سیاست
زنا کے معاملہ پر اہلکاروں کے خلاف مسلح افواج کو تادیبی کارروائی کا حق حاصل، سپریم کورٹ نے کی وضاحت’ کورٹ نے کہا کہ زنا کے آئی پی سی جرم کا مفہوم ہے!
سپریم کورٹ نے جمعرات کو مرکزی حکومت کی طرف سے ایک درخواست کے جواب میں کہا کہ زنا کو جرم قرار دینے والے سپریم کورٹ کے 2018 کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس کے تحت فوجی افسران کے خلاف کارروائی کا طریقہ کار اپنایا جائے گا۔ ساتھی افسروں کی شریک حیات کے ساتھ کسی بھی طرح کی غیر مہذب حرکتوں پر کارروائی کورٹ مارشل کے تحت کی جائے گی۔
جسٹس کے ایم جوزف کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بنچ نے مرکز کی درخواست کی جانچ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے فیصلے کے بعد زنا جرم نہیں ہوتا ہے لیکن یہ غیر اخلاقی رہتا ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ زنا بدکاری نہیں ہے۔ یونیفارم سروس میں ایسا برتاؤ نظم و ضبط اور خاندانی زندگی کو متزلزل کر سکتا ہے۔ اس درخواست پر ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) مادھوی دیوان نے دلیل دی۔
انھوں نے کہا کہ عدالت سے رجوع کرنے کی ضرورت اس وقت پیدا ہوئی جب آرمڈ فورسز ٹریبونل (اے ایف ٹی) نے زنا سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر انحصار کرتے ہوئے ایک افسر کے خلاف کارروائی ختم کرنے کا حکم دیا۔ یہ مسئلہ اے ایف ٹی سے پہلے متعدد معاملات میں پیدا ہو رہا ہے۔ اس سے فوج کی صفوں میں نظم و ضبط پیدا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ آرمی ایکٹ سیکشن 45 (غیر اخلاقی طرز عمل) اور سیکشن 63 (اچھے نظم و ضبط کی خلاف ورزی) کے تحت وردی پوش اہلکاروں کو زنا کی سزا دیتا ہے جو کہ تادیبی کارروائی شروع کرنے کا باعث بنتا ہے یہاں تک کہ متعلقہ شخص کو معطل بھی کیا جاسکتا ہے۔
کورٹ نے کہا کہ زنا کے آئی پی سی جرم کا مفہوم ہے لیکن مسلح افواج میں یہ جرم صنفی غیر جانبداری پر مبنی ہے۔ ہم زنا میں ملوث خواتین افسران کے خلاف بھی کارروائی کر سکتے ہیں۔ عدالت کا خیال ہے کہ اے ایف ٹی کے ذریعے منظور کیے گئے احکامات کو علیحدہ طور پر سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا سکتا ہے جہاں یہ مسئلہ مکمل طور پر زیر غور آئے گا۔
اس دوران پوچھا گیا ہے کہ عدالت نے بنیادی حقوق کے حوالے سے زنا کے بارے میں ایک قابل قدر فیصلہ لیا ہے۔ لیکن اگر کوئی آجر بدتمیزی کے لیے کارروائی کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے کون سی چیز روکتی ہے؟ کیا ہمارے فیصلے میں ایسی کوئی چیز ہے جو اس طرح کے طرز عمل کو بدتمیزی کے طور پر پیش کرسکے؟
کورٹ نے فیصلے کا بغور جائزہ لینے اور درخواست پر دباؤ ڈالنے کے لیے وقت مانگا ہے۔ بنچ نے اس معاملے کی سماعت 16 نومبر کو مقرر کی۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
اورنگ آباد فلسطین اور غزہ کےلیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں سید بابر گرفتار

ممبئی مہاراشٹر انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ایک نوجوان کو فلسطین اور غزہ کےلیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں اورنگ آباد سنبھاجی نگر سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔امام رضا فاؤنڈیشن اور رضاایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد کے ڈائریکٹر بابر علی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد، سی ٹی ایس نمبر 10655، دکان نمبر 4، میٹرو اپارٹمنٹ، چمپاچوک شہباز، چھترپتی سمبھاجی نگر، امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اے امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد ڈائرکٹرسید بابر علی سید محمود علی المعروف سید بابر علی راجوی قادری بدام گلی، کیراڈ پورہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے خلاف۱۲ نومبر کو پولس اسٹیشن سٹی چوک میں سیکشن 316، 318 بی این ایس کے تحت یوگیش ایکناتھ ساونت، عمر 50، پیشہ نوکری، پوہیکون بی نمبر کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس کے بعد اے ٹی ایس نے اس معاملہ کی تفتیش شروع کردی ہے ملزم بابر سید نے اپنے ذاتی کیو آر کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں سے چندہ حاصل کیا ہے اور اس کے بعد اس نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر رقم کی منتقلی کی ہے اور لوگوں کو دھوکہ دیا ہے ۔ ملزم جو کہ امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد کا ڈائریکٹر ہے، اس نے سوشل میڈیا کے ذریعے فلسطین اور غزہ میں امدادی کاموں میں تعاون کرنے کا دعویٰ کیا ہے، حالانکہ مذکورہ فاؤنڈیشن کہیں رجسٹرڈ نہیں ہے اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن کو ملک سے باہر مالی رقوم بھیجنے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس کے بعد امام احمد رضا فاؤنڈیشن کے نام سے عطیات کی اپیل کر کے ملزم نے جو کہ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ہیں، اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ کے کیو آر کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے مالی فائدے کے لیے رقوم جمع کرائیں اور مالی فراڈ اور مجرمانہ اعتماد شکنی وغیرہ کا ارتکاب کیا، مذکورہ جرم کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔اس کیس کی تفتیش اقتصادی محکمہ کر رہا ہے ۔ اس کیس میں ملزم نے مذکورہ تنظیموں کے ذریعے اپنے مالی منفعت کے لیے فلسطین اور غزہ کے عوام کے امدادی کاموں کے لیے تقریباً 91 لاکھ روپے زکوٰۃ کے طور پر اجمع کیے اور اس میں سے 10 لاکھ روپے بیرون ملک منتقل کیے ، اس لیے تحقیقاتی اداروں نے مقدمہ درج کرلیا۔ واضح رہے کہ دلی کار بم دھماکہ کے بعد اے ٹی ایس الرٹ ہے اور اس نے اب ایسے افراد کی جانچ شروع کردی ہے جو مجرمانہ سرگرمیوں اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں اس کے علاوہ مشتبہ افراد کی حرکات و سکنات پر بھی نظر رکھی جارہی ہے ۔ دہلی بم دھماکوں کے تناظر میں اسلامی ممالک کے لیے آن لائن مدد حاصل کرنے کے انکشاف کے بعد اورنگ آباد میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کے معرفت احتجاج کا بھی اندیشہ ہے ۔
(جنرل (عام
ڈی کمپنی اراکین سے تعلقات نواب ملک کو منی لانڈنگ کیس سے ڈسچارج کرنے سے عدالت کا انکار

ممبئی : ممبئی سابق وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کو پی ایم ایل اے ایکٹ میں راحت دینے سے عدالت نے انکار دیا ہے جس کے سبب نواب ملک کو زبردست جھٹکا لگا ہے اور عدالت نے یہ واضح کیا ہے کہ نواب ملک کے خلاف کافی ریکارڈ اور ثبوت دستیاب ہے اس لئے انہیں اس کیس سے بری نہیں کیا جاسکتا ۔ ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کے خاندان کے ذریعہ چلائی جانے والی ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی کو کیس سے ڈسچارج کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزامات طے کرنے کے لئے "ریکارڈ پر کافی مواد” موجود ہے۔ ملک اور اس کے رشتہ دار سولیڈس انویسٹمنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور ملک انفراسٹرکچر چلاتے ہیں، جنہیں مفرور گینگسٹرو دہشت گرد داؤد ابراہیم اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں نامزد کیا گیا ہے۔ ملک انفراسٹرکچر نے اس کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کیس کا دعویٰ کرتے ہوئے اس مقدمے سے رہائی کی درخواست کی تھی۔
پی ایم ایل اے ایکٹ تحت مقدمات کے خصوصی جج ستیہ نارائن ناوندر نے 11 نومبر کو عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ظاہر ہے کہ نواب ملک نے ڈی-کمپنی کے ارکان حسینہ پارکر، سلیم پٹیل، اور ملزم سردار خان کے ساتھ مل کر، غیر قانونی طور پر غصب کی گئی جائیداد کی لانڈرنگ میں حصہ لیاجو کہ "جرم میں شریک ہے ۔ مذکورہ حکمنامہ جس کی تفصیلات جمعرات کو دستیاب کرائی گئیں، اس میں کہا گیا ہے کہ جائیداد کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت منسلک کیا گیا ہے۔ "مزید برآں، سولیڈس انویسٹمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور ملک انفراسٹرکچر کے ذریعے جمع کیا جانے والا کرایہ، جو دونوں ملک خاندان کے زیر کنٹرول ہیں، پی ایم ایل اے کے سیکشن کے تحت جرم کی آمدنی کو تشکیل دیتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ تمام ملزمان کے خلاف الزامات عائد کرنے کے لیے ریکارڈ پر کافی مواد موجود ہے۔ ملک کے خلاف ای ڈی کا مقدمہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ ابراہیم، ایک نامزد عالمی دہشت گرد اور 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے ایک اہم مفرور ملزم، اور اس کے ساتھیوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت درج کی گئی ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ ای ڈی نے ملک کو فروری 2022 میں گرفتار کیا تھا۔ وہ فی الحال ضمانت پر رہا ہے ۔
جرم
ممبئی : 19 سالہ سٹوڈنٹ نے ٹرانس جینڈر گینگ کے ذریعہ جنسی استحصال، جبری سرجری اور جبری وصولی کا الزام لگایا

ممبئی، 14 نومبر: ملاڈ سے تعلق رکھنے والی ایک 19 سالہ بی کام کی طالبہ نے ایک مقامی ٹرانس جینڈر گینگ پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسے صنفی تفویض کی سرجری کروانے پر مجبور کر رہا ہے، اسے بلیک میل کر رہا ہے اور اسے مہینوں تک جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے، جیسا کہ میڈیا نے رپورٹ کیا۔ کرار گاؤں کے اپاپڈا کے رہنے والے نوجوان نے پولیس کو بتایا کہ اس کی دوستی تقریباً ڈیڑھ سال قبل کاویری سے ہوئی، جسے کارتک ویدامنی نکم بھی کہا جاتا ہے۔ اس شناسائی کے ذریعے اس کی ملاقات نیہا خان سے ہوئی، جسے نیہا ایپٹے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جو مبینہ طور پر مالوانی میں ایک ٹرانس جینڈر گروپ کی سربراہ تھی۔ شکایت کے مطابق، طالبہ کو 5 اگست کو نیہا کے گھر بلایا گیا، جہاں نیہا، کاویری، بھاسکر شیٹی اور ماہی نے مبینہ طور پر اسے جنس دوبارہ تفویض کی سرجری کرانے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کی۔ جب اس نے انکار کیا تو انہوں نے مبینہ طور پر اسے ایک کمرے میں بند کر دیا، اس پر حملہ کیا اور اسے فحش حرکات کرنے پر مجبور کیا جو فلمایا گیا تھا۔ اس کے بعد مبینہ طور پر اس ویڈیو کو رقم کا مطالبہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ اس کی والدہ نے خوفزدہ ہوکر 10,000 روپے ٹرانسفر کر دیئے۔ اگلے دو مہینوں میں، گینگ نے مبینہ طور پر مزید رقم کا مطالبہ کیا اور اسے سرعام ذلیل کیا۔ وہ کہتی ہیں کہ اسے مارا پیٹا گیا، ساڑھی پہنائی گئی اور بھیک مانگنے پر مجبور کیا گیا۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ 28 اکتوبر کو نیہا، اس کے شوہر سہیل خان، ان کے گود لیے ہوئے بیٹے بھاسکر اور دیگر اسے سورت کے ریپل مال کے قریب ایک اسپتال لے گئے۔ وہاں، اسے مبینہ طور پر کاغذات پر دستخط کرنے کے لیے مجبور کیا گیا اور اس کی صنفی تفویض کی سرجری کی گئی۔ ممبئی واپس آنے کے بعد، اس کا دعویٰ ہے کہ نیہا نے اپنے آپریشن والے حصے پر گرم پانی ڈالا اور اسے کام کاج کرنے پر مجبور کیا۔ اس نے مبینہ طور پر اسے رہا کرنے کے لیے ساڑھے چار لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ نوجوان 4 نومبر کو فرار ہو گیا تھا لیکن مبینہ طور پر اسے چند گھنٹے بعد دوبارہ اغوا کر لیا گیا۔ ایک مقامی باشندے نے مداخلت کی اور اسے آزاد کرایا گیا۔ کیس کو مالوانی پولیس کو منتقل کرنے سے پہلے کرار پولیس اسٹیشن میں ایک صفر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ایک افسر نے کہا، "متاثرہ کے بیان کی بنیاد پر، ہم نے ملزمان کے خلاف سازش، اغوا، جنسی زیادتی، جبری طور پر جبری طبی امداد سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔” پولیس نے چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
