Connect with us
Friday,20-September-2024
تازہ خبریں

سیاست

شہریت ترمیمی بل ملک کے سیکولر کردار اور آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے: مولانا ندیم صدیقی

Published

on

(وفاناہید)
حال ہی میں پارلیمنٹ میں منظور کردہ شہریت تر میمی بل کے خلاف آج جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی اپیل پر ممبئی سمیت پوری ریاست میں مسلمانوں نے دھرنے آندولن کی نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے تمام کمشنریٹ ضلعی کلکٹریٹ، اور تحصیلداردفاتر کے سامنے زبردست احتجاج اور دھرنا منعقد کرکے متعلقہ افسران کو میمورنڈم سونپا۔ اس اس دھرنے میں ریاست بھرکی بیشتر مسلم تنظیموں اور این جی اوز نے بلا لحاظ مسلک ملت شریک ہوئیں جس کی قیادت جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے کی۔ اس آ ندولن کی خاص بات یہ رہی مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے تھے جس میں اس سیاہ بل کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے۔اس موقع پر جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے آزاد میدان ممبئی کے دھرنے میں بنفس نفیس شر کت کی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہریت تر میمی بل ملک کے سیکولر کردار اور آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے،ملک کے دستور کو ختم کر نے کی طرف ایک سازش ہے،یہ بل محض مسلمانوں پرمظالم سے متعلق نہیں ہے بلکہ دستور ہند پر ایک زور دار طمانچہ ہے جس کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بیکاری،بے روزگاری،اور معیشت کی گرتی ہوئی صورت حال اور اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے ہر 6 مہینے میں اس قسم کی بل پیش کرکے عوام کے ذہنوں کو بھٹکایا جا رہا ہے اور ہندو مسلم پالیسی کے تحت عوام میں منافرت پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مولانا صدیقی نے مزید کہا کہ اس متنازعہ بل کے خلاف ملک بھرمیں ہو رہے احتجات سے ثابت ہور ہا ہے کہ ہندوستانی عوام کی ایک بہت بڑی تعداد خاص طور پر برادران وطن ا س بل کے خلاف ہیں اس کے باوجود حکومت نے اس بل کو پاس کر دیا ہے،کوئی بھی طاقت عوام کی طاقت سے بڑھ کر نہیں ہے،پارلیمنٹ میں جن کی اکثریت تھی وہ بھلے ہی جیت گئے لیکن ملک کی اکثریت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ اس قانون کو بھارت کی نظریہ کے خلاف سمجھتے ہیں،ایسے وقت میں جمعیۃ علماء پوری طاقت سے عوام کے جذبات کو ظاہر کرنا چاہتی ہے،یہ کوئی ہندو مسلم مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایکٹ بنام آئین ہند ہے،وہ آئین جس کی تعمیر میں جمعیۃ علماء ہند کے اکابر نے قربانی دی ہے اسے اکثریتی سونچ کے دباؤ میں یوں ہی پامال ہوتے نہیں دیکھ سکتی۔ ریاست بھر کے جمعیۃ علماء کے ذمہ داران سے ملی اطلاع کے مطابق یہ دھرنے دوپہر دو بجے سے شروع ہوگئے تھے اور4 بجے تک تمام ضلعی مقامات اور تعلقہ جات میں لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی،ہزاروں کی تعداد میں لوگ گھروں سے نکل کر متعلقہ سرکاری افسران کے دفاترکے سامنے دھرنے پر بیٹھے۔ یہ دھرنے نہایت پرامن رہے، کہیں بھی کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ یہ آندولن اس قدر منظم اور منصوبہ بند تھا کہ ریاست کے کچھ کلکٹریٹ پرشرکاء کی تعداد ہزاروں میں بتائی گئی ہے۔
مولانا ندیم صدیقی نے مزید کہا کہ آج ریاست بھر کے36ضلع میں سے35ضلع کے 410 شہروں اورتعلقوں میں ہماراآندولن ہوا ہے جس میں مجموعی طورلاکھوں افراد شریک ہوئے ہیں۔احتجاج میں اس بات کا اعادہ کیا گیاکہ ہم پریشان حال اور ستائے ہوئے لوگوں کو شہریت دینے کے خلاف نہیں ہیں لیکن جس طرح مذہبی تفریق اور ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بناتے ہوئے بل اکثریت کے زعم میں منظور کراویا گیا ہے،یہ طریقہ ایک مخصوص طبقے کو محروم کرنے کی حکومت کی کوشش بدترین انسانی جرم اور آئین ہند کا بھونڈا مذاق ہے۔یہ آندولن ممبئی آزاد میدان سمیت صوبہ بھر کے تمام اضلاع بطور خاص اورنگ آباد،ناندیڑ،جالنہ،پر بھنی،لاتور،ہنگولی،بیڑ، عثمان آباد،تھانہ، بھیونڈی، رائے گڑھ،رتنا گیری،سندھو درگ،ناسک،مالیگاؤں،دھولیہ،جلگاؤں،احمد نگر،نندور بار،پونہ،ستارہ،کولھا پور، شولا پور،سانگلی،،ناگپور،امراؤتی،اکولہ،بلڈانہ ایوت محل،چندر پور، وردھا،بھنڈارہ،گوندیا،واشم کے تمام شہروں اور تعلقوں میں منظم طریقے پر منعقد کئے گئے اور کلکٹر،ڈپٹی کلکٹر اور تحصیلدار کومیمورنڈم دیئے گئے۔اس کے باوجود اگر حکومت نے ہوش کے نا خن نہیں لئے تواس سے بڑا اقدام کیا جائے گا جس کا خمیازہ بھگتنے کے لئے حکومت تیار رہے۔آزاد میدان کے دھرنے میں مولانا محمد ذاکر قاسمی،ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان،عشرت علی خان،مولانا برہان الدین قاسمی،مولانا نوشاد صدیقی، یونس بھائی دکا و دیگر شریک تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر : کانگریس نے بی جے پی کو دیا ایک اور جھٹکا، سینئر لیڈر اور سابق ایم پی بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر سمیت سینکڑوں کارکنان کانگریس میں شامل

Published

on

congress

مہاراشٹر : کانگریس نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے ناندیڑ ضلع میں بڑا دھچکا لگایا۔ ناندیڑ کے سابق ایم پی اور بی جے پی لیڈر بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر، سابق ایم ایل اے اوم پرکاش پوکرن، نوجوان لیڈر ڈاکٹر مینل پاٹل کھٹگاؤںکر سمیت سینکڑوں کارکنوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے اور سابق وزیر امیت دیشمکھ نے دادر میں ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر تلک بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں ان تمام لیڈروں کا پارٹی میں خیرمقدم کیا۔

اس موقع پر پٹولے نے کہا کہ بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر ایک نچلی سطح کے کارکن ہیں، جو بغیر کسی عہدہ کی توقع کے کانگریس پارٹی میں داخل ہوئے ہیں۔ پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ ناندیڑ ضلع کے کانگریس قائدین، عہدیداروں اور سینئر قائدین سے بات چیت کے بعد کیا گیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ یہ تمام قائدین فی الحال تلک بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں پارٹی میں داخل ہوئے ہیں، لیکن جلد ہی ناندیڑ میں پارٹی داخلے کی ایک شاندار تقریب منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کھٹگاؤںکر کے آنے سے ناندیڑ ضلع میں کانگریس پارٹی کو مزید تقویت ملے گی اور اسمبلی انتخابات میں بھی ناندیڑ ضلع سے سب سے زیادہ کانگریس امیدوار منتخب ہوں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر نے کہا کہ میں کانگریس پارٹی میں شامل ہو کر اپنے گھر واپسی پر خوش ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ایم ایل اے، ایم پی، وزیر کے طور پر کام کرنے کا موقع دیا ہے۔ درمیان میں, میں دوسری پارٹی میں گیا تھا لیکن اب گھر واپس آگیا ہوں۔ کھٹگاؤںکر نے کہا کہ نانا پٹولے کی قیادت میں ریاست میں کانگریس پارٹی مضبوط ہو رہی ہے اور ہم اسمبلی انتخابات میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی کوشش کریں گے۔

اس پارٹی میں داخلے کی تقریب کے دوران سابق وزیر ڈی پی ساونت، ایم ایل اے موہن راؤ ہمبرڈے اور ضلع ناندیڑ کے کانگریس عہدیدار موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com