Connect with us
Monday,10-November-2025

سیاست

‘کانگریس نے ایس سی/ایس ٹی کا کوٹہ کم کرکے مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کی کوشش کی’ ریزرویشن کے معاملے پر پی ایم مودی نے حملہ بولا

Published

on

PM Modi

جے پور/ ٹونک : منگل کو وزیر اعظم مودی نے بی جے پی امیدوار سکھبیر سنگھ جونپوریا کی حمایت میں راجستھان کے ٹونک-سوائی مادھوپور لوک سبھا حلقہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے ریزرویشن کے معاملے پر کانگریس کو خوب گھیر لیا۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس نے 2004 میں ایس سی/ایس ٹی ریزرویشن کو کم کرکے آندھرا پردیش میں مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کی کوشش کی تھی، جب کہ ایسا کرتے ہوئے انہیں آئین کی پروا بھی نہیں تھی۔

اس کے بعد پی ایم مودی نے اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا، ‘سچ یہ ہے کہ جب کانگریس اور ہندوستانی اتحاد (انڈیا الائنس) اقتدار میں تھا، یہ لوگ ووٹ بینک کی سیاست کے لیے دلتوں یا پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کو توڑتے تھے۔ ان کی مخصوص کمیونٹی کو الگ ریزرویشن دینا۔ جبکہ آئین اس کے مکمل خلاف ہے۔ اس دوران پی ایم مودی مسلمانوں کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔ پی ایم مودی نے کہا، ‘ریزرویشن کا جو حق بابا صاحب امبیڈکر نے دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو دیا تھا، کانگریس اور ہندوستانی اتحاد اسے مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کو دینا چاہتا تھا۔’ پی ایم مودی نے کہا، ‘بابا صاحب امبیڈکر نے دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو جو ریزرویشن حقوق دیے تھے، کانگریس اور ہندوستانی اتحاد مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر دینا چاہتے تھے۔’

ریزرویشن کے معاملے پر اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ‘کانگریس پارٹی کی سوچ ہمیشہ خوش کرنے کی رہی ہے۔ یہ ووٹ بینک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی کانگریس نے 2004 میں مرکز میں حکومت بنائی، سب سے پہلے کاموں میں سے ایک یہ تھا کہ آندھرا پردیش میں ایس سی/ایس ٹی ریزرویشن کو کم کیا جائے اور مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کی کوشش کی جائے۔ یہ ایک پائلٹ پروجیکٹ تھا، جسے کانگریس پورے ملک میں آزمانا چاہتی تھی۔ 2004 اور 2010 کے درمیان، کانگریس نے آندھرا پردیش میں مسلم ریزرویشن کو نافذ کرنے کی چار بار کوشش کی، لیکن قانونی رکاوٹوں اور سپریم کورٹ کی بیداری کی وجہ سے، وہ اپنے مضبوط منصوبوں کو پورا نہیں کر سکے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ‘2011 میں کانگریس نے اس ملک میں اسے نافذ کرنے کی کوشش کی، انہوں نے سیاست اور ووٹ بینک کی خاطر ایس سی/ایس ٹی اور او بی سی کو دیئے گئے حقوق چھین کر دوسروں کو دینے کا کھیل کھیلا۔ کانگریس نے یہ جانتے ہوئے بھی بہت ساری کوششیں کیں کہ یہ سب آئین کی بنیادی روح کے خلاف ہیں۔ لیکن کانگریس کو آئین یا بابا صاحب امبیڈکر کی کوئی پرواہ نہیں تھی۔

اس سے پہلے وزیر اعظم مودی نے راجستھان کے بانسواڑہ میں بھی ریزرویشن کے معاملے پر کانگریس کو گھیرنے کی کوشش کی۔ بانسواڑہ کی ریلی میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ ملک کی دولت کو "دراندازوں” اور "جن کے زیادہ بچے ہیں” میں تقسیم کر سکتی ہے۔ یہاں، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ‘پہلے، جب وہ (کانگریس) اقتدار میں تھے، انہوں نے کہا تھا کہ ملک کی جائیداد پر اقلیتوں کا پہلا حق ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس جائیداد کو ان لوگوں میں تقسیم کریں گے جن کے زیادہ بچے ہیں۔ یعنی ملکی دولت دراندازوں میں تقسیم ہو جائے گی۔

ٹونک کے اونیارا علاقے میں منعقدہ ایک ریلی میں پی ایم مودی نے کہا، ‘کانگریس پارٹی نے بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ جب آئین بنایا گیا تو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کی مخالفت کی گئی، تاکہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی ذاتوں کو تحفظ مل سکے۔ لیکن منموہن سنگھ نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ یہ کوئی الگ تھلگ بیان نہیں تھا۔ کانگریس کی سوچ ہمیشہ تسکین اور ووٹ بینک کی سیاست کی رہی ہے۔ تسکین کے معاملے کو آگے بڑھاتے ہوئے، ٹونک میں پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں ہنومان چالیسہ پڑھنا بھی گناہ بن گیا ہے۔

اس دوران انہوں نے کرناٹک میں ایک دکاندار کی پٹائی کا معاملہ اٹھایا۔ مودی نے کہا کہ ‘صرف اس لیے کہ وہ اپنی چھوٹی سی دکان میں بیٹھے ہنومان چالیسہ سن رہے تھے’، اس لیے انھیں مارا پیٹا گیا۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان کو بھی اسی طرح کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار پہلی بار رام نومی کے موقع پر راجستھان میں شوبھا یاترا نکالی گئی جس میں ‘رام رام’ کہا گیا ہے کیونکہ اب کانگریس کی حکومت ختم ہو چکی ہے۔ راجستھان جیسی ریاست میں جہاں لوگ رام-رام کا نعرہ لگاتے ہیں، کانگریس نے رام نومی کے جلوسوں پر پابندی لگا دی تھی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولس کی منوج جارنگے پاٹل کو نوٹس۱۰ نومبر کو حاضر ہونے کا حکم

Published

on

ممبئی مراٹھا لیڈر منوج جارنگے پاٹل کو ممبئی پولس نے نوٹس ارسال کر کے ۱۰ نومبر کو آزاد میدان پولس اسٹیشن میں حاضر رہنے کا حکم دیا ہے این سی پی لیڈر دھننجے منڈے پر اپنے قتل کی سپاری کا سنسنی خیز سنگین الزام عائد کرنے کے بعد ممبئی پولس کی نوٹس جارنگے کو اس کے گھر دی گئی ہے ممبئی میں ۲ ستمبر کو آزاد میدان میں جارنگے نے بھوک ہڑتال کی تھی اسی مناسبت سے یہ نوٹس بھیجی گئی جس میں ان کا بیان بھی قلمبند کیا جائے یہ نوٹس جارنگے کو تفتیش کےلیے طلب کرنے لئے ارسال کی گئی ہے ممبئی آزاد میدان میں بھوک ہڑتال کے دوران احتجاج نے شدت اختیار کر لیا تھا اور حالات بھی کشیدہ ہو گئے تھے لیکن پولس نے نظم و نسق برقرار رکھا رھا ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گوونڈی بدل رہا ہے بچوں کی فنکارانہ صلاحیتوں سے لبریز کامیاب ٹیلنٹ آف گوونڈی فیسٹول

Published

on

‎گوونڈی : منشیات کی لت اور جرائم کے لیے بدنام گوونڈی کی منفی تصویر کو بدلنے اور یہاں کے بچوں کا تابناک مستقبل کے مقصد سے مقامی ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں ابو عاصم اعظمی فاؤنڈیشن نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ فاؤنڈیشن نے حال ہی میں کامیابی کے ساتھ "ٹیلنٹ آف گوونڈی فیسٹیول” کا انعقاد کیا، جو گزشتہ ایک ماہ سے جاری تھا۔
‎اس فیسٹیول میں تعلیمی، کھیل، ہنر اور ہنر سے متعلق مختلف مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔ گوونڈی، مانخورد، اور شیواجی نگر کے ہزاروں بچوں نے جوش و خروش سے 17 سے زائد مقابلوں میں حصہ لیا، جن میں گانے، رقص، ڈرائنگ، تقریر، مہندی، تلاوت، نعت، دستکاری، رنگولی، کیرم، باکسنگ، کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن، کراٹے اور شاعری شامل ہیں۔ بچوں نے اپنی صلاحیتوں اور محنت کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔گوونڈی کی نئی اور پوشیدہ صلاحیتوں کو نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی متعارف کیا۔ اس موقع پر ان آئی اے ایس افسران کو بھی اعزاز سے نوازا گیا جنہوں نے گوونڈی کی شان میں اضافہ کیا۔ ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی، موٹیویشنل اسپیکر سر اودھ اوجھا اور ثنا خان، اور سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے فیضو سمیت دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے۔ سب نے بچوں کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں انعامات سے نوازا۔ اس فیسٹیول کا بنیادی مقصد بچوں کو منشیات سے دور رہنے اور بہتر زندگی کا انتخاب کرنے اور اپنے مستقبل کو روشن بنانے کی ترغیب دینا تھا جس کے ذریعے گوونڈی کے بچوں کی صلاحیتوں کو پوری دنیا کے سامنے متعارف کرایا گیا ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مدھیہ پردیش قتل میں مطلوب ملزم پائیدھونی سے ۷ سال بعدگرفتار

Published

on

‎ممبئی پائیدھونی پولیس اسٹیشن نے مدھیہ پردیش میں قتل کیس میں 7 سال سے مفرور ملزم کا سراغ لگا کر اسے مدھیہ پردیش پولیس کے حوالے کے سپرد کردیا۔ ۶ نومبر
‎ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع کٹنی سے، بارہی پولیس اسٹیشن کے پولیس سب انسپکٹر رشبھ سنگھ بگھیل ،دلیپ کول نے پائیدھونی پولس کو مطلع کیا کہ بارہی پولیس اسٹیشن، ضلع کٹنی، ریاست مدھیہ پردیش میں تعزیرات ہند کی دفعہ 302، 294، 323، 324، 506، 147، 148 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ اس کیس میں ملزم گزشتہ ۷ برس سے مطلوب ہے اور تاحال ممبئی کے پائیدھونی
‎پولیس اسٹیشن کی حدود میں روپوش ہے ، اسکا سراغ لگانے کےلئے پولس سے مدد طلب کی ۔ اس کی اطلاع محترم کو دی گئی۔ جس کے بعد اعلی افسران کو اس متعلق باخبر کیا گیا اور مذکورہ بالا مطلوب ملزم کی تلاش کی گئی اور اسے بالگی ہوٹل، پی ڈی میلو روڈ، مسجد بندر ایسٹ، ممبئی کے قریب فٹ پاتھ سے حراست میں لیا گیا بعدازاں پائیدھونی پولس اسٹیشن لایا گیا جرم سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔ چونکہ اس کے جرم میں ملوث ہونے کا ثبوت موجود تھا، اس لیے مذکورہ ملزم کو مذکورہ بالا پولیس اسٹیشن، ضلع میں پولیس ٹیم کے حوالے کیا گیا۔ کٹنی اور وہ اسے بارہی پولیس اسٹیشن لے گئے۔ جہاں مزید تفتیش جاری ہے ملزم کی شناخت راجہ رام راما دھر تیواری ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے ممبئی پولس کے تعاون سے مدھیہ پردیش پولیس نے اس کیس کو حل کر لیا اور قتل کے الزام میں مطلوب ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com