Connect with us
Thursday,25-December-2025

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں آدھار اپڈیٹ میں بدعنوانی کا انکشاف

Published

on

malegaon adhar kendr

مالیگاؤں (نامہ نگار) مالیگاؤں مہاراشٹر کے مسلم گنجان آبادی والے علاقوں میں سر فہر ست ہیں ۔ مسلم گنجان آبادی ۸؍لاکھ کے قریب ہونے کے باوجود مسلمانوں کا استحصال کیا جاتا ہے۔ آدھار کارڈ اپڈیٹ کرنے کے لیے ۱۰۰۰۰؍ آبادی پر ایک سینٹر دیا جانا چاہیے تھا اس طرح ۸؍ لاکھ کی آبادی میں کل ۸۰؍ سینٹر ہونا چاہیے لیکن بدقسمتی سے مسلم آبادی میں صرف ۵؍ سینٹر بنائے گئے ہیں ۔ سینٹر کم ہونے سے بہت زیادہ تکلیف اہلیان شہر کو پیش آرہی ہیں۔ صبح سے شام تک صرف تیس سے پچاس افراد کا آدھار کارڈ اپڈیٹ کیا جارہا ہے۔ایک سینٹر پر ۱۰۰ سے ۱۵۰؍ افراد کا ہجوم قطار وں میں لگا ہوتا ہے ان میں کچھ معزور، کمزور، بیمار کو بیٹھنے کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے۔تیس سے پچاس لوگوں کا کام ہوجاتا ہے باقی کے افراد کو منہ لٹکائے گھر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ مالیگاؤں شہر میں اکثریت مزدور طبقے کی ہے، ایک دن کا ناغہ کرکے اپنے کام کاج کو بند کرکے قطاروں میں کھڑے ہوتے ہیں ان کی فکر کسی کو نہیں ہوتی ہے۔ اگر کام کا ناغہ ہوجاتا ہے لیکن کم از کم آدھار اپڈیٹ کا کام تو پورا ہونا چاہیے۔ آدھار اپڈیٹ کی بدعنوانی میں کون کون ملوث ہیں اس کی تہہ تک جانا سماجی تنظیموں کی ذمہ داری ہیں۔ مالیگاؤں کے اطراف کے ضلعوں میں ، شہر میں اور دیہاتوں میں ۳۰؍ روپئے سے ۵۰؍ روپئے آدھار کارڈ کے نام پر وصول کئے جارہے ہیں لیکن مالیگاؤں میں من چاہے طریقے پر غیرقانونی طریقے سے ۱۵۰؍ سے ۲۰۰؍ تک وصولی کرکے لوٹ مار کا بازار گرم کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں متعلقہ افسران کی تحقیقات کرنا چاہیے کہ ان بدعنوانی میں کون کون ملوث ہیں؟ عوام کا کہنا ہے کہ ماہانہ لاکھوں روپئے کی بدعنوانی کھلی طور پر کی جارہی ہے اس میں بدعنوان افسران کا حصہ ہوسکتا ہے ۔ ایسے بدعنوان افسران کو معطل کرانے کا مطالبہ بھی مالیگاؤں شہر کے کچھ بیدار مغز افراد نے کیا ہے۔ شہر دھولیہ میں ضلع کلکٹر نے حکم جاری کرتے ہوئے پریس کانفرنس سے مخاطب ہوکر کہا تھا کہ ۵۰؍ روپئے سے زائد کوئی بھی آدھار اپڈیٹ کرنے والے مطالبہ کریں تو پولس میں شکایت کریں اس پر بدعنوانی کا کیس درج کیا جائے گا ۔ مالیگاؤں شہر میں بیدار مغز افراد کے علاوہ ہوٹلوں پر بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کرنے والے افراد کی کمی نہیں ہے ۔ آدھار اپڈیٹ میں ماہانہ لاکھوں روپئے کی بدعنوانی پر کون کیسے لگام لگائے گا ؟ کہاں ہیں سماجی تنظیمیں؟ کہاں ہیں ایم ایل اے ؟ کہاں ہیں سابق ایم ایل اے؟ کہاں ہیں کارپوریٹرس؟ انتخابی تشہیر میں بدعنوانی کے خلاف لچھے دار تقریر کرنے والوں کو شہر میں ہر گھر سے بدعنوانی کے ذریعہ روپیوں کا گھوٹالہ کرنے پر ان کی زبان پر لقوا فالج مار گیا ہے کیا؟ چوری چھوٹی ہو یا بڑی ہو چوری چوری ہوتی ہے۔ ڈکیتی چھوٹی ہو یا بڑی دکیتی ہی کہلاتی ہے۔ اسی طرح بدعنوانی چھوٹی ہو یا بڑی بدعنوانی ہی ہوتی ہے۔ اس بیماری کو شہر سے ختم کرنے کے لیے ہر عام و خاص کو اپنی ذمہ داری سمجھ کر سامنے آنا چاہیے ۔ اس معاملہ میں متعلقہ سرکاری دفتر پر احتجاج بھی درج کرانا چاہیے ، آدھار سینٹر پر بیٹھے بدعنوانوں کے خلاف پولس میں ایف آئی آر درج کرانا چاہیے ۔شفافیت کے ساتھ کام کرنے والوں کو آدھار سینٹر دیاجانا چاہیے ۔ شہر میں تبدیلی پیدا کرنے کے لیے بدعنوانی کے خلاف متحد ہونا نہایت ضروری ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کیا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو جہاد کا مطلب معلوم ہے؟ ابوعاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر کے سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو جہاد کا مطلب بھی معلوم ہے؟ اگر بی جے پی سے ہندو مسلم، مندر مسجد جیسے مسائل کو نکال دیا جائے تو کیا وہ الیکشن لڑ سکے گی؟ اگر میں ان کے حلقے سے الیکشن لڑوں تو ہار سکتا ہوں، لیکن جن لوگوں پر وہ ظلم کر رہے ہیں اگر وہ انہیں ووٹ نہ دیں تو اسے "ووٹ جہاد” کہا جائے گا۔ اور میں نہیں مانتا کہ جمعیت علمائے اسلام یا کوئی اور باوقار مسلم تنظیم کبھی مسجد یا زبان کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کی حمایت کی ہے, جبکہ بی جے پی کا نفرتی ایجنڈہ ہندو مسلمان میں تفریق پیدا کرتا ہے تاکہ ووٹوں میں انتشار ہو اور ذات پات کی بنیاد پر بی جے پی الیکشن میں فتح یاب ہو۔ مسلمان نے کبھی بھی نفرتی پیغام کو عام نہیں کیا, لیکن جب مسلمان ایسے شدت پسند لیڈر کو ووٹ نہ دے تو اسے ووٹ جہاد سے منسوب کیا جاتا ہے۔ جہاد ایک مقدس لفظ ہے, اس کی اصطلاح غلط طریقے سے پیش کی جارہی ہے۔ جہاد کی اصطلاح جدوجہد ہے اور کسی نیک مقصد اور ملک کے لیے قربانی دینا جہاد ہے, لیکن فرقہ پرستوں, کریٹ سومیا اور نتیش رانے سمیت بی جے پی لیڈران نے تو جہاد کی تشریح ہی تبدیل کردی ہے, جو سراسر غلط ہے اور اس قسم کے بیان سے ان کی مسلم دشمنی عیاں ہوتی ہے, اگر اس کے باوجود اگر کوئی انہیں ووٹ نہ دے تو کہتے ہیں کہ ووٹ جہاد ہے, اگر آپ نفرتی ایجنڈہ پر کام کرو تو کون ووٹ دے گا۔

Continue Reading

سیاست

میونسپل کارپوریشنوں میں ونچت بہوجن اگھاڑی سے انتخابی مفاہمت زیر غور، اتحاد کی مخلصانہ کوششیں : ہرش وردھن سپکل

Published

on

Harsh Vardhan Sapkal

ممبئی : ریاست میں بلدیاتی انتخابات میں ونچیت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کی کوششیں جاری ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں کانگریس پارٹی نے اتحاد کا فیصلہ مقامی قیادت کے ساتھ ساتھ پسماندہ طبقے کے حقوق کو بھی دیا تھا۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکل نے کہا کہ بہت سے لوگ ونچت اگھاڑی اور کانگریس کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں دونوں طرف کے لیڈروں کے درمیان اچھی بات چیت اور مخلصانہ کوششیں جاری ہیں۔

کانگریس پارٹی کے ریاستی سلیکشن بورڈ کی میٹنگ آج ریاستی صدر ہرش وردھن سپکل کی قیادت میں تلک بھون، دادر میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں کانگریس پارٹی کے قانون ساز اسمبلی کے لیڈر اے وجے ودیٹیوار، قانون ساز کونسل میں کانگریس پارٹی کے گروپ لیڈر اے ستیج عرف بنٹی پاٹل، سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان، سشیل کمار شندے، کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اراکین، سابق وزیر کھا نے شرکت کی۔ چندرکانت ہنڈور، سابق وزیر نسیم خان، گوا کے انچارج مانیک راؤ ٹھاکرے، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری کنال چودھری، بی ایم۔ سندیپ، سابق وزیر یشومتی ٹھاکر، پرفلہ گڈھے پاٹل، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے ڈپٹی لیڈر اے امین پٹیل، سابق وزیر رنجیت کامبلے، سنیل دیشمکھ، مہیلا کانگریس صدر سندھیا تائی ساوالکھے، یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر شیوراج مورے، سیوا دل کے ریاستی صدر ولاس اوتاڈے، این ایس یو آئی کے صدر ساگر وِی پٹیل، کانگریس پارٹی کے صدر گنیش سالونکھے اور کانگریس کے ریاستی صدر گنیش سالونکھے۔ جوشی، سینئر ترجمان اتل لونڈے اور ریاستی سلیکشن بورڈ کے ارکان موجود تھے۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہرش وردھن سپکل نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا اعلان 15 تاریخ کو ہوا تھا اور اس وقت کانگریس پارٹی کی منصوبہ بندی کے لیے میٹنگ تھی، اس وقت انتخابات کو منظم کرنے اور امیدواروں کا تعین کرنے کے لیے حکمت عملی طے کی گئی۔ آج 28 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے ریاستی سلیکشن بورڈ کی میٹنگ ہوئی، ضلع کانگریس کمیٹیوں کی سفارشات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پارٹی سطح پر ایک اہم مرحلہ مکمل کیا گیا ہے۔ عوامی رابطہ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹکٹوں کی تقسیم پر بات کی گئی ہے۔

ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا کے ساتھ مہا وکاس اگھاڑی اور انڈیا اگھاڑی کی ایک اتحادی پارٹی کے طور پر بات چیت جاری ہے۔ تنظیم کے رہنماؤں کو ایسی ہدایات دی گئی ہیں، اس کے علاوہ اتحاد کے لیے کسی جماعت کی طرف سے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی، اگر ایسی کوئی تجویز آئی تو اس پر غور کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں سپکل نے کہا کہ میں ممبئی میونسپل کارپوریشن میں اتحاد کی بات چیت کا حصہ نہیں ہوں لیکن آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری یو بی وینکٹیش ونچت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، اس کے لیے پارٹی نے ان تینوں کو رابطے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی کا بدنام منشیات اسمگلر نوین گروناتھ چیچکر کی 41.64 لاکھ روپے کی جائیدادیں منجمد، منی کوپر گاڑی بھی ضبط

Published

on

NCB

ممبئی : ممبئی منشیات کے نیٹ ورک کی غیر قانونی مالیاتی فراہمی کو ختم کرنے کی کوشش میں مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر، اسمگلرز اور فارن ایکسچینج مینیپولیٹر (جائیداد کی ضبطی) ایکٹ اور این ڈی پی ایس ایکٹ نے این سی بی ممبئی کی جانب سے جاری کردہ منجمد کرنے کے حکم کی تصدیق کی ہے, جس میں منشیات کے سرغنہ، جی ایس ڈی کی ایک سے زیادہ قسم کی منشیات میں ملوث منشیات کے کنگپن کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں شامل ہیں۔ دوسرے منجمد جائیدادوں کی قیمت 41,64,701/- روپے ہے۔

۲۷ جنوری۲۰۲۱ کو، مخصوص انٹیلی جنس کی بنیاد پر، نارکوٹکس کنٹرول بیورو، ممبئی زونل یونٹ نے بیلا پور اور نیرول، نوی ممبئی کے علاقے میں تین ملزمین کو زیرحراست لیا تھا اور متعدد قسم کی منشیات جیسے کوکین، تجارتی مقدار میں ایل ایس ڈی اور گانجہ ضبط کیا۔ نئی ممبئی کے بیلا پور اور نیرول کے علاقے میں ممنوعہ اشیاء فروخت کی جا رہی تھیں, بعد کی تفتیش میں ملزم اور سی بی ڈی بیلا پور، نوی ممبئی، مہاراشٹر کے کنگ ‘پین نوین گروناتھ چچکر’ کی شناخت بین الاقوامی اور بین ریاستی ڈرگ سنڈیکیٹ کو چلانے والے کنگ پن کے طور پر ہوئی۔

منشیات کی غیر قانونی فروخت سے حاصل کردہ اثاثوں کا سراغ لگانے کے لیے ایک گہری مالی تحقیقات کی گئیں۔ اس تحقیقات کے نتیجے میں سٹی بینک میں ایک بینک اکاؤنٹ اور ایک پرتعیش گاڑی منی کوپر کی شناخت ہوئی، جو نومبر 2025 میں منجمد کر دی گئی تھیں، جن کی مجموعی قیمت 41,64,701/- روپے تھی، جس کی دسمبر 2025 میں مجاز اتھارٹی نے تصدیق کی ہے۔

مرکزی ملزم نوین چھیکر، عادی ملزم اور نئی ممبئی کے بیلاپور اور نیرول کے علاقے میں منشیات کا ایک بدنام اسمگلر ہے۔ اس کے خلاف این ڈی پی ایس کے پانچ مقدمات درج ہیں- تین این سی بی ممبئی، ایک نیرول پی ایس اور ایک کسٹمزاسے این سی بی ممبئی نے ٹریس کرنے اور مسلسل کوششوں کے طویل عمل کے بعد گرفتار کیا ہے۔ وہ اس وقت ان مذکورہ مقدمات کے تحت عدالتی حراست میں ہیں۔

این سی بی نے شہریوں سے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔ منشیات کی فروخت یا اسمگلنگ سے متعلق معلومات کو ایم اے این اے ایس نیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن (ٹول فری) 1933 پر گمنام طور پر شیئر کیا جا سکتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com