Connect with us
Tuesday,08-April-2025
تازہ خبریں

تفریح

خستہ حال مزدورں کی وطن واپسی، امیتابھ بچن نے بڑھایا مدد کا ہاتھ

Published

on

کورونا وائرس کے سبب ریاست میں پھنسے ہوئے ہزاروں تارکین وطن محنت کش مزدوروں کو جو اس وبائی صورتحال کے باعث انتہائی پریشانی اور کسمپرسی کی حالت میں اپنے اپنے گاوں کو لوٹنے کے لیے بیچین ہیں، انھیں انکے مقامات پر پہنچانے کے لیے حکومتی کوششیوں کے ساتھ ساتھ ، مختلف تنظیمیں اور انفرادی طور پر صاحب ثروت افراد بھی اپنا اپنا مدد کا ہاتھ آگے بڑھا رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک کوشش کے بطور فلم اسٹار امیتابھ بچن اور حاجی علی درگاہ ٹرسٹ کے ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی کے تعاون سے سے تارکین وطن کے پہلا قافلہ روانہ ہوا۔
غریب اور خستہ حال تارکین وطن کی حالت زار سے متاثر ، بالی ووڈ میگا اسٹار امیتابھ بچن ان کی مدد کے لئے آگے آئے۔اور آج جمعہ کی نماز کے بعد ، 10 بسوں کے ذریعے سے ، تقریبا 225 پرجوش تارکین ، بشمول خواتین اور 43 بچوں سمیت ، کو اتر پردیش میں مختلف مقامات کے لئے روانہ کیا گیا۔ ممبئی سے ، بسیں لکھنؤ کے لیے ایک ، الہ آباد کے لیے 5، اور گورکھپور اور بھڈوئی کے لئے 2 بسیں روانہ کی گئی ۔ ان مقامات پر پہنچنے کے بعد یہ تارکین وطن اپنے اپنے گاؤں جائیں گے۔
مہاجرمزدوروں نے پرنم آنکھوں سے درگاہ انتظامیہ اور امیتابھ بچن کاشکریہ اد ا کیا اور اپنے وطن واپسی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے خوشی سے انگریزی لفظ وی کا نشان بھی بنایا، ممبئی سے 52 سیٹ والی بس میں معاشرتی فاصلہ کاخیال رکھ کر محض 25 مزدوروں کے پہلے قافلے کو ان کے گاؤں یو پی اترپردیش دوپہر دو بجے روانہ کیاگیا ۔ حاجی علی سے یہ بس نکل کر راستہ میں آستانہ مخدوم پر پہنچی جہاں سلامی اور فاتحہ خوانی کے بعد انہیں اپنی منزل گاؤں کی طرف روانہ کردیا گیا ۔
امیتابھ کے اے بی کارپوریشن کے ڈائریکٹر راجیش یادو کی موجودگی میں حاجی علی اور ماہم درگاہ کے منیجنگ ٹرسٹی ڈاکٹر سہیل کھنڈوانی نے مہاجر مزدوروں اور تارکین وطن کی بس کو ہری جھنڈی دکھائی ۔
درگاہ انتظامیہ کے ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی نے بتایا کہ وہ مزدوروں کی وطن واپسی کو لے کر کافی فکر مند تھے اور ان کے دل میں مزدوروں کی حالت زار پرایک درد تھا اس دوران امیتابھ نے بھی اس معاملہ میں پہل کی اور مزدوروں کو آبائی وطن بھیجنے میں دلچسپی دکھائی اور پھر ہمارا مشترکہ آپریشن شروع ہوا اور آج پہلا قافلہ مزدروں کا ان کے گاؤں کے لئے روانہ ہو گیا۔
انھوں نے کہا کہ سلسلہ جاری رہے گا اب بھی ہمارے پاس کئی مزدوروں کی فہرست ہے جنہیں ان کے گاؤں بھیجا جائے گا یہ خدمات درگاہ انتطامیہ بلا تفریق مذہب و ملت انجام دے رہی ہے اور اس میں پریشان حال مزدروں اور زبوں حال خاندان کی مدد کی جارہی ہے راشن سے لے کر دیگر اشیا ضروریہ کی بھی درگاہ انتطامیہ فراہم کر رہا ہے اس میں امیتابھ بچن بھی مشترکہ طور پر شامل حال ہیں
ماہم درگاہ ٹرسٹی (ڈاکٹر) مدثر لامبے نے بتایا کہ کہ ہر ایک تارکین وطن مسافر کی مکمل طبی اسکریننگ کی گئی اور پھر اسے سفر کے لئے کلیئر کرایا گیا ۔ “اس کے علاوہ ، پریشانی سے پاک سفر کو یقینی بنانے کے لئے ، ہر مسافر کو پورے سفر کے لئے ماسک ، سینیٹائزر ، دستانے ، پانی کی بوتلیں اور کھانے کے پیکٹ کی ایک مکمل کٹ دی گئی ہے ، ہر بس میں ضروری دواؤں والی اپنی ایمرجنسی میڈیکل کٹس ہیں۔ ، پھلوں کے جوس ، گلوکوز ، وغیرہ موجود ہیں ”
اس موقع پرماہم درگاہ کے سائبر سیل کے انچارج صابر سید ، حاجی علی درگاہ کے ایڈمنسٹریٹیو افسر احمد بھی موجود تھے۔ ۔
واضح رہے کہ اداکار سونو سوڈ کے بعد یہ امیتابھ بچن بالی ووڈ کی شخصیت ہیں جنھوں نے اس کام میں حصہ لیا۔ اس سے قبل اداکار سونو سوڈ نے آج 167 تارکین وطن کے لیے مہاجروں کے لئے متعدد بسوں اور ایئر ایشیا کی پرواز کا انعقاد کیا ہے ، اس کے علاوہ نیشنل لا اسکول ، بنگلور کے سابق طلباء اور ایک آئی آئی ٹی ٹیم نے 27 مئی کو ممبئی سے رانچی ، جھارکھنڈ کے لئے ایئر ایشیا کی پرواز سے 175 تارکین وطن کو واپس بھیجا۔

تفریح

سلمان خان کے اسٹارڈم کی طاقت نظر آنے لگی, ‘سکندر’ بلاک بسٹر بن گئی اور دنیا بھر میں 150 کروڑ روپے سے زیادہ جمع کیے!

Published

on

Sikandar

ساجد ناڈیاڈ والا کی فلم ‘سکندر’ جس کے ہدایت کار اے آر۔ مروگا داس کی ہدایت کاری میں بننے والی اور سلمان خان اور رشمیکا مندنا کی اداکاری والی یہ فلم عید کے موقع پر مداحوں کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں تھی۔ سلمان خان کی زبردست فین فالوونگ کی وجہ سے فلم نے باکس آفس پر مضبوط گرفت حاصل کر لی ہے۔ ایکشن، جذبات اور تفریح ​​سے بھرپور ‘سکندر’ مسلسل ناظرین کے دل جیت رہا ہے۔ ایسے میں فلم نے ریلیز کے پانچویں دن 7.02 کروڑ روپے کما لیے ہیں، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ فلم پر ابھی بھی گرفت ہے۔

باکس آفس پر ‘سکندر’ کا جادو رکنے کے آثار نہیں دکھاتا، حالانکہ فلم کو ریکارڈ سطح پر پائریسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سال 2025 کی سب سے بڑی اوپننگ فلموں میں سے ایک، اس ایکشن سے بھرپور تفریحی فلم نے ریلیز کے بعد سے ہی کمائی کے معاملے میں مضبوط گرفت برقرار رکھی ہے۔ سکندر کی کمائی میں پانچویں دن بھی کوئی کمی نہیں آئی۔ فلم نے سوموار جیسے ہفتے کے دن بھی 7.02 کروڑ روپے کمائے، جو کہ ناظرین میں اس کی مضبوط گرفت اور جنون کو ثابت کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی فلم نے بھارت میں 100 کروڑ روپے کا اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ اب تک فلم کی کل کمائی 105.18 کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ‘سکندر’ نے صرف دوسرے دن دنیا بھر میں 100 کروڑ روپے کا ہندسہ عبور کر لیا، جو اسے 2025 کی سب سے بڑی کامیابی کی کہانیوں میں سے ایک بناتا ہے۔

سلمان خان نے بڑے پردے پر زبردست واپسی کی ہے، اور اس بار وہ خوبصورت رشمیکا منڈنا کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ ساجد ناڈیاڈ والا کی طرف سے تیار اور اے آر کی طرف سے ہدایت کی. مروگا داس جیسے ماسٹر کہانی کار کی ہدایت کاری میں بننے والی ‘سکندر’ فی الحال تھیٹروں میں اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے۔

Continue Reading

بالی ووڈ

ممبئی : سیف علی خان پر حملے کے ملزم شریف الاسلام نے ضمانت کی درخواست کر دی

Published

on

saif ali khan

ممبئی : بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر حملے کے ملزم شریف الاسلام شہزاد نے ممبئی کی سیشن کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی۔ اپنے وکیل کے توسط سے دائر اس درخواست میں شریفول نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے اور ان کے خلاف درج کیا گیا مقدمہ مکمل طور پر جھوٹا ہے۔ یہ مقدمہ فی الحال باندرہ مجسٹریٹ کورٹ میں زیر سماعت ہے لیکن یہ ممبئی سیشن کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ پولیس نے ابھی تک اس معاملے میں چارج شیٹ داخل نہیں کی ہے۔ چارج شیٹ آنے کے بعد اس کیس کو سیشن کورٹ میں منتقل کر دیا جائے گا۔ شریف کی درخواست ضمانت میں کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف درج ایف آئی آر غلط طریقے سے بنائی گئی تھی۔ انہوں نے پولیس کی تفتیش میں مکمل تعاون کیا اور دعویٰ کیا کہ پولیس کے پاس پہلے سے ہی تمام ثبوت موجود ہیں۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ جیل سے باہر آنے کے بعد کیس میں کسی بھی طرح مداخلت نہیں کریں گے۔ شریف کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ان کی ضمانت منظور کی جائے کیونکہ ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ مقدمہ من گھڑت ہے۔ یہ واقعہ چند ماہ قبل پیش آیا جب سیف علی خان پر حملہ ہوا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے شریفول کو گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ ابھی تک اس معاملے کی تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد شریفول کو حراست میں لے لیا تھا لیکن چارج شیٹ کی تیاری میں تاخیر ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ مقدمہ ابھی تک مجسٹریٹ کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اب سیشن کورٹ میں درخواست ضمانت دائر ہونے کے بعد اس کیس میں نئی ​​سماعت شروع ہوگی۔ شریف کے وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں اور ایف آئی آر میں بہت سی خامیاں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دلیل دی کہ شریفول نے تفتیش میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی اس لیے وہ ضمانت کا حقدار ہے۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی چارج شیٹ داخل کی جائے گی۔

Continue Reading

بالی ووڈ

سشانت سنگھ راجپوت موت کیس : ایجنسی کے اہلکاروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی تحقیقات میں ان کی موت میں کوئی غلط کھیل نہیں پایا گیا

Published

on

shushant sing

ممبئی : 34 سالہ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کے معاملے میں سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی بندش کی رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ باندرہ پولیس کی تفتیش اس وقت صحیح سمت میں جا رہی تھی۔ اداکار کی موت کے پانچ سال بعد، سی بی آئی نے حال ہی میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ، باندرہ میں دو متعلقہ معاملات میں بندش کی رپورٹیں پیش کیں، جن میں 14جون 2020 میں اس کی موت سے متعلق ایک کیس بھی شامل ہے۔ ایجنسی کے اہلکاروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی تحقیقات میں ان کی موت میں کوئی غلط کھیل نہیں پایا گیا اور اسے “خودکشی کا ایک سادہ سا معاملہ” قرار دیا۔ یہ رپورٹ باندرہ پولیس کی ابتدائی تحقیقات کی تائید کرتی ہے اور اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ کیس سی بی آئی کو منتقل ہونے سے پہلے ان کی انکوائری صحیح راستے پر تھی۔

شخصیات، چند میڈیا شخصیات، اور معاشرے کے ایک حصے نے ممبئی پولیس کی تحقیقات پر سوال اٹھاتے ہوئے الزام لگایا کہ اداکار کو قتل کیا گیا تھا یا اسے خودکشی پر مجبور کیا گیا تھا۔ آخر کار، اپنی تحقیقات کرنے کے بعد، سی بی آئی کو بدکاری کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور کیس بند کر دیا۔ ان 46 دنوں کے دوران، کچھ سیاست دانوں، مشہور شخصیات اور میڈیا کے کچھ حصوں نے ممبئی پولیس کی ساکھ پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، آخر میں، یہ ثابت ہوا ہے کہ ان کی تحقیقات مکمل اور غیر جانبدار تھی. کیس کے ایک اہم تفتیشی افسر (باندرہ پولیس)، جو اداکار کی موت کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچنے والے سب سے پہلے لوگوں میں سے تھے، کلوزر رپورٹ درج ہونے کے بعد کہا، “میں سی بی آئی کی رپورٹ میں درج نتائج پر 100 فیصد پر اعتماد تھا، اور میرے سینئرز نے میری تفتیش پر بھروسہ کیا۔ میں سی بی آئی کا شکریہ ادا کرتا ہوں، لیکن کاش نتائج صرف پانچ سال پہلے آتے۔ یہ تقریباً پانچ سال پہلے نہیں ہوتا، اب یہ ڈی آر سے متعلق دیگر کیسز سے متعلق نہیں ہیں۔ جو افسران شروع سے تحقیقات کرتے ہیں وہ ہمیشہ سب کچھ جانتے ہیں میری انکوائری پوسٹ مارٹم کی رپورٹ پر مبنی تھی، اور ہم نے ان سب کی اچھی طرح جانچ کی۔”

انہوں نے مزید کہا، “سی بی آئی بھی پولیس فورس کا حصہ ہے، اور انہوں نے اچھی تفتیش کی۔ جب کیس سی بی آئی کو منتقل کیا گیا تو مجھے کوئی مسئلہ نہیں تھا کیونکہ وہ بھی ایک ہی قانون نافذ کرنے والے نظام کا حصہ ہیں۔ چاہے ہم مرکزی یا ریاستی حکومت کے ماتحت کام کرتے ہیں، ہم ایک ہی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ مجھے سی بی آئی کے ساتھ کام کرنے کا اچھا تجربہ رہا۔ تاہم ممبئی پولیس کو کبھی بھی سوشل میڈیا اور میڈیا پر مختلف سیاسی دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اور اس وقت کووڈ-19 وبائی بیماری بھی جاری تھی، اس سب کے باوجود ہماری تحقیقات پر کوئی اثر نہیں پڑا۔” بھوشن بیلنیکر اداکار کے اے ڈی آر کیس میں تفتیشی افسر تھے۔ ان کے ساتھ پدماکر دیورے، سینئر پولیس انسپکٹر نکھل کاپسے، پی ایس آئی ایکتا پوار، اور سب انسپکٹر ویبھو جگتاپ تفتیشی ٹیم کا حصہ تھے۔ بیلنیکر، دیورے، اور کاپسے اس کے بعد سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔ باندرہ پولیس کی تفتیشی ٹیم کے ایک اور پولیس افسر نے کہا، “یہ رپورٹ ثابت کرتی ہے کہ ہماری تفتیش درست راستے پر تھی، کسی سیاسی ایجنڈے نے ہمیں متاثر نہیں کیا۔ اپنی انکوائری کے دوران، ہم نے میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے اٹھائے گئے تمام زاویوں پر غور کیا۔ ہم نے ایک بھی امکان کو نظر انداز نہیں کیا اور ہر پہلو کا بغور جائزہ لیا۔ شروع سے ہی حالات، میڈیکل رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ خودکشی کا کیس تھا، اور یہ ایک ایسا واقعہ ہے۔”

انہوں نے مزید بتایا، “وبائی بیماری نے ہمارے لیے ایک اضافی چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔ ہم نے دستیاب معلومات کی بنیاد پر اپنی تحقیقات کیں۔ بہت سے نظریات سامنے آئے، لیکن ہمیں قتل کے نظریہ یا خودکشی یا قتل کے لیے اکسانے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ملے۔ تمام کیس کا ریکارڈ برقرار رکھا گیا ہے۔ اس وقت اس کے رشتہ داروں نے فوری طور پر کوئی شکایت درج نہیں کی تھی۔” جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کیس سی بی آئی کو منتقل ہونے کے بعد ممبئی پولیس کا مورال متاثر ہوا ہے، تو انہوں نے جواب دیا، “ہمارا مورال متاثر نہیں ہوا، درحقیقت، ہمیں یقین تھا کہ سی بی آئی مکمل تحقیقات کرے گی، اور اب ان کے نتائج نے ہمارے کام کی توثیق کر دی ہے۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com