Connect with us
Wednesday,22-January-2025
تازہ خبریں

سیاست

کیش لیس نظام غیر منظم شعبے کے خلاف سازش: راہل

Published

on

rahul

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو نوٹ بندی کے بعد کیش لیس نظام کو فروغ دینےکو ’’غیر منظم شعبے کے خاتمے کی منصوبہ بند سازش‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 90 فیصد آبادی کو روزگار دینے والے اس شعبے کی معیشت کو بچانے کے لئے سب کو مل کر لڑنے کی ضرورت ہے۔
مسٹر گاندھی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ مودی سرکار نے پہلے نوٹ بندی نافذ کرکے غریبوں، کسانوں، مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں پر وار کیا اور اب کیش لیس ہندوستان بنانے کی بات کرکے ملک کی غیر منظم معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’’مودی جی کا ’کیش لیس‘ ہندوستان دراصل ’مزدور کسان، چھوٹے کاروبار سے پاک ہندوستان‘ ہے۔ جو پیسہ 8 نومبر 2016 کو پھینکا گیا تھا، اس کا بھیانک نتیجہ اس سال 31 اگست کو سامنے آیا۔ جی ڈی پی میں گراوٹ کے علاوہ نوٹ بندی نے ملک کی غیر منظم معیشت کو کیسے برباد کیا یہ جاننے کے لئے میرا ویڈیو دیکھیں‘‘۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ نوٹ بندی ہندوستان کی غیر منظم معیشت پر حملہ وار تھی اور اب کیش لیس سسٹم کو اپنا کر پوری معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔ اس سازش کو پہچاننا ہوگا اور اس کے خلاف پورے ملک کو مل کر لڑنا ہوگا۔
انہوں نے کہا ’’8 نومبر 2016 کو رات آٹھ بجے وزیر اعظم نے نوٹ بندی کا فیصلہ لیا اور 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کو منسوخ کردیا، پورا ہندوستان بینک کے سامنے کھڑا ہوا، اپنے اپنا، اپنی آمدنی بینک کے اندر ڈالی،اس سے کالا دھن ختم نہیں ہوا اور غریب لوگوں کونوٹ بندی کا فائدہ نہیں ملا۔ ہندوستان کے سب سے بڑے ارب پتیوں کو اس کا فائدہ ہوا‘‘۔

سیاست

کانگریس نے گاندھی اور امبیڈکر کے اصولوں کو لوگوں تک پہنچانے کے لیے ‘جئے باپو، جئے بھیم، جئے آئین’ ریلی کا انعقاد کیا۔

Published

on

Congress-Rally

نئی دہلی : کانگریس نے گاندھی اور امبیڈکر کے اصولوں کو ایک بار پھر لوگوں کے درمیان لے جانے کے لیے ملک بھر میں ‘جئے باپو، جئے بھیم، جئے آئین’ ریلی منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کے تحت منگل کو کرناٹک کے بیلگام میں پہلی ریلی نکالی گئی۔ کانگریس مسلسل بی جے پی اور آر ایس ایس پر جمہوریت مخالف اور آئین مخالف ہونے کا الزام لگاتی رہی ہے۔ ایسے میں بی جے پی کو آئین اور جمہوریت کی پچ پر گھیرنے کے لیے کانگریس نے ملک کے دو بڑے آئیکن گاندھی اور امبیڈکر کے نام پر زمین پر بیداری پیدا کرنے کی مشق شروع کردی ہے۔ اس کے ذریعے کانگریس ملک کے پسماندہ، دلتوں، اقلیتوں اور قبائلیوں کو متحرک کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سمت میں کانگریس کی اگلی ریلی 27 جنوری کو مدھیہ پردیش کے مہو میں ہونے جا رہی ہے۔ مہو بابا صاحب کی جائے پیدائش ہے۔ ایسے میں کانگریس نے اسے علامتی طور پر چنا ہے۔

کانگریس نے دونوں ہیروز کی صد سالہ سالگرہ اور ان کی زندگی کے اہم واقعات کے موقع پر ملک بھر میں سال بھر مختلف پروگرام منعقد کرنے کی تیاریاں کی ہیں۔ ‘جئے باپو، جئے بھیم، جئے آئین’ ریلی بھی اسی سمت میں اٹھایا گیا پہلا قدم ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بی جے پی کے اس الزام کا جواب دینے کی کوشش کی جس میں بی جے پی یہ دعوی کرتی رہی ہے کہ کانگریس، نہرو اور گاندھی نے بابا صاحب کی مخالفت کی تھی۔ کھرگے نے ان دعوؤں کی تردید کی اور لکھا کہ باباصاحب کو عزت دینے کے لیے کانگریس نے اپنے ممبر ایم آر امبیڈکر کو ممبئی سے آئین ساز اسمبلی میں لانے کے لیے بھیجا تھا۔ جےکر کو استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا۔ جبکہ آئین ساز اسمبلی کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے کے لیے بابا صاحب کا نام خود گاندھی جی نے تجویز کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی گاندھی نے بابا صاحب کو ملک کا پہلا وزیر قانون بننے میں بھی تعاون کیا۔ کھرگے نے کہا کہ کانگریس نے امبیڈکر کو دو بار بمبئی سے راجیہ سبھا بھیجا۔ کانگریس پارٹی چاہتی تھی کہ بابا صاحب عزت کے ساتھ راجیہ سبھا پہنچیں، یہی وجہ ہے کہ وہ دو بار راجیہ سبھا کا الیکشن بلا مقابلہ جیت گئے۔

کھرگے نے بی جے پی اور آر ایس ایس کے اس دعوے کو بھی مسترد کرنے کی کوشش کی کہ کانگریس نے کہیں بھی بابا صاحب کا مجسمہ نہیں لگایا۔ کھرگے نے بی جے پی کے دعوے کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2 اپریل 1967 کو کانگریس حکومت نے ان کے اعزاز میں پارلیمنٹ ہاؤس میں بابا صاحب کا سب سے بڑا مجسمہ نصب کیا تھا۔ اس وقت ڈاکٹر ایس۔ رادھا کرشنن صدر اور سردار حکم سنگھ لوک سبھا کے اسپیکر تھے۔ اس وقت کے اسپیکر نے بابا صاحب کے مجسمے کی نقاب کشائی کی تھی۔ کھرگے نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر جوابی حملہ کیا اور الزام لگایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے آباؤ اجداد نے ہندوستانی ترنگے، ہمارے آئین، ہمارے اشوک چکر، بابا صاحب امبیڈکر اور ہماری آزادی کی جدوجہد کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ رام لیلا میدان میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیڈروں نے مہاتما گاندھی، پنڈت نہرو، بابا صاحب کے پتلے اور ہندوستان کے آئین کی کاپیاں جلائے۔

حالانکہ کانگریس ملک میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے بیانیہ اور تصور کی جنگ کو بھرپور طریقے سے لڑنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، لیکن اسے زمینی سطح پر نافذ کرنے کے لیے ایک مضبوط تنظیم کا ہونا ضروری ہے۔ حال ہی میں کھرگے نے خود کہا ہے کہ تنظیم کی طاقت کے بغیر کانگریس مضبوط نہیں ہو سکتی۔ بیلگام میں منعقدہ نو ستیہ گرہ اجلاس میں ایک بار پھر اس کی ضرورت پر زور دیا گیا اور ملک بھر میں کانگریس کے اندر تنظیم بنانے کا منصوبہ بنایا گیا۔ یوپی جیسی ریاستوں نے جلد ہی ایک تنظیم بنانے کا عمل شروع کر دیا ہے، کانگریس اس مشق کو پورے ملک میں کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس میں پانچ سطحوں پر تنظیم کی تشکیل پر کام کیا جا سکتا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا پارٹی اس تصور کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہو پاتی ہے یا یہ قرارداد بھی اپنے سابقہ ​​اہم اجلاسوں سے سامنے آنے والی قراردادوں کی طرح فائلوں میں دب کر رہ جائے گی۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

اسرائیل کے ساتھ جاری کشیدگی کے درمیان ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا خطرہ، ایران کے آرمی چیف میجر جنرل کا دورہ پاکستان۔

Published

on

Iran's-Army-Chief

اسلام آباد : اسرائیل کے ساتھ جاری کشیدگی کے درمیان ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ یورپی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مغربی ایشیا میں ہونے والی پیش رفت کے بعد ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیل کو اب اس حملے میں ٹرمپ کی حمایت حاصل ہو سکتی ہے۔ اس دھمکی کے درمیان ایران کے آرمی چیف میجر جنرل باقری پیر کو اچانک پاکستان کے دورے پر پہنچ گئے۔ جنرل باقری نے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق ان ملاقاتوں میں ایرانی آرمی چیف نے پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات بڑھانے کی درخواست کی۔ اس میں ایک ساتھ ہتھیار بنانا بھی شامل ہے۔

پاکستانی آرمی چیف اور ایرانی آرمی چیف کے درمیان علاقائی سلامتی کے چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایرانی آرمی چیف کا پاکستان میں پرتپاک استقبال کیا گیا۔ جنرل باقری نے پاکستان کے صدر زرداری سے بھی ملاقات کی۔ دونوں نے دوطرفہ تعلقات بالخصوص تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ دونوں نے دہشت گردی کے خطرے پر بھی بات کی۔ ایران کا الزام ہے کہ سنی دہشت گرد پاکستان کے راستے ایران پر حملے کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی فوج بھی شیعہ دہشت گردوں پر ایسے ہی الزامات لگاتی ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ایران اور پاکستان اب مل کر ہتھیار بنانے جا رہے ہیں۔ ایران کے آرمی چیف نے پاکستانی آرمی چیف سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اسلام آباد کے ساتھ مل کر ہتھیاروں کی تیاری کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ایرانی جنرل نے یہ بھی کہا کہ سرحد پار دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ انٹیلی جنس شیئر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ایرانی آرمی چیف نے جیش العدل کے دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عزم کی تعریف کی۔ ایرانی جنرل نے پاکستان سے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے سرحد پر مشترکہ گشت کرے۔ ایرانی جنرل نے کہا کہ ان کا ملک پاک بحریہ کے ساتھ مشترکہ بحری مشقوں کے لیے بھی پوری طرح تیار ہے۔ ایرانی جنرل نے کہا کہ ایران، پاکستان، ترکی اور سعودی عرب جیسے اسلامی ممالک کے درمیان قریبی تعلقات سے علاقائی ممالک کے مفادات میں بہتری آئے گی۔ ایرانی جنرل نے افغانستان میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

حماس کی قسام بریگیڈ نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا، حماس نے تینوں خواتین کو تحفے بھی دیے، غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ اپنے اختتام کو پہنچ گئی۔

Published

on

Hamas

تل ابیب : حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے بعد تین اسرائیلی خواتین یرغمالیوں رومی گونن، ڈورون اسٹین بریچر اور ایملی دماری کو رہا کر دیا ہے۔ جب فلسطینی گروپ حماس کے جنگجو ان تین خواتین کو غزہ شہر میں ریڈ کراس کے حوالے کر رہے تھے تو انہوں نے انہیں ایک کاغذی تھیلا دیا۔ حماس کے عسکری ونگ ‘قسام بریگیڈز’ کے لوگو والے کاغذی بیگ کو ‘گفٹ بیگ’ کہا جا رہا ہے۔ تینوں اسرائیلی خواتین کے ہاتھوں میں یہ بیگ تھا جب وہ غزہ سے ریڈ کراس کی گاڑی میں سوار ہوئیں۔ غزہ سے واپس آنے والے رومی گونن کے اہل خانہ نے سی این این کو بتایا کہ حماس کی جانب سے انہیں جو “گفٹ بیگ” ملا ہے اس میں ایک سرٹیفکیٹ، ایک ہار اور کچھ تصاویر تھیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کی داخلی سلامتی کے ادارے شن بیٹ نے ان گفٹ بیگز کو تحقیقات کے لیے قبضے میں لے لیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ حماس نے ان خواتین کی غزہ میں اپنے وقت کی تصاویر دکھائی ہیں۔

سی این این نے رپورٹ کیا ہے کہ 471 دنوں کی قید کے بعد یرغمالی کو تحفہ بیگ دینا عجیب بات ہے۔ ایسا کرنے کی وجہ یہ ہے کہ حماس خود کو ایک ناقابل شکست اور سنجیدہ گورننگ باڈی کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ حماس نے پیغام دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے شدید حملوں کے باوجود مضبوط کھڑا ہے۔ حماس نے اپنے لوگوں کو یہ بھی بتایا ہے کہ وہ ایک جائز گورننگ باڈی ہے۔ حماس کے جنگجوؤں نے بھی سڑکوں پر نکل کر فتح کا جشن منا کر ایسا ہی پیغام دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو ‘گفٹ بیگز’ دینا حماس کی ایک پروپیگنڈہ حکمت عملی ہے۔ حماس یہ ظاہر کرنا چاہتا ہے کہ وہ اپنے قوانین کے ساتھ ایک احتسابی ادارے کے تحت کام کر رہا ہے۔ اس سے اسے فائدہ بھی ہوا ہے کیونکہ اس واقعے نے اسرائیل میں جنگ بندی پر بحث چھیڑ دی ہے۔ اسرائیلیوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حماس حملوں سے کمزور نہیں بلکہ ایک بار پھر مضبوط ہو رہا ہے۔ بہت سے اسرائیلیوں کو بھی لگتا ہے کہ جنگ بندی ان کے لیے ایک شکست ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد غزہ میں جنگ بندی طے پا گئی ہے۔ معاہدے کی شرائط کے تحت حماس آئندہ چھ ہفتوں میں 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔ اس کے بدلے میں اسرائیل اپنی جیلوں سے 2000 فلسطینی قیدیوں اور نظربندوں کو رہا کرے گا۔ معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کو ایک اسرائیلی یرغمال کے بدلے رہا کیا جائے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com