Connect with us
Friday,20-September-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

آسام میں کشتی حادثہ، کئی لاپتہ

Published

on

Boat accident

آسام کے ماجولی ضلع میں برہم پتر دریا پر 80 افراد کو لے جانے والی ایک کشتی کے حادثے کا شکار ہونے سے کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی کئی لوگ لاپتہ ہیں۔

لاپتہ افراد کی تلاش میں راحت اور بچاؤ کاروائیاں جاری ہیں۔ دریں اثناء، آسام کی وزیر اعلیٰ ہیمتا بسوا سرما آج جائے وقوعہ کا دورہ کریں گی۔ اس سے قبل انہوں نے کہا کہ یہ پتہ لگانا مشکل ہے کہ کشتی پر کتنے لوگ سوار تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 42 افراد کو بچایا جا چکا ہے، جبکہ چار لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ندی سے نکالے جانے کے بعد پریمیتا داس نامی خاتون کی ہسپتال میں موت ہو گئی۔ 28 سالہ پریمیتا جو گوہاٹی کی رہنے والی ہے، مجولی کے ایک کالج میں ٹیچر تھیں۔

اس دوران حکومت نے واقعے کی محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا ہے، اور اندرون ملک آبی نقل و حمل کے محکمہ کے تین عہدیداروں کو معطل کر دیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ایک نجی کشتی ’ماں کملا‘ نیمتی گھاٹ سے ماجولی کی طرف جا رہی تھی، اور سرکاری ملکیت والی کشتی ’ٹرپکائی‘ ماجولی سے آ رہی تھی۔ اس دوران دونوں کشتیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ کشتی میں کئی فور وہیلر اور دو پہیہ گاڑیاں بھی لدی تھیں، جو حادثے کے بعد دریا میں گر گئیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے آسام حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ’’آسام میں کشتی حادثے پر دکھ ہوا۔ مسافروں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ میں سب کی سلامتی اور خیریت کے لیے دعا کرتا ہوں۔‘‘ وہیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹ کیا ’’آسام میں کشتی حادثے کے بارے میں جان کر دکھ ہوا۔ وزیراعلیٰ ہمنتا بسوا سرما سے بات کی ہے۔ ریاستی انتظامیہ لوگوں کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ ہم اس پر مسلسل صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔‘‘

دوسری جانب کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ مسٹر گاندھی نے فیس بک پر لکھا ’’آسام میں کشتی حادثے کی ایک افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔ ہم اس واقعے کی تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں، میں متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں۔ امید ہے کہ ریلیف اور ریسکیو ٹیم آئندہ کچھ گھنٹوں میں لوگوں کی جان بچانے کے کامیاب ہوں۔ میں مقامی کانگریس ٹیموں ہر ممکن مدد کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔

(جنرل (عام

یکم اکتوبر تک بلڈوزر ایکشن پر پابندی عائد، بلڈوزر انصاف کی غیر قانونی بند ہونی چاہیے : سپریم کورٹ

Published

on

bulldozer-&-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو بلڈوزر کی کارروائی پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہماری اجازت کے بغیر کارروائی نہ کریں۔ اس کیس کی اگلی سماعت یکم اکتوبر کو ہوگی۔ تاہم سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ ہدایت غیر قانونی تعمیرات پر لاگو نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی تمام فریقین کو سننے کے بعد جلد ہی رہنما خطوط جاری کیے جائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ یکم اکتوبر تک کسی بھی جائیداد کو اس کی اجازت کے بغیر بلڈوزر سے گرایا نہیں جائے گا۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اس حکم کا اطلاق عوامی سڑکوں، فٹ پاتھوں اور کسی بھی غیر مجاز تعمیرات پر نہیں ہوگا۔ اس سے قبل کی سماعت کے دوران بھی سپریم کورٹ کی جانب سے بلڈوزر کی کارروائی پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔

آج ہوئی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریاستوں کو ہدایت دی کہ بلڈوزر انصاف کی تسبیح بند کی جائے۔ قانونی طریقہ کار کے مطابق ہی تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ اس سے قبل بھی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بلڈوزر جسٹس پر سخت ریمارکس دیے تھے۔

عدالت نے کہا کہ سرکاری افسران کا ایسا کرنا ملک کے ‘قانون کو منہدم کرنے’ کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ جرم میں ملوث ہونا کسی کی جائیداد کو گرانے کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ یہ عدالت کا کام ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ ملزم مجرم ہے یا نہیں۔ 2 ستمبر کو سپریم کورٹ نے بھی ایسے ہی ریمارکس دیئے تھے اور بلڈوزر کی کارروائی کو روکنے کے لئے رہنما خطوط بنانے کو کہا تھا۔

Continue Reading

قومی

برا بولنے والا ایم ایل اے سنجے گائیکواڈ کا سارا مزہ ہی ختم کر دے گا : نانا پٹولے

Published

on

Nana-Patole-&-Sanjay-Gaikwad

بلڈھانہ کے ایم ایل اے سنجے گایکواڑ، جو اپنے ناشائستہ بیانات اور غیر اخلاقی رویے کے لیے بدنام ہیں، نے ایک بار پھر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی زبان کاٹنے والے کو 11 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے سخت انتباہ دیا ہے کہ حکومت کو اس غنڈے ایم ایل اے کے بیان کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ شندے گروپ کے اس پاگل ایم ایل اے کے بیانات کو فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ کانگریس کارکنان غنڈوں کی زبان بولنے والے شندے کے اس ایم ایل اے کو سخت سبق سکھائیں گے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ جن نائک راہول گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھ کر بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی ہے۔ اس لیے حکمران جماعت کے رہنما مایوس ہیں۔ وہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی کے بیان کو توڑ مروڑ کر ان کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ہمارے لیڈر نے کبھی ریزرویشن ختم کرنے کی بات نہیں کی۔ اس کے برعکس کہا گیا ہے کہ ریزرویشن کی حد 50 فیصد بڑھا کر سماج کے دیگر طبقات کو بھی ریزرویشن دینے کا حل نکالا جائے گا۔ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے ایجنٹ مسلسل افواہیں پھیلا رہے ہیں اور فرضی کہانی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور اس کے حلیفوں کے غنڈے بھی آگے آکر جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حکومت اس غنڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ ایسے میں لوگوں کے ذہنوں میں سوال یہ ہے کہ کیا ملک میں قانون کی حکمرانی ہے یا بی جے پی کے غنڈوں کا راج؟

پٹولے نے کہا کہ سنجے گائکواڑ جیسے کم معلومات والے ایم ایل اے کو بھی معلوم ہے کہ راہول گاندھی نے امریکہ میں کیا کہا؟ ہمارے لیڈر مودی اور شاہ سے نہیں ڈرتے۔ پھر لوگ سنجے گائیکواڑ جیسے گاؤں کے غنڈوں کی دھمکیوں سے کیوں ڈرتے ہیں؟ مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں ہم جیسے کروڑوں کانگریس کارکن راہول گاندھی کی ڈھال بن کر ان کی حفاظت کے لیے تیار ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے خبردار کیا کہ کسی کو ہمارے لیڈر کا بال بھی خراب کرنے کی کوشش کے بارے میں نہیں سوچنا چاہئے۔ زبان کاٹنا تو دور کی بات ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ایسے لیڈروں کو کیسے سبق سکھانا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گیانواپی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا، عدالت نے تہہ خانے میں نماز پر پابندی سے انکار اور مرمت پر پابندی لگا دی

Published

on

gyanvapi-masjid

وارانسی : کاشی وشوناتھ مندر سے متصل گیانواپی مسجد سے متعلق جاری قانونی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ وارانسی کی عدالت نے جمعہ کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے ویاس تہہ خانے کی چھت پر لوگوں کے نماز پڑھنے پر پابندی سے متعلق عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مسلمان نماز کے لیے جمع ہوتے رہیں گے۔ اس کے ساتھ عدالت نے تہہ خانے میں مرمت کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

گیانواپی کیس میں، سول جج سینئر ڈویژن ہتیش اگروال کی عدالت نے تہہ خانے کے متولی ڈی ایم وارانسی کو کسی بھی طرح کی مرمت کا حکم دینے سے انکار کر دیا، اور تہہ خانے میں ہی پوجا جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندو فریق کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔

اس کیس کی سماعت کے دوران مسلم فریق کے اعتراض اور معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہونے کی وجہ سے عدالت نے درخواست کو مسترد کر دیا۔ اور جمود کو برقرار رکھا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جنوری میں عدالت کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کا حق ملنے کے بعد ویاس جی نے ایک تنظیم کی جانب سے عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں مسلمانوں کو ویاس جی کے تہہ خانے کی چھت پر جمع ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com