Connect with us
Tuesday,05-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

چیٹ جی پی ٹی پر دل ہار بیٹھے گوتم اڈانی، کہا-چپ کی طرح AI کے لیے بھی مشکل ہوگی مسابقت

Published

on

Gautam Adani

ایشیا کے سب سے امیر شخص گوتم اڈانی کا دل چیٹ جی پی ٹی پر آ گیا ہے۔ آرٹیفیشل انٹلیجنس پر مبنی ایک پروگرام ہے جو خود سے لطیفے لکھنے، کمپیوٹر کوڈ کو غلطی سے پاک بنانے اور یہاں تک کہ نظمیں اور مضامین تیار کرنے کے بھی قابل ہے۔ گوتم اڈانی کا کاروبار حالیہ سالوں میں کانوں، بندرگاہوں اور پاور پروجیکٹوں سے ہوائی اڈووں، ڈیٹا سینٹرس اور ڈیفنس سیکٹر تک پھیلا ہے۔ انہوں نے داؤس میں ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کی میٹنگ میں حصہ لینے کے بعد یہ باتیں کہیں ہیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم لینکڈن پر لکھا، ’یہ میٹنگز کے لحاظ سے شاید میرا سب سے مصروف ڈبلیو ایف ایف تھا۔ میں نے ایک درجن سے زیادہ سربراہان مملکت اور بہت سے کاروباری رہنماؤں سے ملاقات کی۔‘ مصنوعی ذہانت (اے آئی) یا جنریٹو اے آئی میں پیشرفت ورلڈ اکنامک فورم میں تمام مباحثوں پر حاوی رہی۔ انہوں نے کہا، حال میں چیٹ جی پی ٹی کے آنے سے آرٹیفیشل انٹلیجنس کے جمہوریت میں تبدیلی کا لمحہ آیا ہے۔ اس کی حیرت انگیز صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ اس کی مزاحیہ ناکامیوں کو دیکھنا بھی دلچسپ ہے۔ جب سے میں نے اسے استعمال کرنا شروع کیا ہے مجھے کچھ حد تک اس کی عادت لگنے کا اعتراف کرنا چاہیے۔اڈانی نے کہا کہ پڑھنے اور لکھنے کی تخلیق میں آرٹیفیشل انٹلیجنس کے تعاون کے وسیع پیمانے پر اثرات مرتب ہوں گے، اور امریکہ چپ ڈیزائن اور بڑے پیمانے پر پیداوار میں رہنما ہونے کی وجہ سے باقی دنیا سے آگے ہے۔ اڈانی نے لکھا کہ اس سے جدید جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کا راستہ بھی کھل جائے گا۔

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کا 5 اگست کو انتقال ہوگیا۔ وہ کافی عرصے سے علیل تھے۔ آرٹیکل 370 کو ہٹانے میں ستیہ پال ملک کا اہم کردار رہا تھا۔

Published

on

Satya-Pal

نئی دہلی : جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک منگل 5 اگست کو انتقال کر گئے۔ وہ طویل عرصے سے بیمار تھے اور دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل تھے۔ ستیہ پال ملک کی موت کے ساتھ ایک اتفاق بھی جڑا تھا۔ دراصل، 5 اگست کو کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹا دیا گیا تھا جب ستیہ پال ملک گورنر تھے اور اسی دن ان کا انتقال ہو گیا تھا۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانے میں ستیہ پال ملک نے سب سے اہم کردار ادا کیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ 5 اگست 2019 کو جب ستیہ پال ملک گورنر تھے، مودی حکومت نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو پارلیمنٹ سے ہٹانے کا اعلان کیا اور جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر میں تقسیم کر دیا۔ جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کو وزیر داخلہ امت شاہ نے 5 اگست 2019 کو راجیہ سبھا میں پیش کیا تھا، پھر اسے بھی اسی دن منظور کر لیا گیا تھا۔ جس کے بعد ملکی سیاست میں بھونچال آگیا۔

اس کے بعد اسے 6 اگست کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا اور پاس کیا گیا۔ پھر 9 اگست 2019 کو صدر جمہوریہ ہند نے اس ایکٹ کو اپنی منظوری دے دی۔ اس کے بعد کئی جماعتوں نے اس کی مخالفت بھی کی۔ اس دوران محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ سمیت مقامی لیڈروں نے گورنر ستیہ پال ملک پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا تھا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک انٹرویو کے دوران ستیہ پال ملک نے بھی آرٹیکل 370 کو ہٹانے کی حمایت کی تھی۔ ستیہ پال ملک نے 4 اگست 2019 کی رات کی کہانی بھی بتائی اور بتایا کہ انہوں نے مرکزی حکومت کے ساتھ کیسے تعاون کیا۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ 4 اگست کی رات انہیں ایک خط بھیجا گیا تھا۔ پھر 5 اگست 2019 کی صبح اس نے خط پر دستخط کر کے دہلی بھیج دیا۔ حالانکہ ستیہ پال ملک نے اس وقت ایک متنازعہ بیان بھی دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جو بھی آرٹیکل 370 ہٹانے کی مخالفت کر رہا ہے، لوگ اسے جوتے ماریں گے۔ مرکزی حکومت نے اس وقت ستیہ پال ملک کی رضامندی بھی سپریم کورٹ میں پیش کی تھی کیونکہ اس وقت جموں و کشمیر میں کوئی منتخب حکومت نہیں تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کبوتر خانہ تنازع حل، دیویندر فڑنویس کا بڑا فیصلہ

Published

on

ممبئی مہاراشٹر وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ممبئی میں کبوتر خانہ کو بند کرنے کے تنازعہ کو حل کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کبوتر خانہ کی اچانک بندش درست نہیں۔ کنٹرولڈ فوڈ سپلائی اور صفائی کے لیے نئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ‎گزشتہ کچھ دنوں سے ممبئی میں کبوتر خانہ کے معاملے پر تنازعہ جاری تھا تھا۔ اب بالآخر اس تنازعہ کو حل کر لیا گیا ہے ۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے کبوتر خانہ تنازعہ حل ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کبوتر خانہ کے اچانک بند ہونے سے پیدا ہونے والے مسئلہ کا حل تلاش کرنے کے لئے میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں دیویندر فڑنویس نے کہا کہ کبوتر خانہ کو اچانک بند کر دینا درست نہیں ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، ایم ایل اے گنیش نائک، وزیر گریش مہاجن اور ایم ایل اے منگل پربھات لودھا جیسے اہم لیڈر اس میٹنگ میں موجود تھے۔

‎اس میٹنگ کے دوران وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کبوتر خانوں کے تعلق سے اپنا موقف پیش کیا۔ اس بار اس نے کبوتروں کی حفاظت کا بیڑا اٹھایا۔ دیویندر فڈنویس نے کہا، “کبوتروں خانوں کو اچانک بند کر دینا درست نہیں ہے۔ اگرچہ ایسے الزامات ہیں کہ کبوتر خانوں کے صحت کے مسائل پیدا کرتے ہیں، لیکن اس پر ایک سائنسی مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔ کبوتروں کو کھانا کھلانے کے لیے ایک مخصوص وقت کا تعین کرنے کے لیے بھی ایک اصول بنایا جا سکتا ہے،دیویندر فڈنویس نے کہاکہ اس کے ساتھ ہی دیویندر فڑنویس نے کبوتروں کے فضلات سے پیدا ہونے والی صفائی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے خصوصی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔

ریاستی حکومت کا رول واضح، ‎اس معاملے میں ہائی کورٹ میں جاری سماعت میں وزیر اعلیٰ نے یہ بھی ہدایت دی کہ ریاستی حکومت اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کبوتروں کے حق میں اپنا موقف مضبوطی سے پیش کریں۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ میونسپل کارپوریشن کو ‘کنٹرول فیڈنگ’ شروع کر دینا چاہیے جب تک کہ کوئی متبادل انتظام نہیں کیا جاتا۔ وزیر اعلیٰ نے ضرورت پڑنے پر اس فیصلے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پربھی آمادگی ظاہر کی ہے۔ کسی کو پریشان نہیں کیا جائے گا۔

‎اس ملاقات کے بعد منگل پربھات لودھا نے میڈیا سے بات چیت کی۔ اس وقت انہوں نے کہا کہ اب حکومت ہائی کورٹ میں حکومت کی نمائندگی کرے گی تاکہ کبوترخانہ اچانک بند نہ ہو ۔جلد کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ جو کبوتر خانوں پر ترپالیں لگا کر بند کر دیے گئے تھے اب ان کو ہٹا دیا جائے گا۔ منگل پربھات لودھا نے بتایا کہ ‘ٹاٹا’ کی تیار کردہ ایک نئی مشین کا استعمال کبوتر کے بٹ فضلات کو صاف کرنے کے لیے کیا جائے گا تاکہ کسی کو پریشانی نہ ہو۔

‎انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کبوترخانہ سے پابندی اور ترپالیں کھولنے کے بعد کبوتروں کو مقررہ وقت میں دانا ڈالا جائے گا تاکہ شہریوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مجموعی طور پر وزیر اعلیٰ کے مثبت موقف سے کبوترکے مداحوں کو بڑا راحت ملی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ جلد ہی اس کا تسلی بخش حل نکال لیا جائے گا۔

Continue Reading

بزنس

بھنڈی بازار میں میٹر خدمات شروع کی جائے، عوام کی سہولت کیلئے رئیس شیخ کا جلد ازجلد زیر زمین میٹرو پروجیکٹ کی منظوری کا مطالبہ

Published

on

Rais-Shaikh

ممبئی : سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس سے مجوزہ زیر زمین میٹرو لائن -11 کو فوری منظوری دینے کی اپیل کی ہے، اور کہا ہے کہ اس منصوبے سے جنوبی ممبئی کے گنجان آباد علاقوں میں لاکھوں شہریوں کے یومیہ سفر میں نمایاں طور پر آسانی ہوگی۔ ‎وزیر اعلی فڑنویس کو لکھے گئے خط میں، بھیونڈی (مشرق) سے ایم ایل اے رئیس شیخ نے نشاندہی کی ہے کہ ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن (ایم ایم آر سی) کے ذریعہ انیک آگر-وڈالا-گیٹ وے آف انڈیا میٹرو کوریڈور کی صف بندی پہلے ہی مکمل کر لی گئی ہے۔ ایم ایم آر سی کی آفیشل ویب سائٹ پر ماحولیاتی اور سماجی اثرات کی تشخیص (ای ایس آئی اے) رپورٹ بھی شائع کی گئی ہے، اور شہری 20 اگست 2025 تک تجاویز اور اعتراضات جمع کرا سکتے ہیں۔

ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا، “جنوبی ممبئی کے گنجان آباد ی علاقے بشمول بائیکلہ، بھنڈی بازار، محمد علی روڈ، اور مہاتما پھولے منڈائی بڑے پیمانے پر نقل و حمل سے پسماندہ ہیں۔ میٹرو لائن -11 ٹریفک کی بھیڑ اور آلودگی کو کافی حد تک کم کرے گی، اور روزمرہ کے مسافروں کو بہت ضروری راحت فراہم کرے گی۔ ‎17.51 کلومیٹر طویل مکمل طور پر زیر زمین لائن میں 14 اسٹیشن ہوں گے اور اہم مقامات جیسے کہ انیک آگر، وڈالا ٹرک ٹرمینل، سی جی ایس کالونی، گنیش نگر، بی پی ٹی اسپتال، سیوری، ہیبندر، داروخانہ، بائیکلہ، ناگپاڈا، بھنڈی بازار، مہاتما جیوڈیور، مہاتما جیوداٹی بازار (ہائداتربا) اور گیٹ وے آف انڈیا۔ ‎ایم ایل اے رئیس شیخ نے وزیر اعلی پر زور دیا کہ وہ منظوری کے عمل کو تیز کریں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس خطے کے پبلک ٹرانسپورٹ کے مطالبات برسوں سے زیر التوا ہیں۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے مزید کہاکہ یہ پروجیکٹ جنوبی ممبئی کے لیے بہت ضروری ہے۔ ریاستی حکومت کو جلد از جلد اس کی منظوری دینی چاہیے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com