Connect with us
Thursday,19-September-2024
تازہ خبریں

کھیل

بی سی سی آئی صدر گنگولی کو پیچھے چھوڑیں گے وراٹ

Published

on

ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی نیوزی لینڈ کے خلاف 21 فروری سے ویلنگٹن میں شروع ہونے والی دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں سابق ہندستانی کپتان اور موجودہ بی سی سی آئی صدر سورو گنگولی سمیت کئی سابق کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔موجودہ وقت کے رن مشین وراٹ اب تک 84 ٹیسٹ میچوں میں 54.97 کی اوسط سے 7207 رنز بنا چکے ہیں اور وہ گنگولی کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔ گنگولی نے اپنے کیریئر میں 113 ٹیسٹ میچوں میں 42.17 کی اوسط سے 7212 رن بنائے ہیں۔ گنگولی کو پیچھے چھوڑنے کے لئے وراٹ کو صرف 11 رنز کی ضرورت ہے۔
وراٹ کے پاس اس سیریز میں گنگولی ہی نہیں بلکہ دیگر بہت سے سرکردہ کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑنے کا موقع رہے گا۔ ویسٹ انڈیز کے کرس گیل (7214) کو پیچھے چھوڑنے کے لئے وراٹ کو صرف 13 رنز کی ضرورت ہے۔ آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ (7227) کو پیچھے چھوڑنے کے لئے 26 رن، آسٹریليا کے ہی ڈیوڈ وارنر (7244) کو پیچھے چھوڑنے کے لئے 43، انگلینڈ کے والی هیمنڈ (7249) کو پیچھے چھوڑنے کے لئے 48 رن اور جنوبی افریقہ کے گیری کرسٹن (7289) کو پیچھے چھوڑنے کے لئے 88 رن کی ضرورت ہے۔وراٹ یہ کام کرنے میں کامیاب رہتے ہیں تو وہ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رن بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں 42 ویں نمبر پر پہنچ جائیں گے۔ وراٹ کے علاوہ ہندستان کے دوسرے کھلاڑیوں کے پاس بھی اس سیریز میں ذاتی کامیابی حاصل کرنے کا موقع رہے گا۔
اوپنر مینک اگروال کو ٹیسٹ کرکٹ میں 1000 رنز مکمل کرنے کے لئے صرف 128 رن کی ضرورت ہے۔ مینک اب تک نو ٹیسٹ میچوں میں 67.07 کی اوسط سے 872 رنز بنا چکے ہیں۔ آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ اس سیریز میں دو ٹیسٹ کھیلتے ہی اپنے 50 ٹیسٹ پورے کر لیں گے اور ساتھ ہی ٹیسٹ میں 2000 رنز مکمل کرنے کے لئے 156 رن کی ضرورت ہے۔ٹیسٹ بلے باز چتیشور پجارا اگر اس سیریز میں زبردست فارم دکھاتے ہیں تو ان کے پاس 6000 رن پورے کرنے کا موقع رہے گا۔ پجارا نے اب تک 75 ٹیسٹ میچوں میں 49.48 کی اوسط سے 5740 رن بنائے اور انہیں 260 رنز کی ضرورت ہے۔
بولنگ میں فاسٹ بولر ایشانت شرما کے پاس 300 وکٹ پورے کرنے کا موقع رہے گا۔ ایشانت نے گزشتہ فروری کو بنگلور میں فٹنس ٹیسٹ پاس کر لیا تھا اور امید ہے کہ وہ پہلے ٹیسٹ میں جسپريت بمراه اور محمد سمیع کے ساتھ ہندستانی تیز گیند بازی کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ ایشانت نے اب تک 96 ٹیسٹ میچوں میں 32.68 کی اوسط سے 292 وکٹ لئے ہیں اور 300 وکٹ پورے کرنے سے وہ آٹھ وکٹ دور ہیں ۔ہندستانی آف اسپنر روی چندرن اشون کے پاس بھی کچھ سرکردہ سے آگے نکلنے کا موقع رہے گا۔ اشون نے 70 ٹسٹ میچوں میں 362 وکٹ لئے جبکہ پاکستان کے سابق کپتان عمران خان نے 88 ٹسٹ میچوں میں 362 وکٹ اور نیوزی لینڈ کے سابق کپتان ڈینیل ویٹوری نے 113 ٹسٹ میچوں میں 362 وکٹ لئے ہیں ۔ سیریز میں ایک وکٹ لیتے ہی اشون ان دونوں گیند بازوں سے آگے نکل جائیں گے۔

بین الاقوامی

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز چنئی میں شروع، سیریز نہ کھیلنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

Published

on

Indian-Team

نئی دہلی : بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ شروع ہو گیا ہے۔ چنئی کے چیپاک اسٹیڈیم میں ہندوستانی ٹیم پہلے بیٹنگ کر رہی ہے۔ اس میچ کے شروع ہونے سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر ‘بنگلہ دیش کرکٹ کا بائیکاٹ’ ٹرینڈ ہونے لگا۔ کچھ لوگ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف تشدد کے واقعات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور بی سی سی آئی سے بنگلہ دیش کے خلاف سیریز نہ کھیلنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

بنگلہ دیش کی صورتحال کچھ عرصے سے کافی غیر مستحکم ہے۔ شیخ حسینہ کی حکومت اگست کے اوائل میں گر گئی۔ اسے ملک سے بھاگنا پڑا۔ شیخ حسینہ کے خلاف پورے بنگلہ دیش میں مظاہرے ہو رہے تھے۔ وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹاتے ہی ہندوؤں پر مظالم شروع ہو گئے۔ وہیں ہندو سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ وہ نئی حکومت سے سیکورٹی کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔

ہندو مہاسبھا کے نائب صدر ڈاکٹر جیویر بھردواج نے کرکٹ میچوں کے مقامات پر احتجاج کے امکان کو مسترد نہیں کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ مداخلت کریں اور کرکٹ کے میدانوں میں توڑ پھوڑ کے خدشے کے پیش نظر میچوں کو منسوخ کریں۔ لوگ سوشل میڈیا پر ‘بنگلہ دیش کرکٹ کا بائیکاٹ’ کا استعمال کر رہے ہیں اور بی سی سی آئی سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایسے حالات میں بنگلہ دیش کی میزبانی نہ کی جائے۔

چنئی ٹیسٹ میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ کپتان روہت شرما کے ساتھ شبمن گل اور ویرات کوہلی پہلے ہی سیشن میں آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد یشسوی جیسوال اور رشبھ پنت نے اننگز کو سنبھالا۔ دوسرے سیزن میں ان دونوں کے ساتھ کے ایل راہل بھی پویلین لوٹ گئے۔ بھارت کا سکور 144 رنز پر 6 وکٹوں پر تھا۔ اس کے بعد رویندرا جدیجا اور روی چندرن اشون کریز پر موجود رہے۔ یہ دونوں ٹیم کو 280 سے آگے لے گئے ہیں۔ دونوں نے پچاس رنز بنائے ہیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی

پاکستان کا چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کا منصوبہ ہے، تین سٹیڈیمز کی تزئین و آرائش پر 12.8 ارب روپے خرچ کرے گا۔

Published

on

gaddafi-stadium

لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئندہ سال ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے قبل لاہور، کراچی اور راولپنڈی کے اسٹیڈیموں کی تزئین و آرائش کے لیے 12.8 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ یہ اطلاع چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے دی ہے۔ فیصل آباد میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے نقوی نے یقین دلایا کہ تینوں مقامات اس اہم تقریب کی میزبانی کے لیے وقت پر تیار ہوں گے۔ سب سے زیادہ خرچ قذافی سٹیڈیم لاہور پر کیا جائے گا۔

قذافی سٹیڈیم پر 7.7 ارب پاکستانی روپے کیسے خرچ ہوں گے؟
اسٹیل ڈھانچے کے پویلین کی تعمیر کے لیے 1,100 ملین روپے۔
کنکریٹ آفس کی عمارت کے لیے 3,471 ملین روپے۔
انکلوژر کے اسٹیل ڈھانچے کے لیے 1,250 ملین روپے۔
کھائی کے لیے 189 ملین روپے۔
دو ایل ای ڈی ڈیجیٹل اسکرینوں کی تبدیلی کے لیے 330 ملین روپے۔
فلڈ لائٹس کو 480 ایل ای ڈی لائٹس سے تبدیل کرنے کے لیے 523 ملین روپے۔
سیٹوں کے قیام کے لیے 375 ملین روپے۔
بیرونی ترقیاتی کاموں کے لیے 93 ملین روپے۔

نیشنل اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے لیے 3.5 ارب پاکستانی روپے مختص کیے گئے ہیں۔
پویلین کی عمارت کے اسٹیل ڈھانچے کے لیے 1500 ملین روپے۔
مرکزی عمارت اور مہمان نوازی کے خانے کی تزئین و آرائش کے لیے 580 ملین روپے۔
دو نئی ایل ای ڈی ڈیجیٹل اسکرینوں کے لیے 330 ملین روپے۔
فلڈ لائٹس کو 450 ایل ای ڈی لائٹس سے تبدیل کرنے کے لیے 490 ملین روپے۔
سیٹوں کی تنصیب کے لیے 340 ملین روپے۔

پنڈی سٹیڈیم کے تعمیراتی کام پر ڈیڑھ ارب روپے لاگت کا تخمینہ ہے۔
فلڈ لائٹس کو 350 ایل ای ڈی لائٹس سے تبدیل کرنے کے لیے 393 ملین روپے۔
مرکزی عمارت، مہمان نوازی کے خانوں اور بیت الخلاء کی تزئین و آرائش کے لیے 400 ملین روپے۔
دو ایل ای ڈی ڈیجیٹل اسکرینوں کی تبدیلی کے لیے 330 ملین روپے۔
نئی سیٹوں کی تنصیب کے لیے 272 ملین روپے۔

چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان میں ہو رہی ہے لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ بھارتی ٹیم وہاں نہیں جائے گی۔ اس صورتحال میں ایشیا کپ 2023 کی طرح چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد بھی ہائبرڈ ماڈل پر کیا جائے گا۔ بھارت کے میچز کے ساتھ ساتھ فائنل سری لنکا یا یو اے ای میں بھی ہو سکتا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی

ٹیسٹ سیریز کے لیے بنگلہ دیش کی ٹیم کا اعلان، بھارت-بنگلہ دیش سیریز 19 ستمبر سے شروع ہوگی۔

Published

on

Bangladesh-team

نئی دہلی : بنگلہ دیش نے زخمی فاسٹ بولر شریف الاسلام کی جگہ وکٹ کیپر بلے باز ذاکر علی کو اس ماہ کے آخر میں بھارت کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کیا ہے۔ شریفول گزشتہ ماہ پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے بعد سے کمر کی انجری سے لڑ رہے ہیں۔ ذاکر بنگلہ دیش کے لیے 17 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں۔ انہوں نے 49 فرسٹ کلاس میچوں میں 41 رنز بنائے۔ 47 کی اوسط سے 2862 رنز بنائے۔ یہ دو میچوں کی سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل کا حصہ ہے۔

حال ہی میں بنگلہ دیش نے 2 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کیا۔ دونوں میچز راولپنڈی میں کھیلے گئے۔ بنگلہ دیش نے اس ٹیسٹ سیریز میں تاریخ رقم کی۔ پہلے ٹیسٹ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ یہ بنگلہ دیش کی ٹیسٹ فارمیٹ میں پاکستان کے خلاف پہلی جیت تھی۔ اس کے بعد دوسرے ٹیسٹ میں بھی بنگلہ دیش کا غلبہ رہا۔ انہوں نے میزبان پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میں 6 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی۔ بنگلہ دیش نے پہلی بار پاکستان سے ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 19 ستمبر سے شروع ہوگی۔ سیریز کا پہلا میچ چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ سیریز کا دوسرا ٹیسٹ 27 ستمبر سے گرین پارک کانپور میں کھیلا جائے گا۔

نظم الحسین شانتو (کپتان)، ایس اسلام، ذاکر حسن، مومن الحق، مشفق الرحیم، شکیب علی حسن، لٹن داس، مہدی حسن معراج، ذاکر علی، تسکین احمد، حسن محمود، ناہید رانا، تیج الاسلام، محمود الحسن جوئے، نعیم الحق۔ حسن اور خالد احمد۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com