مہاراشٹر
بی ایم سی نے ممبئی کے سانسیں کو اس طرح سنبھالا ، سپریم کورٹ سے بھی تعریف ملی

جب کورونا مریضوں کی جان بچانے کے لئے پورے ملک میں آکسیجن پر ہاہاکار مچا ہے۔ تب سپریم کورٹ نے ممبئی میں بی ایم سی کے آکسیجن سپلائی ماڈل کی تعریف کی ہے.
دہلی میں مریضوں کی جان بچانے کے لئے ، بی ایم سی ماڈل اپنانے کی سفارش کی گئی ہے۔ یہاں آکسیجن سپلائی ماڈل کا سہرا بی ایم سی کمشنر آئی ایس چہل کو جاتا ہے۔ آئی ایس چہل نے ایف ڈی اے اور آکسیجن تیار کرنے والی کمپنیوں اور سپلائرز کو سخت ہدایات دی ہیں کہ فراہم کردہ 235 میٹرک ٹن آکسیجن میں کوئی کمی نہیں ہونی چاہئے۔ نیز ، ہنگامی صورتحال میں آکسیجن کی فراہمی کے متبادل انتظامات کیے گئے ہیں۔ بی ایم سی نے اسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی کے بارے میں رہنمایانہ ہدایت جاری کی ہے ۔
اس کے تحت اسپتالوں میں بلا تعطل آکسیجن فراہم کی جارہی ہے۔ آئیناکس کمپنی 130 میٹرک ٹن اور لنڈے کمپنی 103 میٹرک ٹن آکسیجن سپلائی کرتی ہے۔ ایک دن ، لنڈے کمپنی میں کسی تکنیکی پریشانی کے بعد ، چہل نے رائے گڑھ کی جندل کمپنی سے بیک اپ کے لئے ایک پلان بی تیار کیا تھا۔ تاہم ، اس کی نوبت نہیں آئی کیونکہ سپلائی عام ہوگئی تھی ۔ جب ملک میں آکسیجن کی کمی تھی ، چہل نے بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر (پروجیکٹ) پی ویلراسو کو اسپتالوں میں آکسیجن کی دستیابی کی کمانڈ سونپ دی۔ بی ایم سی کے چار افسران پر مشتمل ایک ٹیم ویلراسو کی سربراہی میں تشکیل دی گئی تھی ، جو اسپتالوں کے ساتھ ہم آہنگی کررہے ہیں۔ اسپتالوں کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آکسیجن کی کمی کے بارے میں بی ایم سی کو آگاہ کریں۔
کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ممبئی میںآکسیجن کی کمی کی وجہ سے اموات کا معاملہ رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ 17 اپریل کو ، بہت سے اسپتالوں میں آکسیجن ختم ہوگئی تھی۔ بی ایم سی کی ٹیم نے 168 مریضوں کو راتوں رات دوسرے اسپتال میں منتقل کیا۔ اسی وقت ، آکسیجن ڈیڑھ گھنٹہ میں گھاٹ کوپر کے ہندو سبھا اسپتال کو مہیا کردی گئی۔ تقریبا 170 اسپتالوں میں ، 30 ہزار بیڈز کورونا مریضوں کے لئے ہیں۔ یہاں روزانہ 235 میٹرک ٹن آکسیجن فراہم ہوتی ہے۔ ویلراسو دیکھتے و کہ کس اسپتال میں کتنی آکسیجن کی ضرورت ہے۔ سپلائی کرنے کا طریقہ ویلراسو کی ٹیم ڈپٹی کمشنر (خصوصی) سنجوگ کبرے ، چیف انجینئر کرشنا پریکر ، ایگزیکٹو انجینئر سنجے شندے اور میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ہری داس راٹھور پر مشتمل ہے۔
– ہر روز کستوربا اسپتال میں 500 کیوبک میٹر آکسیجن صلاحیت کے منصوبے کا آغاز – جوگیشوری کے ٹراما سینٹر میں ، ہر سال 1،740 مکعب میٹر آکسیجن ہورہی ہے۔ – اس طرح کے 16 منصوبوں کو ممبئی کے 12 اسپتالوں میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ – اس سے ان اسپتالوں کو روزانہ 43 میٹرک ٹن آکسیجن ملے گی۔ بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر سریش کاکانی نے کہا ، ‘بی ایم سی نے کورونا سے نمٹنے کے لئے ہر طرح کی تیاری کرلی ہے۔ ممبئی میں صرف آکسیجن ہی نہیں ، وینٹیلیٹر بیڈ اور دوائیوں کبی کبھی نہیں رہی ۔ سپریم کورٹ نے ہمارے ماڈل کی تعریف کی ، یہ پوری ممبئی کے لئے فخر کی بات ہے۔
بدھ کے روز سپریم کورٹ میں آکسیجن بحران کے معاملے پر مرکزی حکومت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ آکسیجن کی فراہمی کے لئے ممبئی ماڈل کو اپنایا جائے۔ عدالت نے کہا ، “ممبئی میں بی ایم سی نے آکسیگن کے انتظام کے لئے اچھا کام کیا ہے۔ اس کی تعریف کی جارہی ہے۔ وہ کیا کر رہے ہیں ، وہ کیسے کام چلا رہے ہیں ، ہم ان سے سیکھ سکتے ہیں۔ تاہم ، ہم دہلی کی توہین نہیں کررہے ہیں۔ ”- بی ایس ایم کمشنر آئی ایس چہل نے ایڈیشنل کمشنر (پروجیکٹ) پی ویلراسو کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی
– ہر اسپتال میں دستیاب کورونا اسپتالوں اور آکسیجن سپلائرز ، ڈورا ، جمبو اور چھوٹے سلینڈروں کے نام بی ایم سی کے ڈیپارٹمنٹل کنٹرول روم اور ایف ڈی اے کنٹرول روم کے ساتھ شیئر کئے گئے گئے۔ – اسپتالوں کو سپلائی کرنے سے 24 گھنٹے پہلے آکسیجن طلب کرنے کی ہدایت۔ اگر درخواست کے 16 گھنٹوں کے اندر آکسیجن موصول نہیں ہوئی تو محکمۂ کنٹرول روم کو نوٹس دیں۔ – کنٹرول روم کے اہلکار فوری طور پر ان اسپتالوں میں سلئنڈر فراہم کرتے ہیں۔ – ممبئی کے کچھ اسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس بھی لگائے گئے تھے۔
سیاست
مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے بعد راج اور ادھو ٹھاکرے کے ایک ساتھ آنے کی بات ہو رہی، ادھو کے قریبی لیڈر نے بڑا بیان دیا ہے۔

ممبئی : کہا جاتا ہے کہ 20 سال قبل جب راج ٹھاکرے نے شیوسینا چھوڑی تھی، اس وقت ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ اس کے بعد راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) بنائی۔ ان کی پارٹی پہلے الیکشن میں 13 اور پھر اگلے الیکشن میں 1 رہ گئی۔ 2024 کے انتخابات میں یہ صفر پر آگیا۔ ادھر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے عہدے تک پہنچنے والے ادھو ٹھاکرے بھی اب بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان مہاراشٹر میں سب سے بڑے سیاسی کھیل کو لے کر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ‘ٹھاکرے برادران’ سال 2025 کے ممبئی بی ایم سی انتخابات کے ساتھ بلدیاتی انتخابات میں اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ اب ادھو ٹھاکرے کے ایک انتہائی قابل اعتماد ساتھی نے راج ٹھاکرے کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی پہل کی ہے، جس نے مہاراشٹر کے لیے اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھنے کی بات کی تھی۔ اس کے بعد مہاراشٹر میں ایک بار پھر بحث شروع ہو گئی ہے کہ کیا راج ٹھاکرے ایک بار پھر ماتوشری کی سیڑھی چڑھنے کو تیار ہیں؟
ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا یو بی ٹی کے ترجمان اور ایم ایل اے انیل پرب نے بڑا بیان دیا ہے۔ پرب نے کہا ہے کہ ادھو ماضی کے تمام تنازعات کو بھلانے کے لیے تیار ہیں، لیکن راج کو یو بی ٹی کے ساتھ ایم این ایس کے اتحاد پر فیصلہ لینا ہے۔ ایڈوکیٹ پرب نے کہا کہ ہم مثبت ہیں کہ دونوں ٹھاکرے مراٹھی لوگوں کی خواہش کے مطابق اکٹھے ہوں گے۔ ہم نے کبھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے۔ دونوں اعلیٰ رہنما ملاقات کریں گے، بات چیت کریں گے اور فیصلہ کریں گے۔ پراب کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست میں بلدیاتی انتخابات کی بحث شروع ہو گئی ہے۔ شندے کی قیادت والی شیو سینا مسلسل ادھو دھڑے کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کو راج ٹھاکرے کی پارٹی مہاراشٹر نو نرمان سینا کے مراٹھی ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے کئی بار نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ مراٹھی ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے (یو بی ٹی) کو خاص طور پر اسمبلی انتخابات 2024 میں بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ اس سے سبق سیکھتے ہوئے یو بی ٹی نے بلدیاتی انتخابات سے قبل ایم این ایس کے ساتھ مل کر ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ انیل پراب سے پہلے سنجے راوت بھی کئی بار بیان دے چکے ہیں، حالانکہ انیل پراب کے بیان کو بڑا اشارہ مانا جا رہا ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ دونوں ٹھاکرے بھائی الگ ہونے کے باوجود ان کے کئی مشترکہ دوست ہیں۔ جو انہیں قریب لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کی بیوی رشمی ٹھاکرے راج ٹھاکرے سے بات کر رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بہت کم بولنے والے پراب کے بیان نے اب مہاراشٹر کی سیاست کا درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دونوں بھائی متحد نہیں ہوتے ہیں تب بھی شیوسینا اور ایم این ایس اتحاد بن سکتے ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
عید الاضحی اور لاؤڈ اسپیکر کے معاملہ میں ابو عاصم اعظمی کی کامیاب نمائندگی، وزیر اعلی سے ملاقات مثبت اقدام کی یقین دہانی

ممبئی : ممبئی مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر کے اتارے جانے اور مساجد کو نوٹس موصولُ ہونے کے سبب مسلمانوں میں اضطراب اور بے چینی کا ماحول ہے اس مسئلہ کی کامیاب پیروی کرتے ہوئے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ملاقات کر کے اس حساس مسئلہ پر مساجد کے ذمہ داران اور ٹرسٹیوں کی میٹنگ منعقد کر کے مسئلہ کا ازالہ کا مطالبہ کیا تھا, جس پر وزیر اعلی نے میٹنگ طلب کرنے کا یقین دلایا۔ ممبئی پولیس، مسلم نمائندوں اور مساجد کے ٹرسٹیوں کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ کی جائے تاکہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے مسئلے کا حل نکالا جا سکے اور جو لوگ اس مسئلے کو مذہبی منافرت اور سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں اس پر قدغن لگے۔ اسی پس منظر میں آج سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدرو رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں مسجد کے ٹرسٹیوں اور پارٹی عہدیداروں کے وفد کے ساتھ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی اور درخواست یادداشت دی اور اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔
اس پر بات کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ مساجد میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال سپریم کورٹ کے قواعد و اصول کے مطابق کیا جاتا ہے۔ لیکن کچھ نفرت پھیلانے والے شر پسند جان بوجھ کر پولیس اور انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس قسم کے رویے سے مسلم کمیونٹی میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں، آج ہم نے، مسلمانوں کے سینئر نمائندوں کے ایک وفد کے ساتھ، مہاراشٹر کے وزیر اعلی، دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی اور ان سے اس معاملے پر مناسب رہنما خطوط طے کرنے کی درخواست کی۔
مزید بات کرتے ہوئے اعظمی نے کہا کہ ہم نے تجویز پیش کی کہ ہر شہر میں پولیس، مسلم نمائندوں اور مساجد کے ٹرسٹیز کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا جائے، تاکہ اس حساس مسئلے کا پرامن حل نکالا جا سکے اور جو لوگ اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں، ان پر لگام لگائی جا سکے۔ اس پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی سے بات کی اور ہدایت دی کہ کسی بھی کارروائی کے دوران قانون کو ہاتھ میں نہ لیا جائے اور ساتھ ہی قانون کی تابعداری ہو ہماری درخواست کے مطابق جلد ہی علمائے کرام، این جی اوز اور دیگر اراکین کے ساتھ میٹنگ بلانے کا مثبت یقین دلایا۔
ملاقات میں وفد نے عید الاضحیٰ اور قربانی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا, جس میں پولیس، ممبئی میونسپل کارپوریشن اور انتظامیہ سے بھرپور تعاون کرنے کی درخواست کی گئی تاکہ عیدالاضحی پر مسلمان اپنے مذہبی فرائض کو تزک و احتشام کے ساتھ ادا کر سکے، تاکہ یہ تہوار امن و آشتی اور امن و امان کے ساتھ منایا جا سکے۔ اس وقت سماج وادی پارٹی کے ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، رضیہ چشمہ والا، محمد۔ علی شیخ، سید شوکت، فیروز اورا، میمن برادری کے نائب صدور اور مساجد کے ٹرسٹیز موجود تھے۔
جرم
کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کے لیے مسلم تنظیموں کی قانونی چارہ جوئی

ممبئی : ممبئی بی جے پی لیڈر و سابق رکن پارلیمان کریٹ سومیا کیخلاف مسلم تنیظموں نے اب قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے۔ ممبئی امن کمیٹی میں مسلم عمائدین شہر و علماء کرام کی ایک اہم میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ ممبئی شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مکدرکرنے، دو فرقوں میں دشمنی پیدا کرنے، مذہبی منافرت پھیلانے کی پاداش میں کریٹ سومیا پر کیس درج کروایا جائے, شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کی درخواست داخل کی جائے۔ ان تمام قانونی چارہ جوئی کے باوجود اگر پولیس کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے سے قاصر ہے, تو اس کیخلاف عدالت سے رجوع کیا جائے۔ مسلم تنظیموں نے کیس نہ درج کئے جانے کی صورت میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔
ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی اور مسجدوں کے خلاف لاؤڈ اسپیکر ہٹاؤ مہم سے شہر کا ماحول خراب ہوا ہے۔ ایسے میں فرقہ وارانہ تشدد اور مذہبی منافرت کا خطرہ بھی لاحق ہے۔ اس سے ہندوؤں اور مسلمانوں میں خلیج بھی پیدا ہوئی ہے, اس لئے کریٹ سومیا کیخلاف ممبئی پولیس سے کیس درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ہم نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ شرپسند لیڈران پر کارروائی کرے, کیونکہ اس سے مہاراشٹر کا ماحول خراب ہورہا ہے۔
ہانڈی والا مسجد کے خطیب و امام مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ ممبئی شہر میں مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے معاملہ میں کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی فرقہ وارانہ تناؤ کا باعث بن چکی ہے, اور ایسی صورتحال میں مہاراشٹر اور ممبئی میں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے مسئلہ سمیت کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی پر قانون چارہ جوئی کے معاملہ میں یہ میٹنگ منعقد کی گئی تھی, جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کیلئے این جی اوز اور تنظیمیں پولیس اسٹیشنوں سے رجوع ہوکر درخواست کریگی, اگر ان تمام درخواستوں کے باوجود کیس درج نہیں کیا گیا تو جلد ہی عدالت سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی شہر میں پرامن فضا کو برقرار رکھنے کیلئے کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر روک لگانا انتہائی ضروری ہے کریٹ سومیا نے لاؤڈ اسپیکرسے پاک ممبئی ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ جس کے سبب وہ مسجدوں کے حدود میں پولیس اسٹیشنوں کا دورہ کر کے پولیس افسران پر دباؤ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کے سبب یہاں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ان تمام حالات میں ممبئی میں کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے ہمارا سرکار سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر کارروائی کرے اور ممبئی شہر میں امن وامان کی بقاء کیلئے کوششیں کرے۔ اس میٹنگ میں مولانا انیس اشرفی، نعیم شیخ، شاکر شیخ،اے پی سی آر کے سر براہ اسلم غازی، ایڈوکیٹ عبدالکریم پٹھان بھی شریک تھے
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا