قومی خبریں
وزیر اعلیٰ یوگی کا حکم، کورونا گائیڈ لائنس کے مطابق چلائیں نائٹ شیلٹرس، آج کرسکتے ہیں میٹنگ

چین میں کورونا کے بڑھ رہے خطرے کی آرہی خبروں کے درمیان اترپردیش کی یوگی حکومت بھی الرٹ ہو گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے خاص طور پر بے سہارا، کمزور طبقے کے غیر محفوظ لوگوں کو بڑھتی ٹھنڈ اور سرد لہر کے ساتھ کورونا سے بچانے کے لیے کورونا گائیڈ لائنس کے مطابق نائٹ شیلٹرس چلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ وہیں، آج یعنی جمعرات کو وزیراعلیٰ کوویڈ کو لے کر میٹنگ کرسکتے ہیں۔
جاری گائیڈ لائنس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ نائٹ شیلٹرس میں صاف صفائی کے ساتھ کورونا پروٹوکال پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے۔ مقررہ سینیٹائزیشن ہو اور سوشل ڈسٹنسنگ کا دھیان رکھا جائے۔ واضح رہے کہ چین میں کورونا انفیکشن کے کئی نئے کیسیز سامنے آئے ہیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے یوگی حکومت بھی الرٹ ہوگئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی ایئر پورٹ پر بھی احتیاط بڑھادی گئی ہے۔ جاپان، یو ایس، کوریا، برازیل اور چین سمیت دیگر کوویڈ سے متاثرہ ملکوں سے لوٹنے والوں کی جانچ کی جائے گی۔ پازیٹیو پائے جانے والوں کے رابطے میں آئے کم سے کم 50 لوگوں کی جانچ کرائی جائے گی۔ نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے تمام چیف میڈیکل آفیسرز اور سپرنٹنڈنٹس کو ہر سطح پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اسپتال کو مکمل طور پر تیار رکھنے اور کووڈ سے متعلق وسائل کو اچھی حالت میں رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
حکم دیا گیا ہے کہ شیلٹرس میں مقررہ طور پر سینیٹائزیشن کیا جائے اور کورونا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے سماجی دوری پر بھی عمل کرایا جائے۔ احکامات پر عمل کرتے ہوئے یونٹ میں چلائے جا رہے شیلٹرس کی تفصیل ڈائریکٹوریٹ کے گوگل لنک پر ہر روز دستیاب کرانے کا بھی حکم دیا گیا ہے،تا کہ اضلاع میں چلائے جارہے نائٹ شیلٹرس میں انتظامات کی ریاستی سطح پر نگرانی کی جاسکے۔
سیاست
بی جے پی 20 اپریل سے چلائے گی ‘وقف اصلاح جنجاگرن ابھیان’، نظریں بہار اور بنگال کے انتخابات پر بھی ہیں

نئی دہلی : جب سے وقف (ترمیمی) بل قانون بن گیا ہے، اپوزیشن نے بی جے پی اور مودی حکومت کو گھیرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ تمام تیاریاں اس سال اکتوبر نومبر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات اور اگلے سال مغربی بنگال اور کیرالہ جیسی ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کے لیے ہیں۔ جبکہ کانگریس اور حزب اختلاف میں اس کے دیگر حلیفوں کو لگتا ہے کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر نہ صرف مسلم ووٹوں کو مضبوط کیا جائے گا بلکہ عیسائیوں جیسی دیگر اقلیتی برادریوں کو بھی راغب کیا جاسکتا ہے۔ لیکن، بی جے پی نے اس چیلنج کو موقع میں بدلنے کی تیاری شروع کردی ہے۔ بی جے پی 20 اپریل سے 15 دنوں کے لیے ‘وقف اصلاح جنجاگرن ابھیان’ شروع کرنے جا رہی ہے، نام سے تو لگتا ہے کہ اس کے ذریعے پارٹی نئے وقف قانون سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے جا رہی ہے، لیکن اس کے ذریعے وہ نہ صرف اس معاملے پر اپوزیشن کی طرف سے چلائے جا رہے بیانیے کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے، بلکہ اس انتخابی مساوات کے ذریعے اپنی مضبوطی بھی چاہتی ہے۔
جمعرات کو بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کی قیادت میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں وقف اصلاحات جنجاگرن ابھیان پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو اور پارٹی کے جنرل سکریٹری رادھا موہن داس اگروال سمیت کئی سینئر لیڈروں نے پارٹی کے سربراہوں اور کنوینر سے بات کی اور انہیں اقلیتی محاذوں کے نئے فوائد اور قانون کی ضرورت سے آگاہ کیا۔ وقف اصلاحات جنجاگرن ابھیان کے باضابطہ آغاز سے قبل پارٹی ضلع اور ریاستی سطح پر بھی اسی طرح کی ورکشاپس منعقد کرنے جا رہی ہے۔ درحقیقت اس کے ذریعے بی جے پی نہ صرف نئے وقف قانون کی حقیقت کو مسلم خواتین تک پہنچانا چاہتی ہے بلکہ پسماندہ مسلمانوں اور عیسائی برادری تک اس سے متعلق درست معلومات بھی پہنچانا چاہتی ہے۔
دراصل وقف ایکٹ کے خلاف ملک کے کئی حصوں میں احتجاج جاری ہے اور کہیں اپوزیشن بھی اس مسئلہ کو زندہ رکھنا چاہتی ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے یہاں تک الزام لگایا کہ بی جے پی یہیں رکنے والی نہیں ہے، وہ عیسائیوں سے جڑی جگہوں کو بھی نشانہ بنانا چاہتی ہے۔ یہ سب کچھ بہار، مغربی بنگال اور کیرالہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ہو رہا ہے۔ ان تمام ریاستوں میں مسلم ووٹروں کی آبادی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کیرالہ اور شمال مشرق میں عیسائی ووٹروں کی بھی خاص اہمیت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی اپنے اقلیتی محاذ کے ذریعے نہ صرف پسماندہ مسلمانوں تک نئے قانون کے بارے میں معلومات پہنچانا چاہتی ہے بلکہ عیسائی رائے دہندگان کو پرانے وقف قانون کے بارے میں بتانا چاہتی ہے کہ اس میں تبدیلی کیوں ضروری تھی۔
ممکن ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی 16 اپریل کو ہریانہ میں منعقد ہونے والے ایک پروگرام میں نئے وقف قانون پر اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جب پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پر بحث ہو رہی تھی تو وہ غیر ملکی دورے پر ہونے کی وجہ سے اس میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔ کیونکہ حزب اختلاف نے اس قانون کو بی جے پی کے خلاف بہت بڑا ہتھیار سمجھا ہے، اس لیے ممکن ہے کہ پی ایم مودی اپنے انداز میں اس سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی بنیاد ڈالیں۔ اس کا امکان اس لیے بھی بڑھ گیا ہے کہ بہار میں نتیش کمار کی جے ڈی یو اور چراغ پاسوان کی ایل جے پی (رام ولاس) اور جیتن رام مانجھی کے ہندوستان عوام مورچہ کو نئے قانون کی وجہ سے انتخابات میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سیاست
وقف بل کے خلاف عدالت جانے کی تیاریاں، اکھلیش کا اعلان… فرضی انکاؤنٹر میں لوگوں کو مارنے کا الزام، بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کے بیان پر بھی حملہ

جونپور : اکھلیش یادو نے اتر پردیش کے جونپور میں وقف ایکٹ پر بڑا حملہ کیا ہے۔ انہوں نے وقف ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی بات کی ہے۔ ایس پی صدر منگل کو جونپور میں تھے۔ اس دوران انہوں نے مرکزی اور یوپی حکومتوں پر شدید حملہ کیا۔ وہ سابق بلاک سربراہ مسز سرجودی کے آنجہانی شوہر دھرمراج یادو کو خراج عقیدت پیش کرنے آئے تھے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ موجودہ حکومت کسی بھی محاذ پر ٹھیک سے کام نہیں کر رہی ہے۔ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے عوام کو تنگ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے وقف بل کے حوالے سے بھی کچھ ایسا ہی کہا۔ اکھلیش یادو نے وقف ترمیمی قانون کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس قسم کے بل کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے وقف بل لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم (سماج وادی پارٹی) نے اسے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی قبول نہیں کیا۔ پھر بھی قبول نہیں کریں گے۔ ہم اس بل کی قانونی مخالفت کریں گے۔
ایس پی صدر نے الزام لگایا کہ ریاست میں لوگوں کو فرضی انکاؤنٹر میں مارا جا رہا ہے۔ اکھلیش یادو نے ٹک ٹاک بنانے والے مسلم لڑکے کی موت کا معاملہ اٹھایا۔ اس کے علاوہ بینک ڈکیتی کیس میں جونپور کے ایک نوجوان کے انکاؤنٹر کا معاملہ بھی اس دوران اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے ایک یادو نوجوان کے انکاؤنٹر کا معاملہ اٹھایا تو ایک کشتریہ کا بھی سامنا ہوا۔ تم لوگ یہیں سے ہو۔ یہ کیسز آپ کے سامنے ہوئے ہیں۔ اکھلیش یادو نے بلڈوزر ایکشن کیس میں یوپی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ کے ریمارکس پر بھی بات کی۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ سپریم کورٹ آج جو کہہ رہی ہے، ہم کافی عرصے سے کہہ رہے ہیں۔ یوپی میں امن و امان کی صورتحال مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ قانون کی حکمرانی ختم کر کے اہلکار اپنی مرضی کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ من پسند افسران کام کر رہے ہیں۔ جن افسران کو وہ چاہتے ہیں مقدمات درج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں امن و امان کے نام پر کچھ نہیں بچا ہے۔
بجلی کے معاملے پر اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت بجلی مہنگی کر رہی ہے۔ محکمہ بجلی کی جانب سے صرف میٹر لگانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ اتر پردیش کو ترقی دی جائے گی۔ یوپی میں 10 سالوں میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں۔ سماج وادی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی طرف سے دیئے گئے لیپ ٹاپ اب بھی کام کر رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے ون نیشن ون الیکشن پر مرکزی حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو پہلے پورے اتر پردیش کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں۔ ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کو بھول جائیں۔ بریلی واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس خود ہی مقدمہ درج کر رہی ہے۔ گرفتاری وہ خود کر رہی ہے۔ ای وی ایم کے معاملے پر انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں چھیڑ چھاڑ کا امکان ہے۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے 2027 کے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ اس میں بی جے پی کا مکمل صفایا ہو جائے گا۔
سیاست
کانگریس صدر کھرگے نے عالمی یوم صحت کے موقع پر مرکزی حکومت کی صحت پالیسیوں پر تنقید کی، بی جے پی کی دوا، علاج پر مہنگائی کی گولی…

نئی دہلی : کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے عالمی یوم صحت کے موقع پر مرکزی حکومت پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ‘ملک کے صحت کے نظام کو آئی سی یو میں بھیج دیا ہے’۔ کھرگے نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عام آدمی پر علاج کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے بڑھتی مہنگائی، صحت کی سہولیات کی کمی اور کم سرکاری اخراجات پر حکومت پر حملہ کیا۔ کھرگے نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں سے طبی مہنگائی ہر سال 14 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے علاج بہت مہنگا ہو گیا ہے۔ اپریل سے اب تک 900 ضروری ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ کے مطابق مہنگے علاج کی وجہ سے ہر سال 10 کروڑ لوگ غربت کے دہانے پر پہنچ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو ہیلتھ اور لائف انشورنس پر 18 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنا پڑتا ہے۔ میڈیکل آکسیجن، پٹیاں، سرجیکل آئٹمز پر 12٪ جی ایس ٹی لگتے ہیں، اور ہسپتال کی وہیل چیئر، سینیٹری نیپکن پر 18٪ جی ایس ٹی لگتے ہیں۔ جس کی وجہ سے مریضوں کے اخراجات مزید بڑھ گئے ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں ہسپتال کے اخراجات میں 11.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انجیو پلاسٹی کی لاگت دوگنی اور گردے کی پیوند کاری کی لاگت تین گنا ہو گئی ہے۔ جس سے مریضوں پر بھاری بوجھ پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیلتھ پالیسی 2017 کے تحت حکومت کو صحت پر جی ڈی پی کا 2.5 فیصد خرچ کرنا تھا لیکن صرف 1.84 فیصد خرچ کیا گیا۔ گزشتہ 5 سالوں میں صحت کے بجٹ میں 42 فیصد کمی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی، عالمی یوم صحت پر پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ ‘صحت ہی اصل خوش قسمتی اور دولت ہے۔’ انہوں نے صحت مند معاشرے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت صحت کی خدمات پر توجہ مرکوز رکھے گی۔ پی ایم نے موٹاپے کو بڑا مسئلہ قرار دیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق سال 2050 تک 44 کروڑ سے زیادہ ہندوستانی موٹاپے کا شکار ہوں گے۔ انہوں نے کھانے میں تیل کو 10 فیصد کم کرنے اور ورزش کو زندگی کا حصہ بنانے کا مشورہ دیا۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا