Connect with us
Thursday,22-May-2025
تازہ خبریں

جرم

واٹس ایپ کے ذریعے سیاسی دشمنی میں جھوٹا الزام لگا کر بدنام کرنے کے خلاف شکایت

Published

on

(پریس ریلیز)
گذشتہ ماہ سیاسی دشمنی کی بنیاد پر شوشل میڈیا واٹس ایپ پر میرے (اشتیاق احمد 42) کے خلاف جھوٹی پوسٹ بنا کر وائرل کی گئی اور باربار اشتیاق احمد 42 اور کل ھند مجلس اتحادالمسلمین کا نام لے لے کر جھوٹا الزام لگا کر مخالفین مجلس کی جانب سے بدنام کیا جارہا ہے۔ الزام ایسا لگایا جارہا ہے کہ اس پوسٹ کو دیکھنے اور سننے والا بھی اپنے آپ میں شرم محسوس کرے کہ اشتیاق احمد 42 نے کسی چھوٹی سی معصوم لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا مرتکب ہوا۔

جبکہ اس الزام کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ سب سے پہلے اس طرح کی جھوٹی پوسٹ ضیاالرحمن نامی شخص نے 9673791180 اس نمبر سے 18 اگست کو صبح 9.17 منٹ پر ایک گروپ میں واٸرل کی۔ جسکو دوسرے دن 19 اگست کو شفیق باکسر نامی شخص نے مزید مبالغہ آراٸی کے ساتھ 902846 56 86 اس نمبر سے ”لاٸف لاٸن گروپ“ اور ”ماسٹر اسٹروک“ نامی گروپوں میں واٸرل کیا۔ جس کو کچھ کانگریسی ورکروں نے خوب اچھالا اور اپنے گروپ میں اشتیاق احمد 42 کو نقصان پہنچانے سے متعلق پلاننگ کی اور اشتیاق احمد 42 اور اسکے خاندان و کل ھند مجلس اتحادالمسلمین سے متعلق بے عزتی والے جملوں کا اظہار کیا۔ حیرت انگیز طور پر گروپ کے ایڈمنوں نے اپنا فرض نہ نبھاتے ہوٸے ان افراد کو نہ ہی کسی طرح کی تنبیہ کی اور نہ ہی ایسے شرپسند وفسادی عناصر کو اپنے گروپ سے ریمو کیا بلکہ ”ماسٹراسٹروک“ کے ایڈمن نے ان لوگوں کے ساتھ مل کر نہ صرف بحث میں حصہ لیا بلکہ اشتیاق احمد 42 کو نقصان پہنچانے کی سازش رچنے میں بھی شریک رہا۔ جس کے تمام تر ثبوت شہر بھر سے ہمارے خیرخواہوں نے اسکرین شاٹ کے ذریعے مجھے بتایا۔ کیونکہ کسی مجبوری کی بنیاد پر میرے پاس اینڈرائیڈ موبائیل 3 اگست 2020 سے نہیں ہے اور میں بٹن والا سادہ موبائیل استعمال کررہا ہوں۔ لیکن اسکے باوجود بھی 18 اور 19 اگست کو کچھ افراد سیاسی دشمنی کی بنیاد اس لیۓ کہ اسمبلی 2019 الیکشن میں مجلس اتحادامسلمین کے امیدوار مفتی محمد اسمعیل قاسمی کی کامیابی کے لیۓ میں نے تن من کوشش کی۔ اور شوشل میڈیا پر مجھے پارٹی کی ترجمانی کی ذمہ داری دی گئی جسے میں نے بحسن خوبی ادا کیا۔ اور شہر کی بھلائی کے لیۓ اپنی قلم کا اچھے انداز سے استعمال کیا۔ اور مفتی محمد اسمعیل قاسمی صاحب کو اللہ نے کثیر ووٹوں سے کامیابی سے نوازا۔ تب سے لے کر آج تک میرے علاوہ سیاسی دشمنی کی بنیاد پر شہر کے کئی افراد کو نشانہ بنایا گیا۔ اور بنایا جا رہا ہے ۔ جس میں خود مجلس کے ایم ایل اے مفتی محمد اسمعیل قاسمی صاحب ، ڈاکٹر خالد پرویز و عبدالمالک صاحبان بھی شامل ہیں۔ جن کو نازیبا القاب سے نوازا جاتا ہے۔ شوشل میڈیا واٹس اپ گروپوں پر یہ ایک مخصوص ٹولہ ہے اس ٹولے کے کئی افراد پر پہلے بھی کئی گناہ پولس اسٹیشنوں داخل ہوچکے ہیں جن میں سے ایک کا گناہ نمبر 144/ 2018 ہے اور وہ کئی کئی دنوں تک وہ لوگ جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہے۔ لیکن وہ لوگ اپنی اس حرکت سے باز نہیں آٸے اور آج بھی یہ کانگریسی چمچے اور نام نہاد سیکولر پارٹی کے ذہنی غلام کسی کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔ اور نازیبا الزامات لگاکر اسے بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور انکی باتوں کا مدلل اور معقول جواب دینے والوں کو فون کرکے دھمکیاں دیں جاتی ہیں۔ میرے ساتھ بھی کچھ اسی طریقے کے واقعات پیش آئے۔ تب دلبرادشتہ ہوکر اپنی عزت نفس کا خیال کرتے ہوۓ میں نے قانونی کاروائی کرتے ہوۓ ایسے افراد کے خلاف سائبر کرائم ناسک سے لے کر پولس کے اعلی حکام تک تمام ثبوتوں کی بنیاد پر کاروائی کرنے کا من بنایا۔ اور پولس کے اعلی حکام کو تمام ثبوت کمپلین کے ساتھ داخل کیا ۔ میرے خلاف جھوٹی پوسٹ چلانے والوں میں
نمبر 1 ضیاالرحمن جاوید احمد 9673791180
نمبر 2 شفیق باکسر 902846 56 86
نمبر 3 ریاض علی یوسف علی 9370596161
نمبر 4 رضوان ثنا 7020507313
نمبر 5 وسیم احمد 7276929271
نمبر 6 ثاقب سعید 9284355955
نمبر 7 کامران شیخ 8623894296
نمبر 8 نوید قریشی 9890332531
ان تمام افراد کے خلاف پولس کے اعلی حکام تک تحریری شکایت مع تمام ثبوت کے روانہ کرتے ہوۓ سخت کاروائی کی مانگ کی گئی۔ کاروائی نہ ہونے کی صورت میں ان افراد کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جاۓ گا۔ تاکہ شہر سے ایسے شرپسند افراد جوکہ شوشل میڈیا کے ذریعے شہر کا ماحول خراب کررہے ہیں ان پر قد غن لگایا جاسکے۔ اور شہر کا ماحول پرامن و صاف ستھرا رہ سکے۔
میں عوام کے علم میں اس بات کو بھی لانا چاہتا ہوں کے وہاب شیخ رشید کے ذریعے کیۓ گٸے حملے میں زخمی ہونے کا حوالہ دے کر ضیاالرحمن نے ذوالفقار احمد ذلو سیٹھ۔ عیدی امین بھکو۔ خالد سکندر۔ اور ڈاکٹر خالد پرویز صاحبان سے روپیٶں کا مطالبہ کیا۔ پیدل اور ننگے پیر جاکر اور کھانے اور پٹرول نہ ہونے کی بات کرکے چپل ٹوٹنے کی دہاٸی دے کر یہ شخص مسلسل مجلس کے ذمہ داران سے روپیٶں کا مطالبہ کرتا رہا۔ جس کی میں نے شدید مخالفت کی اور اس سے قطع تعلق کرلیا۔ اسکا مطالبہ پورا نہ ہونے کی وجہ سے یہ شخص کانگریسیوں کا آلہ کار بن کر بلیک میلنگ کا حربہ اختیار کرنے پر آمادہ ہوگیا اور میرے خلاف ایسی جھوٹی پوسٹ واٸرل کی۔ اس سے قبل بھی یہ مکار شخص ہزارکھولی کے ایک کارپوریٹر کی ممبری رد کروانے کے معاملے میں ڈبل کراس کرچکا ہے۔
آخر میں میں شوشل میڈیا استعمال کرنے والے تمام ہی احباب سے گذراش کرتا ہوں کہ شوشل میڈیا ایک بہترین پلیٹ فارم ہے جس کے مثبت استعمال کریں۔ اگر آپ کسی سیاسی پارٹی سے انسیت رکھتے ہو تو یہ آپ کا حق ہے۔ مگر خدا کے لیۓ اپنے مخالف لیڈر و ورکروں کی کردار کشی نہ کریں۔ نہ ہی کسی کی ذاتیات پر لکھیں کیونکہ ہر چراغ تلے اندھیرا ہوتا ہے اور ہر کوٸی لکھنے کا ہنر بھی جانتا ہے-

جرم

منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

Published

on

Arrest

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔

ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

Published

on

fake-share-trading-app

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے دو جاسوسوں کو متحرک کیا اور ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھیجے۔ ان پر سنگین معلومات شیئر کرنے کا الزام ہے۔

Published

on

Punjab-Police

چندی گڑھ/گرداس پور : جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ملک میں جاسوسوں کو فعال کر دیا تھا۔ پنجاب پولیس نے گورداسپور میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جو پہلگام حملے کے بعد سرگرم ہو گئے تھے۔ پاکستان سے ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھی آئے تھے۔ گورداسپور پولیس نے اب ان دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے فوج سے متعلق حساس معلومات بھی پاکستان کے ساتھ شیئر کی تھیں۔ ملزمان کی شناخت سکھپریت سنگھ اور کرن ویر سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے حصار کے یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ پاکستان کے ساتھ اس کے روابط سامنے آچکے ہیں۔

پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی (بارڈر رینج) ستیندر سنگھ نے کہا کہ دونوں جاسوس پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے رابطے میں تھے۔ اسے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد آئی ایس آئی نے متحرک کیا تھا۔ وہ پچھلے 15-20 دنوں سے مسلسل معلومات لیک کر رہے تھے۔ اس نے ہماچل اور جموں و کشمیر میں ہماری سیکورٹی فورسز کی خفیہ معلومات کو لیک کیا۔ حال ہی میں ان کے بینک اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے منتقل کیے گئے تھے۔ دونوں ملزمین، جن کی عمریں 19-20 سال ہیں، کا تعلق گورداسپور سے ہے۔ یہ دونوں منشیات کے کاروبار میں بھی ملوث تھے۔ آپریشن سندھ کے ذریعے پاکستان کو سبق سکھانے کے بعد بھارت نے ملک میں رہتے ہوئے غداری کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ ان میں سے نصف درجن سے زیادہ گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان میں یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا نام بھی شامل ہے۔

پولیس کے مطابق یہ دونوں پاکستان کے لیے کام کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق ان کے پاس سے الیکٹرانک گیجٹس بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دونوں ملزمان زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ سبھی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایک ساتھ جیل میں بند ہیں۔ پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران کافی معلومات سامنے آئی ہیں۔ ان سب کے ساتھ اس کے رابطے ہیں۔ اسے بھی گرفتار کیا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ پنجاب پولیس کے مطابق اس نے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور پنجاب میں فوج کی نقل و حرکت اور دیگر حساس معلومات جمع کی تھیں۔ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 25 سیاح مارے گئے تھے، اس کے بعد ہندوستان نے 7 مئی کو آپریشن سندور کے تحت کارروائی کی تھی۔ اس میں پاکستان کے 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com