Connect with us
Saturday,28-June-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

مجلس کے بہارشاخ کے صدر اخترالایمان نے اویسی کی شہریت بل کی مخالفت کا خیرمقدم کیا

Published

on

شہریت ترمیمی بل کی پارلیمنٹ میں لوک سبھا سے منظوری پر شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بہار شاخ کے صدر اور سابق رکن اسمبلی اخترالایمان نے کہا ہے کہ مجلس اتحادالمسلمین جلد ہی شہریت بل کی کاپی اور حکمرانوں کے پتلے ندرآتش کرے گی۔ یہ اطلاع انہوں نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی ہے۔
انہوں نے مرکز کی بی جے پی اور ریاست کی بی جے پی، جے ڈی یو مخلوط حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہاکہ”یہ دنیا کا سب سے بڑا جمہوری نظام والا ملک فرقہ وارانہ نظریات کی حامل حکمراں جماعت کا کھلونا بن کررہ گیا ہے۔“ انہوں نے کہاکہ آج سیاسی بازیگری کے نام پر دستور ہند کی بے حرمتی ہورہی ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ دستور ہند کی بے حرمتی کے خلاف ایوان میں لوگ لب کشائی کی ہمت نہیں کررہے ہیں، اس سے زیادہ شرمناک بات کیا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”مسلمانوں کے ساتھ واضح عصبیت کا مظاہرہ کرنے والا شہریت ترمیمی بل کی منظوری دستور ہند کے خلاف ہے اس لیے ملک بھر کے انصاف پسند جماعتوں کو متحد ہوکر اس کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے۔“
اختر الایمان کے ساتھ کشن گنج سے مجلس اتحادالمسلمین کے رکن اسمبلی قمرالہدیٰ نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں دعوی کیا کہ نفرت کی سیاست کرنے والی جماعتیں پہلے ہماری عبادت گاہوں کو نشانہ بناکر سیاست کر رہی تھیں، اب ہماری شہریت پر بھی وار کرنے لگی ہیں۔ جب کہ اس ملک کی جدوجہد آزادی کی تاریخ چیخ چیخ کر پکار رہی ہے، کہ اس ملک کو آزادی دلانے میں مسلمانوں نے جام شہادت پی اورانگریزوں کے ظلم وستم کا نشانہ بنے۔ ملک تقسیم ہوااس میں بھی یہاں کے مسلمانوں نے اپنے وطن کو نہیں چھوڑا، اس کے باوجود آج حکمراں مسلمانوں کے ساتھ دوسرے درجے کا شہری بنانے پر آمادہ ہیں؟
دونوں نے اپنے بیان میں برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بہار کی نتیش حکومت اقلیتوں کی ہمدردی کا دم بھرتی ہے، لیکن جب اقلیت مخالف شہری ترمیمی بل لوک سبھا میں پاس ہوا تواس کی حمایت جنتادل یونائٹیڈ کے اراکین پارلیمنٹ نے کی، جس سے نتیش کے چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نتیش حکومت کی اقلیت دشمنی پوری طرح ظاہر ہوچکی ہے۔ اس لیے بہار کی اقلیتوں کو نتیش کمار کے حقیقی چہرہ کو پہچان لینا چاہیے۔
مجلس اتحادالمسلمین کے ریاستی صدر اختر الایمان نے اپنی پارٹی کے سربراہ بیرسٹر اسدالدین اویسی کی شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کا خیر مقدم کیا ہے۔ اور بل کی کاپی کو پارلیمنٹ میں پھاڑے جانے کو ملک بھر کی اقلیتوں کے جذبات کی ترجمانی قرار دیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیاہے کہ ان کی پارٹی کی جہاں جہاں شاخ قائم ہے، وہاں شہریت ترمیمی بل کی کاپی اور حکمرانوں کا پتلہ نذر آتش کیا جائے گا۔

سیاست

پٹنہ کے باپو آڈیٹوریم میں تیجسوی یادو کے یوتھ اسٹوڈنٹ پارلیمنٹ پروگرام کے دوران حادثہ، بے قابو بھیڑ نے افراتفری مچای، آڈیٹوریم کا شیشہ ٹوٹا، کارکن زخمی

Published

on

Tejashwi-Yadav

پٹنہ : بہار کی راجدھانی پٹنہ کے باپو آڈیٹوریم میں جمعرات کو آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کے یوتھ اسٹوڈنٹ پارلیمنٹ پروگرام کے دوران ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔ پروگرام ختم ہونے کے بعد ہجوم قابو سے باہر ہو گیا اور اجتماع گاہ کے داخلی دروازے کے شیشے ٹوٹ گئے۔ اس واقعہ میں آر جے ڈی کا ایک کارکن زخمی ہوا، جس کے سر پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔ بتایا گیا کہ تیجسوی یادو کے پروگرام سے نکلتے وقت ہجوم ان کے ساتھ سیلفی لینے کے لیے بے تاب تھا جس کی وجہ سے دھکے مارنا شروع ہو گیا اور یہ حادثہ پیش آیا۔

پروگرام میں ریاست بھر سے طلباء اور آر جے ڈی کارکنوں نے حصہ لیا۔ تیجسوی یادو جلسہ سے خطاب کرنے کے بعد جیسے ہی باہر نکلنے لگے تو بھیڑ قابو سے باہر ہو گئی۔ کارکنوں میں تیجسوی کے ساتھ فوٹو کھنچوانے کا مقابلہ ہوا جس کی وجہ سے کچھ لوگ داخلی دروازے سے ٹکرا گئے اور دروازے کا شیشہ ٹوٹ گیا۔ خوش قسمتی سے کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا اور تیجسوی یادو بھی محفوظ رہے۔ باپو آڈیٹوریم کے داخلی دروازے کا شیشہ ٹوٹ گیا، ہجوم کے دھکے سے شیشے کا بڑا دروازہ ٹوٹ گیا، ایک شخص زخمی، شخص کو معمولی چوٹیں آئیں۔ حادثے کے بعد باپو آڈیٹوریم میں کچھ دیر تک افراتفری کا ماحول رہا۔ زخمی کارکن کو فوری طور پر ابتدائی طبی امداد دی گئی اور آر جے ڈی کارکنوں نے صورتحال پر قابو پالیا۔

اس سے پہلے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے طلباء اور نوجوانوں سے کئی بڑے وعدے کئے تھے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر بہار میں ان کی حکومت بنتی ہے تو مڈ ڈے میل اسکیم میں دودھ اور دو انڈے شامل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا، ‘اگر ہماری حکومت بنی تو مڈ ڈے میل میں دودھ اور دو انڈے دیے جائیں گے۔’ انہوں نے سرکاری اسکولوں میں ڈیجیٹل لائبریریاں کھولنے اور ریاست میں عالمی معیار کی یونیورسٹی قائم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ تیجاشوی نے تعلیم کو ترجیح قرار دیا اور نوجوانوں کے روشن مستقبل کی بات کی۔

Continue Reading

سیاست

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سکھدیو بھگت نے مہاراشٹر میں انتخابی فکسنگ کا الزام لگایا اور کہا کہ راہل گاندھی نے اس معاملے کی طرف ملک کی توجہ مبذول کرائی۔

Published

on

congress-mp-sukhdev

نئی دہلی : کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سکھدیو بھگت نے جمعرات کو کہا کہ ان کے رہنما راہل گاندھی جس طرح سے الیکشن کمیشن سے سوالات کر رہے ہیں کچھ لوگوں کو یہ پسند نہیں آ رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں میچ فکسنگ ہوئی ہے اور ایم پی گاندھی نے اس معاملے کی طرف پورے ملک کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ سکھ دیو بھگت نے کہا کہ اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ الیکشن کمیشن کا کردار ہمیشہ سے ہی شک کی زد میں رہا ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ہمیشہ یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے اس معاملے پر ایک مضمون لکھ کر پورے ملک کی توجہ مبذول کروائی تھی۔

کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں میچ فکسنگ ہوئی ہے، جس میں الیکشن کمیشن کا بھی کردار تھا، اور یہی وہ مسئلہ ہے جسے ہماری پارٹی کے رہنما راہول گاندھی اٹھا رہے ہیں، جسے کچھ لوگ ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ ٹھیک ہے، ہم اس مسئلے کو اٹھاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں غلطی تھی۔ ہم نے اس حوالے سے کمیشن سے کئی شواہد مانگے تھے لیکن کمیشن نے ہمارا مطالبہ تسلیم نہیں کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری برقرار رہے اور اس کے وقار کو کسی بھی طرح مجروح نہ کیا جائے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم اسے کسی قیمت پر قبول نہیں کر سکتے۔ انہوں نے پاک بھارت جنگ بندی کو بھی درست قرار نہیں دیا۔ بھگت نے کہا کہ مہذب معاشرے میں دہشت گردی کو کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔ دہشت گردی کو عالمی محاذ پر شکست دینے کے لیے ہم سب کو متحد ہونا ہو گا، تب ہی ہم اس میں مطلوبہ کامیابی حاصل کر سکیں گے اور ہمیں اس سمت میں وہ کامیابی بھی ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اسرائیل اور ایران کی جنگ ہو یا روس یوکرین، دونوں حالات میں بھارت نے اہم کردار ادا کیا۔ بھارت سرفہرست پوزیشن پر رہا۔ لیکن پاکستان میں صورتحال اس کے بالکل برعکس تھی۔ پہلے ہم نے پاکستان پر غلبہ حاصل کیا۔ لیکن جب جنگ بندی کا مسئلہ آیا تو کہیں نہ کہیں ہمارا کردار کمزور پڑ گیا، جس کے حوالے سے آج بھی ملک کے لوگ مرکز کی مودی حکومت سے سوال کر رہے ہیں۔ لیکن، مرکزی حکومت اس سوال کا جواب دینے سے گریز کر رہی ہے۔ اب یہ صورت حال موجودہ دور میں کسی قیمت پر قبول نہیں کی جا سکتی۔

Continue Reading

سیاست

احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارہ حادثے کی تحقیقات بھارت میں ہی ہو گی، وزیر ہوا بازی کی بڑی اپ ڈیٹ، بلیک باکس بیرون ملک نہیں بھیجا جائے گا۔

Published

on

Crash..

نئی دہلی : احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کی تحقیقات بھارت میں ہی کی جائے گی۔ شہری ہوا بازی کے وزیر کے راما موہن نائیڈو نے منگل کو پونے میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ طیارے کا بلیک باکس خود بھارت میں ہے اور ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) اس کی تحقیقات کر رہا ہے۔ وزیر نے ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے کہ بلیک باکس کو تحقیقات کے لیے بیرون ملک (امریکہ) بھیجا جائے گا۔ اس حادثے میں 270 سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق، مرکزی وزیر نائیڈو نے یہ بات پونے میں ہیلی کاپٹر اینڈ سمال ایئر کرافٹ سمٹ 2025 کے موقع پر کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلیک باکس سے طیارے کے حادثے کی وجوہات جاننے میں مدد ملے گی۔ ایئر انڈیا کا طیارہ 12 جون کو احمد آباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ٹیک آف کرنے کے فوراً بعد ایک میڈیکل کالج کے ہاسٹل کے احاطے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ یہ طیارہ لندن جا رہا تھا۔ اس حادثے میں طیارے میں سوار 241 افراد سمیت 270 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ صرف ایک مسافر زندہ بچ گیا۔ اے آئی-171 طیارہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر تھا۔ جائے حادثہ سے بلیک باکس برآمد ہوا ہے۔

بلیک باکس ایک چھوٹا نارنجی رنگ کا آلہ ہے جو ہوائی جہاز کے پچھلے حصے میں نصب ہوتا ہے۔ یہ ہوائی جہاز کی پرواز کے دوران تمام تکنیکی معلومات اور کاک پٹ گفتگو کو بھی ریکارڈ اور محفوظ رکھتا ہے۔ اس سے ہوائی جہاز کے حادثات کے بعد کی وجوہات کی تحقیقات میں مدد ملتی ہے۔ قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بلیک باکس کو جانچ کے لیے امریکا بھیجا جائے گا کیونکہ یہ اتنا بری طرح سے جل چکا تھا کہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کے پاس اسے گلنے کی سہولت نہیں تھی۔ اس پر وزیر نائیڈو نے کہا، ”یہ سب قیاس آرائیاں ہیں۔ بلیک باکس خود ہندوستان میں ہے اور اے اے آئی بی اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ بلیک باکس کا ڈیٹا کب دستیاب ہوگا تو انہوں نے کہا کہ یہ ایک تکنیکی معاملہ ہے۔ “اے اے آئی بی کو تحقیقات کرنے دیں اور مکمل عمل سے گزرنے دیں،” انہوں نے کہا۔ مرکزی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی پینل تشکیل دیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ تحقیقات خوش اسلوبی سے جاری ہیں۔ شہری ہوا بازی کے وزیر نائیڈو نے پہلے کہا تھا، ‘بلیک باکس کو ڈی کوڈ کرنے سے اس بارے میں تفصیلی معلومات ملیں گی کہ طیارہ حادثے سے ٹھیک پہلے کیا ہوا تھا۔’

ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو شہری ہوابازی کی وزارت کے تحت ایک سرکاری تحقیقاتی ادارہ ہے، جو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) سے آزاد ہے۔ اس کا کام ہوائی جہاز کے حادثات کی تحقیقات کرنا ہے۔ اس میں پتا چلتا ہے کہ فضائی حادثہ کیوں ہوا اور مستقبل میں ایسے حادثات کو روکنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔ بلیک باکس کی تحقیقات میں اس تحقیقاتی ایجنسی کے ماہرین شامل ہیں۔ وہ بلیک باکس سے ڈیٹا نکالیں گے اور اس کا تجزیہ کریں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com