Connect with us
Thursday,03-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ملک میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد میں گراوٹ ، 24 گھنٹوں میں 6 اموات

Published

on

corona-daily

ملک میں تیزی سے بڑھ رہے کورونا وائرس کے نئے کیسز کے پیش نظر چوتھی لہر کے آنے کا خدشہ ہے ۔ دریں اثنا راحت کی بات یہ ہے کہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کووڈ-19 کی وجہ سے چھ لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ اس سے ایک دن پہلے اتوار کو جان گنوانے والوں کی تعداد 10 تھی ۔
اس کے ساتھ اب تک کورونا سے جنگ ہارنے والوں کی تعداد پانچ لاکھ 24 ہزار 777 تک پہنچ گئی ہے۔
اس کے علاوہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں سے 6,594 نئے کیسز درج ہوئے ۔ اس سے ایک دن پہلے انفیکشن کے 8,084 کیس درج کئے گئے تھے ۔ اسی کے ساتھ اب کیسز کی کل تعداد چار کروڑ 32 لاکھ 36 ہزار 695 تک پہنچ گئی ہے۔ دریں اثنا گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4,035 مریضوں نے کورونا کو شکست دی۔ اس کے ساتھ صحتیاب ہونے والے مریضوں کی کل تعداد چار کروڑ 26 لاکھ 61 ہزار 370 ہو گئی ہے ۔
مرکزی وزارت برائے صحت اور خاندانی بہبود کی نے منگل کے روزیہاں بتایا کہ آج صبح 7 بجے تک 195 کروڑ 35 لاکھ 70 ہزار 360 ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

جھوپڑپٹیوں کی اسکولوں کو قانونی حیثیت دی جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ، وزیر تعلیم دادا بھوسے کا کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان

Published

on

Education-Minister-&-Azmi

‎ممبئی جھوپڑپٹیوں میں پرائیوٹ اور نجی اسکولوں کو غیر قانونی قرار دیئے جانے کے سبب طلبا کا مستقبل تاریک ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے ان اسکولوں کو اجازت دی جائے, تاکہ طلبا اور ان کے والدین کو کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ سرکار کو اس متعلق غور کرنا چاہئے, کہ چھوٹی پرائیوٹ اسکولوں میں بہتر تعلیمی نظم ہے اور ایسے میں عوام کی ضرورت کو تکمیل تک پہنچا رہی ہے لیکن سرکار ان اسکولوں کو غیر قانونی قرار دے کر ان پر کیس تک درج کر رہی ہے۔ ان اسکولوں کے پاس وسائل محدود ہے اور یہ سرکاری شرائط کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔ لیکن ان سب کے باوجود والدین ان اسکولوں میں داخلہ کروانے کے لئے بھی قطار میں ہے اس لئے اسکولوں کی گنجائش کے پس منظر میں ان اسکولوں کو اجازت دی جائے, یہ مطالبہ آج یہاں مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں تعلیم پر بحث کے دوران ابوعاصم اعظمی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں میں جاری چھوٹے پرائیویٹ اسکولوں کو صرف اس لیے غیر قانونی قرار دیا جا رہا ہے کہ ان کے پاس مقررہ معیار کے مطابق زمین یا قطعہ اراضی میسر نہیں ہے, جبکہ یہ اسکول محدود وسائل کے ساتھ اچھی تعلیم فراہم کر رہے ہیں اور والدین بھی ان سے مطمئن ہیں۔

‎اس لئے ایسے اسکولوں کو خصوصی کیس سمجھا جائے اور انہیں تسلیم کیا جائے، اور ان کے لیے علیحدہ درجہ بندی کر اجازت کے عمل کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے۔

‎اس پر وزیر تعلیم دادا بھوسے نے ایک کمیٹی بنانے کا مثبت یقین دلایا اور اس کے متعلق کمیٹی بنانے کے بعد فیصلہ کرنے کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا کہ تعلیم سب کا حق ہے, اس کے تحت ان اسکولوں سے متعلق بھی غور وخوص ہوگا, لیکن جو شرائط رکھی گئی ہے, وہ ایسے تناظر میں رکھی گئی ہے کہ اگر اسکول میں کوئی حادثہ پیش آیا تو اس پر قابو پایا جاسکے۔ حفظ ماتقدم کے طور پر قانون مرتب کیا گیا تھا اسی نہج پر اب اس مسئلہ پر غور کیا جائے گا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر اردو اکیڈمی کی تشکیل کی جائے، اردو زبان کی فروغ کے لئے فنڈ اور عملہ کی تقرری ہو : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے اردو کی فروغ کے لئے اردو اکیڈمی کی فوری تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں کہا کہ گجراتی مراٹھی سمیت دیگر زبانوں کی اکیڈمیاں فعال ہے, لیکن اردو اکیڈمی کی حالت زار ہے۔ پہلے اس اکیڈمی میں 25 کا عملہ تعینات تھا, لیکن اب صرف سپرٹنڈنٹ ہی باقی ہے, باقی ماندہ 24 سبکدوش ہو چکے ہیں۔ اردو کی حالت زار پرسرکار کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس اکیڈمی کی تشکیل سے اردو کو فروغ ملے گی, اعظمی نے مطالبہ کیا کہ اردو اکیڈمی کو فنڈکی فراہمی کے سبب دشواریوں کا سامنا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کاغذ پر تو ایک کروڑ روپے فنڈ مختص کرتی ہے, لیکن یہ فنڈ فراہمی نہیں ہوتی۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ

‎اردو ہمارے ہی ملک کی زبان ہے۔ جب بھی وزیر اعلیٰ جی یا کوئی اور وزیر ایوان میں اپنی بات رکھتے ہیں، تو اردو شاعری کا سہارا لیتے ہیں۔ مگر جب اردو اکیڈمی کے قیام اور اردو زبان کی ترقی کی بات آتی ہے، تو حکومت ناانصافی کرتی ہے۔ اس لیے آج میں نے ایوان میں مطالبہ کیا ہے کہ جلد ازجلد اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا جائے اور اسے مؤثر انداز میں چلایا جائے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر پولس ہلکاروں کی ۸ گھنٹے کی ڈیوٹی کی جائے، قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے کا مطالبہ

Published

on

ambadas-danve

‎ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں پولیس کو بہتر سہولیات فراہمی پر شیوسینا اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے کہا کہ پولیس محکمہ میں عام اہلکاروں کی حالت انتہائی زار ہے, انہیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پولیس کو 8 گھنٹے کے بجائے 12 گھنٹے ڈیوٹی انجام دینے ہوتی ہے, جس کے سبب ان کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ پولیس اہلکاروں کو گھر سے قریب ڈیوٹی فراہمی کے بجائے دور دراز ڈیوٹی فراہم کی جاتی ہے, اعلی افسران کے فوری طور پر تبادلے اور ترقی پر توجہ دی جاتی ہے, لیکن پولیس اہلکاروں سے سرکار چشم پوشی کا شکار ہے۔ ڈی جی لون قرض کیلئے متعدد اہلکاروں نے درخواست دی ہے, لیکن اب تک انہیں یہ قرض فراہم نہیں کیا گیا ہے۔ کئی پولیس اہلکار تو وسئی ویرار اور پالگھر سے ڈیوٹی کی انجام دہی کیلئے دو سے چار گھنٹے کا سفر کر کے آتے ہیں, ان پولیس اہلکاروں کو سہولت فراہم کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی صحت سے متعلق انہیں یہ ورزش اور یوگا کرنے کی تلقین کی جاتی ہے, ایسی صورتحال میں اہلکاروں کے پاس یوگا اور ورزش کرنے کا وقت درکار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے آئی پی ایس افسران کے تبادلوں اور ترقی پر سرکار توجہ دیتی ہے, اسی طرز پر اہلکاروں کی صحت اور تبادلوں پر بھی توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو اہم اشخاص کی ڈیوٹی اور بندوبست پر بھی تعینات کیا جاتا ہے۔ 2 سے 10 اہلکاروں کو سیکورٹی پر تعینات کیا جاتا ہے, لیکن وزیر اعلی نے اہم اشخاص کی سیکورٹی میں تخفیف کی ہے, اس کیلئے وہ قابل ستائش بھی ہے, اس لئے میرا مطالبہ ہے کہ پولیس کی سہولیات پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے پاس گھر تک نہیں ہے اور ہاؤسنگ پالیسی میں جو گھر فراہم کئے جاتے ہیں, وہ بھی خستہ حالی کا شکار ہے, اس پر غور وخوص کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں 51 ہزار پولیس اہلکاروں کی گنجائش ہے, لیکن فورس کی کمی ہے اس لئے پولیس بھرتی کی بھی ضرورت ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com