Connect with us
Tuesday,17-June-2025
تازہ خبریں

جرم

کرونا وائرس:یوپی میں10 افراد کی جانچ رپورٹ مثبت

Published

on

virus

ہر قسم کی ممکنہ احتیاطی تدبیر اختیار کرنے کے درمیان اترپردیش میں اب تک کرونا وائرس سے متأثرہ افراد کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ ان تمام افراد کی جانچ رپورٹ مثبت پائی گئی ہے۔جن میں سے سات کا تعلق آگرہ،جبکہ نوئیڈا اور غازی آباد میں ایک جبکہ تازہ ایک معاملہ لکھنؤ میں درج کیا گیا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اترپردیش میں کرونا وائرس سے متأثر دسواں مریض کناڈا کے ٹورنٹو کی ایک خاتون ڈاکٹر ہیں۔بدھ کی شام لکھنؤ میں خاتون ڈاکٹر کی جانچ رپورٹ مثبت پائی گئی ۔آفیشیل ذرائع نے بتایا کہ اپنے شوہر کے ساتھ لکھنؤ کے دورے پر آئی خاتون ڈاکٹر کو کے جی ایم یو کے آئیسولیشن وارڈ میں داخل کرایا گیا ہے۔جبکہ ڈاکٹرس خاتون سے رابطہ میں رہے دیگر 9افراد کی جانچ کررہے ہیں۔
آفیشیل ذرائع کے مطابق اس ضمن میں ابھی تک 128 مشتبہ سیاحوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان میں سے ایک مسافر کو دہلی کے صفدرگنج اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔علاوہ بریں ان مسافروں کے رابطہ میں آنے والے چار دیگر افراد کو بھی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
آفیشیل ذرائع کے مطابق 1913 سیاح 28 دنوں کی آبزرویشن مدت کی تکمیل کرچکے ہیں۔ابھی تک 554 افراد کے نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں جن میں سے پانچ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی،پنے،366 نمونے کے جی ایم یو،لکھنؤ،177 نمونے این سی ڈی سی دیلی اور 6 نمونے آئی ایم ایس۔بی ایچ وارنسی بھیجے گئے ہیں۔جن میں سے 469 نمونوں کی رپورٹ منفی پائی گئی ہے جبکہ 77 کی جانچ کا ابھی انتظار ہے۔
ریاستی سرویلانس افسر ویکاسیندو اگروال کے مطابق بدھ کو شام سے ابھی تک 15903 سیاحوں کی ائیرپورٹ پر اور 1201945 افراد کی بارڈر چیک پوسٹ پر اسکریننگ کی گئی ہے۔ اس ضمن میں عوامی بیداری کے لئے ہند۔نیپال سرحد کے 1896 گاؤں میں میٹنگیں منعقد کی گئی ہیں۔آفیشیل نے بتایا کہ 12 ممالک کے تقریبا 2701 مسافر اترپردیش میں تھے جن میں سے 740 کو آبزرویشن میں رکھا گیا تھا۔
محکمہ صحت و کنبہ فلاح و بہبود نےریاست کے تمام شہریوں اور موجود ہ وقت یوپی میں قیام کرنے والے بیرونی مہمان جو جنوبی کوریا، اٹلی اور ایران سے 22 فروری یا اس کے بعد واپس آئے ہیں ان سے اپیل کی ہے کہ وہ ہیلپ لائن نمبر 1800180145 پر کال کریں یا اپنے اضلاع کے چیف میڈیکل افسر سے رابطہ قائم کریں۔تاکہ ان کو اور ان کے کنبے سمیت سوسائٹی کو کرونا وائرس کے حملے سے محفوظ رکھا جاسکے۔

بین الاقوامی خبریں

اسرائیلی حملے میں ایران کے سب سے بڑے ایٹمی پلانٹ کو بھاری نقصان پہنچا، اطلاعات کے مطابق اس میں موجود تمام 15000 سینٹری فیوجز تباہ ہو گئے۔

Published

on

Natanz-N.-Plant

تہران : اسرائیلی حملے سے ایران کے ایٹم بم بنانے کے خواب کو بڑا دھچکا لگا ہے جس سے تہران کا جوہری پروگرام کئی سال پیچھے رہ سکتا ہے۔ اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایران کی سب سے بڑی جوہری تنصیب نتنز کے لگ بھگ 15,000 سینٹری فیوجز تباہ ہو گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ایٹمی توانائی کی نگرانی کرنے والے ادارے (آئی اے ای اے) کے سربراہ نے اس کی تصدیق کی ہے۔ آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے پیر کو بی بی سی کو بتایا کہ اس بات کا “بہت زیادہ امکان” ہے کہ نتنز جوہری پلانٹ میں کام کرنے والے 15,000 سینٹری فیوجز اسرائیلی حملے سے بری طرح سے تباہ یا تباہ ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے بجلی منقطع ہو گئی۔

نتنز جوہری تنصیب ایران کا سب سے بڑا یورینیم افزودگی کا پلانٹ ہے۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی اور اس کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے پہلے کہا تھا کہ بجلی کی سپلائی پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں نتنز میں زیرزمین گہرے سینٹری فیوجز کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ حالانکہ پلانٹ کے ہال کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے گروسی نے کہا: “ہمارا اندازہ یہ ہے کہ بیرونی طاقت کے اچانک ختم ہونے سے سینٹری فیوجز کو شدید نقصان پہنچے گا، اگر انہیں مکمل طور پر تباہ نہ کیا جائے۔” “مجھے لگتا ہے کہ اندر نقصان ہے،” انہوں نے کہا. سینٹری فیوج ایک انتہائی نازک اور متوازن مشین ہے، جو بہت تیز رفتاری سے گھومتی ہے۔ بجلی کا اچانک بند ہونا اس کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

اس سے قبل پیر کے روز، گروسی نے آئی اے ای اے بورڈ کو بتایا تھا کہ نتنز سہولت کے اندر ریڈیولاجیکل اور کیمیائی دونوں خطرات کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یورینیم کو سانس میں لے کر یا نگل لیا جائے تو اس سے ہونے والے تابکاری کے نقصان کا شدید خطرہ ہے۔ تاہم، سہولیات کے اندر سانس لینے کے لیے استعمال ہونے والے حفاظتی آلات جیسے اقدامات کر کے خطرے سے بچا جا سکتا ہے۔

Continue Reading

جرم

لڑکیوں اور خواتین سے فحش کلامی اور برہنہ تصاویر وائرل، کرناٹک سے سیکورٹی گارڈ گرفتار، فرضی پروفائل تیار کر کے خواتین کو بلیک میل کیا کرتا تھا

Published

on

ممبئی : ممبئی کالج کی طالبہ کو بلیک میل کرنے اور خواتین کی فحش تصاویر سوشل سائٹ پر وائرل کرنے کی دھمکی دینے کی پاداش میں ۲۵ سالہ کمپیوٹر پروگرامر منوج پرساد سنگھ کو بلاری کرناٹک سے گرفتار کرنے کا دعویٰ ممبئی پولس نے کیا ہے۔ ممبئی میں کالج کی طالبہ نے شکایت درج کروائی تھی کہ انسٹاگرام پر اس کا فرضی پروفائل تیار کر کے اس کی فحش تصاویر وائرل کرنے کی ملزم نے دھمکی دی تھی, جس کے بعد پولس نے اس کی تفتیش شروع کر دی اور تفتیش کے بعد اس کا سراغ کرناٹک میں ملا۔ یہاں وہ بطور سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے کے ساتھ اسی مقام پر مقیم تھا۔ ملزم نے کمپیوٹر میں دلی سافٹ اسکول کمپیوٹر ٹریننگ پروگرام 2016 میں مکمل کیا تھا۔ ملزم کے قبضے سے اس کا موبائل فون بھی ضبط کیا, اس کے موبائل سے 100 مختلف خواتین کی فرضی آئی ڈی اور ای میل بھی بر پایا گیا اس کے ساتھ ہی 11 خواتین کے فرضی انسٹاگرام آئی ڈی بھی تیار کیا گیا تھا, فون گیلری میں 13 ہزار پانچ سو اسکرین شوٹ خواتین اور لڑکیوں کی تصاویر ملی ہے۔ ملزم خواتین اور لڑکیوں کو انسٹاگرام پر فالو کر کے انہیں پیغام ارسال کر کے انہیں برہنہ ویڈیو اور ویڈیو کالز کرنے کی کوشش کیا کرتا تھا اور اگر یہ خواتین اور لڑکیاں اس سے فحش کلامی نہ کرے تو ان کا فرضی پروفائل تیار کر کے انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیا کرتا تھا۔ ملزم کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

اسرائیل کی فضائیہ نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا، موساد نے ایران میں ہی ڈرون فیکٹری بنائی تھی، اس نے فوجی افسران کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

Published

on

Iran-Attack

تہران : اسرائیل نے آپریشن رائزنگ لائین کا آغاز کیا اور جمعہ کی صبح ایران پر حملہ کیا۔ اس کارروائی میں ایران کے جوہری مقامات اور ایرانی فوجی افسران کو نشانہ بنایا گیا۔ اس آپریشن کے لیے اسرائیل اپنی فضائیہ کی پیٹھ تھپتھپا رہا ہے۔ تاہم اس پورے آپریشن میں موساد نے بہت خاص کردار ادا کیا ہے۔ یہ موساد ہی تھی جس نے ایران کی میزائل صلاحیتوں کو کمزور کرنے اور اس کے فضائی دفاعی نظام کو بے اثر کرنے کا کام کیا تاکہ اس کی فضائیہ کے لیے راستہ بنایا جا سکے۔ اس کے لیے موساد نے تین مرحلوں میں آپریشن کیا۔ اسرائیل کی موساد نے ایران کے اندر دھماکہ خیز ڈرون اڈے قائم کیے اور وہاں اہداف پر زمین سے سطح پر مار کرنے والے میزائل داغے۔ موساد نے جمعرات کی رات ان ڈرونز کو فعال کیا اور ایرانی فوجی اڈوں پر تباہی مچائی۔ اسرائیل نے یہ آپریشن کئی سالوں کی انٹیلی جنس، منصوبہ بندی اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کیا۔ اسرائیل اس میں کامیاب رہا اور ایران کو بھاری نقصان پہنچایا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مل کر ایران کے خلاف فیصلہ کن حملہ کرنے کے لیے تفصیلی انٹیلی جنس معلومات اکٹھی کیں۔ اس تیاری میں ایران کے سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ اور جوہری پروگرام کے اہم افراد پر برسوں کی محنت اور نگرانی شامل تھی۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کو آپریشن میں نشانہ بنایا گیا اور ان کے گھروں میں مارے گئے۔ موساد کے ایجنٹوں نے یہ آپریشن تین مرحلوں میں کیا۔ پہلے مرحلے میں، موساد کی کمانڈو ٹیموں نے ایران کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سائٹس کے قریب کھلے علاقوں میں ڈرون سسٹم تعینات کیا۔ یہ اس وقت کام آئے جب اسرائیل کی زبردست مہم شروع ہوئی۔ یہ سسٹم اسرائیلی فضائیہ کے حملوں کے ساتھ مل کر فعال کیے گئے تھے۔ انہوں نے ایسے میزائل داغے جو غیر معمولی درستگی کے ساتھ اپنے اہداف کو نشانہ بناتے ہیں۔

آپریشن کے دوسرے مرحلے میں ایران کے فضائی دفاع کو بے اثر کرنا شامل تھا۔ موساد نے موبائل پلیٹ فارمز پر نصب جدید اٹیک سسٹمز کو تعینات کیا۔ ان یونٹوں نے کامیابی سے ایرانی دفاعی تنصیبات کو گرا دیا، جس سے اسرائیلی طیاروں کے لیے راستہ کھل گیا۔ پھر، تیسرے مرحلے میں، موساد نے ایران کے اندر دھماکہ خیز ڈرون تنصیبات میں دراندازی کے لیے پہلے سے قائم نیٹ ورکس کا فائدہ اٹھایا۔ جب اسرائیل نے آپریشن شروع کیا تو اس نے اصفہد آباد بیس کے قریب سطح سے زمین پر مار کرنے والے میزائل لانچروں کو نشانہ بنایا۔ اس سائٹ کو اسرائیل کے لیے ایک بڑا خطرہ سمجھا جاتا تھا۔ اس سے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے ہدف کو نشانہ بنانے اور ایران کو نقصان پہنچانے کا راستہ صاف ہو گیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com