Connect with us
Friday,11-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سی اے اے و این پی آر اور این آر سی کے خلاف مالیگاؤں شہر ڈوبا اندھیرے میں، ملک بھر میں پہلی دفعہ ہوا بلیک آؤٹ

Published

on

(زاہد بیباک )
سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف جاری تحریکات میں آج دستور ہند بچاؤ کمیٹی نے مولانا عمرین رحمانی کی قیادت میں مالیگاؤں شہر میں انوکھا احتجاج کرتے ہوئے حکومت ہند کے ظالمانہ قانون کے خلاف اپنی ایک اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے شہر میں ایک گھنٹہ کے لئے بتی غل کی گئی 6 بجکر 45 منٹ سے پورے شہر میں اندھیرا چھا گیا، بتی گل تحریک کا اثر شہر بھر میں دیکھنے کو ملا۔ شہر مالیگاؤں میں رات کی چکا چوند ایک گھنٹہ کے لئے پھیکی پڑ گئی۔ بتی گل تحریک نے مثال قائم کی۔ ہندوستان میں حکومت مخالف اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کے لئے پہلی دفعہ مالیگاؤں ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں بلیک آؤٹ کیا گیا۔ عوام نے اپنے گھروں، دکانوں، آفسوں، میڈیکل، دواخانوں کے لائٹ بھی کردیئے، شہریان نے پونے سات بجتے ہی تحریک کا آغاز کرنا شروع کیا جو پونے آٹھ بجے تک جاری رہا اور عشاء کی اذان پر لائٹ آن کردیا گیا، کئی علاقوں میں نوجوان اور بچوں نے گلی گلی گھوم کر لائٹ بند کرنے اور استغفار کا ورد کرنے کی آواز بلند، گھروں میں بھی اندھیرے کے اندر خواتین چھوٹے چھوٹے بچوں کو اپنی گود میں لیکر ذکر و اذکار کرنے میں مشغول رہی ۔شہر کی اہم ترین شاہراہوں کے ساتھ ساتھ مارکیٹ کے علاقوں میں بھی ہندو مسلم عوام نے اپنے لائٹ بند رکھے، مولانا عمرین رحمانی کی آواز پر شہریان نے لبیک کہتے ہوئے حکومت ہند کے ظالمانہ قانون کے خلاف انوکھی تحریک چلائی اور لائٹ بند کرتے ہوئے شہریان نے حکومت کی مکمل مذمت کی۔ یقیناً ملک بھر میں ہوریے احتجاج پر عوام کو کامیابی ملے گی مالیگاؤں کی بتی غل تحریک بھی ایک پر اثر ثابت ہوگی اسطرح کا اظہار کیا جارہا ہے یہ بھی کہا گیا کہ بتی غل تحریک شب یلدا میں امیدوں کی روشن چراغ کی مانند ہوگی۔ دستور ہند بچاؤ بتی غل تحریک کو جماعت اسلامی مالیگاؤں، جمیعتہ اہل حدیث کے علاوہ سیاسی پارٹیوں میں کانگریس، آمین سی پی، کمیونسٹ پارٹی، سماجوادی، ونچت بہوجن اگھاڑی نے جہاں حمایت دی وہیں سماجی اداروں، کلبوں نے حمایت دی شفیق رانا کی تعزیہ کمیٹی، سنی جمیعتہ علماء، دہانہ وکاس سمیتی نے بھی حمایت دی۔ اس کامیاب تحریک اور امت کے اتحاد کو زندہ رکھنے کے لئے مولانا عمرین رحمانی نے شہریان مالیگاؤں کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں دستور ہند بچاؤ کمیٹی کی مزید تحریکات کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

جرم

داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

Published

on

arrested

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔

آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔

اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔

رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی فوٹوپاس بنوانے کی فیس میں تخفیف ہو، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا ایوان میں مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں عوام کی سہولت کے لئے فوٹو پاس شناختی کارڈ بنوانے کی فیس میں تخفیف کا مطالبہ آج رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ مانخورد شیواجی نگر علاقے میں جھونپڑیوں اور دکانوں کی منتقلی کی فیس کو کم کرنے، فوٹو پاس کے لیے کرایہ کلکٹر عملہ اور کالونی آفس میں تعینات کرنے اور 2000 تک کی رسید رکھنے والوں کو جلد فوٹو پاس جاری کرنے کے مطالبہ اعظمی نے کیا ہے, تاکہ علاقے کے مکینوں کو سہولت ملے اور حکومت کو محصول حاصل ہو سکے انہوں نے کہا کہ گھر کے فوٹو پاس کی فیس 40 ہزار اور دکان کی 60 ہزار روپے ہے جو غریبوں کے لئے کافی زیادہ ہے, اس لئے اس فیس کو کم کیا جائے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پاپولیشن فاؤنڈیشن آف انڈیا نے عالمی یوم آبادی 2025 کے موقع پر آبادی سے متعلق خدشات اور غلط فہمیوں پر مبنی مباحثوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

Published

on

population

نئی دہلی : عالمی یوم آبادی 2025 کے موقع پر، این جی او پاپولیشن فاؤنڈیشن آف انڈیا نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان میں آبادی کے بارے میں خوف اور غلط فہمیوں پر مبنی بحثوں کو ختم کرنے اور ایسی پالیسی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے جو خاص طور پر خواتین، نوجوانوں اور بزرگوں کے وقار، حقوق اور مواقع پر توجہ مرکوز کریں۔ غیر سرکاری تنظیم نے جمعہ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے چیلنجز صرف تعداد کا مسئلہ نہیں ہیں بلکہ ان کا تعلق انصاف، مساوات اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری سے بھی ہے۔

پاپولیشن فاؤنڈیشن آف انڈیا کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر پونم متریجا نے اس موقع پر منعقدہ ایک پروگرام میں کہا کہ ہندوستان کی آبادی ایک بحران نہیں بلکہ ایک اہم موڑ ہے۔ انہوں نے کہا، “ہمیں ‘زیادہ آبادی’ اور ‘آبادی میں کمی’ کے خوف سے آگے بڑھنے اور ان مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو واقعی اہم ہیں جیسے کہ صنفی مساوات، تولیدی حقوق کی آزادی، اور عوامی سرمایہ کاری۔

فاؤنڈیشن پالیسی سازوں پر زور دیتی ہے کہ وہ آبادی کے بارے میں خوف پر مبنی گفتگو کو ترک کریں اور اس کے بجائے دیکھ بھال پر مبنی نظام اور حقوق پر مبنی پالیسیاں اپنائیں۔ اگر ہم لوگوں، خاص طور پر خواتین، نوجوانوں اور بوڑھوں کو اپنی پالیسیوں کے مرکز میں رکھیں، تو آبادی کا رجحان بحران نہیں بلکہ ایک زیادہ منصفانہ اور بااختیار مستقبل کا راستہ بن سکتا ہے۔ این جی او نے کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے چیلنج صرف تعداد کے بارے میں نہیں ہیں بلکہ انصاف، مساوات اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کا معاملہ بھی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ آبادی کا عالمی دن اس سال عالمی تھیم کے تحت منایا جا رہا ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ ایک منصفانہ اور پرامید دنیا میں اپنی پسند کا خاندان حاصل کر سکیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com