ممبئی پریس خصوصی خبر
اورنگ زیب کی تعریف معاملہ، ممبئی سیشنز کورٹ نے ابو عاصم اعظمی کو پیشگی ضمانت دے دی

ممبئی : 12 مارچ، 2025 — ممبئی کی سیشن کورٹ نے میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن میں درج مبینہ نفرت انگیز تقریر کے دو مقدمات کے سلسلے میں ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی کی پیشگی ضمانت منظور کر لی ہے۔ یہ مقدمات ان الزامات کے بعد دائر کیے گئے تھے کہ مسٹر اعظمی نے مغل شہنشاہ اورنگزیب کی تعریف کی تھی، جس سے مبینہ طور پر ایک مخصوص کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی تھی۔
وکیل کا مؤقف : بدنیتی یا جان بوجھ کر دل آزاری کا کوئی ارادہ نہیں تھا
جناب اعظمی کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مبین سولکر نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں کوئی ایسا جرم واضح نہیں ہوتا جس سے یہ ثابت ہو کہ ان کے مؤکل نے جان بوجھ کر یا بدنیتی کے ساتھ کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی ہو۔ وکیل سولکر نے وضاحت کی کہ اعظمی صاحب نے کوئی پہلے سے طے شدہ انٹرویو یا پوڈکاسٹ میں بیان نہیں دیا تھا، بلکہ وہ مہاراشٹرا اسمبلی سے باہر نکلتے ہوئے صحافیوں کے اچانک سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا بیان بے ساختہ تھا اور اس میں کسی کی دل آزاری یا توہین کا کوئی سوچا سمجھا ارادہ شامل نہیں تھا۔
ناقص شواہد اور جلد بازی میں درج کی گئی ایف آئی آر :
وکیل سولکر نے مزید کہا کہ شکایت کنندہ نے پولیس کو نہ تو مکمل انٹرویو کی تحریری نقل فراہم کی، نہ ہی کوئی آڈیو یا ویڈیو ریکارڈنگ پیش کی۔ اس کے بجائے، چند جملے سیاق و سباق سے ہٹ کر چن لیے گئے اور انہی جملوں کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی باور کرایا کہ پولیس نے بغیر مکمل چھان بین کے، محض الزامات کی بنیاد پر جلد بازی میں ایف آئی آر درج کر لی، یہ سمجھے بغیر کہ آیا واقعی کوئی قانونی جرم ہوا ہے یا نہیں۔
عدالت کا فیصلہ اور ضمانت کی شرائط :
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد جناب اعظمی کو ₹20,000 کے مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ضمانت پر پیشگی ضمانت دے دی۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت دی کہ اعظمی صاحب تین دن تک میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن میں حاضر ہو کر تفتیش میں مکمل تعاون کریں۔ جناب اعظمی کی وکالت سینئر وکیل مبین سولکر نے کی، جن کے ساتھ ایڈووکیٹ طاہر حسین، انس شیخ، عبید گھاوٹے، ہیمل شاہ اور سمیہ خان شامل تھے۔ یہ عدالتی فیصلہ اعظمی صاحب کے لیے عارضی ریلیف کا باعث بنا ہے، جبکہ پولیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔ اس معاملے نے اظہارِ رائے کی آزادی اور عوامی نمائندوں کی ذمہ داریوں سے متعلق بحث کو مزید گرما دیا ہے۔
سیاست
ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔
(جنرل (عام
مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔
سیاست
مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا