Connect with us
Sunday,02-November-2025

جرم

کانسٹیبل کو حملہ آوروں نے زہریلی سوئی چبا دی، اس کی موت ہوگئی، ممبئی کا یہ واقعہ دل دہلا دینے والا ہے۔

Published

on

GRP-murder-case

ممبئی : 72 گھنٹے تک زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد آخر کار 30 سالہ کانسٹیبل وشال پوار نے علاج کے دوران اسپتال میں دم توڑ دیا۔ دادر جی آر پی کے مطابق، 28 اپریل کو ماٹونگا اور سائن کے درمیان، چھیننے والوں اور منشیات کے عادی افراد کے ایک گروہ نے وشال کو کچھ سرخ رنگ کا مائع پلایا اور پھر ملزم نے مبینہ طور پر اسے سوئی سے چبھوایا جس میں کچھ زہریلا مائع تھا۔ ابتدائی طور پر پولیس نے کہا ہے کہ وشال کی موت اس زہریلی چیز کی وجہ سے ہوئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وشال کا تعلق ورلی لوکل آرمز کے ڈویژن-3 سے تھا اور تھانے میں رہتا تھا۔ وشال کی تقرری 2015 میں محکمہ پولیس میں ہوئی تھی۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ اور والدین ہیں۔ تمام لوگ جلگاؤں ضلع کے چالیس گاؤں میں رہتے ہیں۔ وشال کی تین سال قبل شادی ہوئی تھی۔ ان کی کوئی اولاد نہیں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وشال کی بیوی بھی گزشتہ ایک ہفتے سے ناسک میں اپنے ماموں کے گھر پر تھی۔

ایک افسر نے بتایا کہ 28 اپریل کی رات وشال ایک سست لوکل ٹرین سے تھانے سے ورلی میں اپنے دفتر جا رہا تھا۔ وہ لوکل کے دروازے کے پاس کھڑا تھا کہ ماٹونگا اور سیون اسٹیشنوں کے درمیان کسی نے وشال کو اس کے ہاتھ پر زور سے مارا۔ جس کی وجہ سے اس کے ہاتھ سے موبائل لوکل کے باہر گر گیا۔

تحقیقات سے معلوم ہوا کہ حملے کے وقت لوکل کی رفتار قدرے کم تھی۔ چنانچہ وشال نے خطرہ مول لیا اور ٹرین سے اتر کر چور کا پیچھا کرنے کے لیے پٹریوں پر بھاگنا شروع کر دیا۔ تاہم، چونکہ وہ سول ڈریس میں تھا، بدمعاشوں نے وشال کو ایک عام آدمی سمجھا اور مبینہ ڈاکوؤں اور منشیات کے عادی افراد کے ایک گروہ نے اسے گھیر لیا۔ اس میں نصف درجن لوگ ملوث تھے۔ الزام ہے کہ گینگ کے ایک رکن نے مبینہ طور پر وشال کے منہ میں سرخ رنگ کا مائع ڈالا، جب کہ دوسرے میں سے ایک نے زہریلی چیز والی سوئی سے اس کی پیٹھ میں چبھوایا۔ اس کے بعد وہ بے ہوش ہوگیا۔

بتایا جاتا ہے کہ تقریباً 12 گھنٹے کے بعد جب اگلی صبح وشال کو ہوش آیا تو وہ کسی طرح تھانے کے کوپری میں واقع اپنے گھر لوٹنے میں کامیاب ہوگیا۔ گھر والے وشال کے پھولے ہوئے چہرے اور نیم بے ہوش حالت کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اس نے وشال کو تھانے کے ایک سرکاری اسپتال میں داخل کرایا، جہاں دو دن تک زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد بدھ کو وشال کی موت ہوگئی۔

(جنرل (عام

امول واگھمارے کون ہیں؟ ممبئی پولیس جس نے پوائی میں اغوا کار روہت آریہ کو گولی مار دی، انسداد دہشت گردی سیل کے ساتھ کام کرتا ہے

Published

on

ممبئی : جب جمعرات کی سہ پہر ممبئی کے پوائی میں افراتفری پھیل گئی اور دو بالغوں کے ساتھ 17 بچوں کو ایک فلم سٹوڈیو کے اندر ایک شخص نے یرغمال بنا رکھا تھا، تو ایک پولیس افسر کی دماغی موجودگی نے لہر کو بدل دیا۔ اس کا نام، اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) امول واگھمارے، جسے اب ‘ہیرو’ کے طور پر سراہا جا رہا ہے کہ اس نے ٹرگر کھینچا جس نے تین گھنٹے کے تعطل کو ختم کیا اور 19 جانیں بچائیں۔ واگھمارے پوائی پولیس اسٹیشن کے انسداد دہشت گردی سیل (اے ٹی سی) کا حصہ ہیں۔ اپنے ساتھیوں میں ایک خاموش اور پرجوش افسر کے طور پر جانا جاتا ہے، وہ آتشیں ہتھیاروں میں اچھی طرح سے تربیت یافتہ ہے اور وہ باقاعدہ ریفریشر کورسز سے گزرتا ہے جس میں یہ سکھایا جاتا ہے کہ کب فائر کرنا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ کب نہیں۔ سینئر افسران نے اسے ایک ایسے شخص کے طور پر بیان کیا جو اسپاٹ لائٹ کی تلاش نہیں کرتا لیکن مکمل وضاحت کے ساتھ دباؤ میں کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ پوائی میں مہاویر کلاسیکی عمارت میں واقع آر اسٹوڈیو میں جمعرات کو یرغمالیوں کے بحران کے دوران یہ پرسکون درستگی عمل میں آئی۔ یہ آزمائش تقریباً 1:30 بجے شروع ہوئی، جب 50 سالہ روہت آریہ، پونے میں مقیم ایک فلمساز، نے ویب سیریز کے آڈیشن کے دوران 17 بچوں اور دو بالغوں کو یرغمال بنا لیا۔

اس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ان کے اقدامات غیر ادا شدہ سرکاری واجبات پر احتجاج تھے، اس بات پر اصرار کرتے ہوئے کہ وہ ‘دہشت گرد نہیں ہے’ اور کوئی تاوان کا مطالبہ نہیں کر رہا ہے۔ تاہم، اس نے دھمکی دی کہ اگر پولیس نے جلد بازی کی تو وہ اسٹوڈیو کو نذر آتش کر دے گا۔ ممبئی پولیس نے فوری طور پر کیو آر ٹی اور این ایس جی کمانڈوز، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور فائر بریگیڈ کو متحرک کیا۔ مذاکرات کاروں نے گھنٹوں تک آریہ کے ساتھ بحث کرنے کی کوشش کی، جس کے پاس مبینہ طور پر کیمیکل اور ایک ایرگن تھا جو شدید نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ آخر کار، ایک ٹیکٹیکل ٹیم فائر بریگیڈ کی سیڑھی کا استعمال کرتے ہوئے باتھ روم کی نالی کے ذریعے پہلی منزل کے اسٹوڈیو پر چڑھ گئی۔ جیسے ہی افسر داخل ہوئے، آریہ مسلح اور مشتعل ہو کر ان کی طرف بڑھے۔ اس تقسیم کے سیکنڈ میں ہی اے ایس آئی واگھمارے نے ایک ہی گولی چلائی، جو آریہ کے سینے میں لگی۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن شام 5:15 پر اسے مردہ قرار دے دیا۔ سینئر پولیس حکام نے بعد میں واضح کیا کہ شوٹنگ کبھی بھی منصوبے کا حصہ نہیں تھی، لیکن یہ ایک ضروری آخری حربہ بن گیا جب آریہ کی جارحیت نے مغویوں کی زندگیوں کو فوری طور پر خطرے میں ڈال دیا، جیسا کہ مڈ ڈے نے رپورٹ کیا۔ شام 4:15 بجے تک، جوائنٹ کمشنر آف پولیس (امن و قانون) ستیہ نارائن نے تصدیق کی کہ تمام 17 بچوں اور دو بالغوں کو بحفاظت بچا لیا گیا۔

Continue Reading

جرم

"20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی گولی لگنے کے بعد علاج کے دوران موت”

Published

on

ممبئی کے پوائی علاقے میں ایک سٹوڈیو کے اندر 20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی موت ہو گئی ہے۔ ملزم روہت آریہ نے بچوں کو یرغمال بنایا تھا اور پولیس پر فائرنگ بھی کی تھی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہو گیا اور وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔ روہت آریہ ذہنی مریض تھے۔ اس نے پوائی کے آر اے اسٹوڈیو میں 20 بچوں کو یرغمال بنایا تھا۔ اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران روہت آریہ نے پولیس پر گولی چلائی جس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہوگیا۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے لے جایا گیا لیکن علاج کے دوران ہی اس کی موت ہوگئی۔ پوری کہانی پڑھیں۔ اس سے قبل ملزم روہت آریہ نے ایک ویڈیو میں بچوں کو یرغمال بنانے کا اعتراف کیا تھا۔ پولیس نے کہا تھا کہ روہت آریہ ذہنی طور پر بیمار تھا۔ پولیس نے تمام بچوں کو بحفاظت اس کی تحویل سے بچا لیا۔

Continue Reading

جرم

خودساختہ این آئی اے افسر کی ڈیجیٹل گرفتاری کی دھمکی پچاس لاکھ کی دھوکہ ، دو گرفتار

Published

on

ممبئی منی لانڈرنگ کے کیس میں پھنسانے کی دھمکی دے کر معمر سبکدوش بینک ملازم کے اکاؤنٹ سے پچاس لاکھ روپے وصول کرنے والے ایک گروہ کو سائبر کرائم نے بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کا افسر بتا کر شکایت کنندہ سبکدوش بینک افسر کو ۱۱ ستمبر سے ۲۴ ستمبر تک نامعلوم نمبر سے وہاٹس اپ کال موصول ہوا اس میں این آئی اے کے خودساختہ افسر نے شکایت کنندہ کو بتایا کہ وہ این آئی اے کا آئی پی ایس افسر ہے اس کے اکاؤنٹ سے غیر قانونی طریقے سے لین دین کیا گیا ہے اور اسی بے ضابطگی اور منی لانڈرنگ سے اسے تفتیش کرنا ہے اس نے اپنا شناختی کارڈ بھی وہاٹس اپ پر ارسال کیا اور اہلیہ کو گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر شکایت کنندہ کے بینک اکاؤنٹ اور ایف ڈی جمع شدہ رقومات کی تفصیلات حاصل کر کے پچاس لاکھ پچاس ہزار نو سو روپیہ بینک اکاؤنٹ نکال کر دھوکہ دہی کی شکایت کنندہ نے ۹ اکتوبر کو شکایت درج کروائی اور ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ سے متعلق سائبر کرائم نے تفتیش شروع کی اور بینک اکاؤنٹ اور دیگر دستاویزات سے پولس نے تفتیش کرتے ہوئے ملزمین روی آنند امبورے ۳۵ سالہ ، وشال چندرکانت جادھو ۳۷ سالہ کو گرفتار کر لیا ملزم روی آنند موبائل فون ضبط کیا گیا ہے جرم میں استعمال بینک اکاؤنٹ کی تفتیش کی گئی تو یہ انکشاف ہوا کہ یہ بینک اکاؤنٹ ملک بھر میں سائبر جرائم کیلئے استعمال کیا گیا ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com