سیاست
مالیگاؤں میں ونچت بہوجن اگھاڑی کی احتجاجی ریلی میں مرد و خواتین کا ہجوم دلت مسلم اتحاد کا مثالی مظاہرہ

(وفا ناہید)
آج 24 جنوری بروز جمعہ کو ونچت بہوجن اگھاڑی کے مہاراشٹر بند کی آواز پر شہریت قانون کے خلاف پاور لوم صنعت کے شہر مالیگاؤں میں بند مناتے ہوئے ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا.اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکریٹری حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی کے علاوہ جنتا دل سیکولر ,سماج وادی پارٹی,کانگریس پارٹی کےساتھ ساتھ دیگر سینکڑوں ادارے کلبیں اور سیاسی وملی تنظیموں کے نمائندہ افراد کے علاوہ خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی .یہ دھرنا مورچہ آج دوپہر ڈھائی بجے یہاں کے غیر مسلم علاقے ایکاتمتا چوک سے قدیم پرانت آفس پہنچا. ریلی میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف جم کر حکومت کی ناکارہ گندی اے اے کے خلاف نعرے بازی کی گئی. یہاں ونچت کے ذمہ داران نے پرانت آفیسر اور ایڈیشنل کلکٹر کو میمورنڈم پیش کیا. اس مورچہ کی حما یت اور تایید میں تمام ہی مذہب کے ذمہ داران اور سیاسی لوگ بڑی تعداد میں شامل تھے۔دوران تقریر مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ ملک کے معاشی بحران کو دور کرنے کی بجائے بھاجپا سرکار شہریت کی آڑ لے کر اپنی نااہلی کی پردہ پوشی کررہی ہے. آپ نے اپنے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اس وقت این آر سی،این پی آر،اورسی اے اے جیسے ظالمانہ اور غیر آئینی قوانین کے خلاف جاری احتجاجی کوششوں اور جدوجہد پر غور کیجئے،ایک طرف سڑکوں پر اتر کر مظاہرے کئے جا رہے ہیں،سپریم کورٹ میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف متعدد پٹیشنس داخل کی گئی ہیں،اسی کے ساتھ دوسری طرف دعائیہ مجالس کا سلسلہ بھی دراز ہے،یعنی مرض کا علاج کرنے کے لیے دوا اوردعا دونوں کا سہارا لیاجا رہا ہے۔الحمدللّہ یہ کوششیں اپنا اثردکھارہی ہیں،حکومت کی پیشانی پر جمی غرورکی برف پگھلنی شروع ہوچکی ہے،وزیرخزانہ نرملا سیتارمن کا یہ بیان کہ ’’حکومت سی اے اے پر گفتگو کے لئے تیار ہے۔‘‘اس بات کی علامت ہے کہ احتجاجی جدوجہد میں اپنی جان ،مال اور وقت کی قربانی دینے والوں کی کوششیں رنگ لارہی ہیں،ضرورت اس بات کی ہے کہ استقامت کے ساتھ منظم انداز میں احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رہنا چاہئے.بیپن پٹائٹ نے کہا کہ سرکار کے وہم وگمان میں نہیں تھا کہ ملک کے ہندو مسلم سکھ عسیائی ایک ہوکر حکومت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے. ہیومن راٹس کے ابوللیث انصاری نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ اس قانون کو حکومت وقت نے ہم ہندوستان کے سیکولر ذہن انسانیت پسند طبقے کے لوگ ہمارے آئینی حق کیلئے لڑ رہئے ہیں اور ہمارا یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہیں گا جب تک حکومت وقت اپنے اس کالےقانون کو واپس نہیں لے گی تب تک ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ ہم ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن کی جانِب سے آج ہوئے اس احتجاج میں شریک تمام لوگوں کے شکر گزار ہیں اور اُمید کرتے ہیں کے آئندہ بھی اس ملک کی بقاء کیلئے کسی بھی احتجاج کے لیے اس شہر کی عوام کو آواز دیں تو اہلیان شہر ہماری آواز پر لبیک کہتے ہوے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں گے ساتھ ہی ساتھ ہم تمام سیاسی پارٹیوں اور تمام اداروں اور کلبوں کے بھی شکر گزار ہیں۔ونچت بہوجن اگھاڑی کے مقیم مینا نگری کے شکریہ پر یہ مظاہرہ اختتام پذیر ہوا.
بین الاقوامی خبریں
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔
انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔
بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔
جرم
سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا