Connect with us
Thursday,10-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

موسمیاتی تبدیلی، کووِڈ اور یوکرین جنگ نے دنیا میں مچائی تباہی، G20 میں بولے پی ایم مودی

Published

on

PM-modi

سالانہ G20 سربراہی اجلاس منگل کو انڈونیشیا کے شہر بالی میں شروع ہوا، جس میں کووِڈ 19 عالمی وبائی مرض سے درپیش چیلنجز اور یوکرین پر روس کے حملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ موسمیاتی تبدیلی، کووِڈ-19 عالمی وبائی بیماری اور یوکرین کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے عالمی سطح پر ایک چیلنجنگ ماحول کے درمیان جی 20 کی قیادت کے لیے انڈونیشیا کی تعریف کی اور کہا کہ ان پیش رفت نے پوری دنیا میں تباہی مچا دی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے G-20 سربراہی اجلاس میں کہا کہ میں نے بارہا کہا ہے کہ ہمیں یوکرین میں جنگ بندی اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آنے کا راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ کووڈ 19 عالمی وبا کے بعد ایک نیا عالمی نظام بنانے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے۔ ہمیں یہ تسلیم کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے کہ اقوام متحدہ جیسے کثیر الجہتی ادارے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں۔

‘میں مشکل عالمی ماحول میں G20 کو موثر قیادت فراہم کرنے کیلئے صدر جوکو ویدوڈو کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔’ موسمیاتی تبدیلی، کووڈ کی وبا، یوکرین میں پیش رفت اور اس سے جڑے عالمی مسائل، ان سب نے مل کر دنیا میں تباہی مچا دی ہے۔ عالمی سپلائی تہس نہس ہو گئی ہے۔ پوری دنیا میں اشیائے ضروریہ کی فراہمی کا بحران ہے۔ ہر ملک کے غریب شہریوں کے لیے چیلنج زیادہ سنگین ہے۔ وہ پہلے ہی روزمرہ کی زندگی کے ساتھ جدوجہد کر رہے تھے۔ ان کے پاس دوہری مار کا سامنا کرنے کی مالی صلاحیت نہیں ہے۔ ہمیں اس حقیقت کو ماننے میں بھی کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے کہ اقوام متحدہ جیسی کثیر الجہتی تنظیمیں ان مسائل میں ناکام رہی ہیں اور ہم ان میں مناسب اصلاحات کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔ اس لیے آج دنیا کو G20 سے زیادہ توقعات ہیں، ہمارے گروپ کی مطابقت مزید بڑھ گئی ہے۔

‘میں نے بارہا کہا ہے کہ ہمیں یوکرین میں جنگ بندی اور سفارت کاری کے راستے پر واپسی کا راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ پچھلی صدی میں دوسری عالمی جنگ نے دنیا میں تباہی مچا دی تھی۔ اس کے بعد اس وقت کے لیڈران نے امن کی راہ پر چلنے کی سنجیدہ کوشش کی تھی۔ اب ہماری باری ہے۔ کووڈ کے بعد کے دور کے لیے ایک نیا ورلڈ آرڈر بنانے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم دنیا میں امن، ہم آہنگی اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس کا مظاہرہ کریں۔ مجھے یقین ہے کہ اگلے سال جب G-20 کی ملاقات بدھ اور گاندھی کی مقدس سرزمین پر ہوگی، ہم سب دنیا کو ایک مضبوط امن کا پیغام دینے پر متفق ہوں گے۔’

ہندوستان نے وبائی امراض کے دوران اپنے 1.3 بلین شہریوں کی خوراک کی حفاظت کو یقینی بنایا۔ بہت سے ضرورت مند ممالک کو اناج بھی فراہم کیا۔ غذائی تحفظ کے تناظر میں کھاد کی موجودہ قلت بھی ایک بڑا بحران ہے۔ آج کھاد کی قلت کل کا غذائی بحران ہے جس کا حل دنیا کے پاس نہیں ہوگا۔ ہمیں کھادوں اور غذائی اجناس دونوں کی سپلائی چین کو مستحکم اور یقینی بنانے کے لیے آپسی رضامندی بنانی چاہئے۔ ہندوستان میں پائیدار غذائی تحفظ کے لیے، ہم قدرتی کھیتی کو فروغ دے رہے ہیں اور جوار جیسے غذائیت سے بھرپور اور روایتی غذائی اجناس کو دوبارہ مقبول بنا رہے ہیں۔ جوار عالمی غذائی قلت اور بھوک کا حل بھی ہو سکتا ہے۔ ہم سب کو اگلے سال جوار کا عالمی سال بڑے جوش و خروش سے منانا چاہیے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کریٹ سومیا کو دھمکی… یوسف انصاری کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا مطالبہ، لاؤڈ اسپیکر اور مسجدوں پر کارروائی کا الٹی میٹم

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے زہر افشانی کی ہے۔ انہوں نے گوونڈی شیواجی نگر کی حدود میں غیر قانونی مساجد پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کی پولس کو ہدایت دی ہے, اور کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو بی جے پی احتجاج کرے گی, اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کریٹ سومیا کو دھمکی دینے والے یوسف انصاری پر بھی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ بی جے پی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ یوسف انصاری کو پولس فوری طور پر گرفتار کرے۔ غیر قانونی مسجد کو کریٹ سومیا نے لینڈ جہاد قرار دیا اور کہا ہے کہ یوسف انصاری جیسے غنڈہ سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کریں گے۔ کریٹ سومیا نے گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کریٹ سومیا کی اس شرانگیزی سے علاقہ میں ہلچل ہے۔ پولس نے کریٹ سومیا کے دورہ کے پس منظر پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ایم این ایس مراٹھی زبان کے معاملے پر دوبارہ سرگرم ہو گئی، شمالی ہندوستانیوں کو مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت دینے پر نظر ثانی کرنے کا انتباہ۔

Published

on

Sandeep Deshpande

ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے ایک بار پھر مراٹھی زبان کے معاملے پر اپنا موقف گرم کیا ہے۔ منگل کو ایک شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی اس معاملے پر ناراض ہوگئی اور اس نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کو خبردار کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر نے کہا کہ پارٹی کو غور کرنا پڑے گا کہ آیا شمالی ہندوستانیوں کو ریاست میں رہنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ پارٹی کے ترجمان اور ممبئی یونٹ کے صدر سندیپ دیشپانڈے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر علاقائی جماعتوں کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ حال ہی میں دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے زبان کا تنازعہ حل ہوا تھا۔

سنیل شکلا، ممبئی میں مقیم نارتھ انڈین ڈیولپمنٹ آرمی کے کارکن نے کہا کہ پارٹی نے حال ہی میں بینکوں اور دیگر اداروں میں مراٹھی زبان کے استعمال کو نافذ کرنے کے لیے ایک تحریک کی قیادت کی تھی۔ اس کے لیے سپریم کورٹ میں ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سنیل شکلا نے کہا کہ ایم این ایس نہ صرف شمالی ہند کے مخالف ہے بلکہ ہندو مخالف بھی ہے کیونکہ ایم این ایس کے کارکنوں نے جن بینک اہلکاروں پر حملہ کیا وہ ہندو تھے۔

اس پیش رفت کے بعد، دیش پانڈے نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘ایک عجیب بھیا (شمالی ہندوستانی) نے سیاسی جماعت کے طور پر ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست کی ہے۔ اگر شمالی ہندوستانی مراٹھی مانوس کی پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو (ہمیں) سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا انہیں ممبئی اور مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے؟ دیش پانڈے نے کہا کہ یہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ کام وہ اپنے حواریوں کے ذریعے کر رہے ہیں۔ ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ دریں اثنا، شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا کہ ایم این ایس یا کسی دوسری پارٹی میں کچھ غلط نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں لوگوں سے مراٹھی زبان استعمال کریں۔ تاہم انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بے گناہ بینک اہلکاروں پر حملہ کرنا غلط ہے۔ انہوں نے پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com