(جنرل (عام
مغربی بنگال میں او بی سی فہرست پر ہنگامہ جاری، سپریم کورٹ نے او بی سی لسٹ پر حکومت سے جواب طلب کیا۔

نئی دہلی : مغربی بنگال حکومت نے سپریم کورٹ میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ او بی سی کی فہرست میں 77 ذاتوں کو شامل کرنے کا فیصلہ درست تھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ تین مراحل کے عمل کے بعد لیا گیا جس میں دو سروے اور پسماندہ طبقات کمیشن کی سماعت شامل تھی۔ تاہم حکومت نے یہ بھی تسلیم کیا کہ کچھ مسلم کمیونٹیز کے معاملے میں یہ عمل 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں مکمل ہو گیا تھا۔
کھوٹا مسلم کمیونٹی نے 13 نومبر 2009 کو درخواست دی تھی اور اسی دن مغربی بنگال پسماندہ طبقات کمیشن نے اسے او بی سی کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی۔ اسی طرح درخواست کے اسی دن (21 اپریل 2010) کو فہرست میں مسلم جمعدار برادری کو شامل کرنے کی سفارش کی گئی۔ حکومتی مشینری کی رفتار اور کام کی پیچیدہ نوعیت کے پیش نظر یہ ایک کامیابی ہے۔ او بی سی کمیشن نے بھی حیران کن رفتار دکھائی اور گیان (مسلم) اور بھاٹیہ مسلم برادریوں کو فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کرنے میں صرف ایک دن کا وقت لیا، مسلم چتور مستری برادری کے لیے چار دن اور او بی سی کی فہرست میں ایک درجن سے زیادہ دیگر مسلم برادریوں کو شامل کیا گیا۔ ایسا کرنے میں ایک ماہ سے بھی کم وقت لگا۔
جو بات چونکا دینے والی تھی وہ مغربی بنگال حکومت کا حلف نامہ تھا، جس پر مبینہ طور پر 77 ذاتوں کو شامل کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے، جن میں سے 75 مسلمان ہیں۔ کچھ معاملات میں، کمیونٹیز کی ذیلی زمرہ بندی کے لیے سروے کیے گئے، اس سے پہلے کہ کمیونٹی ممبران نے کمیشن کے سامنے او بی سی کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے درخواستیں داخل کیں۔ کچھ مسلم کمیونٹیز جیسے قاضی، کوتل، ہزاری، لائک اور خاص کے لیے جون 2015 میں سروے کیے گئے تھے، لیکن انھوں نے بہت بعد میں درخواستیں داخل کیں، کچھ معاملات میں تقریباً ایک یا دو سال بعد۔
ریاست نے سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت بنچ کے 5 اگست کے حکم کے جواب میں کہا کہ او بی سی فہرست میں شامل کرنے کے لیے کی جانے والی کارروائی کے بارے میں معلومات مانگی گئی تھیں۔ اس سے پہلے کے مواد کی تفصیلی چھان بین اور غور کرنے کے بعد ہی، خواہ زبانی ہو یا دستاویزی نوعیت، کمیشن کی طرف سے 34 کمیونٹیز میں سے ہر ایک پر حتمی سفارش کے ساتھ ایک حتمی رپورٹ تیار کی گئی۔
5 اگست کو سپریم کورٹ نے مغربی بنگال سے 2010 اور 2012 کے درمیان 77 کمیونٹیز (جن میں سے 75 مسلمان) کو او بی سی کے طور پر نامزد کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت کرنے کو کہا اور سماجی اور تعلیمی پسماندگی کے دو پہلوؤں پر کیے گئے سروے کی نوعیت کے بارے میں پوچھا۔ ممتا بنرجی حکومت نے کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی جس نے طریقہ کار پر عمل کیے بغیر او بی سی کی فہرست میں اس طرح کی شمولیت کو منسوخ کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔
پسماندہ طبقات کے بہبود کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری ابھیجیت مکھرجی کے ذریعہ داخل کردہ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ یہ عمل او بی سی فہرست میں شامل کرنے کے خواہشمند افراد کی درخواست سے شروع ہوتا ہے، جس میں طبقے کا نام، اس کی آبادی کا سائز، اس کی جگہ ہے۔ سماجی، تعلیمی، ازدواجی، پیشہ ورانہ اور معاشی ڈیٹا کی تفصیلات دی گئی ہیں۔ حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ریاست کی طرف سے تین سطحی عمل کی سختی سے پیروی کی گئی ہے۔ ایسی درخواست جمع کرنے کے بعد، کمیشن اپنے اراکین (2012 سے پہلے) یا ریاستی حکومت کے ثقافتی تحقیقی ادارے (سی آر آئی) کے ذریعے اور ماہر بشریات (2012 کے بعد) کے ساتھ فیلڈ سروے کرتا ہے۔ ایسے سروے کے دوران کمیشن درخواست پر سماعت کے ساتھ ساتھ دعوے پر اعتراضات کے حوالے سے پبلک نوٹس جاری کرتا ہے۔
سماعت کے دوران، کمیشن درخواست کو قبول یا مسترد کرنے کے لیے عوامی سماعت کے دوران شامل کیے گئے ریکارڈ، سروے کے ان پٹ، انکوائریوں اور مواد کا جائزہ لیتا ہے۔ منظوری کے بعد، یہ او بی سی کی فہرست میں ایک کمیونٹی کو شامل کرنے کی سفارش کرتا ہے، جس کے بارے میں ریاست نے کہا کہ یہ عام طور پر حکومت پر پابند ہے۔ اس کے بعد اسے کابینہ کی منظوری کے لیے رکھا جائے گا۔ اس طرح کی منظوری کے بعد اسے سرکاری گزٹ میں شائع کیا جاتا ہے۔
جرم
ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی سائبر فرا ڈ ۳۰۰ کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ، آن لائن فراڈ سے محتاط رہنے کی اپیل، ڈیجیٹل اریسٹ نام کی کوئی چیز نہیں

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ ممبئی سائبر سیل نے آن لائن دھوکہ دہی کا شکار متاثرین کے ۳۰۰ کروڑ روپے محفوظ کئے ہیں۔ ان متاثرین نے دھوکہ دہی کی شکایات ۱۹۳۰ پر کی تھی جس پر پولس نے این سی آر پورٹل پر شکایت کر کے رقومات کی منتقلی کو منجمد کر کے بینک اکاؤنٹ سے رقومات کی منتقلی پر روک لگائی ہے۔ سائبر سیل کی ہیلپ لائن پر 13,19,403 کال موصول ہوئے تھے جس میں شئیر ٹریڈنگ، جاب فراڈ سمیت دیگر اسکیمات کی لالچ دے کر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ سائبر سیل نے جنوری ۲۰۲۴ سے جولائی ۲۰۲۵ میں سائبر جرائم میں ملوث 11,063 موبائل فون نمبر بند اور بلاک کئے ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے سائبر سیل نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ سائبر فراڈ کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اس لئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈیجیٹل اریسٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور نہ ہی اس کی قانونی کوئی حیثیت ہے, اگر کوئی سی بی آئی پولس اور سرکاری افسر بن کر ڈیجیٹل اور سائبر اریسٹ کی دھمکی دیتا ہے تو اس کی اطلاع مقامی پولس کو دے, فرضی ویب سائٹ کے معرفت بھی شئیر ٹریڈنگ کر کے کروڑوں روپے کا لالچ دیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس قسم کی پر کشش اشتہارات دے کر دھوکہ دہی کی جاتی ہے, اس لیے شہریوں کو اس سے الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی ہند ۔ پاک کرکٹ میچ وزیر اعظم مودی کی باتوں میں تضاد : ابوعاصم اعظمی

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ہند ۔ پاک کرکٹ میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کی گزشتہ ۱۱ برس میں ایک بھی بات سچ نہیں ہوئی ہے۔ ان کی باتوں میں تضاد ہے وہ بولتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔ ہر خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہے کا بیان وزیر اعظم نے دیا تھا, اب پاکستان کے ساتھ دبئی میں کرکٹ کھیلا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ٹھوس بات ہونی چاہئے۔ پہلگام حملہ میں ہماری بہنوں کا سندور اجڑ گیا۔ جب تک پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا, اس سے کوئی بات نہیں ہونی چاہیے اور تعلقات سے متعلق بھی غور کرنا چاہئے, کیونکہ پاکستان مسلسل ہندوستان پر حملہ کرتا ہے اور ہم ان کے ساتھ میچ کھیلتے ہیں, یہ سلسلہ کہیں نہ کہیں بند ہونا چاہئے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا