Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مہاراشٹر میں اورنگزیب کے مقبرے پر تنازع بڑھا، ممبئی ہائی کورٹ میں درخواست دائر، مقبرے کو قومی یادگار کے طور پر ہٹانے کا مطالبہ۔

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر (سابقہ ​​اورنگ آباد) میں واقع مغل حکمران اورنگزیب کے مقبرے کا تنازع تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ ریاست میں اس معاملے پر سیاسی ہنگامہ آرائی کے بعد اب پورا معاملہ بمبئی ہائی کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ جمعہ کو ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی۔ اس درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اورنگزیب کے مقبرے کو قومی یادگار نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے اورنگ زیب کے مقبرے کو منہدم کرنے اور اس مقبرے کو قومی یادگاروں کی فہرست سے ہٹانے کے لیے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست گزار نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اے ایس آئی ایکٹ 1958 کے سیکشن 3 کے مطابق نہیں ہے۔

یہ عرضی کیتن تروڈکر نے بمبئی ہائی کورٹ میں دائر کی تھی، وہیں دوسری طرف، وشو ہندو پریشد، بجرنگ دل اور دیگر ہندو تنظیموں کے احتجاج کے بعد چھترپتی سمبھاجی نگر میں اورنگ زیب کے مقبرے کی حفاظت کو بڑھا دیا گیا ہے۔ قبر کی حفاظت کے لیے ٹین شیڈ لگائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہاں پولیس فورس بھی تعینات کر دی گئی ہے۔ اورنگ زیب کا معاملہ مہاراشٹر میں کافی عرصے سے گونج رہا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے رہنما ابو عاصم اعظمی کو اورنگ زیب کی تعریف کرنے پر اسمبلی سے معطل کر دیا گیا تھا۔ 17 مارچ کو ناگپور میں اورنگ زیب کے مقبرے کو ہٹائے جانے پر ہونے والے احتجاج کے بعد تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ اورنگ زیب کا انتقال احمد نگر میں ہوا۔ اب اس کا نام بدل کر اہلیہ نگر رکھ دیا گیا ہے۔ اس کے پیچھے تاریخی اور مذہبی وجوہات ہیں کہ ان کا مقبرہ اورنگ آباد ضلع کے ایک چاردیواری شہر خلد آباد میں واقع ہے۔ یہ مقبرہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے تحفظ میں ہے۔ اے ایس آئی اسے ‘قومی اہمیت کی یادگار’ سمجھتا ہے۔ اس لیے اس کی دیکھ بھال مرکزی حکومت کرتی ہے۔ مہاراشٹر حکومت کو اسے ہٹانے کا حق نہیں ہے۔

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com