Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

کابینہ توسیع کی تاریخ طے ہوگی؟، ایکناتھ شندے اور فڈنویس آج پھر دہلی جائیں گے

Published

on

Devendra Fadnavis and Ramdas Athawale

مہاراشٹر میں شندے فڈنویس کی حکومت کو بنے 22 دن گزر چکے ہیں۔ اس کے باوجود حکومت کی کابینہ میں تاحال توسیع نہیں کی گئی۔ تاہم نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے کہا ہے کہ کابینہ کی توسیع بہت جلد ہوگی۔ ابھی تک اس کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں آج پھر مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس دہلی جائیں گے۔ دونوں لیڈران کی دہلی واپسی کے بعد کابینہ کی توسیع کی تاریخوں کو لے کر مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہو گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ آج کے دہلی کے دورے کے بعد مہاراشٹر کی نئی حکومت کی کابینہ کی توسیع کی تاریخ کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

ایکناتھ شندے حال ہی میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لینے کے بعد دہلی گئے تھے۔ اس دوران انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بی جے پی کے کئی بڑے لیڈران سے ملاقات کی تھی۔ تاہم اس اجلاس کے باوجود کابینہ میں توسیع کی تاریخ کا فیصلہ نہیں ہو سکا۔ اتنے میں شندے کو الٹے پاؤں لوٹنا پڑا تھا۔ ایسے میں آج ہونے والی میٹنگ میں فیصلہ کیا جائے گا کہ نہیں۔ اس کے علاوہ محکموں کی تقسیم کے حوالے سے فارمولہ طے ہوگا یا نہیں؟ تمام سیاسی جماعتوں کی نظریں اس پر جمی ہوئی ہیں۔

کابینہ میں توسیع میں ناکامی کی ایک بڑی وجہ دونوں فریقین کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں کو سمجھا جارہا ہے۔ بدھ کو سپریم کورٹ نے فریقین کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ اس معاملے میں عدالت نے کوئی فیصلہ نہیں دیا لیکن دونوں فریقین کو 27 جولائی تک حلف نامے داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے کی اگلی سماعت یکم اگست کو ہونی ہے۔ اس دوران سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مہاراشٹر حکومت کو جوں کا توں برقرار رکھا جانا چاہیے۔ ایسے میں جہاں بی جے پی کہہ رہی ہے کہ عدالت نے کابینہ میں توسیع کے بارے میں کچھ نہیں کہا ہے۔ اس لیے جلد ہی کابینہ میں توسیع کی جائے گی۔ ساتھ ہی شیوسینا کے لیڈر کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کابینہ میں توسیع نہیں کی جا سکتی۔

درحقیقت شیوسینا کی طرف اے ایکناتھ شندے گروپ کے 16 ایم ایل اے پر نااہلی کی تلوار لٹک رہی ہے۔ ان پر شیوسینا کے وہپ کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے، اگر سپریم کورٹ اس معاملے میں ادھو ٹھاکرے کے حق میں فیصلہ دیتا ہے تو ریاست کی نئی حکومت مشکل میں پڑسکتی ہے۔ دوسری جانب اگر شندے گروپ کے حق میں فیصلہ آتا ہے، تو حکومت کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com