سیاست
گنتی کے دن رات 12 بجے سے پہلے تریپورہ میں بی جے پی اکثریت کا ہندسہ عبور کرے گی: اسمبلی انتخابات پر امت شاہ

تریپورہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو مکمل اکثریت ملنے کا یقین ظاہر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ بی جے پی پارٹی کی قیادت والی حکومت کے ترقیاتی اقدامات پر تعمیر کرتے ہوئے اگلے پانچ سالوں میں ریاست کو خوشحال بنانے کے لیے مینڈیٹ کی تلاش میں ہے۔ تریپورہ میں ممکنہ معلق اسمبلی کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے، امت شاہ نے کہا کہ تریپورہ میں حلقے چھوٹے ہیں اور “آپ دیکھیں گے کہ گنتی کے دن رات 12 بجے سے پہلے، بی جے پی اکثریت کا ہندسہ عبور کر چکی ہوگی۔” اے این آئی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کا ‘چلو پلٹائی’ نعرہ ریاست میں اقتدار میں آنے کا نعرہ نہیں تھا بلکہ تریپورہ کے حالات کو بدلنے کا تھا۔
2018 کے انتخابات میں بی جے پی کا ریکارڈ
بی جے پی نے 2018 میں بائیں محاذ کی حکومت کو ہٹا کر ایک ریکارڈ بنایا جس نے تریپورہ میں 1978 سے 35 سال تک حکومت کی تھی۔ ریاست میں 60 رکنی اسمبلی کے لیے 16 فروری کو انتخابات ہوں گے۔ بی جے پی 55 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے جبکہ اس کی اتحادی انڈیجینس پیپلز فرنٹ آف تریپورہ (آئی پی ایف ٹی) باقی پانچ سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔
اپوزیشن کے ہاتھ ملانے کے بعد شاہ کو پارٹی پوزیشن پر اعتماد
شاہ نے کہا کہ کانگریس اور سی پی آئی-ایم کا ہاتھ ملانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنے طور پر بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں اور پارٹی کے لیے یہ بہت اچھی پوزیشن ہے۔ شاہ نے کہا، “ہم اپنی سیٹیں اور تریپورہ میں اپنا ووٹ شیئر بھی بڑھائیں گے۔ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی ایک ساتھ آئے ہیں کیونکہ انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ وہ اکیلے بی جے پی کو ہرا نہیں سکتے۔ ہم ریاست میں مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائیں گے،” شاہ نے کہا۔ تریپورہ میں حالات کو بدلنے کے لیے “چلو پلٹائی” کا نعرہ دیا گیا تھا، اور ہم نے وہ کر دکھایا ہے۔ اس سے پہلے جب تریپورہ میں بائیں بازو کی حکومت تھی، سرکاری ملازمین کو پے کمیشن کے تحت تنخواہ ملتی تھی، لیکن ہم نے ریاست میں ساتویں پے کمیشن کو بغیر کسی اضافہ کے لاگو کیا۔ مالیاتی خسارہ۔ ہم نے تریپورہ میں تشدد کو ختم کیا اور ریاست میں سرحد پار سے منشیات کے کاروبار کے خلاف سخت کارروائی کی۔”
شاہ نے تریپورہ میں بی جے پی کے کام پر بات کی۔
شاہ نے سرحدی ریاست میں تشدد کے خاتمے اور منشیات کی لعنت سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت کے “موثر اقدامات” کا بھی خاکہ پیش کیا اور مزید کہا کہ اس سے لوگوں میں ایک اچھا پیغام گیا ہے۔ انہوں نے کہا، “تریپورہ میں کوئی تشدد نہیں ہے۔ تریپورہ کو خوشحال بنانے کا وقت آ گیا ہے۔ ڈبل انجن والی حکومت نے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں،” انہوں نے کہا۔ مانک ساہا کو گزشتہ سال مئی میں تریپورہ کے وزیر اعلیٰ کے طور پر بپلاب دیب کی جگہ لینے کے بارے میں پوچھے جانے اور کیا اس نے بی جے پی کی مرکزی قیادت کو ریاستی اکائی کو کنٹرول کرنے کا اشارہ بھیجا ہے، شاہ نے کہا کہ دیب ایک رکن پارلیمنٹ ہیں اور مرکزی بی جے پی میں ان کی کئی اہم تنظیمی ذمہ داریاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی جماعتوں کو مرکزی سطح پر قائدین کی ضرورت پڑنے پر بعض اوقات تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ پروموشن ہے، اسے کسی اور زاویے سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔
شاہ نے مقامی زبانوں کو مضبوط کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بات کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت حکومت نے شمال مشرقی ریاستوں میں مقامی زبانوں کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور مزید کہا کہ شمال مشرق کے فنکاروں کی شرکت کے بغیر دہلی میں کوئی بڑا سرکاری پروگرام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں شمال مشرق میں لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ ’’آج شمال مشرق میں امن ہے، کئی عسکریت پسند تنظیموں کے ساتھ امن معاہدہ ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے تریپورہ میں برو ریانگ پناہ گزینوں کے بحران کو ختم کرنے اور نیشنل لبریشن فرنٹ آف تریپورہ (NLFT) کے ساتھ معاہدے کا حوالہ دیا۔
شاہ نے کہا کہ پی ایم مودی کے اقدامات سے قبائلی آبادی کی مدد ہوئی ہے۔
شاہ نے کہا کہ “قبائلی برادریاں اب ترقی کا تجربہ کر رہی ہیں۔ آج ہمارے پاس ملک کے پہلے قبائلی صدر ہیں۔ غریب خاندانوں کو دیے جانے والے فوائد قبائلی برادری کو بھی بلا تفریق فراہم کیے جا رہے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ پہلے انہیں گمراہ کیا گیا تھا۔” سال 2024 سے پہلے شمال مشرقی خطے کے تمام ریاستی دارالحکومتوں کو ریل اور ہوائی رابطہ ملے گا اور یہ کوئی چھوٹی کامیابی نہیں ہے۔ “تقریباً 8000 عسکریت پسند تنظیموں کے کیڈر نے ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے ہیں۔ شمال مشرق کو ناکہ بندی، احتجاج، بم دھماکوں اور شورش کے لیے جانا جاتا تھا۔ آج وہاں سڑکیں بن رہی ہیں، ہوائی اڈے بن رہے ہیں۔ جہاں ایک ریاست میں ایک ہوائی اڈہ تھا۔ تریپورہ کی طرح، ہم یہاں ایک دوسرا تعمیر کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے شمال مشرقی علاقے کے لیے مختلف ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں۔”
شاہ کرناٹک انتخابات کے بارے میں بھی پراعتماد ہیں۔
کرناٹک پر، شاہ نے کہا کہ پارٹی مکمل اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپس آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کرناٹک میں مکمل اکثریت کے ساتھ اپنی حکومت بنائے گی۔ میں نے عوام کی نبض اور پی ایم مودی کی مقبولیت دیکھی ہے۔ بی جے پی کو بہت بڑا مینڈیٹ ملے گا۔ اس سال کچھ بڑی ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ راجستھان، کرناٹک، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی مضبوط ہے اور چاروں میں جیت جائے گی۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، “ہم نے منی پور، آسام اور اروناچل پردیش میں اپنی حکومتوں کو دہرایا۔ ہم تریپورہ میں بھی اپنی حکومت کو دہرائیں گے۔”
شاہ نے خاندانی سیاست پر بات کی۔
جے ڈی (ایس) کی طرف سے بی جے پی پر خاندانی سیاست کا الزام لگانے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں بھی ایسے لوگ ہیں جو دوسری یا تیسری نسل کے سیاست دان ہیں لیکن ایسا نہیں ہے کہ پارٹی کا سربراہ صرف ایک خاندان سے ہوگا، یا پورا خاندان ہی ہوگا۔ ایم پی یا ایم ایل اے بنیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسا تقابل ہے آپ نے پورے جمہوری نظام کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، “یہاں تک کہ منڈیا کے لوگ اب خاندانی پارٹیوں سے ہٹ رہے ہیں اور بی جے پی کی ترقی کی سیاست کو قبول کر رہے ہیں۔ یہ کرناٹک کے لیے ایک اچھا اشارہ ہے،” انہوں نے کہا۔ شاہ، جنہوں نے کرناٹک میں پٹور کا دورہ کیا اور ‘بھارت ماتا مندر’ کا افتتاح کیا، کہا کہ وہ انتخابی ریاست میں دورے کے حوالے سے ان پر لگائے گئے کسی بھی الزام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بی جے پی نے ریاست میں قوم پرستی کی مہم شروع کی ہے، امیت شاہ نے کہا کہ وہ ایسے الزامات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا، “میں ان تمام الزامات کو قبول کرتا ہوں اور ان کا خیرمقدم کرتا ہوں اگر وہ مجھ پر بھارت ماتا مندر جانے کے لیے لگائے جاتے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ اس جگہ پر تانتیا ٹوپے، ساورکر اور پرم ویر چکر حاصل کرنے والے لانس نائک البرٹ ایکا کی تصویریں ہیں۔ “میں اس اعتماد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے اسے بنایا۔” کرناٹک میں اس سال کے پہلے نصف میں انتخابات ہونے کی امید ہے۔ میگھالیہ اور ناگالینڈ اسمبلی انتخابات کے لیے پولنگ 27 فروری کو ہوگی۔ تریپورہ کے ساتھ ساتھ دونوں ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی 2 مارچ کو ہوگی۔
(جنرل (عام
سپریم کورٹ : سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، یو اے پی اے کے تحت ملزم کو دی گئی ضمانت برقرار رکھی گئی۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی اس اپیل کو خارج کر دیا ہے جس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے سلیم خان کو ضمانت دینے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت درج کیا گیا تھا اور ملزم پر ‘الہند’ تنظیم سے تعلق رکھنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 20 اگست کو اپنے فیصلے میں کہا کہ ‘الہند’ تنظیم یو اے پی اے کی فہرست میں ممنوعہ تنظیم نہیں ہے اور کہا کہ اگر کوئی شخص اس تنظیم کے ساتھ میٹنگ کرتا ہے تو اسے یو اے پی اے کے تحت پہلی نظر میں جرم نہیں سمجھا جا سکتا ہے۔
جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ملزم سلیم خان کی درخواست ضمانت پر غور کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے نوٹ کیا تھا کہ چارج شیٹ میں لگائے گئے الزامات کا تعلق ‘الہند’ نامی تنظیم سے اس کے روابط سے ہے، جو کہ یو اے پی اے کے شیڈول کے تحت ممنوعہ تنظیم نہیں ہے۔ اس لیے یہ کہنا کوئی بنیادی جرم نہیں بنتا کہ وہ مذکورہ تنظیم کی میٹنگوں میں شرکت کرتا تھا۔” جنوری 2020 میں، سی سی بی پولیس نے 17 ملزمان کے خلاف سداگونٹے پالیا پولیس اسٹیشن، میکو لے آؤٹ سب ڈویژن میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس میں دفعہ 153اے، 121اے، 1221 بی، 1221 بی، 123 بی، 123، 120 آئی بی سی کی 125 اور یو اے پی اے کی دفعہ 13، 18 اور 20 کے تحت کیس کو بعد میں این آئی اے کے حوالے کر دیا گیا جبکہ ہائی کورٹ نے ایک اور ملزم محمد زید کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا، کیونکہ اس پر ڈارک ویب کے ذریعے آئی ایس آئی ایس کے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے کا الزام تھا۔
سلیم خان کے معاملے میں، ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ گروپ ‘الہند’ کی میٹنگ میں شرکت کرنا اور اس کا رکن ہونا، جو کہ یو اے پی اے کے شیڈول کے تحت کالعدم تنظیم نہیں ہے، یو اے پی اے کی دفعہ 2(کے) یا 2(ایم) کے تحت جرم نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکم تمام متعلقہ پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد دیا گیا ہے۔ اس طرح سلیم خان کی ضمانت برقرار رہی اور محمد زید کو ضمانت نہیں ملی۔ اس کے ساتھ سپریم کورٹ نے ٹرائل جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کو زیادہ دیر تک زیر سماعت قیدی کے طور پر جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت مکمل کرنے کے لیے دو سال کی مہلت دی تھی۔
(جنرل (عام
ممبئی گنپتی اتسو پر پولس کا خصوصی حفاظتی انتظامات : پولس کمشنر دیوین بھارتی

ممبئی : ممبئی پولس نے گنپتی اتسو کے تناظر میں سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا دعویٰ کیا ہے ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری سمیت اعلیٰ افسران کو بندوبست پر تعینات کیا گیا ہے, اس کے ساتھ ہی ممبئی پولس کے ایڈیشنل کمشنر، ۳۶ ڈی سی پی، ۵۱ اے سی پی، ۲۳۳۶ افسران، ۱۴۴۳۰ اہلکاروں سمیت اضافی پولس فورس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پولس کی دستوں میں فساد مخالف دستہ، آرپی ایف، ایس آر پی ایف، کیوک رسپاؤنس فورس، ڈیلٹا کامبیکٹ، ہوم گارڈ اور دیگر فورس کی بھی تعیناتی کی گئی ہے نظم و نسق کی برقراری کیلئے پولیس نے خصوصی انتظامات گنپتی منڈلوں پر سیکورٹی کا انتظام کیا ہے کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ ہو اس لئے پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھیڑبھاڑ کے دوران صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ مشتبہ اور مشکوک افراد پر نظر رکھے اور بھیڑ بھاڑ کے دوران پولس کے ساتھ تعاون کرے ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی نے گنپتی کے پیش نظر افسران کو الرٹ رہنے اور ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم پر عام تعطیل کا مطالبہ، جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یکم ربیع النور سے ماہم درگاہ پر پرچم کشائی سے آغاز

ممبئی : ممبئی شہر میں جشن ولادت پیغمبر اسلام محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا سلسلہ آج سے ماہم درگاہ سے شروع ہو گیا ہے۔ ماہم درگاہ میں پرچم کشائی کے ساتھ ۱۵۰۰ سوسالہ جشن میلاد کا آغاز کیا گیا ہے ممبئی میں گنپتی وسرجن کے سبب جلوس ۸ ستمبر کو نکالا جائے گا لیکن جشن ولادت یکم ربیع النور سے ہی آغاز ہو چکا ہے۔ ماہم درگاہ میں منیجنگ ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی نے اس متعلق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ۱۲ ربیع النور سے متعلق مختلف تقریبات کی تفصیلات بتائی اور کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے امن کے پیغام کو عام کیا ہے, اس لئے ہم نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے برادان وطن کیلئے جلوس عید میلاد النبی کا انعقاد ۸ ستمبر کو کیا ہے, جبکہ ۵ ستمبر کو جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم مسجدوں خانقاہوں میں تزک و احتشام کے ساتھ منائی جائے گی چراغاں ہوگا۔ ماہم درگاہ میں بھی یکم ربیع النور سے پرچم کشائی پرچم رسالت کے ساتھ جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا آغا ز ہو گیا ہے۔ سہیل کھنڈوانی نے بتایا کہ سرکار سے درگاہ ٹرسٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد پر یک روزہ شراب بندی اور سرکاری تعطیل کا اعلان کرے, کیونکہ یہ سرکاری تعطیل ۵ ستمبر کو ہے ایسے میں تعطیل کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیر مخدوم صاحب چیریٹیبل ٹرسٹ اور حاجی علی درگاہ ٹرسٹ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پیغمبر اسلام کے 1500 ویں یوم ولادت، عید میلاد النبیؐ کے موقع پر 12 روزہ جامع پروگرام کا اعلان کر رہے ہیں۔ منیجنگ ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی کی قیادت میں، جشن یکم ربیع النور سے 12 ربیع الاول تک روحانی، سماجی اور خیراتی پروگراموں کا ایک سلسلہ پیش کرے گا۔ اس کا آغاز پیر، اگست 25، 2025 کو ماہم درگاہ کیمپس میں پرچم کشائی (پرچم کشائی) کی تقریب اور ڈف پروگرام کے ساتھ منعقد ہوا یہ جشن کمیونٹی کی صفائی مہم، رہبر فاؤنڈیشن کے البرکات ملک محمد اسلام اسکول میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے طرز زندگی پر تعلیمی سیشن اور طلباء میں کتابوں اور اسکولی سامان کی مفت تقسیم کے ساتھ جاری رہے گا۔
پروگرام کی ایک اہم خصوصیت 30 اگست 2025 بروز ہفتہ “پیغمبر اسلام کی میراث – انصاف، مساوات اور راستی” کے موضوع پر انٹرایکٹو اور بین المذاہب سیشن ہے، جس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آفاقی تعلیمات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے مدعوکیا جائے گا۔
عوامی فلاح و بہبود کے مضبوط عزم کے تحت، ماہم درگاہ کیمپس میں یکم ستمبر سے 3 ستمبر 2025 تک تین روزہ مفت طبی کیمپ کا انعقاد ہوگا یہ کیمپ بالاجی اسپتال، انجمنِ اسلام راؤسہ کار اسپتال اور کالسیکر اسپتال کے تعاون سے ضروری صحت کی خدمات فراہم کریں گے، بشمول دل کا معائنہ، اور خواتین کے لیے خصوصی دیکھ بھال اور آنکھوں کے معائنے۔ یہ جشن بروز جمعہ 5 ستمبر 2025 کو کئی اہم تقریبات کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا، جس میں ماہم درگاہ اور حاجی علی درگاہ میں موئے مبارک کی زیارت بھی شامل ہے۔ اس دن ونجواڑی مسجد سے جلوس (جلوس) کے شرکاء میں ریفریشمنٹ کی تقسیم بھی کی جائے گی۔ ۸ ستمبر جلوس عید میلاد النبی پر جے جے کے قریب ایک عظیم الشان اسٹیج بنایا جائے گا۔ یہاں سے یکجہتی اور امن کے پیغام و سیرت کو عام کیا جائے گا۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات کو عام کرنے کی غرض سے اس تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جمعرات، 4 ستمبر 2025 کو ایک خصوصی یوم درود شریف منایا جائے گا، جس کا ہدف 15 کروڑ درود شریف کو متعدد مقامات پر اور آن لائن جمع کرانے کے ذریعے پڑھنا ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا