Connect with us
Monday,22-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

بامبے ہائی کورٹ : طلاق کے بعد بھی گھریلو تشدد ایکٹ کے تحت عورت کفالت کی حقدار

Published

on

Bombay High Court

جسٹس آر جی اواچات کی سنگل بنچ نے 24 جنوری کے حکم میں مئی 2021 کے اس حکم کو برقرار رکھا جو ایک سیشن عدالت کے ذریعے دیا گیا تھا جس میں مرد، ایک پولیس کانسٹیبل کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اپنی طلاق یافتہ بیوی کو ماہانہ 6,000 روپے کا کفالت ادا کرے۔

ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ طلاق کے بعد بھی گھریلو تشدد سے خواتین کے تحفظ کے قانون (ڈی وی ایکٹ) کے تحت عورت کو نفقہ کا حق حاصل ہے۔ جسٹس آر جی اواچات کی سنگل بنچ نے 24 جنوری کے حکم میں مئی 2021 کے اس حکم کو برقرار رکھا جو ایک سیشن عدالت کے ذریعے دیا گیا تھا جس میں مرد، ایک پولیس کانسٹیبل کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اپنی طلاق یافتہ بیوی کو ماہانہ 6,000 روپے کا کفالت ادا کرے۔ بنچ نے اپنے حکم میں نوٹ کیا کہ عرضی یہ سوال اٹھاتی ہے کہ کیا طلاق یافتہ بیوی ڈی وی ایکٹ کے تحت کفالت کا دعویٰ کرنے کی حقدار ہے۔ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ گھریلو تعلقات میں وہ ساتھی بھی شامل ہے جو ساتھ رہتے ہیں۔

ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں نوٹ کیا کہ ‘گھریلو تعلقات’ کی اصطلاح کی تعریف دو افراد کے درمیان تعلقات کو ظاہر کرتی ہے جو کسی بھی وقت (زیادہ تر ماضی میں) ایک مشترکہ گھرانے میں ایک ساتھ رہتے تھے، جب وہ رہتے تھے۔ ہم آہنگی، شادی یا شادی کی نوعیت کے تعلق سے متعلق۔ عدالت نے کہا، “درخواست گزار شوہر ہونے کے ناطے اپنی بیوی کے کفالت کے انتظامات کرنے کی قانونی ذمہ داری کے تحت تھا۔ چونکہ وہ ایسا انتظام کرنے میں ناکام رہا، اس لیے جواب دہندہ/بیوی کے پاس ڈی وی ایکٹ کے تحت درخواست دائر کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔” جسٹس اواچات نے مزید کہا کہ وہ شخص “خوش قسمت” ہے کہ جب وہ پولیس سروس میں تھا اور ماہانہ 25,000 روپے سے زیادہ تنخواہ لے رہا تھا تو اسے صرف 6,000 روپے ماہانہ ادا کرنے کی ہدایت کی گئی۔

جوڑے نے مئی 2013 میں شادی کی لیکن دو ماہ بعد علیحدگی ہوگئی
درخواست کے مطابق، مرد اور خاتون نے مئی 2013 میں شادی کی تھی لیکن ازدواجی تنازعات کی وجہ سے جولائی 2013 سے الگ رہنے لگے۔ بعد ازاں جوڑے میں طلاق ہو گئی۔
طلاق کی کارروائی کے دوران خاتون نے ڈی وی ایکٹ کے تحت نان نفقہ کی درخواست کی تھی۔ فیملی کورٹ نے اس کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد اس نے سیشن کورٹ سے رجوع کیا جس نے 2021 میں اس کی درخواست منظور کرلی۔مرد نے دعویٰ کیا کہ عورت ریلیف کی حقدار نہیں ہے کیونکہ اس میں کوئی ازدواجی رشتہ نہیں ہے۔اس شخص نے ہائی کورٹ میں اپنی عرضی میں دعویٰ کیا کہ چونکہ اب کوئی ازدواجی رشتہ باقی نہیں رہا، اس کی بیوی ڈی وی ایکٹ کے تحت کسی قسم کی راحت کی حقدار نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شادی کے تحلیل ہونے کی تاریخ سے نان نفقہ کے تمام بقایا جات کلیئر کر دیے گئے۔ خاتون نے عرضی کی مخالفت کی اور کہا کہ ڈی وی ایکٹ کی دفعات اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ طلاق یافتہ یا طلاق یافتہ بیوی بھی نان نفقہ اور دیگر ذیلی امداد کے دعویٰ کی حقدار ہے۔

سیاست

راہول گاندھی نے لگایا الزام… سیلاب زدہ پنجاب کے لیے نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

Published

on

نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کو الزام لگایا کہ سیلاب زدہ پنجاب کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کا ابتدائی ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا کہ پنجاب کے لیے فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کیا جائے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے 17 ستمبر کو وزیر اعظم مودی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں ان پر زور دیا تھا کہ وہ پنجاب کے لیے ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔ راہل گاندھی نے پیر کو ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا کہ سیلاب سے تقریباً 20,000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم کی طرف سے 1600 کروڑ روپے کے ابتدائی ریلیف پیکیج کا اعلان پنجاب کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں گھر تباہ ہو گئے، 400,000 ایکڑ پر پھیلی فصلیں تباہ ہو گئیں اور بڑی تعداد میں جانور بہہ گئے۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ پنجاب کے لوگوں نے غیر معمولی ہمت اور جذبے کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہیں یقین ہے کہ وہ پنجاب کو ایک بار پھر تعمیر کریں گے۔ انہیں صرف حمایت اور طاقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پنجاب کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے رضا اکیڈمی ممبئی کا ریلیف آپریشن، الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں ڈیزل اور جانوروں کے چارے کی فراہمی

Published

on

Raza Academy R.

پنجاب، 22 ستمبر : رضا اکیڈمی ممبئی کے سربراہ الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں ایک بڑا وفد پنجاب کے شدید سیلاب زدہ علاقوں میں راحت رسانی کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ قافلہ ممبئی سے دہلی کے راستے لدھیانہ پہنچنے کے بعد پٹھان کوٹ، امرتسر، جالندھر اور گرداسپور کے متاثرہ دیہات کا دورہ کر رہا ہے۔

الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم کو سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے متعدد اضلاع میں تباہ کن سیلاب نے گاؤں کے گاؤں بہا دیے، گھروں کا سارا سامان برباد ہوگیا اور ہزاروں مویشی بھی بہہ گئے۔ بارڈر کے قریب کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں کئی جانور بہہ کر سرحد پار چلے گئے اور بعض کسانوں کے بچے بھی پانی میں بہہ گئے۔

ادارۂ شرعیہ پنجاب کے مولانا فاروق رضوی کے مطابق نقصان اس قدر شدید ہے کہ اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ ایسے میں رضا اکیڈمی ممبئی، آل انڈیا سنی جمعیت العلماء ممبئی، جمعیت علمائے اہلسنت ممبئی اور ادارۂ شرعیہ پنجاب مشترکہ طور پر متاثرین کو اشیائے ضروریہ، غذائی سامان، جانوروں کے چارے اور کھیتوں کے لئے ڈیزل فراہم کر رہے ہیں۔

متاثرہ کسانوں کی فوری ضرورت کو دیکھتے ہوئے الحاج محمد سعید نوری نے اعلان کیا کہ کھیتوں کو دوبارہ تیار کرنے میں مدد دینے کے لئے 100 ٹریکٹروں میں ڈیزل مفت فراہم کیا جائے گا۔ رضا اکیڈمی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ جانوروں کے لئے چارے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ زندہ بچ جانے والے مویشیوں کو خوراک میسر آسکے۔

پنجاب کے علما اور مقامی رہنماؤں نے رضا اکیڈمی کی اس بڑی انسانی خدمت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام متاثرین کے لئے زندگی کی نئی امید لے کر آیا ہے. اس وفد میں مولانا اعجاز کشمیری ممبئ, مولانا عباس رضوی ممبئ, حافظ قاری محمد نورانی شاہ جامعہ مجددیہ رضویہ پھگواڑہ کپورتھلہ پنجاب, حافظ طالب حسین رضوی غوثیہ مسجد جالندھر پنجاب, مولانا ذاکر حسین رضوی جالندھر پنجاب, مولانا اصغر علی جالندھر پنجاب, کے علاوہ پنجاب کے دیگر اضلاع کے علماء وائمہ شامل رہے جن کے نام معلوم نہ ہوسکے

Continue Reading

جرم

ممبئی سوشل میڈیا پر خاتون کے ساتھ بدتمیزی کا ویڈیو وائرل، ‎وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کے خلاف انکوائری شروع

Published

on

V P Police S.

‎ممبئی وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں اس وقت ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی جب شکایت کنندہ کو پولس اسٹیشن طلب کیا گیا تھا اس معاملہ میں سب انسپکٹر درگا کھرا ڈے کے خلاف انکوائرئ شروع کر دی ہے۔ درگا کھرا ڈے پر خاتون سے بدتمیری اور گالی گلوج کا الزام ہے اس لئے کھرا ڈے کے معاملہ کی تفتیش اے سی پی سطح کے افسر کے سپرد کردی گئی ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق ۱۸ ستمبر کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس معاملہ میں پولس نے انکوائری شروع کی ہے. جس میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کو ویڈیو وائرل ہوا ہے, جس میں وہ شکایت کنندہ خاتون سے بدتمیزی کرنے کے ساتھ غصہ میں آگ بگولہ ہے اور اس پر اپنا نیم کا بیچ دے مارا اس واقعہ کے بعد ممبئی پولس کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقیدیں بھی شروع ہو گئی ہے, اور سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو بڑے پیمانے پر شئیر کیا جارہا ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق دو نوجوانوں کو پولس نے طلب کیا اور ان پر قطعہ اراضی قبضہ اور ٹریس پاسنگ کا کیس بھی درج کیا گیا ہے, جبکہ مذکورہ بالا خاتون بعد میں اس کے ساتھ شریک ہوئی اور پھر اس کے ساتھ بدتمیزی ہوئی پولس نے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستاویزات جمع کئے ہیں. اس کے علاوہ پولس اس معاملہ میں متاثرہ خاتون کا بھی بیان قلمبند کرے گی اور پھر پولس سب انسپکٹر سے بھی انکوائری ہو گی, اس کے بعد پولس افسر کے خلاف کارروائی ہو گی۔ جو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوا ہے, اس میں سب انسپکٹر درگا کو خاتون کے ساتھ بدتمیزی اور حرامی کہتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ڈی سی پی موہیت کمار گرگ نے بتایا کہ معاملہ کی انکوائری اے سی پی کے سپرد کردی گئی اور انکوائری کے بعد کارروائی ہو گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com