Connect with us
Wednesday,17-December-2025
تازہ خبریں

جرم

بلقیس بانو کیس: قصورواروں کی رہائی پر گجرات حکومت نے سپریم کورٹ میں داخل کیا جواب

Published

on

Bilqis-Bano

بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں کی رہائی پر آج منگل کو ہونے والی سماعت سے پہلے گجرات حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب داخل کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے رہائی کی مخالفت کرنے والی درخواستوں کو خارج کرنے کی مانگ کی ہے۔

اس نے کہا ہے کہ رہائی سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہوئی ہے۔ درخواست گزار ایسے لوگ ہیں جن کا اس مجرمانہ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کی طرف سے مفاد عامہ کی عرضی داخل ہونا قانونی عمل کا غلط استعمال ہے۔

گجرات حکومت نے بتایا ہے کہ اس سال 13 مئی کو سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ ان لوگوں کی رہائی کے لئے 1992 میں بنی پرانی پالیسی لاگو ہوگی۔ اس پالیسی میں 14 سال جیل میں گزارنے کے بعد عمر قید سے رہا کرنے کا انتطام ہے۔ یہ سبھی لوگ 14 سال سے زیادہ جیل میں رہے ہیں۔ اس لیے، ضروری قانونی کارروائی پر عمل کرنے کے بعد ان کی رہائی کی گئی۔

معاملے میں پی آئی ایل داخل ہونے کی مخالفت کرتے ہوئے گجرات حکومت نے کہا ہے کہ یہ قانون کا غلط استعمال ہے۔ کسی باہری شخص کو مجرمامہ معاملے میں دخل دینے کا حق قانون نہیں دیتا۔ سبھاشنی علی اور دوسرے درخواست گزاروں کا کوئی اخلاقی حق متاثر نہیں ہورہا، جس سے وہ پی آئی ایل داخل کرسکیں۔

درخواست گزاروں کا تعلق سیاسی پارٹیوں سے ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر غلط الزام لگائے ہیں۔ یہ تک کہا ہے کہ ان لوگوں کو ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ پروگرام کے تحت چھوڑا گیا ہے۔ جب کہ، رہائی سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق پوری قانونی کارروائی پر عمل کر کے ہوئی ہے۔

15 اگست کو بلقیس بانو کے معاملے کے مجرموں کی رہائی ہوئی تھی۔ سی پی ایم لیڈر سبھاشنی علی، سماجی کارکن روپ ریکھا ورما، ریوتی لال اور ترنمول کانگریس کی لیڈر مہووا موئترا نے اس رہائی سے جڑے گجرات حکومت کے حکم کو خارج کرنے کی مانگ کرتے ہوئےس پریم کورٹ میں درخواست داخل کی۔ 25 اگست کو سابق چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس اجئے رستوگی اور وکرم ناتھ کی بنچ نے اس پر نوٹس جاری کیا تھا۔ عدالت نے 2 ہفتے بعد معاملے کی سماعت کی بات کہی۔

جرم

مہاراشٹر : بارامتی کی ایک خاتون کو نوکری کا لالچ دے کر بیڈ میں تین مردوں نے ریپ کیا۔

Published

on

بیڈ (مہاراشٹر) : پولس نے کہا کہ پونے ضلع کے بارامتی کی رہنے والی ایک خاتون کو مہاراشٹر کے بیڈ ضلع میں تین مردوں نے نوکری کا جھانسہ دے کر مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مبینہ واقعہ چھ ماہ قبل پیش آیا تھا اور چند روز قبل ایک خاتون سمیت چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ملزم خاتون نے متاثرہ کو بیڈ ضلع کے امباجوگئی میں ایک آرٹ سنٹر میں نوکری دینے کا وعدہ کیا۔ امباجوگئی پولیس اسٹیشن کے ایک افسر نے متاثرہ کی شکایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، تاہم، متاثرہ کے پہنچنے کے بعد، خاتون اور دو دیگر مردوں نے اس پر حملہ کیا اور اسے زبردستی قصبے کے ایک لاج میں لے گئے، جہاں اس کے ساتھ مبینہ طور پر تین افراد نے عصمت دری کی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسے جسم فروشی پر مجبور کرنے کی کوشش کی گئی۔ متاثرہ لڑکی حال ہی میں اپنی ماں سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوئی، جو فوراً امباجوگئی پہنچی، اپنی بیٹی کو بچایا، اور اسے بارامتی واپس لے آئی۔ اہلکار نے بتایا کہ بعد میں بارامتی پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا گیا اور مزید تحقیقات کے لیے منگل کو امباجوگئی دیہی پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایندھن چور گینگ بے نقاب، ۱۳ ملزمین گرفتار چوروں کے گینگ نے نومبر میں ایندھن کی چوری کی کوشش کی تھی

Published

on

ممبئی پولس نے پیٹرول چوری کرنے والی گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے آر سی ایف پولیس اسٹیشن کی حدود میں ۱۴ نومبر کو رات ساڑھے تین بجے کے قریب بی پی سی ایل کمپنی کا پیٹرول چوری کرنے کی کوشش میں ملزمین کو گرفتار کیا گیاہے۔ ممبئی گڈکری روڈ سڑک پر زیر زمین ۱۸ انچ کی ممبئی منماڈ ملٹی پروڈیکٹ پائپ لائن سے ایندھن چوری کرنے کی کوشش کی شکایت درج کی گئی ۔ ٹیکنیکل تفتیش اور مخبر کی خبر پر ونود دیوچند پنڈت کو چمبور سے ۱۷ نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اس ریکیٹ میں سرغنہ ریاض احمد ایوب ۵۹ سالہ ، سلیم محمد علی، ونود دیوچند پنڈت نے ایندھن چوری منصوبہ تیار کیا تھااس میں ملوث گوپال نارائن، محمد عرفان، ونائک ششی کانت ،احمد خان جمن خان، نشان جگدیش ، مصطفیٰ منظور، ناصر شوکت، امتیاز آصف سمیت ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان تمام ملزمین کو متعدد علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی نئی ممبئی اور اطراف سے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ایڈیشنل کمشنر مہیش پاٹل اور ڈی سی پی سمیر شیخ نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کرائم برانچ نے 53 لاکھ روپے کے اراضی فراڈ کیس میں چارج شیٹ داخل کی۔

Published

on

سری نگر، 13 دسمبر، جموں و کشمیر کرائم برانچ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے 53 لاکھ روپے کے فراڈ اراضی کی فروخت کے معاملے میں چار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کے اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، سری نگر کی معزز عدالت میں ایف آئی آر نمبر 23/2025 میں چار ملزمین کے خلاف زمین کی فروخت کے ایک بڑے دھوکہ دہی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی ہے،” کرائم برانچ نے ایک بیان میں کہا۔ ملزمان طارق احمد حجام ولد محمد رمضان حجام، غلام حسن میر ولد غلام رسول میر، محمد سلطان میر عرف سولا ولد عبدالخالق میر، اور عبدالرزاق میر ولد عبدالخالق میر، تمام ساکن برتھانہ قمرواڑی، سری نگر، کے خلاف دفعہ 120-2020 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پینل کوڈ، اس نے کہا۔ "مقدمہ ایک شکایت سے شروع ہوا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے شکایت کنندہ اور اس کے والد سے زمین بیچنے کے بہانے دھوکے سے 53 لاکھ روپے حاصل کیے۔ اقتصادی جرائم ونگ کی ابتدائی تفتیش اور بعد میں کی گئی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے ملی بھگت سے پوری ادائیگی حاصل کی اور زمین کی فراڈ کے ساتھ دیگر فریقوں کو بھی فروخت کی۔ یہ ان کے اپنے کنبہ کے افراد کے لئے ہے ،” کرائم برانچ کے بیان میں کہا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "زبانی اور دستاویزی دونوں ثبوتوں کے باریک بینی سے جانچ پڑتال کے ذریعے”، تفتیش کاروں نے ثابت کیا کہ ملزم نے شکایت کنندہ کو دھوکہ دینے اور اسٹیٹ برتھانہ، سری نگر میں 2.09 کنال اراضی کے لیے ادا کی گئی رقم کو غیر قانونی طور پر ہڑپ کرنے کے لیے جان بوجھ کر مجرمانہ سازش رچی تھی۔ "چارج شیٹ داخل کرنے کے ساتھ، معاملہ عدالتی فیصلے کے لیے تیار ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کا ای او ڈبلیو شہریوں کو معاشی جرائم سے بچانے اور شفاف، پیشہ ورانہ اور جامع تحقیقات کے ذریعے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہے،” بیان میں مزید کہا گیا ہے۔ جموں و کشمیر پولیس مالیاتی دھوکہ دہی کے سلسلے میں کارروائیاں/تحقیقات کر رہی ہے جس میں زمین، منشیات، حوالا منی ریکٹس وغیرہ شامل ہیں، کیونکہ اس کا خیال ہے کہ ان غیر قانونی کارروائیوں سے حاصل ہونے والی رقوم آخر کار جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com