Connect with us
Sunday,24-August-2025
تازہ خبریں

جرم

واٹس ایپ کے ذریعے سیاسی دشمنی میں جھوٹا الزام لگا کر بدنام کرنے کے خلاف شکایت

Published

on

(پریس ریلیز)
گذشتہ ماہ سیاسی دشمنی کی بنیاد پر شوشل میڈیا واٹس ایپ پر میرے (اشتیاق احمد 42) کے خلاف جھوٹی پوسٹ بنا کر وائرل کی گئی اور باربار اشتیاق احمد 42 اور کل ھند مجلس اتحادالمسلمین کا نام لے لے کر جھوٹا الزام لگا کر مخالفین مجلس کی جانب سے بدنام کیا جارہا ہے۔ الزام ایسا لگایا جارہا ہے کہ اس پوسٹ کو دیکھنے اور سننے والا بھی اپنے آپ میں شرم محسوس کرے کہ اشتیاق احمد 42 نے کسی چھوٹی سی معصوم لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا مرتکب ہوا۔

جبکہ اس الزام کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ سب سے پہلے اس طرح کی جھوٹی پوسٹ ضیاالرحمن نامی شخص نے 9673791180 اس نمبر سے 18 اگست کو صبح 9.17 منٹ پر ایک گروپ میں واٸرل کی۔ جسکو دوسرے دن 19 اگست کو شفیق باکسر نامی شخص نے مزید مبالغہ آراٸی کے ساتھ 902846 56 86 اس نمبر سے ”لاٸف لاٸن گروپ“ اور ”ماسٹر اسٹروک“ نامی گروپوں میں واٸرل کیا۔ جس کو کچھ کانگریسی ورکروں نے خوب اچھالا اور اپنے گروپ میں اشتیاق احمد 42 کو نقصان پہنچانے سے متعلق پلاننگ کی اور اشتیاق احمد 42 اور اسکے خاندان و کل ھند مجلس اتحادالمسلمین سے متعلق بے عزتی والے جملوں کا اظہار کیا۔ حیرت انگیز طور پر گروپ کے ایڈمنوں نے اپنا فرض نہ نبھاتے ہوٸے ان افراد کو نہ ہی کسی طرح کی تنبیہ کی اور نہ ہی ایسے شرپسند وفسادی عناصر کو اپنے گروپ سے ریمو کیا بلکہ ”ماسٹراسٹروک“ کے ایڈمن نے ان لوگوں کے ساتھ مل کر نہ صرف بحث میں حصہ لیا بلکہ اشتیاق احمد 42 کو نقصان پہنچانے کی سازش رچنے میں بھی شریک رہا۔ جس کے تمام تر ثبوت شہر بھر سے ہمارے خیرخواہوں نے اسکرین شاٹ کے ذریعے مجھے بتایا۔ کیونکہ کسی مجبوری کی بنیاد پر میرے پاس اینڈرائیڈ موبائیل 3 اگست 2020 سے نہیں ہے اور میں بٹن والا سادہ موبائیل استعمال کررہا ہوں۔ لیکن اسکے باوجود بھی 18 اور 19 اگست کو کچھ افراد سیاسی دشمنی کی بنیاد اس لیۓ کہ اسمبلی 2019 الیکشن میں مجلس اتحادامسلمین کے امیدوار مفتی محمد اسمعیل قاسمی کی کامیابی کے لیۓ میں نے تن من کوشش کی۔ اور شوشل میڈیا پر مجھے پارٹی کی ترجمانی کی ذمہ داری دی گئی جسے میں نے بحسن خوبی ادا کیا۔ اور شہر کی بھلائی کے لیۓ اپنی قلم کا اچھے انداز سے استعمال کیا۔ اور مفتی محمد اسمعیل قاسمی صاحب کو اللہ نے کثیر ووٹوں سے کامیابی سے نوازا۔ تب سے لے کر آج تک میرے علاوہ سیاسی دشمنی کی بنیاد پر شہر کے کئی افراد کو نشانہ بنایا گیا۔ اور بنایا جا رہا ہے ۔ جس میں خود مجلس کے ایم ایل اے مفتی محمد اسمعیل قاسمی صاحب ، ڈاکٹر خالد پرویز و عبدالمالک صاحبان بھی شامل ہیں۔ جن کو نازیبا القاب سے نوازا جاتا ہے۔ شوشل میڈیا واٹس اپ گروپوں پر یہ ایک مخصوص ٹولہ ہے اس ٹولے کے کئی افراد پر پہلے بھی کئی گناہ پولس اسٹیشنوں داخل ہوچکے ہیں جن میں سے ایک کا گناہ نمبر 144/ 2018 ہے اور وہ کئی کئی دنوں تک وہ لوگ جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہے۔ لیکن وہ لوگ اپنی اس حرکت سے باز نہیں آٸے اور آج بھی یہ کانگریسی چمچے اور نام نہاد سیکولر پارٹی کے ذہنی غلام کسی کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔ اور نازیبا الزامات لگاکر اسے بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور انکی باتوں کا مدلل اور معقول جواب دینے والوں کو فون کرکے دھمکیاں دیں جاتی ہیں۔ میرے ساتھ بھی کچھ اسی طریقے کے واقعات پیش آئے۔ تب دلبرادشتہ ہوکر اپنی عزت نفس کا خیال کرتے ہوۓ میں نے قانونی کاروائی کرتے ہوۓ ایسے افراد کے خلاف سائبر کرائم ناسک سے لے کر پولس کے اعلی حکام تک تمام ثبوتوں کی بنیاد پر کاروائی کرنے کا من بنایا۔ اور پولس کے اعلی حکام کو تمام ثبوت کمپلین کے ساتھ داخل کیا ۔ میرے خلاف جھوٹی پوسٹ چلانے والوں میں
نمبر 1 ضیاالرحمن جاوید احمد 9673791180
نمبر 2 شفیق باکسر 902846 56 86
نمبر 3 ریاض علی یوسف علی 9370596161
نمبر 4 رضوان ثنا 7020507313
نمبر 5 وسیم احمد 7276929271
نمبر 6 ثاقب سعید 9284355955
نمبر 7 کامران شیخ 8623894296
نمبر 8 نوید قریشی 9890332531
ان تمام افراد کے خلاف پولس کے اعلی حکام تک تحریری شکایت مع تمام ثبوت کے روانہ کرتے ہوۓ سخت کاروائی کی مانگ کی گئی۔ کاروائی نہ ہونے کی صورت میں ان افراد کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جاۓ گا۔ تاکہ شہر سے ایسے شرپسند افراد جوکہ شوشل میڈیا کے ذریعے شہر کا ماحول خراب کررہے ہیں ان پر قد غن لگایا جاسکے۔ اور شہر کا ماحول پرامن و صاف ستھرا رہ سکے۔
میں عوام کے علم میں اس بات کو بھی لانا چاہتا ہوں کے وہاب شیخ رشید کے ذریعے کیۓ گٸے حملے میں زخمی ہونے کا حوالہ دے کر ضیاالرحمن نے ذوالفقار احمد ذلو سیٹھ۔ عیدی امین بھکو۔ خالد سکندر۔ اور ڈاکٹر خالد پرویز صاحبان سے روپیٶں کا مطالبہ کیا۔ پیدل اور ننگے پیر جاکر اور کھانے اور پٹرول نہ ہونے کی بات کرکے چپل ٹوٹنے کی دہاٸی دے کر یہ شخص مسلسل مجلس کے ذمہ داران سے روپیٶں کا مطالبہ کرتا رہا۔ جس کی میں نے شدید مخالفت کی اور اس سے قطع تعلق کرلیا۔ اسکا مطالبہ پورا نہ ہونے کی وجہ سے یہ شخص کانگریسیوں کا آلہ کار بن کر بلیک میلنگ کا حربہ اختیار کرنے پر آمادہ ہوگیا اور میرے خلاف ایسی جھوٹی پوسٹ واٸرل کی۔ اس سے قبل بھی یہ مکار شخص ہزارکھولی کے ایک کارپوریٹر کی ممبری رد کروانے کے معاملے میں ڈبل کراس کرچکا ہے۔
آخر میں میں شوشل میڈیا استعمال کرنے والے تمام ہی احباب سے گذراش کرتا ہوں کہ شوشل میڈیا ایک بہترین پلیٹ فارم ہے جس کے مثبت استعمال کریں۔ اگر آپ کسی سیاسی پارٹی سے انسیت رکھتے ہو تو یہ آپ کا حق ہے۔ مگر خدا کے لیۓ اپنے مخالف لیڈر و ورکروں کی کردار کشی نہ کریں۔ نہ ہی کسی کی ذاتیات پر لکھیں کیونکہ ہر چراغ تلے اندھیرا ہوتا ہے اور ہر کوٸی لکھنے کا ہنر بھی جانتا ہے-

جرم

ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی بین الاقوامی گینگ بے نقاب، کرائم برانچ کی کارروائی 12 ملزمین گرفتار، بینک اکاؤنٹ خرید کر دھوکہ دہی کی گئی : ڈی سی پی

Published

on

Crime-Branch

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے سائبر دھوکہ دہی کے بین الاقوامی ریکیٹ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کرتے ہوئے 12 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملک بھر میں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث تھے اور دوسروں کے بینک اکاؤنٹ خرید کر اس کا استعمال سائبر فراڈ سے حاصل رقومات کی منتقلی کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ اس لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے باقاعدہ طو رپر پانچ ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا ہے جنہوں نے اپنا بینک اکاؤنٹ فراڈ کیلئے فراہم کئے تھے۔ ان اکاؤنٹ کو 7 ہزار سے 5 ہزار روپے میں خریدا جاتا تھا۔

ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ 60 کروڑ روپے سے زائد دھوکہ دہی کے معاملہ میں ملوث سائبر فراڈ گینگ کو اس وقت بے نقاب کیا گیا جب کاندیولی میں پولیس نے چھاپہ مارا اور یہاں سے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس دفتر میں سم کارڈ, لیپ ٹاپ, 25 موبائل فون اور فرضی دستاویزات بھی برآمد ہوئے تھے اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ بھی ملا تھا۔ 943 بینک اکاؤنٹ میں سے 181 بینک اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں یہی اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا جاتا تھا۔

ان اکاؤنٹ کا استعمال ڈیجیٹل اریسٹ, شیئر ٹریڈنگ سمیت دیگر فراڈ کے پیسوں کیلئے کیا گیا تھا, اس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے متعلق 1930 پر شکایات موصول ہوئی تھی, جس میں کل 339 شکایت میں سے ممبئی کی 16 اور مہاراشٹر میں 46 شکایت کے بعد 16 جرم درج کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں 277 شکایات موصول ہوئی تھی۔ اس میں سے 33 جرم درج کئے گئے ہیں ملزمین پر مزید مقدمات درج ہونے کا امکان بھی ہے۔ یہ گروہ منظم طریقے سے لوگوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا۔ اس گینگ کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پہلے وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرتا جو اپنے بینک اکاؤنٹ فروخت کرنے کے خواہاں ہے۔ اس کے بعد ان کے بینک اکاؤنٹ خرید کر سائبر فراڈ کے پیسوں کی اس میں منتقلی کی جاتی۔ اس کے ساتھ ہی ان بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور تمام پاس ورڈ بھی اپنے پاس ہی یہ لوگ رکھتے تھے, اس کے بعد اے ٹی ایم اور دیگر سینٹروں سے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالا کرتے تھے۔ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی آن لائن اور اے ٹی ایم سے پیسے نکالے گئے ہیں۔ جن لوگوں کا اکاؤنٹ سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کے لئے استعمال کیا گیا تھا انہیں اس کا علم تھا اس لئے اب ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے, جنہوں نے اپنا اکاؤنٹ فراہم کیا ہے۔ یہ تمام بھی جرم میں شریک پائے گئے تھے, اس لئے ڈی سی پی راج تلک روشن نے بتایا ہے کہ لالچ میں کسی کو بھی اپنا اکاؤنٹ فروخت نہ کرے اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہنے کیلئے آن لائن پر کسی بھی قسم کی دھمکی سے خوفزدہ نہ ہو, کیونکہ ڈیجیٹل اریسٹ وغیرہ نام کی کوئی چیز نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سائبر فراڈ کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح کرائم برانچ بھی فعال ہے, ایسے میں کرائم برانچ نے 60 کروڑ سے زائد کے فراڈ کے کیس کو حل کر لیا ہے۔ اور 10 کروڑ روپے ان اکاؤنٹ سے منجمد بھی کئے ہیں۔ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ویبو پٹیل, سنیل کمار پاسوان، امن کمار گوتم، خاتون خوشباو سندر جول، رتیک بندیکر شامل ہے ان ملزمین کے قبضے سے دو لیپ ٹاپ، ایک پرنٹر, 25 موبائل فون متعدد بینکوں کی 25 پاس بک, 30 چیک بک, 46 اے ٹی ایم سوئپ مشین و دیگر کمپنی کے موبائل کے 104 سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سمتا نگر پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش میں پیش رفت ہونے کے بعد مزید ملزمین کی گرفتاری عمل لائی گئی ہے اور اب تک اس معاملہ میں 12 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں جس خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اس نے اپنا اکاؤنٹ فروخت کیا تھا۔ اسی لئے پولیس نے شہریوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پیسوں کی لالچ میں ایسے گینگ کے دام میں نہ آئے

Continue Reading

جرم

جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔

‎آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔

جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے ‎کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔

ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ ‎آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com