Connect with us
Saturday,16-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

بی جے پی امیدوار پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام ۔ نوٹس جاری

Published

on

Priyanka Tabriwal...

الیکشن کمیشن نے بھوانی پور بی جے پی امیدوار پرینکا تبریوال کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا ہے۔ پرینکا تبریوال کی نامزدگی جمع کرانے کے بعد کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے باوجود بڑی تعداد میں حامیوں کی بھیڑ جمع کی تھی۔ اس معاملے میں ترنمول کانگریس نے کمیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ کلکتہ پولس نے بھی پرینکا کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ جب کہ پرینکا نے کہا تھا کہ جان بوجھ کر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں، تاکہ انتخابی مہم متاثر ہو بھوانی پور اسمبلی حلقے سے بی جے پی امیدوار پرینکا تبریوال نے 13 ستمبر پیر کو علی پور میں سروے بلڈنگ میں اپنا پرچہ نامزدگی جمع کرایا تھا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پرینکا تبریوال کو لکھے گئے ایک خط میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ نامزدگی جمع کرانے سے پہلے شمبھوناتھ پنڈت اسٹریٹ پر بی جے پی امیدوار کی حمایت میں ایک غیر قانونی ریلی نکالی گئی، جس میں کم از کم 500 افراد موجود تھے۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں بائک اور کاریں وہاں بھی کھڑی ہوئی تھیں۔ دھنوچی رقص کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ بی جے پی امیدواروں نے بھی ریلی میں حصہ لیا تھا۔

جب کہ ایس ایس کے ایم ہسپتال اور شمبھوناتھ پنڈت ہسپتال سے مریضوں کو لے جانے والی ایمبولینسیں سڑک سے گزرتی ہیں، پولیس نے بھیڑ کو سڑک سے ہٹانے کی درخواست کی تھی۔ کمیشن کے خط میں کہا گیا ہے کہ شوبھندو ادھیکاری بھی اس وقت موقع پر موجود تھے۔ مبینہ طور پر پولس کے ذریعہ بار بار درخواست کرنے کے باوجود سڑک سے بھیڑ ختم نہیں ہوئی۔

بھوانی پور اسمبلی حلقے کے ریٹرننگ افسر کے خط میں الزام لگایا گیا ہے کہ پرینکا تبریوال نامزد گی کے دورانبی جے پی کے کئی لیڈران موجود تھے۔ ان کے ساتھ بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکار اور گاڑیاں تھیں۔ مبینہ طور پر، کمیشن کے کسی بھی رہنما خطوط پر عمل نہیں کیا۔

بھوانی حلقے کے ریٹرننگ افسر نے پرینکا کو کمیشن کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل نہیں کرنے پر جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔ خط میں بھوانی پور اور علی پور تھانوں کی جانب سے کمیشن سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ بی جے پی امیدوار کو قواعد کی خلاف ورزی پر انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہ دے۔

تاہم پریانکا نے کمیشن کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے جواب میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ایک خط بھیجا ہےکہ ترنمول نے شکایت کی ہے۔ شوبھندوادھیکاری میں ایک ہی گاڑی میں تھے۔ اور باقی لیڈر اپنی طور پر اپنی گاڑیوں میں علی پور پہنچے تھے۔ اس کے علاوہ ، سڑک پر چلنے والی کاروں اور موٹر سائیکلوں کا ذمہ دار نہیں ہوں۔ کسی بھی گاڑی میں پارٹی کا جھنڈا نہیں تھا۔ ترنمول کانگریس کے لوگ خوفزدہ ہیں اور میری مہم کو روکنا چاہتے ہیں۔

کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات سامنے آنے کے بعد پولیس نے اسی دن بھوانی پور میں بی جے پی امیدوار کے کیرتن کے نعرے لگانے پر اعتراض کیا۔ بی جے پی امیدوار نے پولیس کے ساتھ گرما گرم بحث بھی ہوئی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی امن کمیٹی میں جشن آزادی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کا قیام ہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت : فرید شیخ

Published

on

Farid-Shaikh

ممبئی : ممبئی امن کمیٹی نے جشن آزادی انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ کی سربراہی میں مسلم اکثریتی علاقہ کرافورڈ مارکیٹ کے شاہراہ پر جشن آزادی منایا گیا۔ اس دوران پولس کے اعلی افسران سمیت دیگر معززین نے شرکت کی فرید شیخ نے کہا کہ یوم آزادی پر مجاہدین کو یاد کیا گیا۔ یوم آزادی یونہی حاصل نہیں ہوئی, اس میں بے شمار علماء کرام دانشوران نے قربانیاں دی ہیں, تب جا کر ہمیں یہ آزادی نصیب ہوئی ہے۔ اس آزادی کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ اس ملک میں فرقہ پرستی سے آزادی وقت کا تقاضہ ہے, کیونکہ فرقہ پرستی عروج پر ہے, بھائی چارگی اتحاد اخوت قائم رکھنے کا عہد ہمیں کرنا ہوگا, یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے, لیکن چند فرقہ پرست طاقتیں ملک میں زہر گھولنے کی کوشش کر رہی ہے, اسے ناکام بنانا بھی ضروری ہے, یہ ہر ہندوستانی کا فرض ہے کہ وہ بھائی چارگی اور ہندو مسلم اتحاد قائم کرے, یہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت ہو گی۔

Continue Reading

سیاست

ملک میں سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے… الیکشن کمیشن کل کی پریس کانفرنس میں راہول گاندھی کے ووٹ چوری کے الزامات کا جواب دے سکتا ہے۔

Published

on

Election-Commission

نئی دہلی : ملک میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ ایک طرف بہار میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں تو دوسری طرف کانگریس، ایس پی سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ووٹ چوری کا الزام لگا رہی ہیں۔ دریں اثنا، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اچانک 17 اگست کو سہ پہر 3 بجے پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پریس کانفرنس نیشنل میڈیا سینٹر، نئی دہلی میں ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (میڈیا) کے مطابق پریس کانفرنس نئی دہلی کے نیشنل میڈیا سینٹر میں ہوگی۔ تاہم کمیشن نے اس بارے میں کوئی اپ ڈیٹ نہیں کیا ہے کہ یہ کانفرنس کس سلسلے میں منعقد کی جا رہی ہے۔ لیکن قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کانفرنس میں الیکشن کمیشن راہل گاندھی کے الزامات کا جواب دے گا۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن بہار اسمبلی انتخابات کے حوالے سے ایک بڑا اپ ڈیٹ بھی شیئر کر سکتا ہے۔

راہل گاندھی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 اور 2019 میں الیکشن کمیشن نے فہرست سے کئی اہل ووٹروں کے نام حذف کر دیے اور فرضی لوگوں کے نام شامل کر دیے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ساتھ مل کر دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔ بہار میں ووٹر لسٹ میں ترمیم کے معاملے پر زبردست لڑائی جاری ہے۔ راہل گاندھی اور دیگر اپوزیشن لیڈروں کا الزام ہے کہ یہ کام الیکشن کمیشن بہار میں ووٹروں کو ووٹ دینے سے روکنے کے لیے کر رہا ہے۔ کانگریس کے رہنما 17 اگست سے بہار میں ‘ووٹ رائٹس یاترا’ بھی شروع کریں گے۔ یہ سفر ساسارام سے شروع ہوگا اور یکم ستمبر کو پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں ‘ووٹر رائٹس ریلی’ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت پر ریاستی حکومت کی سخت کارروائی، انفیکشن کو نہ روکنے پر افسر سمیت تین افراد معطل

Published

on

dengu--fadnavis

ناگپور/ گڈچرولی : مہاراشٹر کے گڈچرولی ضلع میں گزشتہ چند دنوں میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت ہوگئی, جبکہ تین دیگر افراد بھی بخار کے اس مشتبہ انفیکشن کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ چار افراد کی ہلاکت کے بعد حکام نے بروقت حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر ہیلتھ آفیسر سمیت تین ملازمین کو معطل کر دیا۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔ گڈچرولی ضلع کے سینئر ہیلتھ آفیسر نے بتایا کہ مولچیرا تعلقہ کے 10-12 گاؤں میں کل 117 لوگ ڈینگو سے متاثر پائے گئے، جہاں یہ چار اموات ہوئیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس خود گڈچرولی ضلع کے سرپرست / سرپرست وزیر ہیں۔ جب سے فڑنویس ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں، وہ نکسل سے متاثرہ گڈچرولی ضلع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ڈینگو سے اموات کی صورت میں انتظامیہ کی سخت کارروائی کو اس سے جوڑا جا رہا ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ ڈینگو کی وجہ سے پہلی موت 6 اگست کو ہوئی تھی، اس کے بعد 8، 11 اور 13 اگست کو تین دیگر مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ اہلکار نے بتایا کہ ان مرنے والے مریضوں میں سے ایک ڈینگی سے متاثر پایا گیا، جب کہ تین مشتبہ کیس ایک نجی اسپتال میں پائے گئے۔ انہوں نے کہا، ‘ایک ہیلتھ آفیسر اور دو ہیلتھ ورکرز کو بروقت احتیاطی اقدامات نہ کرنے پر معطل کر دیا گیا۔ محکمہ صحت کے افسر نے بتایا کہ محکمہ صحت کو لگام کے علاقے میں ڈینگو کے پھیلاؤ کے بارے میں 7 اگست کو علم ہوا، اس وقت محکمہ صحت کی 15 ٹیمیں کل 25 دیہاتوں میں ڈینگو اور ملیریا کے مشتبہ کیسوں کا سروے کر رہی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com