Connect with us
Friday,22-November-2024
تازہ خبریں

مہاراشٹر

انڈر گراؤنڈ ڈرینیج لائن کی تعمیرات غیر قانونی ،ناقص اور جان لیوا

Published

on

بھیونڈی:شہر میں گندے پانی کی نکاسی کے لئے انڈر گراونڈ ڈرینیج لائن بچھانے کے کام کے سلسلے میں مبینہ طور پر جاری بدعنوانی کا سلسلہ طویل ہوتا جا رہا ہے۔یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ مذکورہ پروجیکٹ میں جتنی بھی تعمیرات ہو رہی ہیں وہ کارپوریشن کے تعمیراتی قاعدے قانون کےمطابق نہیں ہیں ۔ناقص درجے کے ہیں اور پائپ لائن بچھانے کے کاموں میں بڑے پیمانے پر تکنیکی خامیاں پائی جا رہی ہیں ۔ساتھ ہی گزشتہ دنوں اوچت پاڑہ میں زیر تعمیر گہرےایس ٹی پی ٹینک میں گرنے سے ایک نوجوان کی موت بھی واقع ہوئی تھی۔اس ضمن میں محمد حنیف قریشی نے مذکورہ پروجیکٹ کی بدعنوانیوں اور نوجوان کی موت کے لئے کارپوریشن انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہراتےہوئےقتل کا معاملہ درج کرنے اور اس پورے پروجیکٹ کی تکنیکی طور پر جانچ کرنے اور غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اسی سلسلے میں آج منعقدہ پریس کانفرنس میں سابق کارپوریٹر محمد حنیف قریشی نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ شہر کی تعمیر وترقی کےمنصوبوں کی ہم مخالفت نہیں کرتے لیکن تمام اصول وضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئےناقص درجہ کا غیر قانونی کام ہو رہا ہے اس کی شکایت ہم ۲۰۱۵؁ء سے کر رہے ہیں ۔اس سلسلہ میں پہلی شکایت ۲۹؍ دسمبر ۲۰۱۵؁ء کو کی گئی تھی۔ جس میں انھوں نے کہا کہ نگر رچنا وبھاگ کے قانون ۱۹۶۶؍ کی قلم ۳۷؍(ایم آر ٹی پی ایکٹ) کے مطابق استعمال میں لی جا رہی قطعہ آراضی کا مقصدِ استعمال بدلے بغیر غیر قانونی تعمیر کاکا م جاری رکھا گیا ہے ۔بھیونڈی نظامپور شہر میونسپل کارپوریشن کی حدود میں واقع واحد سلاٹر ہاوس گزشتہ تین برسوں سے بند کر دیا گیا ہے۔ساتھ ہی قریش برادری کو جاری کئے گئے لائسنس کی تجدید بھی روک دی گئی ہے۔ جس کے سبب قریش برادری کو زبردست مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔کارپوریشن انتظامیہ سے کی گئی شکایت کے نتیجے میں گزشتہ سال ایڈیشنل میونسپل کمشنر شری اشوک کمار رنکھانب اور ڈپٹی کمشنر شری دیپک کر لیکر نے پربھاگ سمیتی نمبر چار کے اسسٹنٹ کمشنر کو سلاٹر ہاوس میں ایس ٹی پی پروجیکٹ کی غیر قانونی تعمیرات کی انکوائری کرنے اور انھیں منہدم کرنے کے احکامات جاری کی تھے، لیکن تادم تحریراس سلسلے میں میونسپل انتظامیہ نے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔شہر بھر میں ڈرینیج لائن کے پائپ بچھانے میں بے ترتیبی اور تعمیراتی ضوابط کا لحاظ نہیں رکھا گیا ہے ساتھ ہی پانی کے بہاؤ کی سمتوں کا بھی تکنیکی طور پر جائزہ لینے کے بجائے مقامی طور پر واقع صورتحال کے مطابق کے تحت کام کیا گیا ہے۔اوچت پاڑہ میں واقع ایس ٹی پی ٹینک جو ایک سوئمنگ پول کا منظر پیش کرتا ہے حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے سبب آصف ضیال صدیقی نامی نوجوان کی ڈوبنے سے موت ہو گئی ہے ۔ اس موت کی ذمہ داری میونسپل انتظامیہ اورٹھیکہ دار کی ہے۔ حنیف قریشی نے اخباری نامہ نگاروں کو مزید یہ بتایا کہ سابق. میونسپل کمشنر ڈاکٹر یوگیش مہسے (آئی اے ایس )نے مذکورہ بالا بنیادوں پر اس پروجیکٹ کو روک دیا تھا۔ ان کے تبادلے کے بعد آئے کمشنر منوہر ہرے نے مذکورہ کام کی دوبارہ شروعات کروادی ۔ انھوں نے مزید یہ کہا کہ کارپوریشن کے اکاونٹ آفیسر کو بھی ہم نے مذکورہ ٹھیکہ دار کا بل روکنے کے سلسلے میں مسلسل خط وکتابت کی ہے لیکن ساری کوشش لاحاصل رہی اور بڑے پیمانے پر مذکورہ ٹھیکہ دار کے غیر قانونی تعمیرات کے بل جاری کئے گئے ہیں ۔مذکورہ پریس کانفرنس میں حنیف قریشی نے کہا کہ اوچت پاڑہ میں ہوئی موت اور غیر قانونی تعمیرات کے سلسلے میں انھوں نے تھانے پولس کمشنر ،ڈی سی پی زون ۲ اور مہاراشٹر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولس نیز ہائی کورٹ کے جج کے علاوہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڈ نویس ،اربن ڈیولپمنٹ کےسیکریٹری کے علاوہ بھیونڈی کارپوریشن کے مئیر جاوید دلوی اور میونسپل کمشنر اشوک کمار رنکھانب کو تحریری طور پر شکایت کی ہے اور مذکورہ غیر قانونی تعمیرات کی تحقیقات کرنے نیز میونسپل انتظامیہ کی جانب سے کارروائی کی جارہی ہدایات پر عمل کروانے اور ایس ٹی پی ٹینک میں ڈوب کرمرنے والے نوجوان کی موت کی تحقیقات اور اس کے ملزمین کے خلاف تادیبی کارروائی کا پر زور مطالبہ کیا ہے۔اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو حق و انصاف کی حصولیابی کے لئے ہم ممبئی ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کریں گے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

ریاست کی 288 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے اور ایگزٹ پول کے تخمینے بھی آگئے ہیں، پوار خاندان کے طاقتور رہنے کا امکان ہے۔

Published

on

sharad pawar ajit pawar

ممبئی : ایگزٹ پول نے مہاراشٹر میں مہایوتی کی جیت کا اعلان کر دیا ہے۔ تقریباً تمام ایگزٹ پولس نے بی جے پی کی قیادت والے عظیم اتحاد یعنی مہایوتی کو آگے دکھایا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد سامنے آنے والے ایگزٹ پول میں واضح طور پر مہایوتی کو اکثریت ملنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ 23 نومبر کو آنے والے حقیقی نتائج میں، چاہے مہایوتی یا مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت بنائے، مہاراشٹر میں پوار کا غلبہ برقرار رہ سکتا ہے۔ ایگزٹ پولز نے اجیت پوار کو کم از کم 18 سے 22 سیٹیں جیتنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری طرف ایم وی اے کے حلقہ شرد پوار کی پارٹی کو 38 سے 42 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔

این سی پی کے دونوں گروپ دونوں اتحاد میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایسا اندازہ ایگزٹ پول میں سامنے آیا ہے۔ میٹریلائز نے اپنے سروے میں اندازہ لگایا ہے کہ مہایوتی کو 150 سے 170 سیٹیں ملیں گی، ایسے میں اگر مہایوتی کے تینوں حصے مل کر 145 سے 150 سیٹیں حاصل کرتے ہیں تو بی جے پی اور شیوسینا قدرے مضبوط پوزیشن میں ہو سکتی ہے۔ اس کے بعد اجیت پوار کنگ میکر کا کردار ادا کریں گے۔ پچھلے سال جولائی میں اجیت پوار کے ساتھ 41 ایم ایل ایز نے شرد پوار کو چھوڑ دیا تھا۔

لوک سبھا انتخابات کی طرح شرد پوار کی پارٹی مغربی مہاراشٹرا میں بھی اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ اگر پوار پارٹی کی تقسیم کے بعد بھی 30 سے ​​زیادہ ایم ایل اے لاتے ہیں تو وہ اپوزیشن میں اپنی پوزیشن مضبوط رکھیں گے۔ اگر ہریانہ کی طرح ایگزٹ پول میں الٹ پھیر ہوتا ہے اور ایم وی اے نے ودربھ کے ساتھ مغربی مہاراشٹرا میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اقتدار میں آنے کی صورت میں پوار کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ شرد پوار کی نئی پارٹی نے لوک سبھا کی کل 10 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ اس میں آٹھ جیت گئے۔

لوکشاہی مراٹھی-رودر ریسرچ اینڈ اینالیسس نے اپنے سروے میں مہایوتی کو معمولی برتری دی ہے۔ یہ واحد ایگزٹ پول، جس نے مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کو تقریباً برابری پر رکھا ہے، نے ووٹ فیصد کا بھی اندازہ لگایا ہے۔ اس میں بی جے پی کو 23 فیصد، شیوسینا کو 11 فیصد اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو سات فیصد ووٹ ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اسی طرح، ایم وی اے میں، کانگریس کو 14% ووٹ، شیوسینا یو بی ٹی کو 12% اور شرد پوار کی این سی پی کو بھی 12% ووٹ ملنے کی امید ہے۔ ایم این ایس کو 2 فیصد اور دیگر کو 16 فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ کے بعد, اب سب کی نظریں نتائج پر ہیں, مہاوتی-ایم وی اے کو حکومت بنانے کے لیے 145 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

Published

on

Mahayuti or Mahavikas Aghadi

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے ووٹنگ کے بعد ایگزٹ پول نے مہایوتی کی جیت کی پیشین گوئی کی ہے، لیکن ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے یو بی ٹی کے ترجمان ‘سامنا’ نے اگھاڑی کی جیت کا بڑا دعویٰ کیا ہے۔ چترکوٹ کے آچاریہ راجیش مہاراج کا علم نجوم کا حساب شائع ہوا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیارے اور ستارے مہاویکاس اگھاڑی کے ساتھ ہیں، ہفتہ کو مہایوتی کی ساڈے ساتی ہے، ایسے میں ایم وی اے 160 سیٹیں جیت لے گی۔ مہاراشٹر اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 288 ہے۔ حکومت بنانے کے لیے 145 ایم ایل ایز کی حمایت ضروری ہے۔

سامنا کے صفحہ اول پر شائع مرکزی کہانی میں کہا گیا ہے کہ چترکوٹ سے جیت کے اشارے مل رہے ہیں۔ 160 سیٹوں پر جیت کے ساتھ مہواکاس اگھاڑی کی حکومت بنے گی۔ چترکوٹ دھام کے آچاریہ راجیش مہاراج نے سیاروں اور برجوں کی بنیاد پر اگھاڑی حکومت کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ اپنے حساب میں آچاریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 23 ​​نومبر کو نتائج کے دن جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے وہ اگھاڑی کے حق میں ہے۔ اس کے مطابق اکثریت کے ساتھ 15 سیٹوں کا پلس یا مائنس ہوسکتا ہے لیکن مقابلہ بہت سخت ہوگا۔

اچاریہ نے کہا ہے کہ جب ادھو ٹھاکرے نے 29 جون 2022 کو سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد ‘ادرا’ نکشترا (نیا چاند) تھا۔ اس کے بعد، جب ایکناتھ شندے نے 30 جون 2022 کو وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا، تو ‘پنرواسو’ نکشترا تھا۔ کل 20 نومبر کو جب ووٹنگ ہوئی تو ‘پنرواسو نکشتر’ تھا۔ جب وہی نکشترا دہراتا ہے تو اسے ہٹا دیتا ہے۔ ایسے میں شندے دوبارہ وزیراعلیٰ نہیں بن سکیں گے۔ اسی طرح دیویندر فڑنویس بی جے پی کا چہرہ ہیں۔ اب ان کا حال دیکھیں۔ 23 نومبر 2024 کو، نکشتر ‘مدھا’ ہے اور رقم کا نشان لیو ہے۔ جب فڑنویس نے 23 نومبر 2019 کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تو اس وقت کنیا اور ‘آدرا’ برج تھا اور وہ فوراً اپنی کرسی کھو بیٹھے۔ ایک بار پھر اسی نکشتر کا مجموعہ ہے، جو ان کے راجیوگا میں خلل ڈال رہا ہے۔

Continue Reading

سیاست

بارامتی میں اسمبلی ووٹنگ کے دوران کشیدگی، فرضی ووٹنگ سے ہلچل، یوگیندر پوار کی ماں کا الزام، شرمیلا بھابھی نے اجیت دادا کو نشانہ بنایا۔

Published

on

Ajit-Pawar-&-Sharmila-Pawar

پونے : مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ ہائی وولٹیج سیٹ بارامتی میں ووٹنگ جاری ہے اور ماحول گرم ہے۔ شرد پوار کے گروپ کے امیدوار یوگیندر پوار کی والدہ شرمیلا پوار نے الزام لگایا ہے کہ جعلی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ اجیت پوار گروپ کے پولنگ ایجنٹ شرد پوار گروپ کے پولنگ ایجنٹ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ووٹروں کو گھڑی کے نشان والی پرچیاں بھی دی جارہی ہیں۔ لیکن اجیت پوار گروپ کے کارکنوں نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ شرمیلا پوار پولنگ ایجنٹ کے بغیر پولنگ بوتھ پر کیسے آئیں؟ اجیت پوار گروپ نے یہ سوال کیا ہے۔

یہ الجھن بارامتی کے مہاتما گاندھی بالک مندر اسمبلی حلقہ میں دیکھی گئی ہے۔ اس الجھن کے بعد اجیت پوار خود وہاں پہنچے ہیں۔ اجیت پوار نے کہا کہ مجھے اپنے کارکنوں پر بھروسہ ہے اور شرمیلا پوار نے جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔ الیکشن کمیشن جعلی ووٹنگ کی تحقیقات کرے گا۔ اجیت پوار نے کہا کہ شکایت میں کچھ سچائی ہونی چاہیے۔ اس کے بجائے میرے پولنگ ایجنٹ کو نکال دیا گیا۔ ہم پچھلے کئی سالوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اجیت دادا نے یہ بھی کہا کہ ہم مہذب مہاراشٹر میں رہتے ہیں۔ ہمارے کارکن ایسا نہیں کریں گے۔ شرمیلا پوار خود بارامتی میں پولنگ بوتھ کے باہر بیٹھی تھیں۔ اس وقت این سی پی کانگریس شرد پوار گروپ کے کارکنان ان کے ساتھ بیٹھے تھے۔ جعلی ووٹنگ کا الزام لگنے کے بعد اجیت پوار خود پولنگ بوتھ پہنچے۔ اس وقت شرمیلا ٹھاکرے کے تمام الزامات کو مکمل طور پر جھوٹا قرار دیا گیا تھا۔

بارامتی میں تصادم، پوار خاندان میں وقار کی جنگ اس دوران بارامتی اسمبلی حلقہ میں تصادم جاری ہے۔ اس میں شرد پوار گروپ کے یوگیندر پوار اجیت پوار کے خلاف کھڑے ہیں۔ پوار خاندان میں ایک اور وقار کی جنگ چل رہی ہے۔ سپریا سولے نے لوک سبھا میں سنیترا پوار کو شکست دی۔ یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ بارامتی کے عوام اسمبلی انتخابات میں کس کو گلال پھینکنے کا موقع دیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com