Connect with us
Monday,25-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں آدھار اپڈیٹ میں بدعنوانی کا انکشاف

Published

on

malegaon adhar kendr

مالیگاؤں (نامہ نگار) مالیگاؤں مہاراشٹر کے مسلم گنجان آبادی والے علاقوں میں سر فہر ست ہیں ۔ مسلم گنجان آبادی ۸؍لاکھ کے قریب ہونے کے باوجود مسلمانوں کا استحصال کیا جاتا ہے۔ آدھار کارڈ اپڈیٹ کرنے کے لیے ۱۰۰۰۰؍ آبادی پر ایک سینٹر دیا جانا چاہیے تھا اس طرح ۸؍ لاکھ کی آبادی میں کل ۸۰؍ سینٹر ہونا چاہیے لیکن بدقسمتی سے مسلم آبادی میں صرف ۵؍ سینٹر بنائے گئے ہیں ۔ سینٹر کم ہونے سے بہت زیادہ تکلیف اہلیان شہر کو پیش آرہی ہیں۔ صبح سے شام تک صرف تیس سے پچاس افراد کا آدھار کارڈ اپڈیٹ کیا جارہا ہے۔ایک سینٹر پر ۱۰۰ سے ۱۵۰؍ افراد کا ہجوم قطار وں میں لگا ہوتا ہے ان میں کچھ معزور، کمزور، بیمار کو بیٹھنے کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے۔تیس سے پچاس لوگوں کا کام ہوجاتا ہے باقی کے افراد کو منہ لٹکائے گھر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ مالیگاؤں شہر میں اکثریت مزدور طبقے کی ہے، ایک دن کا ناغہ کرکے اپنے کام کاج کو بند کرکے قطاروں میں کھڑے ہوتے ہیں ان کی فکر کسی کو نہیں ہوتی ہے۔ اگر کام کا ناغہ ہوجاتا ہے لیکن کم از کم آدھار اپڈیٹ کا کام تو پورا ہونا چاہیے۔ آدھار اپڈیٹ کی بدعنوانی میں کون کون ملوث ہیں اس کی تہہ تک جانا سماجی تنظیموں کی ذمہ داری ہیں۔ مالیگاؤں کے اطراف کے ضلعوں میں ، شہر میں اور دیہاتوں میں ۳۰؍ روپئے سے ۵۰؍ روپئے آدھار کارڈ کے نام پر وصول کئے جارہے ہیں لیکن مالیگاؤں میں من چاہے طریقے پر غیرقانونی طریقے سے ۱۵۰؍ سے ۲۰۰؍ تک وصولی کرکے لوٹ مار کا بازار گرم کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں متعلقہ افسران کی تحقیقات کرنا چاہیے کہ ان بدعنوانی میں کون کون ملوث ہیں؟ عوام کا کہنا ہے کہ ماہانہ لاکھوں روپئے کی بدعنوانی کھلی طور پر کی جارہی ہے اس میں بدعنوان افسران کا حصہ ہوسکتا ہے ۔ ایسے بدعنوان افسران کو معطل کرانے کا مطالبہ بھی مالیگاؤں شہر کے کچھ بیدار مغز افراد نے کیا ہے۔ شہر دھولیہ میں ضلع کلکٹر نے حکم جاری کرتے ہوئے پریس کانفرنس سے مخاطب ہوکر کہا تھا کہ ۵۰؍ روپئے سے زائد کوئی بھی آدھار اپڈیٹ کرنے والے مطالبہ کریں تو پولس میں شکایت کریں اس پر بدعنوانی کا کیس درج کیا جائے گا ۔ مالیگاؤں شہر میں بیدار مغز افراد کے علاوہ ہوٹلوں پر بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کرنے والے افراد کی کمی نہیں ہے ۔ آدھار اپڈیٹ میں ماہانہ لاکھوں روپئے کی بدعنوانی پر کون کیسے لگام لگائے گا ؟ کہاں ہیں سماجی تنظیمیں؟ کہاں ہیں ایم ایل اے ؟ کہاں ہیں سابق ایم ایل اے؟ کہاں ہیں کارپوریٹرس؟ انتخابی تشہیر میں بدعنوانی کے خلاف لچھے دار تقریر کرنے والوں کو شہر میں ہر گھر سے بدعنوانی کے ذریعہ روپیوں کا گھوٹالہ کرنے پر ان کی زبان پر لقوا فالج مار گیا ہے کیا؟ چوری چھوٹی ہو یا بڑی ہو چوری چوری ہوتی ہے۔ ڈکیتی چھوٹی ہو یا بڑی دکیتی ہی کہلاتی ہے۔ اسی طرح بدعنوانی چھوٹی ہو یا بڑی بدعنوانی ہی ہوتی ہے۔ اس بیماری کو شہر سے ختم کرنے کے لیے ہر عام و خاص کو اپنی ذمہ داری سمجھ کر سامنے آنا چاہیے ۔ اس معاملہ میں متعلقہ سرکاری دفتر پر احتجاج بھی درج کرانا چاہیے ، آدھار سینٹر پر بیٹھے بدعنوانوں کے خلاف پولس میں ایف آئی آر درج کرانا چاہیے ۔شفافیت کے ساتھ کام کرنے والوں کو آدھار سینٹر دیاجانا چاہیے ۔ شہر میں تبدیلی پیدا کرنے کے لیے بدعنوانی کے خلاف متحد ہونا نہایت ضروری ہے۔

(جنرل (عام

گنپتی پنڈال میں آنے والوں کے لیے خوشخبری، ممبئی میٹرو 2اے اور 7 آدھی رات تک چلے گی، ہر 6 منٹ پر دستیاب ہوگی ٹرین

Published

on

Metro

ممبئی : ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) نے گنپتی تہوار کے دوران میٹرو کے بارے میں خوشخبری سنائی ہے۔ اب ممبئی میٹرو کی لائن 2اے اور لائن 7 کی خدمات 27 اگست سے 6 ستمبر تک بڑھا دی گئی ہیں۔ جبکہ ممبئی میٹرو مزید ٹرپ کرے گی، یہ آدھی رات تک بھی چلائے گی۔ اس کی وجہ سے گنیش اتسو کے دوران لوگوں کو آنے جانے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ ایم ایم آر ڈی اے نے کہا کہ فیسٹیول کے دوران اضافی بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے خدمات کے آپریٹنگ وقت کو بڑھا دیا گیا ہے۔ لائن 2اے یا ‘یلو لائن’ دہیسر (مشرق) سے اندھیری (مغرب) تک چلتی ہے۔ لائن 7 (ریڈ لائن) اندھیری (مشرق) میں داہیسر (مشرق) اور گنداولی کے درمیان چلتی ہے۔ اس سے پہلے، اندھیری ویسٹ (لائن 2اے) اور گنداولی (لائن 7) سے آخری ٹرین رات 11 بجے روانہ ہوتی تھی۔ لیکن اب ان اسٹیشنوں سے آخری ٹرین آدھی رات کو 12 بجے روانہ ہوگی۔

ایم ایم آر ڈی اے نے کہا کہ 10 روزہ تہوار کے دوران، دونوں ٹرمینل اسٹیشنوں، اندھیری ویسٹ (لائن 2 اے) اور گنداولی (لائن 7) سے آخری ٹرین آدھی رات 12 بجے روانہ ہوگی، جب کہ عام اوقات میں آخری سروس رات 11 بجے روانہ ہوتی ہے۔ مہا ممبئی میٹرو آپریشن کارپوریشن لمیٹڈ (ایم ایم ایم او سی ایل) پیر سے جمعہ کے درمیان دونوں لائنوں پر 317 خدمات چلاتا ہے۔ یہ ویک اینڈ پر 256 سروسز چلاتا ہے۔ مسافروں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے میٹرو سروس کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ ہفتے کے دنوں میں 317 دورے ہوں گے۔ یہ معمول سے 12 زیادہ دورے ہیں۔ چوٹی کے اوقات میں، ٹرینیں ہر 5 منٹ 50 سیکنڈ میں دستیاب ہوں گی۔ باقی وقت کے دوران، ٹرینیں ہر 9 منٹ 30 سیکنڈ میں دستیاب ہوں گی۔ ہفتہ کو 256 اور اتوار کو 229 دورے ہوں گے۔ ان دونوں دنوں مزید 12 دورے ہوں گے۔ اتوار کو، ہر 10 منٹ پر ایک ٹرین دستیاب ہوگی۔ ضرورت پڑنے پر مزید ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

ایم ایم ایم او سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر روبل اگروال نے کہا کہ توسیعی خدمات انہیں تہواروں کے دوران آنے والے ہجوم کا بہتر انتظام کرنے میں مدد کریں گی۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ گنیش اتسو مہاراشٹر کا فخر ہے۔ میٹرو کے اوقات کو آدھی رات تک بڑھانے سے عقیدت مندوں کے لیے سفر محفوظ اور آسان ہو جائے گا۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ گنپتی تہوار کے دوران لاکھوں لوگ شہر کا رخ کرتے ہیں۔ یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ لوگ نقل و حمل کی فکر کیے بغیر تہواروں سے لطف اندوز ہو سکیں۔

مہاراشٹر نو نرمان سینا کے رہنما امیت ٹھاکرے نے ہفتہ کے روز دعویٰ کیا کہ ریاست کے کچھ اسکولوں اور کالجوں میں گنیش اتسو کے دوران امتحانات کا شیڈول ہے۔ انہوں نے اس معاملے پر حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت ان 10 دنوں میں تعطیلات کو یقینی بنائے۔ ٹھاکرے نے اپنے مطالبے پر زور دینے کے لیے ثقافتی امور کے وزیر آشیش شیلر سے بھی ملاقات کی۔ ایم این ایس کے طلبہ ونگ کے صدر نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت نے گنیشوتسو کو ریاستی تہوار قرار دیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سپریم کورٹ : سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، یو اے پی اے کے تحت ملزم کو دی گئی ضمانت برقرار رکھی گئی۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی اس اپیل کو خارج کر دیا ہے جس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے سلیم خان کو ضمانت دینے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت درج کیا گیا تھا اور ملزم پر ‘الہند’ تنظیم سے تعلق رکھنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 20 اگست کو اپنے فیصلے میں کہا کہ ‘الہند’ تنظیم یو اے پی اے کی فہرست میں ممنوعہ تنظیم نہیں ہے اور کہا کہ اگر کوئی شخص اس تنظیم کے ساتھ میٹنگ کرتا ہے تو اسے یو اے پی اے کے تحت پہلی نظر میں جرم نہیں سمجھا جا سکتا ہے۔

جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ملزم سلیم خان کی درخواست ضمانت پر غور کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے نوٹ کیا تھا کہ چارج شیٹ میں لگائے گئے الزامات کا تعلق ‘الہند’ نامی تنظیم سے اس کے روابط سے ہے، جو کہ یو اے پی اے کے شیڈول کے تحت ممنوعہ تنظیم نہیں ہے۔ اس لیے یہ کہنا کوئی بنیادی جرم نہیں بنتا کہ وہ مذکورہ تنظیم کی میٹنگوں میں شرکت کرتا تھا۔” جنوری 2020 میں، سی سی بی پولیس نے 17 ملزمان کے خلاف سداگونٹے پالیا پولیس اسٹیشن، میکو لے آؤٹ سب ڈویژن میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس میں دفعہ 153اے، 121اے، 1221 بی، 1221 بی، 123 بی، 123، 120 آئی بی سی کی 125 اور یو اے پی اے کی دفعہ 13، 18 اور 20 کے تحت کیس کو بعد میں این آئی اے کے حوالے کر دیا گیا جبکہ ہائی کورٹ نے ایک اور ملزم محمد زید کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا، کیونکہ اس پر ڈارک ویب کے ذریعے آئی ایس آئی ایس کے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے کا الزام تھا۔

سلیم خان کے معاملے میں، ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ گروپ ‘الہند’ کی میٹنگ میں شرکت کرنا اور اس کا رکن ہونا، جو کہ یو اے پی اے کے شیڈول کے تحت کالعدم تنظیم نہیں ہے، یو اے پی اے کی دفعہ 2(کے) یا 2(ایم) کے تحت جرم نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکم تمام متعلقہ پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد دیا گیا ہے۔ اس طرح سلیم خان کی ضمانت برقرار رہی اور محمد زید کو ضمانت نہیں ملی۔ اس کے ساتھ سپریم کورٹ نے ٹرائل جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کو زیادہ دیر تک زیر سماعت قیدی کے طور پر جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت مکمل کرنے کے لیے دو سال کی مہلت دی تھی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی گنپتی اتسو پر پولس کا خصوصی حفاظتی انتظامات : پولس کمشنر دیوین بھارتی

Published

on

visarjan & police

ممبئی : ممبئی پولس نے گنپتی اتسو کے تناظر میں سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا دعویٰ کیا ہے ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری سمیت اعلیٰ افسران کو بندوبست پر تعینات کیا گیا ہے, اس کے ساتھ ہی ممبئی پولس کے ایڈیشنل کمشنر، ۳۶ ڈی سی پی، ۵۱ اے سی پی، ۲۳۳۶ افسران، ۱۴۴۳۰ اہلکاروں سمیت اضافی پولس فورس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پولس کی دستوں میں فساد مخالف دستہ، آرپی ایف، ایس آر پی ایف، کیوک رسپاؤنس فورس، ڈیلٹا کامبیکٹ، ہوم گارڈ اور دیگر فورس کی بھی تعیناتی کی گئی ہے نظم و نسق کی برقراری کیلئے پولیس نے خصوصی انتظامات گنپتی منڈلوں پر سیکورٹی کا انتظام کیا ہے کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ ہو اس لئے پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھیڑبھاڑ کے دوران صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ مشتبہ اور مشکوک افراد پر نظر رکھے اور بھیڑ بھاڑ کے دوران پولس کے ساتھ تعاون کرے ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی نے گنپتی کے پیش نظر افسران کو الرٹ رہنے اور ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com