Connect with us
Friday,18-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کرسچن مشیل جیمز کو اگستا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر کیس میں دہلی ہائی کورٹ سے ملی ضمانت، لیکن انہوں نے جیل میں ہی رہنے کا کیا فیصلہ۔

Published

on

نئی دہلی : اگستا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر کیس میں مبینہ درمیانی شخص کو دہلی ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد بھی، کرسچن مشیل جیمز جمعہ کو شہر کی عدالت میں پیش ہوئے اور ضمانت کی درخواست کرنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی ان کے لیے محفوظ نہیں ہے اور وہ واپس حراست میں جانا چاہتے ہیں۔ جیمز کو 2018 میں یو اے ای سے 3,600 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ای ڈی کے ذریعہ حوالگی کیا گیا تھا۔ جیمز نے عدالت کو بتایا کہ ‘سیکیورٹی رسک’ کی وجہ سے وہ ضمانت پر رہا ہونے کے بجائے اپنی سزا مکمل کر کے ہندوستان چھوڑنے کو ترجیح دیں گے۔ اس نے اپنی عدالت میں خصوصی جج سنجیو اگروال سے کہا، “میں ضمانت قبول نہیں کر سکتا۔ یہ غیر محفوظ ہے۔ جب بھی میں تہاڑ سے باہر جاتا ہوں، کچھ نہ کچھ ہوتا ہے۔ مجھے پولیس کے ساتھ مسئلہ ہے، میں آپ سے رازداری میں بات کرنا پسند کروں گا”۔

جب جج نے جمیل کی خیریت دریافت کی تو اس نے کہا کہ دہلی ان کے لیے بڑی جیل ہے۔ انہوں نے ایمس میں پیش آنے والے ایک واقعہ کا ذکر کیا جس کے بارے میں وہ عدالت سے نجی طور پر بات کرنا چاہیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے ان کی رہائی کے لیے ضروری ضمانت کی شرائط عائد کر دیں۔ جیمز کی نجی بات کرنے کی درخواست پر جج نے میڈیا والوں اور پولیس کو کمرہ عدالت سے باہر بھیج دیا۔ اس ہفتے کے شروع میں جیمز کو ضمانت دیتے ہوئے، ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ ایک غیر معمولی صورتحال ہے جہاں ملزم 6.2 سال سے زیادہ عرصے سے حراست میں تھا لیکن نامکمل تفتیش کی وجہ سے ابھی تک مقدمے کی سماعت شروع نہیں ہوئی تھی۔ 18 فروری کو سپریم کورٹ نے انہیں سی بی آئی کے ایک متعلقہ کیس میں ضمانت دی تھی، جو نچلی عدالت کی طرف سے مقرر کی گئی شرائط کے ساتھ تھی۔ دونوں کیسز میں عدالت نے جیمز کو 5 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے اور ضمانت کی رقم جمع کرانے کی ہدایت کی جس پر جیمز نے کہا کہ جو شخص چھ سال سے جیل میں ہے وہ مقامی ضمانتی کیسے پیش کر سکتا ہے؟ جب جیمز نے کہا کہ وہ ضمانت پر رہا نہیں ہونا چاہتے تو جج نے کہا کیا آپ کو دہلی میں محفوظ گھر نہیں مل سکتا؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں ضمانت قبول نہیں کر سکتا یہ غیر محفوظ ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ دسمبر 2018 میں جیمز کو دبئی سے حوالگی کیا گیا تھا اور بعد میں اسے سی بی آئی اور ای ڈی نے گرفتار کر لیا تھا۔ جیمز ان تین مبینہ درمیانی افراد میں سے ایک ہے جن سے اس معاملے میں تفتیش کی جا رہی ہے، باقی دو گائیڈو ہاسکے اور کارلو گیروسا ہیں۔ سی بی آئی نے اپنے چارج شیٹ پیپر میں دعویٰ کیا تھا کہ 8 فروری 2010 کو 556.262 ملین روپے کے وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر کی فراہمی کے معاہدے کی وجہ سے سرکاری خزانے کو 398.21 ملین یورو (تقریباً 2,666 کروڑ روپے) کا نقصان پہنچا ہے۔ جون 2016 میں جیمز کے خلاف دائر ای ڈی کی چارج شیٹ میں الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے اگستا ویسٹ لینڈ سے 30 ملین یورو (تقریباً 225 کروڑ روپے) حاصل کیے تھے۔

سیاست

اسمبلی احاطہ میں جتیندرآہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم، رکن اسمبلی ہی محفوظ نہیں ہے تو کیا فائدہ… آہواڑ برہم و نالاں

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے احاطے میں این سی پی لیڈر و رکن اسمبلی جتیندرآہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندپڈلکر کے کارکنان کے مابین تصادم کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ بی جے پی رکن اسمبلی پڈلکر اور رکن اسمبلی جتیندر آہواڑ کے مابین گالی گلوج بھی ہوئی تھی۔ اسمبلی میں جہاں عوام کے مسائل پیش کئے جاتے ہیں اب یہ عوامی مندر میں تصادم کی واردات ہوئی ہے۔ دونوں کارکنان میں تصادم اس حد تک شدید تھا کہ ایک دوسرے کے کپڑے بھی پھٹ گئے اس پر سیاسی اور عوامی حلقے میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ این سی پی لیڈر جتیند آہواڑ نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں دھمکی دی جارہی ہے, ان کو سوشل میڈیا پر ایس ایم ایس کے معرفت گالیاں دی گئی۔ اسمبلی میں ایک رکن اسمبلی ہی محفوظ نہیں تو کیا فائدہ رکن اسمبلی منتخب ہو کر۔ جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پڈلکر کے کارکنان نے ہی حملہ کیا تھا, ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انہیں اقتدار کا تکبر ہے, اس متعلق پڈلکر نے کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ہے جبکہ اسمبلی میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں اور سیکورٹی کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد جتیندر آہواڑ برہم اور نالاں ہے اور انہوں نے صحافیوں سے خطاب کے دوران اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل تیز، ادھو ٹھاکرے اور فڑنویس کی ملاقات نصف گھنٹے میٹنگ

Published

on

uddhav-fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر کی سیاست میں اب سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ ادھو ٹھاکرے اور دیویندر فڑنویس کی نصف گھنٹہ ملاقات سے سرگوشیاں شروع ہو گئی ہے۔ اس موقع پر ادیتہ ٹھاکرے بھی موجود تھے۔ یہ میٹنگ قانون ساز کونسل کے لیڈر رام شندے کی کیبن میں منعقد ہوئی۔ بدھ کو وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ادھو ٹھاکرے کو سرکار میں شمولیت کی پیشکش کی تھی, جس کے بعد سے ہی چہ میگوئیاں شروع ہو گئی تھی۔ اب اس میٹنگ سے مزید سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ اس میٹنگ میں دونوں لیڈران میں نصف گھنٹے تبادلہ خیال ہوا۔ ادھو ٹھاکرے نے اس موقع پر فڑنویس کو ایک کتاب بھی دی جو ہندی لازمی کیوں؟ کے موضوع پر تھی سہ لسانی فارمولہ کے بعد ریاستی سرکار نے ہندی کے خلاف احتجاج کے بعد ہندی لازمیت کے جی آر کو منسوخ کر دیا تھا, لیکن اس معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے, جو فیصلہ کرے گی کہ ہندی لازمی رکھی جائے یا نہیں۔ اسی درمیان عوامی تحفظ بل سے متعلق گورنر سے ملاقات کے لئے حکمت عملی کی میٹنگ کے لئے کانگریس صدر ہرش وردھن سپکال بھی اپوزیشن لیڈر امباداس کی کیبن میں داخل ہوئے ہیں, جن سرکشا بل کو لے کر گورنر سے میٹنگ کے انعقاد پر ادھو سے ان کی ملاقات اور تبادلہ خیال ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

یتیموں کی فیس سرکار ادا کریگی، رئیس شیخ کے مطالبہ پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوفہ کی وضاحت

Published

on

Raees-Shaikh

مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے یتیموں کی تعلیمی فیس اور اسکولی فیس سے متعلق سرکار سے سوال کرتے ہوئے یہ واضح کرنے کی درخواست کی ہے کہ یتیموں کو ایس سی کی طرز پر مکمل فیس کی فراہمی اور سہولت میسر ہوگی ایک جی آر 2003 ء میں اس مناسبت سے جاری کیا گیا تھا لیکن اس کی کوئی سہولت ان بچوں کو میسر نہیں آئی ہے, جبکہ سرکاری نوکریوں میں بھی انہیں سہولت میسر کرنے سے متعلق سرکار نے کیا قدم اٹھایا اور اب تک کتنے یتیموں کو سرکاری نوکری ملی ہے, جس پر زیر موصوفہ نے کہا کہ یتیموں کو اسکول فیس 100 فیصد فراہم ہوگی اور آج سے ہی اس جی آر پر مکمل عمل آوری ہوگی اور ایس سی ریزرویشن کے طرز پر یتیموں کو ریزرویشن فراہم کرنا مشکل ہے۔ کیونکہ دونوں کی درجہ بندی علیحدہ ہے, لیکن اس کے باوجود یتیموں کو جو بھی سہولیات فراہم ہے, اسے نافذ العمل کیا جائے گا۔ اس پر رئیس شیخ نے کہا کہ یتیموں کی سہولت سے متعلق سرکلر تو جاری ہے, لیکن اب تک اس پر عمل آوری نہیں کی جاتی جس پر وزیر موصوفہ نے کہا کہ اب تک سرکاری نوکری میں ایک فیصد ریزرویشن میں 714 یتیموں کو نوکری ملی ہے, اس پر رئیس شیخ نے کہا کہ 2018 سے کئی بچے فیس نہ ملنے کے سبب ڈراپ آؤٹ یعنی اپنا تعلیمی سلسلہ منقطع کر چکے ہیں, اگر فیس فراہمی کا اعلان آپ کر رہے ہیں تو کیا اس سال ہی فیس فراہم ہوگی اور انہیں فیس مرحلہ وار طریقے سے دی جائے گی کہ یکمشت فیس ادا کی جائے گی, کیونکہ یتیموں کو داخلہ سے پہلے فیس فراہم نہیں ہوتی ہے اور انہیں یہ فیس ادائیگی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایسی صورتحال میں داخلہ کے وقت ہی انہیں فیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اس پر وزیر موصوفہ نے کہا کہ فیس سے متعلق تمام احکامات جاری کئے گئے ہیں اور آج سے ہی یہ سرکلر پر سختی سے عمل آوری ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com