Connect with us
Friday,23-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

جنم داخلہ میں ناموں کی درستی و اندراج کورٹ کی بجائے قانون کے مطابق کارپوریشن میں کیا جائے گا :آصف شیخ

Published

on

(زاہد بیباک )
شہریت ترمیم ایکٹ(CAA)، قومی اندراج شہریت (NRC) اور قومی اندراج آبادی ( NPR) کا اعلان ہونے کیساتھ ہی ملک بھر میں کاغذات جمع کرنے کی بھاگ دوڑ شروع ہوگئی ہے اور کاغذات درست نہ ہونے پر عوام کی بیچینی لازمی ہے اسلئے بھی ملک بھر میں افراتفری کا ماحول ہے یہ مدعے اپنی جگہ درست ہیں لیکن حکومت اور عدالت کیجانب سےجنم اور اموات کے داخلے اور اسکولوں کےداخلوں میں درستی کے احکامات صادر کئے جاتے ہیں مگر میونسپل کمشنر اور انتظامیہ اس سہولت کو عوام تک پہونچانے میں کوتاہی کرتے ہیں جس کی وجہ سے عوام مزید تکالیف اور پریشانیوں میں مبتلا ہوتی ہے۔
اس ضمن میں سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے بتلایا کہ میونسپل کونسل یا کارپوریشن کے جنم اور اموات کے رجسٹر میں بعض ناموں کے اندراج میں بچے کی پیدائش کی تاریخ اور والدین کے ناموں کی تفصیل کا اندراج تو ہوتا ہے لیکن بچے کا نام چونکہ اس وقت تک رکھا نہیں جاتا اسلئے درج نہیں ہوتا کچھ نام گھر کے عام بول چال کے نام کی غلطی کی وجہ سے درج کردیئے جاتے ہیں اور میت کے داخلوں میں چوں کہ میت کے گھر کے افراد صدمے میں ہوتے ہیں اسلئے محلہ کے افراد یا دیگر کوئی شخص نام کا اندراج کرتا ہےجس میں اکثر غلطی ہوجاتی ہے ان غلطیوں کو درست کرنے کیلئے میونسپل کونسل یا کارپوریشن کے چیف آفیسر، کمشنر اور ہیلتھ آفیسر کو مہاراشٹر میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1949 کی دفعہ 363 اور 370 کے تحت اختیار ہونے کے باوجود وہ نہیں کرتے اور متعلقین کو کورٹ سے احکامات لانے کی شرط عائد کرتے ہوئے اپنا بچاؤ کرتے ہیں جبکہ ان غلطیوں کو درست کرنے کیلئے حکومت اور عدالت احکامات بھی صادر کرتے ہیں لیکن یہ معلومات کمشنر اور انتظامیہ کی جانب سے عام نہیں کی جاتی اور نہ ہی حکومت اور عدلیہ کے احکامات پر عمل درآمد کیا۔جاتا ہے جس سے لوگوں کی پریشانیاں دوبالا ہوجاتی ہیں اور کورٹ کچہری کے چکر الگ لگانا پڑتے ہیں ان تمام پریشانیوں کے سدباب کیلئے حکومت مہاراشٹر کے محکمۂ صحت عامہ سے 20 جولائی 2015 کو ایک سرکولر جاری کیا گیا جس کا نمبر जा क्र.१२ आभाजिआ/कक्ष-८३ नावसमाविष्ठ/अधिसुचना ४९७६.५११२/१५ہے۔ اس سرکولر کیمطابق 14 مئی 2020 کی مدت تک میونسپل کونسل یا کارپوریشن کی حدود میں پیدا ہوئے ہر بچے کا خواہ وہ 1969 سے پہلے ہی کیوں نہ پیدا ہوا ہو اس کا نام جنم کے رجسٹر میں درج کیا جاسکتا ہے اور ناموں میں کسی وجہ سے فرق ہوا ہو تو اس کی درستی بھی کی جاسکتی ہے لیکن میونسپل کمشنر اور ہیلتھ آفیسر نے اپنے فرض کی ادائیگی میں کوتاہی برتی اسلئے موجودہ کمشنر اور ڈپٹی ڈائریکٹر (ہیلتھ ڈپارٹمینٹ) سے مزید 5, سال تک مدت میں اضافہ کا مطالبہ کانگریس پارٹی کے سبھی کارپوریٹرس کی جانب سے کیا گیا ہے اس طرح اسکول کے داخلوں میں بھی اندراج کے رجسٹر میں اسکول کے ہیڈ ماسٹرس کسی بھی طرح کی درستی نہیں کرتے اور ایک مرتبہ جیسا اندراج کردیا گیا وہی آخر تک قائم رہتا ہے ان ناموں کو درست کرنے کیلئے اسکول انتظامیہ اور ہیڈ ماسٹرس معذوری ظاہر کرتے ہیں لیکن اس سلسلے میں بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے رٹ پیٹیشن نمبر 8085/2017 کے حوالے سے فیصلہ صادر کرتے ہوئے حکومت مہاراشٹر کے سکریٹری (محکمۂ تعلیمات)کو پابند کیا کہ اسکول کے اندراج رجسٹر میں نام، ذات اور ضمنی ذات وغیرہ کی درستی کی جاسکتی ہے اور مذکورہ درست ناموں کو ثابت کرنے کیلئے کسی بھی ایک دستاویز کا ہونا کافی ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو اسکول کے داخلوں میں بھی درستی کرنے میں سہولت حاصل ہوگی اس سلسلے میں کانگریس پارٹی کے کارپوریٹرس نے مطالبہ کیا ہیکہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی جنرل بورڈ میٹنگ میں تجویز لاکر اس سرکولر کی مدت مزید پانچ سال تک بڑھائی جائے کیونکہ مقامی کمشنر اور ہیلتھ آفیسر کی غلطی کی وجہ سے 5, جولائی 2015 سے آج تک شہر کی عوام اس سرکولر کے فائدے سے محروم رہی ہے اسلئے ان مطالبات کی یکسوئی اور عوامی سہولیات کے پیشِ نظر مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن میں جنرل بورڈ منعقد کرکے تجویز منظور کرتے ہوئے ناموں کا اندراج، درستی، اور ناموں۔میں اضافہ کرنے کیلئے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن سمیت کارپوریشن کے تمام پربھاگ آفسوں میں پانچ پانچ اضافی ٹیبل لگاکر شہر کی عوام کو راحت پہنچانے کیلئے کانگریس کارپوریٹرس سرگرم عمل ہیں۔ اسطرح کا تفصیلی اظہار خیال سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے ایک پریس کانفرنس سے کہا اور کہا کہ جن افراد کے والدین نے بچوں کے نام کی درخواست کارپوریشن میں دی تھی اور انکا نام رجسٹرڈ نہیں ہوا ہے تو وہ آنا نام کارپوریشن میں درج کروا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ مالیگاوں کارپوریشن شہر کے چار پربھاگ میں الگ الگ ٹیبل لگا کر عوام کی مدد کرے انکے داخلے بنا کر دیں اسکولوں کو مالیگاوں کارپوریشن پابند بنائے کہ وہ ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ کے فیصلے کو شہر کی پرائمری و ہائی اسکول میں نافذ کرے آصف شیخ نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے کارپوریٹر جنرل بورڈ میٹنگ میں تجویز پاس کرے کہ مالیگاوں شہر کی عوام کو سابقہ کمشنر اور ہیلتھ آفیسر کی غلطی سے مرکزی حکومت و ریاستی حکومت کے مذکورہ بالا جی آر کی سہولت نہیں مل سکی ہے اور اب اسے ختم ہونے میں تین ماہ کا وقت باقی ہے تو اب مالیگاؤں کی عوام کو سہولت دینے کے اس جی آر کی مدت میں مزید پانچ سال کا اضافہ کیا جائے اس پریس کانفرنس میں ہاؤس لیڈر اسلم انصاری، شکیل بیگ فقیر محمد، سلیم انور، نہال حاجی، فقیرہ حاجی، وٹھل بروے، فارق قریشی، تاج الدین، رفیق بھوریا،صابر گوہر، حافظ انیس اظہر، جمال سائیکل والے، مجاھد خان، شفیق بھنیا، قیوم ایس ای او وغیرہ کانگریس کارپوریٹرس و پارٹی کے ذمہ داران موجود تھے۔

بین الاقوامی خبریں

فرانس، برطانیہ اور کینیڈا نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی روکنے اور انسانی امداد پر پابندیاں ختم کرنے کے مطالبے پر وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو بھڑک گیے

Published

on

Netanyahu

تل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ جنگ کے حوالے سے برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان ممالک کے رویے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ غزہ میں حماس کو اقتدار میں رکھنا چاہتے ہیں۔ حال ہی میں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے غزہ میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں پر سوال اٹھایا تھا اور وہاں کی انسانی صورتحال کو ناقابل برداشت قرار دیا تھا۔ بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی حکومت کو یہ بات پسند نہیں آئی۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ پر برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون اور کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کے تبصروں کو خطے میں امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان رہنماؤں کے بیانات حماس کو ہمیشہ لڑنے کی ترغیب دیتے رہیں گے اور یہاں کبھی امن نہیں ہو گا۔

نیتن یاہو نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حماس اسرائیل اور یہودی عوام کی مکمل تباہی چاہتی ہے۔ میں سمجھ نہیں سکتا کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا کے لیڈر اس سادہ سچائی کو کیوں نہیں دیکھ سکتے۔ اگر بڑے پیمانے پر قاتل اور اغوا کار حماس آپ کا شکریہ ادا کر رہی ہے تو آپ غلط سمت میں ہیں۔’ برطانیہ، فرانس اور کینیڈا برسوں سے اسرائیل کے قریبی اتحادی رہے ہیں۔ ان تینوں ممالک نے جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملے کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی کی حمایت کی تھی تاہم حالیہ دنوں میں ان ممالک نے اسرائیل کے موقف سے اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ کینیڈا، برطانیہ اور فرانس کے درمیان خاص طور پر غزہ میں انسانی امداد روکنے پر اختلاف ہے۔ تینوں ممالک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال تشویشناک ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں لڑائی جاری ہے، اس تنازع کا سب سے زیادہ اثر غزہ کے عام لوگوں پر پڑا ہے۔ غزہ میں اب تک کم از کم 53 ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد چھوٹے بچوں کی ہے۔ غزہ کی زیادہ تر آبادی اس وقت خوراک اور رہائش جیسی سہولیات کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ دنیا بھر کی ایجنسیاں اس معاملے پر مسلسل تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔

Continue Reading

جرم

ریپ کیس : میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری، فلم دکھانے کے بہانے اپارٹمنٹ میں لے جاکر اس کے مشروبات میں نشہ آور ملا دی گئی گولی۔

Published

on

raped

کولہاپور : سانگلی کی ونگھم باگ پولیس نے منگل کی رات ایم بی بی ایس کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے الزام میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ 18 مئی کو ملزم نے طالب علم کے مشروب میں نشہ آور چیز ملا دی تھی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ وینلیس واڑی میں ایک ملزم کے کرائے کے اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔ گرفتار نوجوانوں میں دو طالب علم کے ہم جماعت تھے۔ تیسرا ملزم بھی سانگلی سے اس کا دوست ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول کرناٹک کے بیلگام کا رہنے والا تھا۔ واقعہ کے بعد ملزم نے منہ کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پولیس کے مطابق ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ کو اس کے جاننے والے تین نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی رات 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان پیش آیا۔ ایک ملزم طالبہ کو فلم دیکھنے جانے کے بہانے اپارٹمنٹ لے گیا۔ تینوں ملزمان نے شراب پی اور اسے نشہ آور چیز بھی پلائی۔ جلد ہی اسے چکر آنے لگے اور تینوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ واقعے کے بعد متاثرہ لڑکی نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے والدین کو اس کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد اس نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر ونگھم باگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

ونگھم باگ پولیس انسپکٹر سدھیر بھلیراو نے بتایا کہ شکایت کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی اور تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اسے بدھ کو سانگلی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اسے 27 مئی تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس طالب علم کے بیان کی تصدیق کر رہی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 70(1) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ دفعہ گینگ ریپ سے متعلق ہے۔ اگر ملزمان جرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں کم از کم 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

Continue Reading

بزنس

مہاراشٹر حکومت نے 2030 تک 35 لاکھ سستے مکانات بنانے کے ہدف کے ساتھ نئی ہاؤسنگ پالیسی کا اعلان کیا ہے، جانئے کیسے ملے گا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت نے ایک نئی ہاؤسنگ پالیسی کا اعلان کیا ہے، جس میں 2030 تک 35 لاکھ سستے مکانات بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مہتواکانکشی منصوبے میں کچی آبادیوں کی بحالی سے لے کر تعمیر نو تک ایک جامع حکمت عملی شامل ہے۔ اس کی بنیادی توجہ اقتصادی طور پر کمزور طبقات اور کم آمدنی والے گروپوں پر ہے۔ اس پروجیکٹ میں کل 70,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز ہے۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے جمعرات کو کابینہ کی میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی عام آدمی کے لیے بنائی گئی ہے اور اس کا بنیادی منتر ‘میرا گھر میرا حق’ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی بزرگ شہریوں، خواتین، صنعتی کارکنوں، طلباء اور کم آمدنی والے طبقے کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی ہے۔

چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ 2007 کے بعد پہلی بار ریاستی حکومت نے اس طرح کی جامع اور جامع ہاؤسنگ پالیسی تیار کی ہے۔ تمام اسکیموں اور اسٹیک ہولڈرز کو اب ایک ہی پورٹل مہا آواس کے ذریعے جوڑا جائے گا۔ اس کے علاوہ سرکاری زمینوں کی نشاندہی کر کے رہائش کے لیے دستیاب کرائی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہاؤسنگ سکیموں میں پائیدار ترقی کو بھی ترجیح دی جائے گی۔

چیف منسٹر فڑنویس نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ پالیسی صرف شہری علاقوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دیہی علاقوں کی رہائشی ضروریات کو بھی یکساں اہمیت دیتی ہے۔ اس پالیسی کو انقلابی قرار دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ اور ہاؤسنگ کے وزیر ایکناتھ شندے نے کہا کہ اس سے نہ صرف سستے مکانات ملیں گے بلکہ ریاست کی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی شہری ترقی اور ہاؤسنگ سیکٹر میں ایک بڑی تبدیلی لائے گی اور یہ 2032 تک مہاراشٹر کو 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے ہدف میں اہم کردار ادا کرے گی۔ شندے نے کہا کہ اس پالیسی میں بزرگ شہریوں، کام کرنے والی خواتین، طلباء، صنعتی کارکنوں، صحافیوں، معذور افراد اور سابق فوجیوں کی رہائشی ضروریات کو خاص طور پر مدنظر رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کرایہ پر مبنی مکانات اور لینڈ بینک کی تشکیل جیسے اہم مسائل پر بھی توجہ دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com