Connect with us
Tuesday,23-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

گجرات میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے لیے کمیٹی تشکیل

Published

on

UCC

گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے ہفتہ کو کہا کہ وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل نے ریاست میں یکساں سول کوڈ (Uniform Civil Code) کو نافذ کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ اسمبلی انتخابات سے پہلے سامنے آیا ہے، جن کے لیے الیکشن کمیشن نے ابھی تک تاریخوں کا اعلان نہیں کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گجرات میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاستی حکومت ریاست میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کرنے کا امکان ہے۔ یہ کمیٹی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں تشکیل دیے جانے کا امکان ہے۔ اس سے قبل اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کی حکومتوں نے یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔ یکساں سول کوڈ ہندوستان میں شہریوں کے ذاتی قوانین کی تشکیل اور نفاذ کے لیے ایک تجویز ہے، جو تمام شہریوں پر ان کے مذہب، جنس اور فکری رجحان سے قطع نظر یکساں طور پر لاگو ہوتے ہیں۔

بہت سے سیاسی رہنماؤں نے یو سی سی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملک میں برابری آئے گی۔ تاہم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (All India Muslim Personal Law Board) نے اسے غیر آئینی اور اقلیتوں کے خلاف اقدام قرار دیا ہے اور قانون لانے کے لیے بیان بازی کو اتراکھنڈ، اتر پردیش اور مرکزی حکومتوں کی طرف سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے 2019 کے لوک سبھا انتخابی منشور میں بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آتی ہے تو یو سی سی کو نافذ کرے گی۔ مرکز نے اس ماہ کے شروع میں سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کو ملک میں یکساں سول کوڈ پر کوئی قانون بنانے یا نافذ کرنے کی ہدایت نہیں دے سکتا ہے۔

وزارت قانون و انصاف نے اپنے حلف نامہ میں کہا ہے کہ پالیسی کا معاملہ عوام کے منتخب نمائندوں کو طے کرنا ہے، اور اس سلسلے میں مرکز کی طرف سے کوئی ہدایت جاری نہیں کی جا سکتی ہے۔ وزارت نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ یہ مقننہ کا کام ہے کہ وہ قانون سازی کرے یا نہ کرے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت… مسجدوں کو بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت دی جائے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ جس طرح سے دیگر تہواروں اور نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال میں رعایت دی جاتی ہے اسی طرز پر اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دی جائے. یوپی میں نوراتری پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت پر ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تمام تہواروں پر رعایت دینی لازمی ہے, کیونکہ تہواروں میں دیر رات گئے تک لوگ خوشیاں مناتے ہیں اور لاؤڈ اسپیکر کی اجازت رات دس بجے تک ہی ہوتی ہے. اس کے علاوہ مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دینے کے ساتھ اس کے ڈسیبل کی حد میں تجاوز کرنے کی تجویز بھی منظور کی جائے, جو ڈسیبل ہے وہ انتہائی کم ہے اس میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال محال ہے, اس لئے سرکار سے مطالبہ ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے سلسلے میں پالیسی تیار کرے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو نوراتری یا دیگر تہوار میں لاؤڈ اسپیکر کی استعمال کی اجازت و رعایت پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن سرکار کو دوہرا رویہ اختیار کرنے سے گریز کرنا چاہئے. اذان دو منٹ یا پانچ منٹ کی ہوتی ہے, لیکن مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے ہیں, کیونکہ ڈسیبل کی حد انتہائی کم ہے اس لیے سرکار کو مسجدوں پر لاؤڈ اسپیکر لگانے کی اجازت دینی چاہیے۔

Continue Reading

بزنس

میٹرو لائنز 4 اور 4 اے کا پہلا مرحلہ تھانے میں شروع کیا گیا، تھانے میٹرو کا کام کب شروع ہوگا؟ ایم ایم آر ڈی اے نے تاریخوں کا کیا اعلان۔

Published

on

Metro

ممبئی / تھانے : مہاراشٹر کے تھانے میں میٹرو لائنز 4 اور 4 اے کے پہلے مرحلے کا ٹرائل رن پیر کو کیا گیا۔ گھوڈبندر لائن پر چار میٹرو اسٹیشنوں کا تکنیکی معائنہ اور ٹرائل رن بھی پیر کو مکمل کیا گیا۔ اس ٹیسٹ رن نے تھانے کے رہائشیوں اور مسافروں میں پروجیکٹ کے آغاز کے بارے میں جوش بڑھا دیا ہے۔ مہاراشٹر میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) نے اب اس پروجیکٹ کی مرحلہ وار تکمیل کا اعلان کیا ہے۔ وڈالا-گھاٹکوپر-ملوند-کسارواداولی-گیمکھ میٹرو لائن 4 اور 4 اے پروجیکٹ کی کل لمبائی 35.20 کلومیٹر ہے۔ اس پوری ایلیویٹڈ لائن میں کل 32 اسٹیشن ہوں گے۔ پروجیکٹ کی کل لاگت 15,498 کروڑ روپے ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 2031 تک 13.43 لاکھ مسافر روزانہ میٹرو کا استعمال کریں گے۔ ایم ایم آر ڈی اے کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ مہتواکانکشی پروجیکٹ تین بڑے مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔

اس مرحلے میں، گائمکھ سے کیڈبری جنکشن تک 10.5 کلومیٹر کے حصے کو شروع کیا جائے گا۔ اس میں کل 10 اسٹیشن ہوں گے۔ ان میں سے چار اسٹیشن دسمبر 2025 تک کام کر جائیں گے، جبکہ باقی چھ اسٹیشن اپریل 2026 تک کام کرنے کی امید ہے۔ کیڈبری جنکشن سے گاندھی نگر تک 11 کلومیٹر کا حصہ اکتوبر 2026 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس مرحلے میں کل 11 اسٹیشن ہوں گے۔ گاندھی نگر سے وڈالا تک کا آخری 12 کلومیٹر کا حصہ اکتوبر 2027 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

ایک بار مکمل ہونے کے بعد، یہ چار میٹرو لائنیں ہندوستان کا سب سے طویل ایلیویٹڈ راستہ فراہم کریں گی، تقریباً 58 کلومیٹر طویل۔ اس سے روزانہ 2.162 ملین مسافروں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔ تھانے اور ممبئی کے شہروں کو جوڑنے سے میٹرو سفر کے وقت میں 50% سے 75% تک کمی کرے گی۔ یہ مسافروں کو ماحول دوست، محفوظ اور جدید سفری نظام فراہم کرے گا۔ مزید برآں، یہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرے گا اور شہر میں معیار زندگی کو بہتر بنائے گا۔ تھانے میں میٹرو لائنز 4 اور 4 اے کے پہلے مرحلے کے ٹرائل رن کے دوران، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں سفر کے وقت میں نمایاں کمی آئے گی۔ وزیر اعلیٰ فڑنویس، نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سارنائک نے گائمکھ جنکشن اور وجے گارڈن کے درمیان چار کلومیٹر کے راستے پر میٹرو کی سواری کی۔ فڈنویس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ میٹرو لائن کے اس روٹ کو اگلے سال کے آخر تک مکمل کیا جائے، حالانکہ کچھ کام اگلے سال تک جاری رہ سکتا ہے، لیکن ایک بار تمام کام مکمل ہونے کے بعد یہ ملک کا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ موگر پاڑہ میں 45 ایکڑ اراضی پر ایک ڈپو بھی بنایا جا رہا ہے جو میٹرو روٹس 4، 4 اے، 10 اور 11 پر کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ پر تقریباً 16,000 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ میٹرو لائنز 4 اور 4 اے، 35.20 کلومیٹر لمبی، ممبئی کے وڈالا، گھاٹ کوپر، اور مولنڈ کے علاقوں کو تھانے کے کسارواداولی اور گائمکھ سے جوڑے گی۔ فڑنویس نے میٹرو پروجیکٹوں میں تاخیر اور لاگت میں اضافے کے لیے پچھلی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

شندے، جنہوں نے نائب وزیر اعلیٰ اور ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں، کہا کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان کے دور میں تھانے کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کیا گیا۔ بڑھتی ہوئی آبادی اور رابطے کی ضرورت کے باوجود، تھانے کے میٹرو کے مطالبات کو نظر انداز کر دیا گیا۔ “ہمیں بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، یہاں تک کہ پروجیکٹوں کو ملتوی کیا گیا، لیکن مہاوتی حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے، پروجیکٹ اب مضبوطی سے پٹری پر آ گئے ہیں۔” جانچ کی تکمیل کے ساتھ، ایم ایم آر ڈی اے اب خود مختار سیفٹی اسیسسر (آئی ایس اے) سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھے گا، جس کے بعد کمشنر آف میٹرو ریل سیفٹی (سی ایم آر ایس) سے لازمی منظوری لی جائے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر ممبئی میں آئی لو محمد مہم میں شدت سوشل میڈیا پر پولس کی نظر

Published

on

I L Muhammed

ممبئی : کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف مہاراشٹر اور ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ دراز ہے ممبئی میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم وسلم کے بینر نکالنے پر تنازع کے بعد اب ممبئی میں پولیس سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہے اس کے ساتھ ہی بینر تنازع کو حل کر نے کیلئے پولیس نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوامی مقامات پر بینر لگانے سے گریز کرے کیونکہ اس سے نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے. ممبئی میں بینر کو نقصان پہنچانے یا شرپسند عناصر کی بینر کیخلاف شر انگیزی سے ماحول خراب ہونے کے خطرہ سے پولیس ذرائع نے انکار نہیں کیا ہے جبکہ پولس تمام پہلوؤں پر نگرانی رکھ رہی ہے۔

ممبئی ہی نہیں مہاراشٹر بھر میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بینر آویزاں کئے جا رہے ہیں مہاراشٹر کے بیڑ، پربھنی، ناندیڑ، احمد نگر، ناسک، مالیگاؤں، اورنگ آباد، عثمان آباد، بھیونڈی، تھانہ سمیت تمام اضلاع میں آئی لو محمد کے بینر تلے جلوس نکالے جارہے ہیں گزشتہ شب اہلیہ نگر احمد نگر میں بھی کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اہلیہ نگر احمد نگر میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں میں آئی لو محمد کی تختیاں اٹھا رکھی تھیں اس احتجاجی مظاہرہ میں ایک ہزار سے 12 سو مظاہرین شامل ہوئے تھے اس مظاہرہ میں تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ اللہ، غلام ہے غلام ہے رسول کے غلام ہے, لبیک یا رسول اللہ لبیک یا رسول اللہ، دیکھو میرے نبی کی شان بچہ بچہ ہے قربان جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔ پولیس نے اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر آویزاں کئے جانے کے ساتھ ہی احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جارہا ہے۔

ممبئی کے بائیکلہ، ساکی ناکہ، گوونڈی میں بینر آویزاں کر نے پر تنازع پیدا ہوگیا تھا اس کے ساتھ ہی بائیکلہ میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر احتجاجی کر نے پر کیس درج کیا گیا پولیس نے اس کی وضاحت کی ہے کہ یہ کیس بلا اجازت جلوس نکالنے پر درج کیا گیا ہے۔



Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com