Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

عام آدمی پارٹی کو گجرات میں بڑا جھٹکا، سورت میں AAP کے 6 کونسلر بی جے پی میں شامل، 5 پہلے ہی بدل چکے ہیں رخ

Published

on

aap

سورت: گجرات کے سورت شہر میں عام آدمی پارٹی (AAP) کو جھٹکا دیتے ہوئے، بلدیاتی ادارے میں اس کے 6 کونسلر حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) میں شامل ہوگئے۔ پارٹی کے ایک عہدیدار نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ یہ کارپوریٹرس جمعہ کی دیر رات وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش سنگھوی کی موجودگی میں بی جے پی میں شامل ہوئے۔ فروری 2021 میں، AAP نے سورت میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 120 رکنی میونسپل کارپوریشن میں 27 سیٹیں جیت کر اہم اپوزیشن پارٹی بن گئی تھی۔ بی جے پی کو 93 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں، جب کہ کانگریس کا کھاتہ بھی نہیں کھل سکا تھا۔

قبل ازیں AAP عآپ کے 5 کونسلر فروری 2022 میں بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے لیکن ان میں سے ایک پارٹی میں واپس آگیا تھا۔ اب مزید 6 کونسلروں کے حکمراں جماعت میں شامل ہونے کے بعد میونسپل کارپوریشن میں عام آدمی پارٹی کے اراکین کی تعداد کم ہو کر 17 رہ گئی ہے۔ گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے نامہ نگاروں سے کہا، ‘آج عام آدمی پارٹی کا اصلی چہرہ ملک کے سامنے آ گیا ہے۔ جس طرح سے اس کے لیڈروں نے گجرات اور ریاست کے لوگوں کی توہین کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اسی کے مد نظر پارٹی کونسلر اپنے وارڈوں کی ترقی کے عزم کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔’

دریں اثنا، AAP کی ریاستی اکائی نے الزام لگایا کہ بی جے پی اس کے کونسلروں کو لالچ اور دھمکی دے رہی ہے۔ ایک ویڈیو بیان میں، AAP کونسلر دیپتی ساکریا نے الزام لگایا کہ انہیں ریاستی دارالحکومت گاندھی نگر میں بی جے پی کے وزیر کی رہائش گاہ پر مدعو کیا گیا تھا، جہاں انہیں بی جے پی میں شامل ہونے کے بدلے رقم کی پیشکش کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا، ”میں نے اس بارے میں ہمارے جنرل سکریٹری منوج سوراتھیا کو مطلع کیا تھا۔ اس درمیان عام آدمی پارٹی کے کونسلروں کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد سارا معاملہ واضح ہو گیا ہے۔ یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ جس طرح سے بی جے پی انہیں پارٹی میں شامل ہونے کے لیے گمراہ کر رہی ہے۔” یہ دیکھنا دکھ کی بات ہے۔ اے اے پی کی ایک اور کونسلر رچنا ہیرپارا نے کہا کہ جب سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار انتخابات میں کامیاب ہوئے ہیں، بی جے پی انہیں پارٹی میں شامل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا، ”جب سے ہم نے انتخابات جیتا ہے، ہمیں پیشکش کی جارہی ہے۔ بی جے پی پیشکش کر رہی ہے اور کئی کونسلر اس کے جال میں پھنس رہے ہیں۔ انہوں نے حکمراں پارٹی میں شامل ہونے کے لیے 50 لاکھ روپے لیے ہیں۔”

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com