Connect with us
Tuesday,03-December-2024
تازہ خبریں

بین الاقوامی

ہندوستان اور پاکستان میچ کی تاریخ بدلنے سے پاک کی بڑھے گی تشویش، چار میچوں کا شیڈیول بھی بدلے گا!

Published

on

Virat Kholi

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ورلڈ کپ کا ہائی وولٹیج میچ 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جانے والا تھا۔ حالانکہ یہ نوراتری کا پہلا دن ہوگا، جس کی وجہ سے سیکورٹی ایجنسیوں نے بی سی سی آئی سے اس میچ کی تاریخ میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب یہ میچ 14 اکتوبر کو احمد آباد میں ہی کھیلا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کئی ممالک نے ورلڈ کپ کے شیڈول پر اپنے اعتراضات کا اظہار کیا تھا، جس کے پیش نظر ٹورنامنٹ میں صرف ہندوستان اور پاکستان میچ ہی نہیں بلکہ کچھ دیگر میچوں کے وقت اور دن میں بھی تبدیلی کی جا سکتی ہے۔

ورلڈ کپ کے اصل شیڈول میں 14 اکتوبر کو دو میچز پہلے سے ہی طے ہیں۔ ایک میچ چنئی میں اور دوسرا دہلی میں ہے۔ ایک ڈے نائٹ میچ اور دوسرا ڈے میچ ہے۔ دن کے پہلے میچ میں بنگلہ دیش کا مقابلہ نیوزی لینڈ سے چنئی میں ہوگا۔ وہیں دہلی میں کھیلے جانے والے دوسرے میچ میں انگلینڈ کا مقابلہ افغانستان سے دوپہر 2 بجے سے ہوگا۔ اب اگر ہندوستان بمقابلہ پاکستان میچ کو بھی اسی دن ری شیڈول کیا جاتا ہے تو ایک دن میں کل 3 میچ ہو جائیں گے اور ایک ہی دن میں دو میچ ڈے نائٹ ہوں گے۔ ایک ہندوستان بمقابلہ پاکستان اور دوسرا نگلینڈ بمقابلہ افغانستان اور یہ براڈکاسٹرز کے لئے بھی اچھا نہیں ہوگا۔

ایسے میں انگلینڈ اور افغانستان کے درمیان 14 اکتوبر کو دہلی میں ہونے والے ڈے اینڈ نائٹ میچ کو ہندوستان بمقابلہ پاکستان میچ کے لیے ری شیڈول کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے درمیان 14 اکتوبر کو صبح ہونے والے میچ کو اگلے دن یعنی 15 اکتوبر کو منتقل کیا جا سکتا ہے۔

اس معاملہ سے وابستہ قریبی ذرائع نے کرکٹ نیکسٹ کو بتایا کہ انگلینڈ اور افغانستان کے درمیان 14 اکتوبر کو دہلی میں اتوار کو ہونے والے ڈے اینڈ نائٹ میچ کو ری شیڈول کئے جانے کا امکان ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ہندوستان بمقابلہ پاکستان میچ کی وجہ سے یہ میچ دن میں ہی کھیلا جائے گا۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان چنئی میں ہفتہ کی صبح ہونے والے میچ کو بھی اتوار کو منتقل کر دیا جائے گا۔ کیونکہ براڈکاسٹر ہندوستان بمقابلہ پاکستان میچ کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب 14 اکتوبر (ہفتہ) کو صرف ایک ہی میچ ہو گا اور وہ بھی ہندوستان اور پاکستان کا۔

پاکستان کا سامنا کرنے سے پہلے ٹیم انڈیا کو 11 اکتوبر کو دہلی میں افغانستان کا مقابلہ کرنا ہے۔ یہ میچ ڈے نائٹ ہے۔ اس کے بعد اگلے دن یعنی 12 اکتوبر کو ہندوستانی ٹیم پاکستان سے میچ کھیلنے کیلئے احمد آباد پہنچے گی۔ یعنی ٹیم انڈیا کو پاکستان کے خلاف میچ کیلئے صرف ایک دن کا وقت ملے گا۔

وہیں دوسری طرف پاکستان کے لئے زیادہ مشکل ہوگی۔ اس کو 12 اکتوبر کو حیدرآباد میں سری لنکا کا سامنا کرنا ہے۔ یہ میچ ڈے نائٹ ہے۔ یعنی میچ رات گئے ختم ہوگا۔ اس کے فوری بعد پاکستانی ٹیم احمد آباد کے لئے روانہ ہوگی اور 13 اکتوبر کو احمد آباد پہنچے گی۔ ڈے نائٹ میچ کھیلنے کے بعد اگلے دن پریکٹس کرنا کسی بھی ٹیم کے لئے آسان نہیں ہوتا ہے، ایسے میں ہندوستان کے پاس پریکٹس کے لیے ایک دن کا وقت ہو گا، لیکن پاکستان کو پریکٹس کے لئے مشکل سے ہی وقت مل پائے گا اور پاکستانی ٹیم اس کیلئے راضی ہو جائے گی، ایسا نہیں لگتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ 12 اکتوبر کو ہونے والا پاکستان بمقابلہ سری لنکا میچ بھی ری شیڈول کیا جاسکتا ہے۔

بین الاقوامی

ہندوستان بمقابلہ جاپان 19 : ہندوستانی کپتان محمد امان کی زبردست سنچری، جاپانی ٹیم کو شکست

Published

on

Mohammed-Aman

شارجہ : ہندوستانی انڈر 19 ٹیم کے کپتان محمد امان نے جاپان کے خلاف کمال کردیا۔ انہوں نے اے سی سی انڈر 19 ایشیا کپ میں شاندار سنچری اسکور کی۔ امان نے 106 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی۔ 81 رنز پر 2 وکٹیں گرنے کے بعد امان بیٹنگ کے لیے آئے۔ اس نے بڑی ذہانت سے بلے بازی کی۔ امان نے مناسب کرکٹ شاٹس کھیلے اور رنز بنانے کی کوئی جلدی نہیں کی۔ ایک بار جب یہ سیٹ ہو جائے۔ اس کے بعد اس نے اپنے اصلی رنگ دکھائے۔

18 سالہ محمد امان آخر تک ناٹ آؤٹ رہے اور 103 کے اسٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کرتے ہوئے 118 گیندوں پر 122 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ امان نے اپنی اننگز کے دوران 7 چوکے لگائے۔ وہ بھارت کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ جاپان کی انڈر 19 کرکٹ ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا۔ ایسے میں ہندوستانی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پورے 50 اوور کھیلے اور 6 وکٹوں پر 339 رنز بنائے۔ یہ انڈر 19 ایشیا کپ کے اس ایڈیشن میں کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا سکور ہے۔

ہندوستان کے اوپنر آیوش مہاترے نے اس میچ میں اپنی نصف سنچری (54 رنز) 27 گیندوں میں مکمل کی۔ آیوش نے اپنی اننگز میں 6 چوکے اور 4 چھکے بھی لگائے۔ کے پی کارتیکیا بھی مڈل آرڈر میں آئے اور اچھی بلے بازی کی۔ انہوں نے 49 گیندوں میں 57 رنز بنائے۔ یہ اس ایشیا کپ کی تیز ترین نصف سنچری تھی۔ تاہم، ویبھو سوریاونشی ایک بار پھر بڑی اننگز کھیلنے میں فلاپ ہو گئے۔ اس نے اچھی شروعات کی۔ لیکن وہ اسے بڑی اننگز میں تبدیل نہ کر سکے اور صرف 23 رنز کے سکور پر آؤٹ ہو گئے۔ بھارت نے جاپان کو 340 رنز کا بڑا ہدف دیا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی

فٹبال میچ کے دوران المناک حادثہ… گنی میں فٹبال میچ کے دوران بھگدڑ مچنے سے 56 سے زائد افراد ہلاک، 100 سے زائد شدید زخمی۔

Published

on

Football-Clash

کوناکری : افریقی ملک گنی کے سب سے بڑے شہر کے پرہجوم اسٹیڈیم میں فٹبال میچ کے دوران بڑا حادثہ پیش آیا۔ اسٹیڈیم میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد بھگدڑ مچنے سے بچوں سمیت کئی فٹبال شائقین ہلاک اور 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ مقامی میڈیا اور سیاسی جماعتوں کے اتحاد نے یہ اطلاع دی، جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے جھڑپ کو پرسکون کرنے کی کوشش کی۔ گنی کے وزیر اعظم امادو اوری باہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر کہا کہ بھگدڑ اتوار کی سہ پہر گنی کے فوجی رہنما ماماڈی ڈومبویا کے اعزاز میں منعقدہ ایک مقامی ٹورنامنٹ کے فائنل کے دوران ہوئی۔ یہ میچ نظریکور شہر میں لابی کی ٹیم اور نظریکور کی ٹیم کے درمیان ہو رہا تھا۔ میچ کے دوران تصادم میں 56 افراد کے ہلاک اور 100 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

باہ نے کہا کہ بھگدڑ کے دوران متاثرین کی تعداد ریکارڈ کی گئی۔ تاہم انہوں نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی اہلکار علاقے میں امن کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے اتحاد نیشنل الائنس فار الٹرنیٹیو اینڈ ڈیموکریسی نے ایک بیان میں کہا کہ بھگدڑ میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، مقامی میڈیا نے بتایا کہ پولیس جھڑپ کے بعد ہونے والی افراتفری کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ امن کی بحالی کے لیے آنسو گیس کا استعمال کرنا۔

مقامی ‘میڈیا گنی’ کی خبر کے مطابق، ‘اس کارروائی سے فٹبال شائقین ناراض ہو گئے اور پتھراؤ شروع کر دیا۔ اس وجہ سے سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے گولے استعمال کیے میڈیا گنی نے بتایا کہ اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ اسپتال میں زیر علاج بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی

پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کو لے کر رسہ کشی جاری، چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کرے گا، ٹیم انڈیا یہاں کا دورہ نہیں کرے گی۔

Published

on

icc-champions-trophy

نئی دہلی : پاکستان میں آئندہ سال ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے سسپنس بڑھتا جا رہا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری سیاسی تعطل کے درمیان پی سی بی کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ٹیم انڈیا کے دورہ پاکستان یا ہائبرڈ ماڈل یا پاکستان سے میزبانی چھیننے جیسے کئی معاملات پر آئی سی سی کی اہم میٹنگ ہونی تھی، لیکن اسے بار بار ملتوی کیا جا رہا ہے۔ آئی سی سی بورڈ کا اہم اجلاس، جو پہلے جمعہ کو شام 4 بجے ہونا تھا، اب ہفتہ کے لیے شیڈول کر دیا گیا ہے۔ چیمپئنز ٹرافی کے مقام پر ڈرامہ کم از کم ایک اور دن جاری رہنے کا امکان ہے۔ سابق پاکستانی کرکٹر اور کوچ راشد لطیف نے سب سے پہلے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اعلان کیا کہ ملاقات ملتوی کر دی گئی ہے۔

راشد لطیف نے ٹوئٹر پر لکھا، ‘چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا فیصلہ کل کیا جائے گا۔’ پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کا حق حاصل ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مکمل طور پر ٹورنامنٹ کی میزبانی پر بضد ہے۔ بھارت کے دورہ پاکستان سے انکار کی وجہ سے، ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے دستیاب ممکنہ فارمیٹ ایک ‘ہائبرڈ ماڈل’ ہے، جس میں پاکستان ملک میں زیادہ تر میچوں کی میزبانی کرے گا جبکہ انڈیا اپنے میچز کہیں اور کھیلے گا۔

گزشتہ سال پی سی بی نے ایشیا کپ کی میزبانی ہندوستان کی جانب سے پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کے بعد ہائبرڈ ماڈل میں کی تھی۔ بھارت نے ٹورنامنٹ میں اپنے تمام میچز بشمول سیمی فائنل اور فائنل کولمبو میں کھیلے۔ اس مہینے کے شروع میں، پی سی بی نے کھیل کے عالمی ادارے کو خط لکھا تھا جس میں بی سی سی آئی کے فیصلے کے بارے میں وضاحت طلب کی گئی تھی، جس سے کھیل کی عالمی گورننگ باڈی کو آگاہ کیا گیا تھا۔

پی سی بی نے بی سی سی آئی سے اس تاریخ کے ساتھ تحریری جواب طلب کیا ہے جس میں اس نے آئی سی سی کو اپنا موقف باضابطہ طور پر بتایا تھا۔ ٹورنامنٹ پر جاری غیر یقینی صورتحال کے درمیان پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے 1996 کے بعد پاکستان میں پہلے آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

نقوی نے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کہا، ‘ہم نے انہیں اپنے سوالات بھیجے ہیں۔ ہم ابھی تک ان کے جواب کے منتظر ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ کھیل اور سیاست مختلف ہیں اور کسی بھی ملک کو ان دونوں کو ملانا نہیں چاہیے۔ مجھے چیمپئنز ٹرافی سے اب بھی مثبت توقعات ہیں۔ نومبر 2021 میں چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے حقوق حاصل کرنے والے پاکستان نے 1996 کے ورلڈ کپ کے بعد سے آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی نہیں کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com