Connect with us
Monday,06-October-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

حد بندی کمیشن کا قیام غیر قانونی، مجوزہ رپورٹ لوگوں کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش : ڈاکٹر فاروق عبداللہ

Published

on

dr-farooq-abdullah

جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس کی بنیاد ناانصافی کیخلاف جدوجہد سے ہی پڑی ہے، اور یہ جماعت آج بھی جموں وکشمیرکے عوام کیساتھ ہو رہی ناانصافیوں کیخلاف برسرجہد ہے، اور ہماری جماعت کسی بھی صورت میں اپنے اصولوں سے انحراف کرنے والی نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس کو جہاں جموں و کشمیر کی واحد اور حقیقی عوامی نمائندہ جماعت ہونے کا طرہ امتیاز حاصل رہا ہے، وہیں اس جماعت نے بھی ہمیشہ لوگوں کو ہی طاقت کا سرچشمہ سمجھا ہے، اور یہ جماعت آج بھی اسی اصول پر قائم و دائم ہے۔
ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج جموں میں کٹرا، سانبہ، نگروٹہ اور دیگر علاقوں سے آئے ہوئے مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے عوامی وفود، معزز شہریوں، بی ڈی سی ممبران اور پارٹی مبران سے کہا۔

حدبندی کمیشن کی رپورٹ کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے صدر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ نا انصافی پر مبنی ہے، جس کا مقصد جموں وکشمیر کے عوام کو علاقائی، لسانی اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کر کے بھاجپا کو انتخابات میں فائدہ پہنچانا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس کے تینوں ایسوسی ایٹ ممبران نے کمیشن میں اپنا جواب داخل کر دیا ہے، اور ایسی کسی بھی مشق سے گریز کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔

اُن کے مطابق ہمارا ماننا ہے کہ جس قانون کے تحت اس حد بندی کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، اُس قانون کی جوازیت سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، اور اس مشکوک قانون کے تحت جموں وکشمیر کی حد بندی کرنا سپریم کورٹ کی توہین کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ نشستوں کی حدبندی آبادی کے تناسب سے ہونی چاہئے لیکن یہاں من مانے طریقے سے نشستوں کی حدبندی کی گئی ہے، اور کئی تاریخی اہمیت کی حامل نشستوں کا نام و نشان ہی ختم کر دیا ہے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھاجپا کے ان مذموم منصوبوں کا مقابلہ صرف اور صرف ہوشیاری اور متحد ہو کر کیا جاسکتا ہے، اور وقت کا تقاضا ہمیں عملی طو رپر اتحاد و اتفاق میں رہیں، اور جموں و کشمیر کیخلاف ہو رہی ہر ایک سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔

دریں اثناء ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ریاسی جاکر پارٹی کے علیل لیڈر طارق بٹ کی عیادت کی۔ انہوں نے موصوف کے اہل خانہ سے کہا کہ طارق بٹ کو نئی دہلی پہنچائیں اور ہم وہاں اُن کا علاج و معالجہ کرائیں گے۔ انہوں نے طارق بٹ کی فوری صحت یابی کیلئے بھی دعا کی۔

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے گرفتاری کیس میں سونم وانگچک کی رہائی کی درخواست پر سماعت کی، جودھ پور سنٹرل جیل کے ایس پی کو نوٹس جاری

Published

on

Sonam-Wangchuck

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے موسمیاتی کارکن سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو کی طرف سے دائر درخواست پر مرکزی حکومت، مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ اور جودھ پور سنٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے، جس میں قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت ان کی نظر بندی کو چیلنج کیا گیا ہے اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ گیتانجلی انگمو نے یہ عرضی 2 اکتوبر کو دائر کی تھی۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ وانگچک کی گرفتاری سیاسی وجوہات کی بناء پر کی گئی اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی۔ درخواست میں ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جسٹس اروند کمار اور جسٹس این وی انجاریا کی بنچ نے مختصر سماعت کے بعد حکومت سے جواب طلب کیا۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے وانگچک کے وکیل سے یہ بھی پوچھا کہ انہوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا۔ گیتانجلی انگمو کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے جواب دیا، “کونسی ہائی کورٹ؟” سبل نے جواب دیا کہ درخواست میں نظر بندی پر تنقید کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نظر بندی کے خلاف ہیں۔ مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ وانگچک کی حراست کی وجوہات کی وضاحت کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ خاندان کو حراست میں رکھنے کی وجوہات کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ نظر بندی کی بنیاد پہلے ہی زیر حراست شخص کو فراہم کر دی گئی ہے، اور وہ اس بات کی جانچ کریں گے کہ آیا اس کی بیوی کو آدھار کارڈ کی کاپی فراہم کی گئی ہے۔

وانگچک کو 26 ستمبر کو لداخ میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اس وقت جودھ پور کی جیل میں بند ہیں۔ یہ گرفتاری لداخ کو یونین ٹیریٹری کے طور پر بنانے کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں اور تشدد کے بعد ہوئی۔ بعد میں انگمو نے اپنی حراست کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ انگمو نے عدالت کو بتایا کہ قومی سلامتی ایکٹ کی دفعہ 3(2) کے تحت اس کے شوہر کی روک تھام غیر قانونی تھی۔ درخواست کے مطابق، وانگچک کی حراست کا حقیقی طور پر قومی سلامتی یا امن عامہ سے کوئی تعلق نہیں تھا، بلکہ اس کا مقصد ایک قابل احترام ماحولیات اور سماجی مصلح کو خاموش کرنا تھا جو جمہوری اور ماحولیاتی مسائل کی وکالت کرتے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

دادر پلازہ سینما کے قریب ٹیمپو اور بیسٹ بس کے درمیان زبردست تصادم – 1 ہلاک، 4 زخمی

Published

on

Accident

دادر میں پلازہ سنیما بس اسٹاپ کے قریب رات ساڑھے گیارہ بجے کے قریب ایک خوفناک سڑک حادثے میں ایک شخص ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوگئے۔ یہ حادثہ ایک بیسٹ ماتیشوری ویٹلیس بس (نمبر MH01DR4654، بس نمبر 7652، روٹ 169، سیریل نمبر 36) ورلی ڈپو سے پرتیکشن نگر ڈپو کی طرف سفر کر رہا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق دادر ٹی.ٹی سمت سے آنے والی 20 سیٹوں والی ٹیمپو ٹریولر نے اچانک کنٹرول کھو دیا اور بس کے دائیں سامنے والے ٹائر سے ٹکرا گئی۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ بس بائیں جانب مڑی اور پلازہ بس اسٹاپ پر کھڑے مسافروں اور پیدل چلنے والوں سے ٹکرا گئی۔

حادثے میں شہاب الدین (37 سال) نامی نوجوان کی موقع پر ہی موت ہو گئی، جب کہ چار افراد شدید زخمی ہو گئے۔
راہول اشوک پاڈالے (30 سال)
روہت اشوک پاڈالے (33 سال)
اکشے اشوک پاڈالے (25 سال کی عمر)
ودیا راہول موٹے (28 سال کی عمر)

جائے وقوعہ پر موجود بس کنڈکٹر اور پولیس اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر سائن اسپتال پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے شہاب الدین کو مردہ قرار دیا۔ باقی زخمیوں کا علاج جاری ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ بس سے ٹکرانے کے بعد بے قابو ٹیمپو نے ٹیکسی اور ٹورسٹ کار کو بھی ٹکر مار دی جس سے دونوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ بس کا اگلا ٹائر پھٹ گیا اور ونڈ شیلڈ مکمل طور پر بکھر گئی۔

شیواجی پارک پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے، اور مزید تحقیقات جاری ہے۔ حادثے میں ملوث بس کو پولیس نے چھوڑ دیا ہے اور اسے آر ٹی او کے معائنہ کے لیے وڈالا ڈپو میں کھڑا کر دیا گیا ہے۔

بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے ایکسیڈنٹ آفیسر مسٹر پونڈے، انسپکٹر شرسات (متیشوری وٹلیج) اور چاسکر (متیشوری وٹلیج) تحقیقات میں مصروف ہیں۔

Continue Reading

سیاست

کرلا میں آئی لو محمد کے اسٹیکر پر ہنگامہ کریٹ سومیا کا الٹی میٹم، تفتیش میں پیش رفت نہ ہونے پر سومیا کا دوبارہ دورہ، حالات خراب کرنے کی کوشش

Published

on

kirit-somiya

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے. ممبئی کے مضافات کرلا علاقہ میں آئی لو محمد کا اسٹیکر گاڑیوں پر ٹریفک روک پر چسپاں کئے جانے کے خلاف بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے اعتراض کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے. کریٹ سومیا نے کرلا پولس اسٹیشن کو ۴۸ گھنٹے کا الٹی میٹم دینے کے بعد آج دوبارہ کریٹ سومیا نے کرلا پولس اسٹیشن کا دورہ کرنے کے بعد جبرا گاڑیوں پر اسٹیکر چسپاں کرنے پر کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے. اس معاملہ میں پولس نے کریٹ سومیا کو منگل تک محکمہ قانون لا سے صلاح ومشورہ کرنے کے بعد معاملہ میں پیش رفت کیلئے مہلت طلب کی ہے. جب کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ آیا آئی لو محمد سے انہیں کیا اعتراض ہے اور وہ اس کی مخالفت کیوں کرتے ہیں تو انہوں نے اس سے انکار کیا اور کہا کہ ہر کسی کو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لینے کا حق ہے, لیکن اس کی آڑ میں غنڈہ گردی برداشت نہیں کی جائے گی. جس طرح سے سڑکوں پر جبرا بلا اجازت اسٹیکر چسپاں کیا گیا وہ غیرقانونی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس کے پاس تمام ویڈیو فوٹیج سمیت دیگر دستاویزات فراہم کئے گئے ہیں, لیکن پولس نے اب تک کیس درج نہیں کیا ہے. مجھے پولس نے منگل تک کی مہلت دی ہے اب پولس لا محکمہ سے صلاح ومشورہ کے بعد کوئی کارروائی کرے گی۔ کریٹ سومیا سے جب یہ دریافت کیا گیا کہ آیا کسی نے پولس اسٹیشن میں جاکر جبرا اسٹیکر لگانے کی شکایت کی ہے تو انہوں نے کہا کہ میں ہی شکایت کنندہ ہو اس لئے پولس کو اس غنڈہ گردی پر کارروائی کرنی چاہیے۔ کریٹ سومیا کے اس مطالبہ کے بعد کرلا میں حالات خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی جس سے ماحول کشیدہ ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com