محکمہ کے ذریعے اقلیتوں اور دلتوں کو سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ اس لیے ان محکموں کے فنڈز میں کمی نہ کی جائے۔ میرے محکمہ کے فنڈز کو کم یا منتقل نہیں کیا جانا چاہیے۔
شیرسات نے لاڈلی بہنا اسکیم کے لیے محکمہ سماجی انصاف کی رقم کی منتقلی پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ میں شکونی بیٹھے ہیں۔ ان کا اشارہ وزیر خزانہ اجیت پوار کی طرف تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر محکمے کی ضرورت نہیں ہے یا اس محکمے کا پیسہ خرچ نہیں ہونا ہے تو محکمے کو بند کر دیا جائے۔ این سی پی کے حسن مشرف نے شرسات کے الزامات کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر سنجے شرسات میرے اچھے دوست ہیں۔ لیکن وہ ابھی نئے وزیر بنے ہیں۔ انہیں محکمہ خزانہ کے افسران سے بات کر کے صورتحال کو سمجھنا چاہیے تھا۔ ہمارے اپنے ایک سینئر لیڈر کو ایسی تشبیہ دینا غلط ہے۔ اجیت دادا آسمان سے پیسے نہیں لائیں گے اور نہ ہی وہ پیسے گھر لے گئے ہیں۔ ہر ماہ رقم ادا کرنے میں پریشانی ہوتی ہے۔ یہ فطری ہے۔
سیاست
میرا بھائیندر میں مراٹھی زبان پر احتجاج، ممبئی کی مارواڑی تنظیموں نے بھی بند کی حمایت کی، احتجاج جاری، جانیئے صورتحال

ممبئی : پوری مارواڑی برادری (36 کمیونٹیز) اور کاروباری تنظیموں نے میرا بھائیندر میں جودھ پور مٹھائی کے تاجر پر مراٹھی زبان پر حملہ کے خلاف احتجاج میں 3 جولائی کو بند کی کال دی ہے۔ یہ بندش صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک رہے گی۔ تمام تاجروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے ادارے بند رکھ کر اس پرامن احتجاج میں شامل ہوں۔ میرا روڈ پر دکانوں کو تالے پڑے ہوئے ہیں۔ تاجر سڑکوں پر ہیں۔ کچھ لوگوں نے سڑک پر اس ایکٹ کے خلاف نعرے لگائے۔ تاجروں نے کہا کہ اگر سخت ایکشن نہ لیا گیا تو وہ اپنے احتجاج کو مزید تیز کریں گے۔ ممبئی کی مارواڑی تنظیموں نے بھی اس بند کی حمایت کی ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر آج اس قابل مذمت واقعہ پر سخت ایکشن نہ لیا گیا تو مستقبل میں کسی بھی تاجر کے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے۔
اس سلسلے میں تمام تاجر جمعرات کو صبح 11 بجے سیما میں واقع ایمتا بھون (وڈیر بھون) کے احاطے میں جمع ہوں گے اور وہاں سے وہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے دفتر جائیں گے اور ایک میمورنڈم پیش کریں گے۔ میرا-بھائیندر میڈیکل ایسوسی ایشن کے شریک سیکرٹری ڈاکٹر دنیش چودھری نے کہا، ‘ہم کسی زبان کی مخالفت نہیں کرتے، لیکن ہم تشدد اور حملہ کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔’ میرا روڈ میں مارواڑی تاجر پر حملہ کے واقعہ پر جمعرات کو بند کی کال دی گئی ہے، بی جے پی اور شندے سینا نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ ہندی بولنے والے لیڈروں نے زبان کے نام پر ایم این ایس کارکنوں کے تشدد کی مذمت کی ہے۔ قائدین نے کہا کہ مراٹھی سیکھنا ضروری ہے کیونکہ اس سے عوام کو فائدہ ہوگا، لیکن لڑائی جھگڑا ٹھیک نہیں ہے۔
بی جے پی کے نائب صدر آچاریہ پون ترپاٹھی نے کہا کہ مراٹھی زبان ہماری ترجیح ہے لیکن زبان نہ جاننے پر کسی کو مارنا سراسر غلط ہے۔ ہم اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔ میرا بھائیندر میں 60% سے زیادہ لوگ ہندی بولنے والے ہیں۔ کوئی بھی قانون اپنے ہاتھ میں نہ لے۔ مہاراشٹر میں قانون کی حکمرانی ہے۔ لڑنا درست نہیں۔ جب تک سی ایم فڑنویس موجود ہیں کسی کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
سیاست
پارلیمنٹ کا مانسون سیشن 21 جولائی کو شروع ہوگا اور 21 اگست تک جاری رہے گا جو پہلے سے ایک ہفتہ زیادہ ہے۔

نئی دہلی : ایوان کا مانسون اجلاس 21 جولائی کو شروع ہو کر 21 اگست کو ختم ہوگا۔ اس لیے خیال کیا جاتا ہے کہ اس عرصے میں کافی کام ہو گا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ صدر دروپدی مرمو نے 21 جولائی سے 21 اگست تک اجلاس بلانے کی حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ یوم آزادی کی تقریبات کے پیش نظر 13 اور 14 اگست کو کوئی اجلاس نہیں ہوگا۔ پہلے یہ سیشن 12 اگست کو ختم ہونا تھا لیکن اب اسے ایک ہفتہ بڑھا دیا گیا ہے۔ اجلاس میں توسیع کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب حکومت کئی اہم بلوں کو متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جن میں سے ایک جوہری توانائی کے شعبے میں نجی شعبے کے داخلے کو سہولت فراہم کرنا ہے۔
حکومت نیوکلیئر ڈیمیج ایکٹ 2010، اور جوہری توانائی ایکٹ میں ترمیم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے تاکہ جوہری شعبے کو نجی کمپنیوں کے لیے کھولنے کے لیے مرکزی بجٹ میں کیے گئے اعلان کو نافذ کیا جا سکے۔ سیشن شروع ہونے سے پہلے ہی، اپوزیشن آپریشن سندھور پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہے، جس کے تحت ہندوستانی مسلح افواج نے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا۔ حزب اختلاف کی جماعتیں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاک بھارت تنازع کے دوران جوہری جنگ کو روکنے کے لیے ثالثی کرنے کے دعوؤں پر حکومت سے ردعمل کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ تاہم حکومت نے ٹرمپ کے دعووں کو مسترد کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ ٹرمپ کو فون پر کہا تھا کہ ہندوستان نے کبھی ثالثی کو قبول نہیں کیا ہے اور نہ ہی مستقبل میں اسے قبول کریں گے۔ مودی نے ٹرمپ کو یہ بھی بتایا کہ فوجی کارروائی روکنے کا فیصلہ پاکستان کی درخواست پر کیا گیا۔
سیاست
واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن برہم سرکار کے خلاف احتجاج

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں چوتھے روز واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر واری کی توہین کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے چوتھے روز اپوزیشن نے ودھان بھون کی سیڑھوں پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کے وزراء پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ریاستی سرکار کی کابینہ میں شامل وزراء اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے ریاست میں سرکاری زمینات پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جس طرح حکمراں محاذ ہندو مذہب کی مقدس یاترا واری کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وٹھورائے اور وارکروں کو اربن نکسل شہری ماؤ نواز قرار دے کر واری پالکھی کی توہین کر رہی ہے, یہ قابل مذمت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکمراں محاذ کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھوں پر پرزور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار پر واری کا توہین کا الزام عائد کیا۔
اس مظاہرہ میں اراکین نے سرکار پر لعنت ملامت کر تے ہوئے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ لعنت ہے گھوٹالہ باز سرکار پر کسان بھوکے مر رہے ہیں اور وزراء وارکری کو شہری نکسل اربن نکسلی قرار دے رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر اپوزیشن امباداس دانوے، وجئے وردیتوار، سچن اہیر، جتندر آہواڑ وغیرہ شریک تھے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا