سیاست
اجیت پوار نے بی جے پی کے خلاف چلی چال، اجیت پوار نے ثنا ملک کو بھی سیاسی بریک دیا، اس حرکت سے بی جے پی مشکل میں
ممبئی : مہاراشٹر کے انتخابات میں اتحادوں کے درمیان کافی جوڑ توڑ دیکھنے میں آیا۔ مہایوتی میں سیٹوں کو لے کر کوئی تنازعہ نہیں تھا، لیکن اجیت پوار نے بی جے پی کی من مانی مرضی کو ختم کر دیا۔ انہوں نے آخری لمحات میں ایسا جوا کھیلا کہ بی جے پی کی حالت نہ تھوکنے والی اور نہ نگلنے کی ہو گئی۔ بی جے پی نے این سی پی لیڈر نواب ملک کی امیدواری کی مخالفت کی تھی۔ تقریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والی سیٹوں کی تقسیم کے دوران اجیت پوار اس معاملے پر خاموش رہے، پھر انہوں نے نواب ملک کی بیٹی ثنا ملک کو ٹکٹ دیا۔ لیکن نامزدگی کے آخری دن بی جے پی نے نواب ملک کو مانکھرد شیواجی نگر سیٹ سے امیدوار بنا کر مشکل میں ڈال دیا۔ بی جے پی اس کے لیے انتخابی مہم نہ چلانے کا بیان دے کر ڈیمیج کنٹرول کر رہی ہے۔
این سی پی میں پھوٹ کے بعد اجیت پوار 40 ایم ایل ایز کے ساتھ پارٹی سے الگ ہوگئے۔ اس وقت نواب ملک منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں تھے۔ جب وہ 17 ماہ کے بعد جیل سے باہر آئے تو انہوں نے سب سے پہلے شرد پوار کے تئیں وفاداری ظاہر کی، لیکن اسمبلی پہنچتے ہی انہوں نے اپنا موقف بدلا اور اجیت پوار کے ساتھ شامل ہوگئے۔ اجیت پوار نے مشکل وقت میں اپنی وفاداری پر انعام کا اعلان کیا تھا۔ نواب ملک سے اجیت کی محبت سے بی جے پی شروع سے ہی بے چین تھی۔ بی جے پی لیڈروں نے نواب ملک کو انڈر ورلڈ داؤد ابراہیم کا قریبی بتایا۔ اس مخالفت کو دیکھتے ہوئے اجیت پوار نے نواب کو نظرانداز کرتے ہوئے ثنا ملک کو انوشکتی نگر سے ٹکٹ دیا۔ ثنا ملک نے بھی 28 اکتوبر کو کاغذات نامزدگی جمع کرائے تاہم نواب ملک کے حوالے سے سسپنس برقرار ہے۔
29 اکتوبر مہاراشٹر اسمبلی کے لیے نامزدگی کا آخری دن تھا۔ پھر اچانک نواب ملک نے مانخود شیواجی نگر سے آزاد امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس کے بعد نواب ملک نے کہا کہ میں نے بطور این سی پی امیدوار اور آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ مجھے پارٹی کا اے بی فارم نہیں ملا ہے، اگر وقت کے اندر اندر آیا تو میں این سی پی امیدوار کے طور پر الیکشن لڑوں گا ورنہ آزاد امیدوار کے طور پر۔ کچھ عرصے بعد اجیت پوار نے انہیں اے بی فارم بھی دیا اور نواب ملک این سی پی کے مجاز امیدوار بن گئے۔ اجیت پوار نے یہ کھیل اتنی چالاکی سے کھیلا کہ بی جے پی کو احتجاج کا موقع نہیں ملا۔
اب اجیت پوار کا مقابلہ مانکھورد شیواجی نگر اسمبلی سیٹ پر سماج وادی پارٹی کے ابو اعظمی سے ہوگا۔ ایم وی اے نے یہ سیٹ ایس پی کے لیے چھوڑی ہے۔ ابو اعظمی تین بار مانخود شیواجی نگر سے الیکشن جیت چکے ہیں۔ یہ سیٹ شمال مشرقی ممبئی لوک سبھا حلقہ کا حصہ ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران، این سی پی (شرد چندر پوار) کے سنجے پاٹل نے شمال مشرقی ممبئی سے کامیابی حاصل کی۔ یہاں ابو اعظمی کی جیت یقینی سمجھی جاتی تھی۔ مسلم اکثریتی علاقہ ہونے کی وجہ سے مہایوتی کے لیے مضبوط امیدوار تلاش کرنا آسان نہیں تھا۔ کئی ماہرین کا خیال ہے کہ اجیت پوار نے یہ قدم بی جے پی کے کہنے پر اٹھایا ہے۔ ثنا ملک کے انوشکتی نگر سے جیتنے کے زیادہ امکانات ہیں اور اب مہایوتی کو ابو اعظمی کے خلاف ایک طاقتور مسلم امیدوار مل گیا ہے۔ ابو اعظمی نے بھی نواب کی امیدواری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی انہیں یہاں بھیج رہی ہے۔
سیاسی چال سے بی جے پی کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ پارٹی مسلسل نواب ملک کے خلاف محاذ کھول رہی ہے۔ ای ڈی کی گرفتاری کے بعد بی جے پی نے نواب کی مدد سے اس وقت کی ادھو حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔ بی جے پی لیڈر آشیش سیلار نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نواب ملک کے لیے مہم نہیں چلائے گی۔ پارٹی کا موقف داؤد اور داؤد سے متعلق مسائل کو فروغ دینا نہیں ہے۔ تاہم شیوسینا (یو بی ٹی) سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی کے اس بیان پر تنقید کی ہے۔ بی جے پی کو سوشل میڈیا پر بھی ٹرول کیا جا رہا ہے۔ نیٹیزن پوچھ رہے ہیں کہ بی جے پی کے حامی نواب ملک کو ووٹ کیسے دیں گے؟ بی جے پی کی حالت ایسی ہے کہ وہ نواب ملک کے خلاف براہ راست کوئی بیان نہیں دے سکے گی۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی اے ٹی ایس کی بے جا ہراسائی کیخلاف ابوعاصم اعظمی کی اے ٹی ایس چیف سے ملاقات، بے قصوروں کو ہراساں نہ کرنے کی یقین دہانی

مہاراشٹر : ممبئی میں اے ٹی ایس کی کارروائی کے بعد مشتبہ افراد سے رابطہ رکھنے پر بے قصوروں کو ہراساں کیے جانے پر ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا ہے کہ پونہ اے ٹی ایس یونٹ بے قصوروں کو ہراساں کرنا بند کرے. اے ٹی ایس گرفتار ملزمان کے موبائل فون پر رابطہ رکھنے والوں کو ہی اب ہراساں شروع کر دیا ہے, جس میں بچوں اور خواتین کو بھی ہراساں کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے, اس سے پونہ اور ریاست کے دیگر گوشوں میں بے چینی و اضطراب پایا جا رہا ہے۔مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سمیت ریاست اور پونہ میں اے ٹی ایس کی چھاپہ مار کارروائی کے خلاف سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کل جماعتی نمائندہ وفد کے ہمراہ مہاراشٹر اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی اے ٹی ایس کی کارروائی پر اعتراض نہیں ہے, لیکن جس طرح سے کچھ ایسے مسلم کارکنان کو گرفتار کیا گیا جو اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے تھے اور سماج میں ناانصافی کے خلاف متحرک و فعال تھے. ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ کو ایک میمورنڈم بھی دیا ہے.
میمورنڈم میں اے ٹی ایس چیف نول بجاج کو کارروائی کی نوعیت سے متعلق باخبر کیا گیا ہے اعظمی نے بتایا کہ کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی کرنے پر اعتراض نہیں ہے، لیکن حالیہ دنوں میں کئی مسلم سماجی کارکن جو اپنے آئینی حقوق کا استعمال کر رہے ہیں، ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور سماج متحرک و فعال ہے انہیں پونے اے ٹی ایس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔
ملزمان کے موبائل فون پر استعمال ہونے والے نمبروں سے رابطہ رکھنے والوں اور ان کے اہل خانہ کو گھنٹوں تھانوں میں زیر حراست رکھا جارہا ہے۔ خواتین اور بچوں کو بھی تفتیش کے نام پر ہراساں کیا جا رہا ہے اور کئی لوگوں پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
اعظمی نے نول بجاج سے درخواست کی کہ تفتیشی عمل کے دوران پونے اے ٹی ایس یونٹ کو واضح ہدایات جاری کرے کہ وہ اس کیس میں ملوث افراد کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں، تاکہ وہ پولیس اور اے ٹی ایس کی بھی مدد کرسکے۔
نول بجاج نے ایک مثبت یقین دہانی کرائی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی بے قصور کے ساتھ ناانصافی نہ ہو، اور خواتین اور بچوں کے بیانات ان کے گھروں پر ہی درج کئے جائیں گے۔
سیاست
کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نتیش رانے پر چراغ پا

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے نتیش رانے کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کرارا جواب دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مسلسل نتیش رانے اشتعال انگیز ی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی کئی کیس بھی درج ہے اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوتی ۔ شرجیل امام ، عمر خالد قید و بند میں ہے لیکن یہ آزاد ہے۔ انہوں نے تو کوئی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ پر سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے لیکن سرکار ایسے عناصر پر کارروائی کیوں نہیں کرتی جو نفرت پھیلاتے ہیں ۔
(جنرل (عام
مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات 2025 2 دسمبر کو ہوں گے، نتائج 3 دسمبر کو؛ بی ایم سی الیکشن کی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا۔

ممبئی : ریاستی الیکشن کمشنر دنیش واگھمارے نے 4 نومبر کو مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات 2025 کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ای سی نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات 2 دسمبر کو ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ 246 نگر پریشدوں اور 42 نگر پنچایتوں کے لیے تاریخوں کا اعلان کیا گیا۔ انتخابات کے لیے نامزدگی کا عمل 10 نومبر کو شروع ہوگا۔ ہائی سٹیک پول حکمران مہاوتی کے خلاف ہوں گے جس میں بی جے پی، شندے کی سینا اور اجیت پوار کی این سی پی بمقابلہ مہاوتی (یو بی ٹی سینا، شرد پوار کی این سی پی اور کانگریس شامل ہیں)۔ اس کے علاوہ، ایم این ایس بھی انتخابات کے لیے ایم وی اے کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیے تیار ہے۔ میونسپل کونسل اور نگر پنچایت انتخابات کے لیے ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ووٹر اور تیرہ ہزار ایک سو پچپن پولنگ اسٹیشن ہیں۔ واگھمارے نے کہا کہ ان مقامی خود حکومتی اداروں میں 6,859 اراکین اور 288 صدور کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں اہل ووٹروں کی تعداد 1.7 کروڑ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 13,355 پولنگ مراکز ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال سے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن 17 نومبر ہے اور جانچ پڑتال 18 نومبر کو کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 21 نومبر نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ ہے۔ واگھمارے نے مزید کہا کہ پولنگ 31 اکتوبر کی انتخابی فہرستوں کے مطابق ہوگی۔
شفافیت اور ووٹروں کی سہولت کو بہتر بنانے کے لیے، ایس ای سی نے کہا کہ وہ ایک نئی موبائل ایپ تیار کرے گا اور اپنی اسٹیٹ کمیشن کی ویب سائٹ کا فائدہ اٹھائے گا۔ ان ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے ووٹر آسانی سے اپنی ذاتی معلومات اور اپنے مخصوص وارڈ کی تفصیلات حاصل کر سکیں گے۔ ایس ای سی تمام امیدواروں کے بارے میں جامع معلومات بھی فراہم کرے گا، جس میں وہ حلف نامہ بھی شامل ہو گا جو انہوں نے ایس ای سی کو جمع کرایا ہے۔ ایس ای سی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اس نے ڈپلیکیٹ ووٹروں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مخصوص دفعات متعارف کرائی ہیں، جو متعدد جگہوں پر رجسٹرڈ ہیں۔ کمشنر نے کہا، "ایسے ووٹرز کو ووٹر لسٹ پر ڈبل اسٹار سے نشان زد کیا جائے گا۔ انہیں صرف ایک جگہ پر ووٹ ڈالنے کی سختی سے اجازت ہوگی۔ بی ایم سی کے آخری انتخابات 2017 میں ہوئے تھے اور اس کے بعد سے انتخابات نہیں ہوئے تھے۔ 2017 میں، انتخابات 21 فروری کو ہوئے تھے جبکہ نتائج کا اعلان 23 فروری کو کیا گیا تھا۔ تمام 227 سیٹوں میں سے یونائیٹڈ شیوسینا نے 84 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ بی جے پی نے 82 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس دوران دونوں جماعتیں اتحاد میں تھیں۔ کانگریس نے 31 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ متحدہ این سی پی نے 13 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ راج ٹھاکرے کی ایم این ایس نے 7 سیٹیں جیتی تھیں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
