(جنرل (عام
سی اے اے و این پی آر اور این آر سی کے خلاف مالیگاؤں شہر ڈوبا اندھیرے میں، ملک بھر میں پہلی دفعہ ہوا بلیک آؤٹ

(زاہد بیباک )
سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف جاری تحریکات میں آج دستور ہند بچاؤ کمیٹی نے مولانا عمرین رحمانی کی قیادت میں مالیگاؤں شہر میں انوکھا احتجاج کرتے ہوئے حکومت ہند کے ظالمانہ قانون کے خلاف اپنی ایک اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے شہر میں ایک گھنٹہ کے لئے بتی غل کی گئی 6 بجکر 45 منٹ سے پورے شہر میں اندھیرا چھا گیا، بتی گل تحریک کا اثر شہر بھر میں دیکھنے کو ملا۔ شہر مالیگاؤں میں رات کی چکا چوند ایک گھنٹہ کے لئے پھیکی پڑ گئی۔ بتی گل تحریک نے مثال قائم کی۔ ہندوستان میں حکومت مخالف اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کے لئے پہلی دفعہ مالیگاؤں ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں بلیک آؤٹ کیا گیا۔ عوام نے اپنے گھروں، دکانوں، آفسوں، میڈیکل، دواخانوں کے لائٹ بھی کردیئے، شہریان نے پونے سات بجتے ہی تحریک کا آغاز کرنا شروع کیا جو پونے آٹھ بجے تک جاری رہا اور عشاء کی اذان پر لائٹ آن کردیا گیا، کئی علاقوں میں نوجوان اور بچوں نے گلی گلی گھوم کر لائٹ بند کرنے اور استغفار کا ورد کرنے کی آواز بلند، گھروں میں بھی اندھیرے کے اندر خواتین چھوٹے چھوٹے بچوں کو اپنی گود میں لیکر ذکر و اذکار کرنے میں مشغول رہی ۔شہر کی اہم ترین شاہراہوں کے ساتھ ساتھ مارکیٹ کے علاقوں میں بھی ہندو مسلم عوام نے اپنے لائٹ بند رکھے، مولانا عمرین رحمانی کی آواز پر شہریان نے لبیک کہتے ہوئے حکومت ہند کے ظالمانہ قانون کے خلاف انوکھی تحریک چلائی اور لائٹ بند کرتے ہوئے شہریان نے حکومت کی مکمل مذمت کی۔ یقیناً ملک بھر میں ہوریے احتجاج پر عوام کو کامیابی ملے گی مالیگاؤں کی بتی غل تحریک بھی ایک پر اثر ثابت ہوگی اسطرح کا اظہار کیا جارہا ہے یہ بھی کہا گیا کہ بتی غل تحریک شب یلدا میں امیدوں کی روشن چراغ کی مانند ہوگی۔ دستور ہند بچاؤ بتی غل تحریک کو جماعت اسلامی مالیگاؤں، جمیعتہ اہل حدیث کے علاوہ سیاسی پارٹیوں میں کانگریس، آمین سی پی، کمیونسٹ پارٹی، سماجوادی، ونچت بہوجن اگھاڑی نے جہاں حمایت دی وہیں سماجی اداروں، کلبوں نے حمایت دی شفیق رانا کی تعزیہ کمیٹی، سنی جمیعتہ علماء، دہانہ وکاس سمیتی نے بھی حمایت دی۔ اس کامیاب تحریک اور امت کے اتحاد کو زندہ رکھنے کے لئے مولانا عمرین رحمانی نے شہریان مالیگاؤں کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں دستور ہند بچاؤ کمیٹی کی مزید تحریکات کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
پہلگام دہشت گردانہ حملہ مذہبی رنگ دینا غلط : ابو عاصم اعظمی

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ور کن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کشمیر پہلگام دہشت گردانہ حملہ کو مذہبی رنگ دینے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے ماننے والے کبھی بھی اس قسم کی حرکت نہیں کر سکتے ہیں۔ پہلگام حملہ انٹلیجنس اور سیکورٹی ایجنسیوں کی ناکامی کا نتیجہ ہے, اس لئے وزیر داخلہ امیت شاہ کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدہ سے استعفی دینا چاہئے۔ ممبئی میں بھی جب حملہ ہوا تھا تو اس میں بھی پاکستانی کنکشن واضح تھا, ایک ہی مرتبہ سرکار کو پاکستان کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے اور کوئی فیصلہ لینا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی اعظمی نے پاکستان سے تعلقات منقطع کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ میں جو حملہ ہوا تھا, اس کی حقائق بھی عوام کے سامنے نہیں لائے گئے ہیں۔ جس طرح سے سیاحوں کو گولی مار کر قتل کیا گیا ہے۔ وہ کشمیر عوام کیلئے بھی نقصاندہ ہے اور ایسے میں جو دہشت گرد یہ واردات انجام دیتے ہیں, ان کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
امرناتھ یاترا شروع ہونے والی ہے ایک ماہ کی یہ یاترا ہوتی ہے, اس میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کو بھی سرکار کو یقینی بنانا چاہئے تاکہ زائرین کو کسی بھی قسم کی کوئی تکلیف یا پریشانی نہ ہوانہوں نے کہا کہ سرکار کو حملہ کے بعد پاکستان پر کارروائی کرنی چاہئے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی اور مہاراشٹر کی مسجدوں کو لاؤڈاسپیکر کی اجازت نہیں دی جائے گی، بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی شر انگیزی، پولیس پر کارروائی کیلئے دباؤ

ممبئی : مہاراشٹر ممبئی کی مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارے جائیں گے۔ مذہب کے نام پر دہشت پیدا کر کے مافیا اور ڈان بلا اجازت لاؤڈاسپیکر کا استعمال کرتے, لیکن اب یہ تمام لاؤڈاسپیکر اب اتارے جائیں گے۔ یہ دعوی ممبئی گھاٹکوپر میں پولیس اسٹیشن کے دورہ کے بعد بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے شرانگیزی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ اب پولیس لاؤڈاسپیکر کو اجازت نامہ فراہم نہیں کر رہی ہے, بلکہ صرف باکس ساخت کے اسپیکر کو ہی اجازت دی جارہی ہے, اس لئے اب میناروں سے لاؤڈاسپیکر کا استعمال پر پابندی ہوگی۔ گھاٹکوپر پولیس نے لاؤڈاسپیکر کو لے کر اصول وضوابط طے کئے ہیں اور ایسے میں مہاراشٹر اور ممبئی کی مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر ہٹائے جائیں گے۔
کریٹ سومیا نے ممبئی میں لاؤڈاسپیکر کو لے کر تنازع پیدا کر دیا ہے, جس کے بعد اب ممبئی شہر کے حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ اس سوال پر کہ سپریم کورٹ نے لاؤڈاسپیکر اور دیگر آلات کے استعمال کی اجازت دی ہے اور صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک لاؤڈاسپیکر کی اجازت دی گئی ہے, اس پر کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ نے جو لاؤڈاسپیکر کے تناظر میں حکم دیا ہے, ریاستی سرکار اس پر عمل کرے گی۔ کریٹ سومیا کے مسلسل ممبئی شہر میں لاؤڈاسپیکر کے تنازع پر دورہ سے ممبئی کا ماحول خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس لئے بھانڈوپ پولیس نے کریٹ سومیا کو 168 کے تحت نوٹس بھی ارسال کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ نے دورہ کر کے لاؤڈاسپیکر پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ جلد ہی ممبئی اور مہاراشٹر کی تمام مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارے جائیں گے, کیونکہ لاؤڈاسپیکر کا اجازت پولیس فراہم نہیں کرتی ہے۔
(جنرل (عام
بامبے ہائی کورٹ میں سروگیسی درخواست پر سماعت، خاتون کا بچہ دانی نکال دیا گیا، وہ ماں بننا چاہتی ہے، بچے کے حقوق پر بھی غور کرنے کی ضرورت

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے پیر کو ایک 36 سالہ طلاق یافتہ خاتون کی سروگیسی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی اجازت کے بہت دور رس اثرات ہو سکتے ہیں اور سروگیسی کو تجارتی بنانے کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔ جسٹس جی ایس کلکرنی اور جسٹس ادویت سیٹھنا کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ عورت کے حقوق کے ساتھ ساتھ بچے کے حقوق پر بھی غور کرنا ضروری ہے۔ درخواست دائر کرنے والی خاتون کا کہنا تھا کہ اس نے طبی وجوہات کی بنا پر اپنا بچہ دانی نکالی تھی اور وہ دوبارہ شادی نہیں کرنا چاہتی تھی۔ سروگیسی (ریگولیشن) ایکٹ کے مطابق، صرف بیوہ یا طلاق یافتہ عورت سروگیسی کا سہارا لے سکتی ہے اگر اس کا کوئی زندہ بچہ نہ ہو یا بچے کو جان لیوا بیماری ہو۔ خاتون کی درخواست اس بنیاد پر مسترد کر دی گئی کہ اس کے پہلے ہی دو بچے ہیں، حالانکہ وہ والد کی تحویل میں ہیں اور خاتون کا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
خاتون نے سروگیسی بورڈ سے طبی اشارے کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور سروگیسی کا عمل شروع کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ صرف عورت کی خواہش سے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ ایک بڑا سماجی اور قانونی مسئلہ ہے۔ اگر مستقبل میں غیر شادی شدہ جوڑے بھی سروگیسی کی تلاش شروع کر دیں اور ان کا رشتہ بعد میں ختم ہو جائے تو اس سے پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔ عدالت نے تسلیم کیا کہ معاملہ سنگین ہے اور سپریم کورٹ پہلے ہی اس معاملے پر غور کر رہی ہے، اس لیے درخواست گزار کو وہاں اپیل کرنی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کوئی عبوری ریلیف دیے بغیر کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ خاتون کے وکیل تیجیش ڈنڈے نے جسٹس گریش کلکرنی اور ادویت سیٹھنا کی بنچ کے سامنے بحث کی۔ انہوں نے کہا کہ خاتون کی بچہ دانی نکال دی گئی ہے۔ اس لیے وہ مزید بچہ پیدا نہیں کر سکتی۔ اس کی پہلی شادی سے اس کے دو بچے اس کے والد کے پاس ہیں۔ ڈنڈے نے کہا کہ خاتون دوبارہ ماں بننا چاہتی ہے، لیکن وہ شادی نہیں کرنا چاہتی۔ اس لیے اسے سروگیسی کا انتخاب کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ کیا سروگیسی میں “رضاکار عورت” کی اصطلاح شامل ہے؟ قانون میں رضامند جوڑے کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے۔ دونوں الفاظ کی تعریفیں مختلف ہیں۔ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سروگیٹ بچے کے حقوق بھی ایک مسئلہ ہیں۔ جسٹس کلکرنی نے سماعت کے دوران زبانی طور پر کہا، ‘…آپ صرف ایک عورت کے طور پر اپنے حقوق کے بارے میں نہیں سوچ سکتے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو سروگیٹ بچے کے حقوق کے بارے میں بھی سوچنا ہوگا۔ ڈانڈے نے کہا کہ اس کی درخواست مسترد کر دی گئی کیونکہ وہ سروگیسی ایکٹ کے تحت “خواہشمند عورت” کے زمرے میں نہیں آتی تھی۔ ایکٹ کے مطابق بیوہ یا طلاق یافتہ عورت سروگیسی کا انتخاب صرف اسی صورت میں کر سکتی ہے جب اس کا زندہ بچہ نہ ہو یا بچے کو جان لیوا بیماری ہو۔ ڈنڈے نے کہا کہ خاتون کی صورتحال خاص ہے، اس لیے ہائی کورٹ کو مداخلت کرنی چاہیے۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا