Connect with us
Sunday,24-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

‘بلڈوزر جسٹس’ کے خلاف مختلف ریاستوں سے کیس سپریم کورٹ پہنچ چکے، عدالت نے یکم اکتوبر تک کسی بھی قسم کی مسماری پر پابندی لگا دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : یہ 61 سالہ راشد خان کی زندگی کے طویل ترین دو گھنٹے تھے۔ راشد ایک آٹورکشہ ڈرائیور ہے۔ وہ روزانہ 1,000-1,500 روپے کماتا ہے۔ راشد نے 16.5 لاکھ روپے میں چار کمروں کا مکان خریدنے کے لیے کئی سالوں سے بچت کی اور قرض لیا تھا۔ 17 اگست کی صبح اس نے دیکھا کہ اس کی زندگی کی بچت کو بلڈوزر سے اینٹ سے اینٹ بجا دیا گیا ہے۔ دوپہر ایک بجے تک ملبے کے علاوہ کچھ نہیں بچا تھا۔

اپنی آنکھوں کے سامنے اپنی بچت کو تباہ ہوتے دیکھ کر راشد کہتے ہیں کہ کسی بھی چیز پر بھروسہ کرنا مشکل ہے۔ لیکن اس ہفتے امید کی کرن پیدا ہوئی جب سپریم کورٹ نے ریاستوں کو یکم اکتوبر تک انہدام روکنے کی ہدایت کی۔ کئی ریاستوں میں ملزمین کی جائیدادوں کو غیر قانونی طور پر مسمار کرنے کا الزام لگانے والی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اگر غیر قانونی انہدام کا ایک بھی معاملہ ہے تو یہ ہمارے آئین کی اقدار کے خلاف ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر کچھ رہنما خطوط بنانے کی تجویز دی ہے، جنہیں پورے ملک میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔

راشد کا گھر اس کی مثال ہے۔ ادے پور کے حکام کا دعویٰ ہے کہ عمارت نے جنگل کی زمین پر قبضہ کیا ہوا تھا اس لیے اسے گرا دیا گیا۔ تاہم، بلڈوزر چلانے کی وجہ ایک جرم تھا جس کا راشد کا دعویٰ ہے کہ اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ سب اس وقت شروع ہوا جب اسکول میں دو 16 سالہ بچوں کے درمیان جھگڑا پرتشدد ہو گیا۔ ایک بچے نے (اقلیتی برادری سے) دوسرے کو چھرا گھونپ دیا۔ ہندو لڑکا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا اور تشدد کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا۔

اقلیتی برادری کی املاک پر حملہ کیا گیا، گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی، دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور گھنٹوں کے اندر ‘بلڈوزر جسٹس’ (اتر پردیش میں وضع کی گئی ایک اصطلاح جسے بعد میں بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں بھی استعمال کیا گیا) یہ مطالبہ راجستھان جیسی ریاستوں میں بھی پھیل گیا۔ جہاں کانگریس کی حکومت تھی۔ ادے پور میں، ملزم کو گرفتار کر کے نابالغ حراستی مرکز بھیج دیا گیا۔ لیکن بات یہیں ختم نہیں ہوئی۔

جب کشور کے والد اگلی صبح بیدار ہوئے تو انہوں نے دیکھا کہ اس مکان پر مسماری کا نوٹس چسپاں ہے جو اس نے راشد سے کرائے پر لیا تھا۔ چند گھنٹوں میں بلڈوزر آ گئے اور جائیداد کو مسمار کر دیا گیا۔ راشد کا کہنا ہے کہ اس نے خود کو یہ باور کرانے کی کوشش کرتے ہوئے چیخ کر کہا کہ وہ جائیداد کا مالک ہے۔ ان کا جرم سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن ناانصافی کے پہیے پہلے ہی گھوم چکے تھے۔

راشد کا کہنا ہے کہ جب مجھے نوٹس کا علم ہوا تو میں نے اپنی فائل کے ساتھ سیل ڈیڈ، ٹیکس کی رسیدیں، پانی اور بجلی کے کنکشن کے کاغذات دکھائے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ میں نے قانون پر عمل کیا ہے۔ لیکن کسی نے توجہ نہیں دی۔ بلڈوزر انصاف کے دیگر متاثرین کے برعکس، راشد کیس کو عدالت لے گئے۔ ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (اے پی سی آر) کے وکیل، سپریم کورٹ میں راشد کی نمائندگی کرنے والے وکلاء میں سے ایک، ایم حذیفہ کا کہنا ہے کہ تعزیری مسماریاں سفاکانہ ریاستی طاقت کی ایک واضح علامت بن گئی ہیں۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ کا انتباہ کہ ایگزیکٹو جج کے طور پر کام نہیں کر سکتا، ایک طویل المیعاد طاقتور بیان ہے۔ انصاف کی بحالی اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے انکوائری اور معاوضے کے کمیشن کی ضرورت ہے۔

ایڈوکیٹ سید اشعر وارثی، جو مدھیہ پردیش کے کھرگون اور سدھی میں انہدام سے متاثرہ لوگوں کی نمائندگی کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ تمام معاملات میں متاثرین اقلیتی برادری سے تھے، جن کے گھر 20-30 سال پہلے بنائے گئے تھے۔ ہماری اصل دلیل یہ ہے کہ مناسب عمل کے بغیر انہدام میں اتنی جلدی کیوں؟ یہ لوگوں کے زندگی اور پناہ کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ امجد، جس کی درخواست مدھیہ پردیش کی عدالتوں میں زیر التوا ہے، اب سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم خوف میں جی رہے ہیں لیکن آگے بڑھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

جرم

ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سائبر فرا ڈ ۳۰۰ کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ، آن لائن فراڈ سے محتاط رہنے کی اپیل، ڈیجیٹل اریسٹ نام کی کوئی چیز نہیں

Published

on

cyber-crime

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ ممبئی سائبر سیل نے آن لائن دھوکہ دہی کا شکار متاثرین کے ۳۰۰ کروڑ روپے محفوظ کئے ہیں۔ ان متاثرین نے دھوکہ دہی کی شکایات ۱۹۳۰ پر کی تھی جس پر پولس نے این سی آر پورٹل پر شکایت کر کے رقومات کی منتقلی کو منجمد کر کے بینک اکاؤنٹ سے رقومات کی منتقلی پر روک لگائی ہے۔ سائبر سیل کی ہیلپ لائن پر 13,19,403 کال موصول ہوئے تھے جس میں شئیر ٹریڈنگ، جاب فراڈ سمیت دیگر اسکیمات کی لالچ دے کر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ سائبر سیل نے جنوری ۲۰۲۴ سے جولائی ۲۰۲۵ میں سائبر جرائم میں ملوث 11,063 موبائل فون نمبر بند اور بلاک کئے ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے سائبر سیل نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ سائبر فراڈ کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اس لئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈیجیٹل اریسٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور نہ ہی اس کی قانونی کوئی حیثیت ہے, اگر کوئی سی بی آئی پولس اور سرکاری افسر بن کر ڈیجیٹل اور سائبر اریسٹ کی دھمکی دیتا ہے تو اس کی اطلاع مقامی پولس کو دے, فرضی ویب سائٹ کے معرفت بھی شئیر ٹریڈنگ کر کے کروڑوں روپے کا لالچ دیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس قسم کی پر کشش اشتہارات دے کر دھوکہ دہی کی جاتی ہے, اس لیے شہریوں کو اس سے الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ہند ۔ پاک کرکٹ میچ وزیر اعظم مودی کی باتوں میں تضاد : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ہند ۔ پاک کرکٹ میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کی گزشتہ ۱۱ برس میں ایک بھی بات سچ نہیں ہوئی ہے۔ ان کی باتوں میں تضاد ہے وہ بولتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔ ہر خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہے کا بیان وزیر اعظم نے دیا تھا, اب پاکستان کے ساتھ دبئی میں کرکٹ کھیلا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ٹھوس بات ہونی چاہئے۔ پہلگام حملہ میں ہماری بہنوں کا سندور اجڑ گیا۔ جب تک پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا, اس سے کوئی بات نہیں ہونی چاہیے اور تعلقات سے متعلق بھی غور کرنا چاہئے, کیونکہ پاکستان مسلسل ہندوستان پر حملہ کرتا ہے اور ہم ان کے ساتھ میچ کھیلتے ہیں, یہ سلسلہ کہیں نہ کہیں بند ہونا چاہئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com