Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

جلگاؤں میں سرپرست وزیر گلاب راؤ پاٹل کی کوششوں سے COVID-19 جانچ لیب قائم کرنے کی تجویز کو وزیراعلی کی منظوری

Published

on

(وفا ناہید)
جلگاؤں :جلگاؤں میں COVID-19 جانچ لیب قائم کرنے کی تجویز کو سرپرست وزیر گلاب راؤ پاٹل کی کوششوں سے یہاں کے سرکاری ضلع اسپتال و طبی کالج میں COVID-19 جانچ لیب (وی ایل ڈی ایل ) قائم کرنے کی تجویز کو وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی منظوری مل گئی ہے۔ اس طرح کی اطلاع طبی کالج کے ڈین ڈاکٹر بھاسکر کھیرے نے دی۔ جلگاؤں ضلع کورونا مشتبہ مریضوں کے نمونے کو جانچ کےلئے پونہ، اورنگ آباد اور دھولیہ بھیجا جاتا تھا۔ گذشتہ دنوں جلگاؤں ضلع میں کورونا کے 2 مثبتہ مریض پائے گئے تھے۔ اس لئے گذشتہ 7 اپریل 2020 کو ویڈیو کانفرنسینگ کے ذریعے ریاستی وزراء کی مٹینگ میں جلگاؤں ضلع کے سرپرست وزیر شری گلاب راؤ پاٹل نے ضلع کے کورونا مشتبہ مریضوں کی فوری جانچ کےلئے ضلع سول اسپتال و طبی کالج میں کورونا COVID-19 کی جانچ لیب کا مطالبہ کیا تھا۔ سرپرست وزیر گلاب راو پاٹل ان کے اس مطالبے کو وزیراعلی اودھو ٹھاکرے نے منظوری دے دی ہے۔ جس کے مطابق ضلع کلکٹر ڈاکٹر اویناش ڈھاکنے کی نگرانی میں اس تجویز کو تیار کرکے حکومت کو پیش کی گئی تھی۔ جسے ریاستی حکومت نے منظور کئے جانے کی اطلاع طبی تعلیم کے افسر اے ایم ڈھاڑے نے ضلع انتظامیہ کو دی ہے ۔ ضلع اسپتال و طبی کالج جلگاؤں سمیت بارامتی، کولہاپور، گوندیا، ناندیڑ اور امباجوگوئی (ضلع بیڑ ) ان مقامات پر اب COVID-19 کی جانچ لیب قائم کرنے کو منظوری دے دی گئی ہیں۔ اس کےلئے درکار فنڈ , ضلع سالانہ منصوبہ بندی ، مہاتما جیوتی با پھلے جن اروگیہ وغیرہ ذرائع سےحاصل ہونے والے مالی فنڈ میں سے کی جائے اور تجربہ گاہ کے ضروری سامان کو ضلع کلکٹر کی صدارت میں قائم کمیٹی کی منظری اور شفارشات کے مطابق کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس سے قبل جلگاؤں میں کورونا جانچ لیب کی سہولیت دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے کورونا مثبت مریضوں کی جانچ کے نمونے دھولیہ، اور اورنگ آباد وغیرہ کی تجربہ گاہ کو جانچ کےلۓ بھیجے جاتے تھے لیکن اب جلگاؤں میں لیب گاہ قائم ہونے سے وقت کی بڑی بچت ہوں گی اور فوری علاج کی راہ ہموار ہوں گی اور کام میں تیزی آئیں گی۔ اس طرح کا اظہار خیال وزیر گلاب راو پاٹل نے کیا ہے۔

سیاست

مہاراشٹر میں غیر قانونی گرجا گھروں پر چلائے جائیں گے بلڈوزر، تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیے سخت قانون، وزیر چندر شیکھر باونکولے کا بڑا اعلان

Published

on

Chandrasekhar Baunkole

ممبئی : مہاراشٹر میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آنے والی بی جے پی اب مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی۔ بی جے پی مہاراشٹر کے سابق صدر اور ریاست کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے بدھ کو اسمبلی میں ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت سخت قانون بنائے گی۔ ریونیو منسٹر چندر شیکھر باونکولے نے اسمبلی کے ایم ایل ایز کی تشویش پر یہ یقین دہانی کرائی۔ بدھ کو ایم ایل اے انوپ بھایا اگروال، اتل بھاتکھلکر اور دیگر ایم ایل اے نے ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق سوالات پوچھے۔ ان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ریونیو کے وزیر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ریاست میں مذہبی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک سخت قانون بنایا جائے گا۔

مہاراشٹر کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بات کریں گے۔ باونکولے نے کہا کہ تبدیلی مذہب مخالف قانون کو سخت دفعات کے ساتھ کیسے لایا جائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ دھلے-نندربار کے ڈویژنل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علاقے میں غیر مجاز گرجا گھروں کی چھان بین کریں اور انہیں چھ ماہ کے اندر منہدم کریں۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے سوال کیا کہ جب پہلے ہی معلوم ہے کہ یہ غیر قانونی ہے تو پھر چھ ماہ کا وقت کیوں دیا جا رہا ہے؟ غیر مجاز مذہبی عمارتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

اس پر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ کارروائی کرنے سے پہلے شکایات کی جانچ ضروری ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سنجے کوٹے نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی نہ صرف نندوربار بلکہ ریاست بھر کے قبائلی علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اگروال نے دعویٰ کیا کہ نواپور (ضلع دھولے) میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات نے آنجہانی سی ایم وجے روپانی کے دور میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا تھا۔ جن میں سے بعض دفعات کو عدالت نے روک دیا تھا۔ ملک کی بہت سی دوسری ریاستوں نے بھی تبدیلی مذہب مخالف قوانین بنائے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com