Connect with us
Wednesday,24-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سیلاب سے برا حال آسام کا، 12 اضلاع کے 5 لاکھ افراد متاثر اور 1300 سے زائد گاؤں پانی میں ڈوبے

Published

on

flood emergency

آسام میں سیلاب کی صورتحال جمعرات کو انتہائی سنگین ہوگئی اور ریاست کے کئی علاقوں میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کی وجہ سے نئے علاقے بھی زیر آب ہوگئے ہیں اور 12 اضلاع میں تقریباً پانچ لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہیں۔ یہ اطلاع ایک سرکاری بلیٹن سے ملی۔ سیلاب کے باعث ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ‘اورینج الرٹ’ جاری کیا ہے اور آسام کے کئی اضلاع میں اگلے چند دنوں تک ‘بہت بھاری’ سے ‘انتہائی بھاری’ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ASDMA) کی روزانہ سیلاب کی رپورٹ کے مطابق، ادلگوری ضلع کے تامل پور میں سیلاب کی وجہ سے ایک شخص کی موت ہوگئی۔ اے ایس ڈی ایم اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بکسا، بارپیٹا، چرانگ، درانگ، دھوبری، ڈبروگڑھ، کامروپ، کوکراجھار، لکھیم پور، نلباڑی، سونیت پور اور ادلگوری اضلاع میں سیلاب سے 4,95,700 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بارپیٹا 3,25,600 سے زیادہ لوگوں کے ساتھ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، اس کے بعد 77,700 سے زیادہ لوگوں کے ساتھ نلباڑی اور لکھیم پور میں تقریباً 25,700 لوگ متاثر ہیں۔

انتظامیہ سات اضلاع میں 83 ریلیف کیمپ چلا رہی ہے، جہاں 14,035 لوگوں نے پناہ لی ہے اور آٹھ اضلاع میں 79 امدادی مراکز ہیں۔ گوہاٹی میں آئی ایم ڈی کے علاقائی موسمیاتی مرکز (RMC) نے بدھ کو 24 گھنٹے کے لیے وارننگ جاری کی ہے۔ اس کے علاوہ جمعرات اور جمعہ کے لیے ‘یلو الرٹ’ بھی جاری کیا گیا ہے۔ ‘ریڈ الرٹ’ کا مطلب ہے فوری کارروائی کرنا، جب کہ ‘اورینج الرٹ’ کا مطلب ہے کارروائی کے لیے تیار رہنا اور ‘یلو الرٹ’ کا مطلب ہے چوکنا اور آگاہ ہونا۔

فوج، نیم فوجی دستے، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف)، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز (ایف اینڈ ای ایس)، سول انتظامیہ، غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) اور مقامی لوگوں نے مختلف مقامات سے 561 افراد کو بچایا اور محفوظ مقام پر لے جایا گیا ہے۔

آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ASDMA) بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ فی الحال 1,366 گاؤں زیر آب ہیں اور آسام بھر میں 14,091.90 ہیکٹر کھیتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ بکسا، بارپیٹا، سونیت پور، دھوبری، ڈبرو گڑھ، کامروپ، کوکراجھار، لکھیم پور، ماجولی، موریگاؤں، ناگاؤں، جنوبی سلمارا اور ادلگوری میں وسیع پیمانے پر مٹی کا کٹاؤ دیکھا گیا ہے۔ دیما ہاساو اور کامروپ میٹروپولیٹن میں کئی مقامات سے لینڈ سلائیڈنگ اور شدید بارش کی اطلاع ملی ہے۔

آسام کے بکسا، نلباڑی، بارپیٹہ، سونیت پور، بونگائی گاؤں، درانگ، چرانگ، دھوبری، گولپارہ، کامروپ، کوکراجھار، لکھیم پور، ناگاؤں، ادلگوری، دھیماجی اور ماجلی میں سیلابی پانی سے باندھ، سڑکیں، پل اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔ بارپیٹہ، درانگ، کامروپ میٹروپولیٹن، کوکراجھار اور نلباڑی اضلاع میں کئی مقامات پر شہری علاقے زیر آب ہوگئے۔ اے ایس ڈی ایم اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دریائے برہم پترا کی معاون ندی بیکی تین مقامات پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت… مسجدوں کو بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت دی جائے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ جس طرح سے دیگر تہواروں اور نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال میں رعایت دی جاتی ہے اسی طرز پر اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دی جائے. یوپی میں نوراتری پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت پر ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تمام تہواروں پر رعایت دینی لازمی ہے, کیونکہ تہواروں میں دیر رات گئے تک لوگ خوشیاں مناتے ہیں اور لاؤڈ اسپیکر کی اجازت رات دس بجے تک ہی ہوتی ہے. اس کے علاوہ مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دینے کے ساتھ اس کے ڈسیبل کی حد میں تجاوز کرنے کی تجویز بھی منظور کی جائے, جو ڈسیبل ہے وہ انتہائی کم ہے اس میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال محال ہے, اس لئے سرکار سے مطالبہ ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے سلسلے میں پالیسی تیار کرے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو نوراتری یا دیگر تہوار میں لاؤڈ اسپیکر کی استعمال کی اجازت و رعایت پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن سرکار کو دوہرا رویہ اختیار کرنے سے گریز کرنا چاہئے. اذان دو منٹ یا پانچ منٹ کی ہوتی ہے, لیکن مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے ہیں, کیونکہ ڈسیبل کی حد انتہائی کم ہے اس لیے سرکار کو مسجدوں پر لاؤڈ اسپیکر لگانے کی اجازت دینی چاہیے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر ممبئی میں آئی لو محمد مہم میں شدت سوشل میڈیا پر پولس کی نظر

Published

on

I L Muhammed

ممبئی : کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف مہاراشٹر اور ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ دراز ہے ممبئی میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم وسلم کے بینر نکالنے پر تنازع کے بعد اب ممبئی میں پولیس سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہے اس کے ساتھ ہی بینر تنازع کو حل کر نے کیلئے پولیس نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوامی مقامات پر بینر لگانے سے گریز کرے کیونکہ اس سے نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے. ممبئی میں بینر کو نقصان پہنچانے یا شرپسند عناصر کی بینر کیخلاف شر انگیزی سے ماحول خراب ہونے کے خطرہ سے پولیس ذرائع نے انکار نہیں کیا ہے جبکہ پولس تمام پہلوؤں پر نگرانی رکھ رہی ہے۔

ممبئی ہی نہیں مہاراشٹر بھر میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بینر آویزاں کئے جا رہے ہیں مہاراشٹر کے بیڑ، پربھنی، ناندیڑ، احمد نگر، ناسک، مالیگاؤں، اورنگ آباد، عثمان آباد، بھیونڈی، تھانہ سمیت تمام اضلاع میں آئی لو محمد کے بینر تلے جلوس نکالے جارہے ہیں گزشتہ شب اہلیہ نگر احمد نگر میں بھی کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اہلیہ نگر احمد نگر میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں میں آئی لو محمد کی تختیاں اٹھا رکھی تھیں اس احتجاجی مظاہرہ میں ایک ہزار سے 12 سو مظاہرین شامل ہوئے تھے اس مظاہرہ میں تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ اللہ، غلام ہے غلام ہے رسول کے غلام ہے, لبیک یا رسول اللہ لبیک یا رسول اللہ، دیکھو میرے نبی کی شان بچہ بچہ ہے قربان جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔ پولیس نے اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر آویزاں کئے جانے کے ساتھ ہی احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جارہا ہے۔

ممبئی کے بائیکلہ، ساکی ناکہ، گوونڈی میں بینر آویزاں کر نے پر تنازع پیدا ہوگیا تھا اس کے ساتھ ہی بائیکلہ میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر احتجاجی کر نے پر کیس درج کیا گیا پولیس نے اس کی وضاحت کی ہے کہ یہ کیس بلا اجازت جلوس نکالنے پر درج کیا گیا ہے۔



Continue Reading

(جنرل (عام

پنجاب کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے رضا اکیڈمی ممبئی کا ریلیف آپریشن، الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں ڈیزل اور جانوروں کے چارے کی فراہمی

Published

on

Raza Academy R.

پنجاب، 22 ستمبر : رضا اکیڈمی ممبئی کے سربراہ الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں ایک بڑا وفد پنجاب کے شدید سیلاب زدہ علاقوں میں راحت رسانی کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ قافلہ ممبئی سے دہلی کے راستے لدھیانہ پہنچنے کے بعد پٹھان کوٹ، امرتسر، جالندھر اور گرداسپور کے متاثرہ دیہات کا دورہ کر رہا ہے۔

الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم کو سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے متعدد اضلاع میں تباہ کن سیلاب نے گاؤں کے گاؤں بہا دیے، گھروں کا سارا سامان برباد ہوگیا اور ہزاروں مویشی بھی بہہ گئے۔ بارڈر کے قریب کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں کئی جانور بہہ کر سرحد پار چلے گئے اور بعض کسانوں کے بچے بھی پانی میں بہہ گئے۔

ادارۂ شرعیہ پنجاب کے مولانا فاروق رضوی کے مطابق نقصان اس قدر شدید ہے کہ اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ ایسے میں رضا اکیڈمی ممبئی، آل انڈیا سنی جمعیت العلماء ممبئی، جمعیت علمائے اہلسنت ممبئی اور ادارۂ شرعیہ پنجاب مشترکہ طور پر متاثرین کو اشیائے ضروریہ، غذائی سامان، جانوروں کے چارے اور کھیتوں کے لئے ڈیزل فراہم کر رہے ہیں۔

متاثرہ کسانوں کی فوری ضرورت کو دیکھتے ہوئے الحاج محمد سعید نوری نے اعلان کیا کہ کھیتوں کو دوبارہ تیار کرنے میں مدد دینے کے لئے 100 ٹریکٹروں میں ڈیزل مفت فراہم کیا جائے گا۔ رضا اکیڈمی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ جانوروں کے لئے چارے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ زندہ بچ جانے والے مویشیوں کو خوراک میسر آسکے۔

پنجاب کے علما اور مقامی رہنماؤں نے رضا اکیڈمی کی اس بڑی انسانی خدمت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام متاثرین کے لئے زندگی کی نئی امید لے کر آیا ہے. اس وفد میں مولانا اعجاز کشمیری ممبئ, مولانا عباس رضوی ممبئ, حافظ قاری محمد نورانی شاہ جامعہ مجددیہ رضویہ پھگواڑہ کپورتھلہ پنجاب, حافظ طالب حسین رضوی غوثیہ مسجد جالندھر پنجاب, مولانا ذاکر حسین رضوی جالندھر پنجاب, مولانا اصغر علی جالندھر پنجاب, کے علاوہ پنجاب کے دیگر اضلاع کے علماء وائمہ شامل رہے جن کے نام معلوم نہ ہوسکے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com