Connect with us
Friday,20-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

قوم کی ایک بیٹی کی تلاش کیلئے گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ مالیگاؤں کے ساتھ تعاون کریں

Published

on

missing

مالیگاؤں (خیال اثر)

22 نومبر 2020 سے مالیگاؤں کی رہنے والی 20 سالہ تنزیلا اپنے ماں باپ سے کسی بات پر خفا ہوکر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے گھر چھوڑ کر کہیں چلی گئی ہے.لاپتہ جواں سال تنزیلا کا کہنا تھا کہ میں اگر گھر چھوڑ کر چلی گئی تو پھر کبھی لوٹ کر نہیں آوں گی. والدین کی جانب سے تنزیلا کے گمشدہ ہونے کے بعد پہلے این سی شکایت 22 نومبر کو شام میں عائشہ نگر پولیس اسٹیشن میں کی گئی اس کے بعد جب تنزیلا نہیں ملی تو پھر عائشہ نگر پولیس اسٹیشن میں 28 نومبر گمشدگی کی شکایت درج کروائی گئی اور جب سے تنزیلا گھر چھوڑ کر گئی ہے تب سے والدین مسلسل اپنے لخت جگر کی تلاش کیلئے دربدر بھٹکتے رہے ہیں. ہر گلی ہر محلہ ہر رشتے دار کے گھر تنزیلا کو تلاش کرتے رہے ہیں تو وہیں گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ کے روح رواں انصاری ضیاء الرحمن مسکان کی جانب سے بھی روزِ اول سے ہی سوشل میڈیا پر پوسٹ وائرل کیے بغیر تنزیلا کی تلاش کیلئے بہت سی حکمت عملی کا راستہ اختیار کیا گیا. مہاراشٹر کے الگ الگ شہروں میں تلاش کرنے کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے. تنزیلا کی تلاش کیلئے بیرون شہروں کے لاج ہوسٹل مسافر خانہ بس اسٹینڈ ریلوے اسٹیشن اور دیگر پبلک پوائنٹ کے علاوہ ہر وہ جگہ جہاں سے امید ہو کہ یہاں پر تنزیلا مل سکتی ہے وہاں پر تنزیلا کو تلاش کیا جارہا ہے.
جہاں گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ اپنی کوشش میں کوشاں ہے وہیں عائشہ نگر پولیس اسٹیشن کا عملہ بھی تنزیلا کی تلاش کیلئے اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرلیا ہے. عائشہ نگر پولیس اسٹیشن کے عملہ کی جانب سے تنزیلا کی تلاش کیلئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے وہیں گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ نے بھی بالآخر جب تنزیلا 22 دنوں تک جب نہیں ملی تو اس کی تلاش نہیں ہوسکی تو پھر گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ کی جانب سے بحالت مجبوری سوشل میڈیا پر اردو ,مراٹھی اور انگلش زبان میں تنزیلا کی گمشدہ ہونے کی پوسٹ بناکر سوشل میڈیا پر پوسٹ وائرل کی گئی مگر ابھی تک 20 سالہ تنزیلا کی تلاش کے تعلق سے کوئی بھی سراغ نہیں لگ سکا ہے. اگر آپ اپنے اطراف کے علاقوں میں اور اپنے آس پاس کے ریلوے اسٹیشن ,بس اسٹینڈ ,مسافر خانے ,یتیم خانے ,لڑکیوں کے مدرسے ,لڑکیوں کے ہوسٹل یا وہ مقام جہاں آپ کو شک ہو کہ یہاں پر تنزیلا مل سکتی ہے تو برائے مہربانی تنزیلا کی تلاش کیلئے ہماری مدد کریں. اگر آپ کو تنزیلا کہیں نظر آئے یا اگر آپ کو کوئی معلومات ہو تو اور آپ آپ کا نام راز رکھنا چاہتے ہوں تو یا تنزیلا کے تعلق سے آپ کو کوئی معلومات ہو تو برائے مہربانی ایک روتی ہوئی ماں کی کے تڑپتے ہوئے دل کو چین و سکون دیکر اللہ رب العزت کی خوشنودی کیلئے ان نمبرات پر رابطہ کرنے کی گزارش کی ہے.انصاری ضیاء الرحمن مسکان,سردار مارکیٹ کے سامنے محمد علی روڈ مالیگاؤں.موبائل نمبر 9270021180,عزیز ریاض گولڈن نگر ,موبائل نمبر 9226389042.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

ایران نے بھارت کے لیے فضائی حدود کھول دی، ایرانی شہروں میں پھنسے تقریباً 1000 بھارتی طلبہ کو ‘آپریشن سندھو’ کے تحت دہلی لایا جائے گا۔

Published

on

Iran-Airport

نئی دہلی : ایران نے بھارت کے لیے اپنی فضائی حدود کھول دی ہیں۔ یہ فضائی حدود عموماً بند رہتی ہے۔ ہندوستانی حکومت “آپریشن سندھو” کے تحت ایران میں پھنسے طلباء کو نکال رہی ہے۔ اگلے دو دنوں میں تقریباً 1000 ہندوستانی طلباء کے دہلی پہنچنے کی امید ہے۔ یہ طلباء ایران کے ان شہروں میں پھنسے ہوئے تھے جہاں تنازعہ چل رہا ہے۔ پہلی فلائٹ آج رات 11:00 بجے دہلی پہنچے گی۔ رپورٹ کے مطابق ایران نے یہ قدم ہندوستانی طلبہ کو بحفاظت نکالنے کے لیے اٹھایا ہے۔ ایران کی فضائی حدود زیادہ تر بین الاقوامی پروازوں کے لیے بند ہے۔ اسرائیل اور ایرانی افواج کے درمیان میزائل حملے اور ڈرون حملے ہو رہے ہیں۔ اس کے باوجود بھارت کو اپنے طلبہ کو نکالنے کے لیے خصوصی راستہ دیا گیا ہے۔

دوسرا طیارہ ہفتہ کی صبح پہنچے گا۔ تیسری پرواز ہفتے کی شام پہنچے گی۔ حکومت طلبہ کو جلد از جلد ہندوستان واپس لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ “آپریشن سندھو” ہنگامی انخلاء کا پروگرام ہے۔ اس کا مقصد ایران میں پھنسے ہندوستانی طلباء کو بحفاظت واپس لانا ہے۔ ایران نے بھارت کو خصوصی اجازت دے دی ہے۔ اس سے ہندوستان اپنے شہریوں کو محفوظ طریقے سے نکال سکے گا۔ ایران نے کہا ہے کہ وہ ہندوستان کی مدد کے لیے تیار ہے۔

ہندوستانی حکومت نے ‘آپریشن سندھو’ کے حوالے سے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ اسرائیل سے بھی شہریوں کو نکالا جائے، اسرائیل ایران جنگ کے دوران ایران سے ہندوستانی شہریوں کے انخلاء کے بعد۔ آپریشن سندھو سے متعلق وزارت خارجہ کی طرف سے دی گئی سرکاری معلومات کے مطابق اسرائیل اور ایران کے درمیان موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستانی حکومت نے ان ہندوستانی شہریوں کو اسرائیل سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جو اسرائیل چھوڑنا چاہتے ہیں۔ ان کا اسرائیل سے بھارت کا سفر پہلے زمینی سرحد سے ہو گا اور اس کے بعد ان کے لیے ہوائی جہاز سے بھارت پہنچنے کے انتظامات کیے جائیں گے۔

وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘آپریشن سندھو’ کے پیش نظر تل ابیب میں ہندوستانی سفارت خانہ ہندوستانیوں کے انخلاء کا انتظام کرے گا۔ وزارت نے تمام ہندوستانی شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ تل ابیب میں ہندوستانی سفارت خانے میں اپنا رجسٹریشن کرائیں۔ نیز، کسی بھی سوال کی صورت میں، وزارت نے تل ابیب، ہندوستان کے سفارت خانے میں قائم 24/7 کنٹرول روم سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ حکومت ہند بیرون ملک ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے۔ حکومت صورتحال پر گہری نظر رکھے گی۔ سفارت خانہ کمیونٹی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے جس کا مقصد ہر ممکن مدد فراہم کرنا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ایرانی پیشوا آیت اللہ خمینی کی حمیت کو سلام : ابو عاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ بی جے پی کے آنجہانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے فلسطین کی آزادی کی حمایت کی تھی اور اس پر ظلم و جبر کی مخالفت کی تھی, لیکن آج ملک اسرائیل نواز ہے۔ انہوں نے اسرائیل اور ایران جنگ کے حالات پر ایران کی حمایت کرتے ہوئے ایران کے لئے دعا کی اور کہا کہ ایران مظلومین کیلئے میدان عمل میں اللہ اسے کامیابی عطا کرے, میں یہی دعا کرتا ہوں ایرانی مذہبی پیشوا اور سربراہ آیت اللہ خمینی کی جراتمندی اور حمیت کو ابو عاصم اعظمی نے سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران ظلم کے خلاف کھڑا ہے, اس لیے ہم اس کے لئے دعا گو ہے۔ اعظمی نے کہا کہ ایران سے جس طرح سے ہندوستانی شہریوں کو ہندوستان لایا گیا ہے, اسی طرح سے اسرائیل میں جنگ کا شکار ہندوستانیوں کو بھی وطن واپس لایا جائے۔ کرناٹک سرکار کے ہاؤسنگ سوسائٹی میں ۱۵ فیصد مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے فیصلہ کا بھی اعظمی نے خیرمقدم کیا اور کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں اگر ۱۵ فیصد ریزرویشن دیا گیا تو اس میں غلط کچھ نہیں ہے, یہاں سب کے ساتھ مساوی انصاف کا حق و اختیار ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے باعث بہرائچ کے 150 کے قریب مزدور اسرائیل میں پھنس گئے، بھارتی حکومت سے بچاؤ کی اپیل

Published

on

workers

بہرائچ : ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں شدت کے باعث 150 کے قریب مزدور کئی شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے گھر والوں میں بھی بے چینی پائی جاتی ہے۔ اسرائیل میں پھنسے ایک کارکن نے فون پر کہا کہ یہاں حالات ٹھیک نہیں ہیں اس لیے میں ہندوستان واپس جانا چاہتا ہوں۔ تاہم، اس وقت پروازیں دستیاب نہیں ہیں، اور اس وجہ سے ان کے لیے سیکیورٹی کا بڑا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ میہی پوروا علاقے کے پورینا رگھوناتھ پور کے رہنے والے سندیپ نے اسرائیل کے ہیڈیرا سے بتایا کہ یہاں میزائل گر رہے ہیں لیکن میزائل گرنے سے پہلے ہمیں الرٹ ملتا ہے اور سائرن بجنے لگتا ہے۔ ہم بنکروں میں چھپ جاتے ہیں۔ روزمرہ کے ان حالات کی وجہ سے ڈیوٹی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ اب ہم گھر واپس جانا چاہتے ہیں۔

کم و بیش دیگر کارکنوں کا بھی یہی حال ہے۔ گوپال کی بیوی کملاوتی جو اسرائیل گئی تھی نے کہا کہ میرے شوہر ایک سال سے وہاں کام کر رہے ہیں۔ میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ انہیں بحفاظت وطن واپس بھیجا جائے۔ اب اسرائیل کی حالت دیکھ کر ڈر لگتا ہے۔ فی الحال وہ لوگ محفوظ ہیں لیکن کسی بھی وقت حادثہ ہو سکتا ہے۔ سندیپ اور سنجے کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دونوں بھائی ایک سال سے اسرائیل میں رہ رہے ہیں لیکن اب ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری خوفناک جنگ کو دیکھ کر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بیٹے بحفاظت واپس آئیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بہرائچ کے میہی پوروا علاقے سے تقریباً 1500 کارکن مختلف علاقوں میں اسرائیل گئے ہیں۔ ان میں سے اکثر کے اہل خانہ اس وقت شدید مخمصے کا شکار ہیں۔ اگرچہ اچھی تنخواہ کی وجہ سے خاندان کی مالی حالت بہتر ہو رہی ہے لیکن اسرائیل میں بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے اہل خانہ پریشان ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com