Connect with us
Saturday,14-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کورونا کا قہر جاری، 24 گھنٹوں میں نئے کیسز 11 ہزار سے تجاوز، فعال مریض 50 ہزار کے قریب

Published

on

Covid

نئی دہلی : ملک میں کورونا وائرس کا انفیکشن مسلسل پھیل رہا ہے اور اس کی رفتار نے ایک بار پھر سب کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ اب ہندوستان میں ایک ہی دن میں کورونا وائرس کے 10 ہزار سے زیادہ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ وزارت صحت کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 11 ہزار سے زائد نئے کیسز درج کیے گئے ہیں، جو کل یعنی جمعرات کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ہے۔

وزارت صحت کی جانب سے جمعہ کی صبح جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق آج گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے 11109 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں ایکٹو کیسز کی تعداد 49 ہزار سے تجاوز کر کے 49 ہزار 622 تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں 29 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ دہلی اور راجستھان میں تین تین مریضوں کی موت کے بعد، چھتیس گڑھ اور پنجاب میں دو دو اور ہماچل پردیش، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ، پڈوچیری، تمل ناڈو، اتراکھنڈ اور اتر پردیش میں ایک ایک مریض کی موت ہوئی ہے۔ ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 5,31,064 ہوگئی۔ دوسری طرف، انفیکشن کی وجہ سے ہونے والی اموات کے اعداد و شمار کو دوبارہ ملاتے ہوئے، کیرالہ نے عالمی وبائی مرض کا شکار ہونے والے مریضوں کی فہرست میں مزید نو نام شامل کیے ہیں۔

دراصل، جمعرات کو ہندوستان میں ایک ہی دن میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے 10,158 نئے کیسز سامنے آئے، جو کہ گذشتہ تقریباً آٹھ مہینوں میں ریکارڈ کیے جانے والے روزانہ کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں زیر علاج مریضوں کی تعداد بڑھ کر 44,998 ہو گئی ہے۔ یہ 230 دنوں کے بعد ملک میں رپورٹ ہونے والے روزانہ کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہیں۔ گذشتہ سال 26 اگست کو انفیکشن کے روزانہ 10,256 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔ بدھ کو ملک میں انفیکشن کے روزانہ 7,830 کیسز رپورٹ ہوئے۔

جمعرات کی صبح آٹھ بجے مرکزی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے مہاراشٹر کے نو، گجرات سے دو اور دہلی، کیرالہ، راجستھان اور تمل ناڈو سے ایک ایک مریض کی موت کے بعد مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 5,31,035 ہوگئی ہے۔ اسی وقت، انفیکشن کی وجہ سے ہونے والی اموات کے اعداد وشمار کو دوبارہ ملاتے ہوئے، کیرالہ نے ان مریضوں کی فہرست میں مزید چار نام شامل کیے جو عالمی وبائی مرض کا شکار ہو گئے۔

اہم بات یہ ہے کہ 7 اگست 2020 کو ہندوستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 20 لاکھ، 23 اگست 2020 کو 30 لاکھ اور 5 ستمبر 2020 کو 40 لاکھ سے تجاوز کر گئی تھی۔ انفیکشن کے کل کیسز 16 ستمبر 2020 کو 50 لاکھ، 28 ستمبر 2020 کو 60 لاکھ، 11 اکتوبر 2020 کو 70 لاکھ، 29 اکتوبر 2020 کو 80 لاکھ اور 20 نومبر کو 90 لاکھ سے تجاوز کر گئے۔ 19 دسمبر 2020 کو ملک میں یہ کیسز ایک کروڑ سے تجاوز کر گئے تھے۔ 4 مئی 2021 کو متاثرین کی تعداد دو کروڑ سے تجاوز کر گئی تھی اور 23 جون 2021 کو یہ تین کروڑ سے تجاوز کر گئی تھی۔ پچھلے سال 25 جنوری کو انفیکشن کے کل کیسز چار کروڑ سے تجاوز کر گئے تھے۔

جرم

ناگپاڑہ پولس کی کارروائی : ممبئی صرافہ سے لوٹ 12 گھنٹے میں معمہ حل، 20 کروڑ سے زائد کا مسروقہ مال برآمد

Published

on

Police

ممبئی : ممبئی پولیس نے 2 کروڑ 55 لاکھ روپے کے سونے کے زیورات لوٹنے والے گروہ کو بے نقاب کرتے ہوئے صد فیصد مسروقہ مال برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس معاملہ میں کل 5 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 12 جون کو ناگپاڑہ پولیس اسٹیشن کی حدود سے 8 بجکر 40 منٹ پر صبح شکایت کنندہ کا پوتا لور پریل آفس سے اپنی اسکوٹی پر جارہا تھا, اس کے پاس ایک بیگ تھا اس دوران 4 نامعلوم افراد نے اس کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور اس بیگ کو چھین لیا, جس میں سونے کے بسکٹ کل 3000 گرام کا سونا موجود تھا۔ اس معاملہ میں پولیس نے کیس درج کر لیا اور پھر اس کی تفتیش شروع کر دی۔ ملزمین کو گرفتار کرنے کیلئے ٹیمیں تشکیل دی گئی اور بالآخر پولیس نے اس معاملہ میں پانچ ملزمین کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے دو کروڑ 55 لاکھ روپے کے زیورات اور مسروقہ مال برآمد کر لیا ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی سر براہی میں انجام دی گئی ہے۔ ممبئی میں اس قسم کی دن دہاڑے چوری پر قدغن لگانے کیلئے پولیس نے 12 گھنٹے میں ہی معمہ کو حل کر کے صد فیصد مسروقہ مال کی برآمدگی کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

سنی سنگنا پور مندر سے 167 ملازمین برخاست 114 مسلم ملازمین بھی شامل

Published

on

Mandir

ممبئی : مہاراشٹر کے احمد نگر میں واقع سنی سنگنا پور مندر انتظامیہ نے 167 ملازمین کو ملازمت سے برخاست کر نے کا فیصلہ لیا ہے اس سے قبل 114 مسلم ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنے کا مطالبہ ہندو انتہا شدت پسند تنظیموں نے کیا تھا, جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سرکل ہندو سماج نے مسلم ملازمین کے مندر میں کام کرنے پر اعتراض درج کروایا تھا اور 14 جون کو مندر کے احاطہ میں مورچہ نکالنے کی بھی دھمکی دی تھی, جس کے بعد مندر انتظامیہ نے یہ کارروائی کی ہے۔ ان ملازمین پر کارروائی ڈشپلن شکنی اور بے ضابطگی کے معاملہ میں کی گئی ہے, ایسا دعوی مندر انتظامیہ نے کیا ہے جن 167 ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے, ان میں 114 مسلم ملازمین بھی شامل ہے۔ سنی سنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین کی تقرری پر اعتراض کیا گیا تھا اور ہندو تنظیموں نے انہیں فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ سنی سنگنا پور مندر میں ایک بھی مسلم ملازم مندر کے اندر ڈیوٹی پر تعینات نہیں ہے, بلکہ وہ محکمہ کچرا اور محکمہ تعلیم میں زیر ملازمت تھے۔ 99 ملازمین گزشتہ پانچ ماہ سے غیر حاضر تھے, جبکہ 15 ملازمین مستقل ڈیوٹی انجام دے رہے تھے, ان میں کئی ملازمین کا تجربہ 20 سال سے زیادہ ہے۔ سنی سنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین پر اعتراض درج کراتے ہوئے بی جے پی لیڈر اچاریہ تشار بھونسلے نے یہ واضح کیا تھا اگر ان ملازمین کو ڈیوٹی سے برخاست نہیں کیا گیا تو اس کے خلاف ہندو تنظیمیں سراپا احتجاج کریگی, ایسے میں انتظامیہ نے فورا سے پیشتر یہ فیصلہ لیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

فلسطین اور غزہ کے مظلومین کے لیے سنی مسجد بلال میں اجتماعی دعا، سید معین الدین اشرف کی عالمِ اسلام سے اتحاد و بیداری کی اپیل

Published

on

Syed-Moinuddin-Ashraf

ممبئی : آج بروز جمعہ، نمازِ جمعہ کے بعد سنی مسجد بلال (دو ٹانکی) میں ایک نہایت پر اثر، روح پرور اور ایمان افروز اجتماعی دعا کا انعقاد عمل میں آیا۔ یہ خصوصی دعا حضرت علامہ مولانا سید معین الدین اشرف صاحب، سجادہ نشین درگاہِ مخدوم اشرف جہاں گیر سمنانی (کچھوچھہ شریف) کی امامت میں فلسطین، غزہ اور قبلۂ اول مسجد اقصیٰ کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں کی گئی۔ اس دعائیہ محفل میں الحاج محمد سعید نوری (سربراہ رضا اکیڈمی)، حضرت سید نفیس اشرف، قاری مشتاق احمد، مولانا عارف سمیت دیگر ممتاز علما، ائمہ، اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ اجتماع میں بڑی تعداد میں عوام بھی موجود تھی جنہوں نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور مسجد اقصیٰ کی حرمت کی پامالی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

علامہ معین اشرف نے اپنے کلمات میں کہا کہ “فلسطین صرف ایک خطہ نہیں بلکہ امتِ مسلمہ کے قلب کی دھڑکن ہے، اور مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلۂ اول ہے۔ ان مقامات پر ہونے والے مظالم ہر مسلمان کے دل کو زخمی کر رہے ہیں۔ ہمیں دعا، اتحاد، شعور اور پرامن احتجاج کے ذریعے اپنا فریضہ انجام دینا ہوگا۔”

اس موقع پر الحاج سعید نوری نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “اگر آج انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں اور اقوامِ متحدہ خاموش رہیں تو یہ خاموشی کل کے بڑے بحران کو جنم دے سکتی ہے۔ ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہی انسانیت کا اصل معیار ہے۔” اجتماع کے اختتام پر اجتماعی دعا ہوئی جس میں فلسطین، غزہ، مسجد اقصیٰ اور پوری دنیا کے مظلوم مسلمانوں کے لیے گڑگڑا کر دعائیں کی گئیں۔ امن، سلامتی، امت مسلمہ کے اتحاد اور مظلوموں کی نصرت کے لیے خصوصی التجائیں کی گئیں۔

یہ دعائیہ محفل جہاں روحانی سکون کا باعث بنی، وہیں مسلمانوں میں عالمگیر یکجہتی اور بیداری کی ایک تازہ لہر دوڑ گئی۔ عوام نے عہد کیا کہ وہ فلسطین کے مسئلے کو زندہ رکھیں گے اور ہر سطح پر اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com