Connect with us
Wednesday,10-September-2025

سیاست

ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی بجائے غیر سرکاری اشیاء میں الجھا کر سواسو کروڑ بھارتیوں کو دھوکہ دے رہی ہے بی جے پی حکومت

Published

on

bjp

(نمائندہ خصوصی)
”کورونا وائرس کے اس مہاماری کے موقع پر تمام ممالک کے پرائے منسٹرس اپنے ملک کے عوام کے لیے ڈاکٹروں کا، دوائیوں کا، ماسک کا، سنیٹائزروں اور احتیاطی تدبیروں کا انتظام کر رہے ہیں اور ساری مشنری ملکی عوام کی حفاظت میں جٹی ہوئی ہیں۔ان کی یہ فکر ہے کہ کہیں کسی بھی فرد کو کسی طرح کی کوئی تکلیف نہ پہنچے۔ یہ ہندستان کے وزیر اعظم ہیں جن کو بیماری سے مرنے والوں کا کوئی ٹینشن نہیں، مریضوں کے علاج سے کوئی سروکار نہیں، ڈاکٹروں کی سہولیات کی کوئی فکر نہیں، دواؤں کی فراہمی سے کچھ لینا دینا نہیں۔ بس ”کورونا“ کو بھگانے کے لیے ”پروچن“ جاری ہے۔ کبھی تھالی اور تالی بجاؤ، تو کبھی بلب بند کر کے دیا اور لالٹین جلا لو۔اور بھارت کا کورونا اتنا سمجھ دار ہے کہ وہ بلب، ٹیوب لائٹ سے نہیں، دیا اور لالٹین جلانے سے بھاگتا ہے۔
دراصل ملک کے غیر ذمہ دار وزیر اعظم اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں اور اس کو چھپانے کے لیے کچھ لوگوں کے مذہبی رسموں میں الجھا کر سواسو کروڑ مختلف مذاہب اور تہذیب کے ماننے والے بھارتیوں کو دھوکہ دینے میں لگے ہوے ہیں۔ ایک مذہب کے ”پروچن“ کو ”کورونا“ کا بہا نہ کر کے دوسرے مذاہب کے عوام پر سرکاری طور پر تھوپنا یقینا ملک کے سنویدھان اور یہاں کی کثرت میں وحدت کے خلاف ہے۔ اس ۵/ اپریل کی رات ۹/ بجے ”بتی بجھاؤ دیا جلاؤ“ کے ”پروچن“ پر کوئی سکھ، عیسائی، دلت، آدی واسی، جینی، بدھسٹ، مسلم اور دیگر مذاہب کے لوگ عمل نہیں کریں گے؛ کیوں کہ یہ آدیش ”ہندوتوا کے پرچارک کا ہو سکتا ہے، ملک کے وزیر اعظم کا نہیں“۔ ان باتوں کا اظہار آل انڈیا امامس کونسل کے قومی ناظم عمومی مفتی حنیف احرار سوپولوی نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوے کیا۔
انھوں نے کہا کہ:”کورونا“ پر لاک ڈاؤن کی ناکامی کا ٹھیکرا بی جے پی مرکز نظام الدین پر پھوڑنے کے لیے سنگھ پریوار کی گندی سازش کا کھیل کھیل رہی ہے۔ اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، یہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کی پرانی اور خاندانی ریشہ دوانی ہے“۔
انھوں نے کہا کہ:”تبلیغی جماعت“ کے لوگوں پر بیماری پھیلانے یا نرسوں کے ساتھ بدتمیزی کا الزام لگانا بہت ہی گری ہوئی بات ہے۔ حکومت بے جا الزام تراشی کرنے والے افراد کی تحقیق کر ے اور مجرموں کے خلاف کڑی قانونی کاروائی کرے۔ خاص طور سے ملک اور قوم کو دیمک کی طرح کھوکھلا کرنے والے سنگھ کے ایجنٹ وسیم رضوی، محسن رضا، وجاہت حسین، عمیر الیاسی، نقوی ہو یا شاہنواز سب پر مقدمہ دائر کرنا ضروری ہے“۔
”لاک ڈاؤن“ سے پریشان عوام کی حمایت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔مظلوم اور پریشان حال عوام پر پولیس کی بربریت قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے۔ پولیس ملکی عوام کے تحفظ کے لیے ہے عوام کو مار کر ختم کردینے کے لیے نہیں۔ بیجا ظلم کرنے والے خاطی پولیس والوں کے خلاف بھی قانونی کاروائی کی جائے“۔
قومی ناظم عمومی مفتی احرار سوپولوی نے کہا کہ: ”تمام سواسو کر وڑ ہندستانیوں کو آر ایس ایس اور سنگھ پریوار کی سازشوں کو سمجھنا ہوگا۔ آپس میں مل کر پیار و محبت کے ساتھ رہنے اور”کورونا“ جیسی وبا کے موقع پر ایک دوسرے کا معاون و ہمدرد بن کر زندگی گزارنے کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ یاد رکھیں کہ ملک، دستور اور قوم کی حفاظت اب آپ سب کو مل کر کرنا ہوگا“۔

جرم

ممبئی ۴۲۰ کلو گرام کلورل ہائیڈریٹ ممنوعہ اشیاء ضبط، تین افراد پونہ سے گرفتار

Published

on

arrested-

‎ممبئی انٹیلی جنس کی بنیاد پر این سی بی کی دو ٹیموں نے الپرازولم کی اسمگلنگ کے مشتبہ گروہ پر نگرانی کی۔ ۵ ستمبر کے اوائل میں پونے ضلع میں، تین افراد یعنی نیلیش بنگر، نوین بی اور راجیش آر کو ممنوعہ اشیاء کا تبادلہ کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ تلاشی لینے پر 420 کلو گرام کلورل ہائیڈریٹ برآمد ہوا۔ چونکہ کلورل ہائیڈریٹ این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت طے شدہ مادہ نہیں ہے، اس لیے ممنوعہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا، جس کے دائرہ اختیار میں یہ مادہ آتا ہے۔

بوریولی میں ملزم نوین بی کی رہائش گاہ پر تلاشی کے دوران تھوڑی مقدار میں کلورل ہائیڈریٹ بھی ضبط کر کے اسٹیٹ ایکسائز کے حوالے کیا گیا۔ ‎ایکسائز حکام کے مطابق، گرفتار افراد جرائم پیشہ ہیں جن کا تعلق تاڈی میں ملاوٹ کرنے والے سنڈیکیٹ سے ہے، اور ان کی گرفتاری اس غیر قانونی نیٹ ورک میں نمایاں رکاوٹ ہے۔

صحت عامہ کا سیاق و سباق ‎تلنگانہ جیسی ریاستوں میں تاڈی کی ملاوٹ کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے، جہاں فروخت ہونے والے 95% تاڈی میں الپرازولم، ڈائی زیپم، اور کلورل ہائیڈریٹ جیسی مسکن ادویات شامل ہیں، جو روایتی طور پر ہلکے مشروبات کو صحت عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ بنا رہے ہیں۔ اسپتال میں داخل ہونے اور اموات کے حالیہ واقعات، بشمول بچوں میں، اس طرح کی ملاوٹ کے سنگین خطرات کو اجاگر کرتے ہیں۔ ‎یہ ضبطی این سی بی اور ریاستی ایکسائز حکام کی صحت عامہ کے تحفظ اور ملاوٹ شدہ نشہ آور اشیاء کے ذریعے انسانی جان کو خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف سخت عمل آوری کو یقینی بنانے کی مربوط کوششوں کو نمایاں کرتی ہے۔

Continue Reading

سیاست

‎ممبئی نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب انڈیا اتحاد ٹوٹ گیا ووٹوں کی تقسیم : شریکانت شندے

Published

on

shrikant shinde

‎ممبئی نائب صدر کے انتخاب میں انڈیا اتحاد میں ووٹوں کی تقسیم کے بعد شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور این ڈی اے امیدوار کے نمائندے ڈاکٹر شریکانت شندے نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ ڈاکٹر شری کانت شندے نے طنز کیا کہ راہول گاندھی کی کال پر انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ نے اپنے ضمیر کی آواز سنی اور این ڈی اے امیدوار کو ووٹ دیا۔

‎نائب صدر کے انتخاب میں انڈیا اتحاد ٹوٹ گیا۔ اس انتخاب میں این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن جی کو 452 پہلی پسند ووٹ ملے، جب کہ انڈیا اتحاد کے امیدوار، ریٹائرڈ جسٹس بی سدرشن ریڈی کو 300 ووٹ ملے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن کے ووٹوں میں تقسیم ہے۔ اس کے بارے میں شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شری کانت شندے نے ٹویٹ کرکے راہل گاندھی کو نشانہ بنایا کہ راہل گاندھی نے انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ نائب صدر کے انتخاب میں ووٹ دیتے وقت اپنے ضمیر کی بات سنیں۔ درحقیقت انڈیا اتحاد کے ممبران پارلیمنٹ نے ان کی بات نہیں سنی اور ضمیر کی آواز سن کر ان میں سے بہت سے لوگوں نے اپنی پہلی پسند کا ووٹ سی پی رادھا کرشنن کے حق میں ڈالا۔ ڈاکٹر شری کانت شندے نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت پر بھروسہ ہی ضمیر کی حقیقی آواز ہے، اور اپوزیشن نے اس چیز کو دیر سے سمجھنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے این ڈی اے کو ووٹ دیا۔

‎ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے نے کہا کہ جس طرح سے وزیر اعظم نریندر مودی جی پچھلے 10 سالوں سے کام کر رہے ہیں، آپریشن سندور جیسے اہم اقدامات اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں نے نہ صرف این ڈی اے کے ممبران پارلیمنٹ بلکہ اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کو بھی متاثر کیا ہے۔ اسی وجہ سے نائب صدر کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں کے ایم پیز نے بھی ووٹ ڈالے۔

‎نائب صدر کے انتخاب میں ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے نے امیدوار نمائندے کی حیثیت سے ذمہ داری لی۔ انہوں نے ووٹوں کی گنتی، رابطہ کاری اور جیت کی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کیا۔ این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن جی کو توقع سے زیادہ ووٹ ملے، جس سے یہ واضح ہوگیا کہ این ڈی اے کا مضبوط اتحاد برقرار ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سمرُدّھی مہا مارگ وائرل ویڈیو : ایم ایس آر ڈی سی کی وضاحت

Published

on

MSRDC Not

ممبئی : (قمر انصاری) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سمرُدّھی مہا مارگ ایکسپریس وے پر کیلیں گاڑیوں کے ٹائروں کو نقصان پہنچانے کے لیے لگائی گئی ہیں۔ اس ویڈیو نے عوام میں تشویش اور بحث کو جنم دیا۔

مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) نے اس معاملے پر باضابطہ وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو گمراہ کن ہے اور ہائی وے کی اصل صورتحال کی نمائندگی نہیں کرتا۔ ادارے نے واضح کیا کہ معمول کی جانچ کے دوران ایسی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی جس میں سڑک پر جان بوجھ کر کیلیں لگانے کی تصدیق ہو۔

حکام نے مزید کہا کہ واقعے کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے اور عوام سے اپیل کی کہ غیر مصدقہ معلومات شیئر نہ کریں تاکہ غیر ضروری خوف و ہراس پیدا نہ ہو۔ ایم ایس آر ڈی سی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سمرُدّھی مہا مارگ پر باقاعدگی سے دیکھ بھال اور حفاظتی معائنے کیے جاتے ہیں تاکہ مسافروں کو محفوظ اور پرسکون سفر فراہم کیا جا سکے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز عوامی تاثر پر کس حد تک اثرانداز ہوسکتی ہیں، اور صارفین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ تصدیق کے بغیر کسی بھی مواد کو آگے نہ بڑھائیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com