Connect with us
Thursday,22-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

روزانہ 1 لاکھ بزرگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف ، نجی اسپتالوں میں 24×7 گھنٹے ویکسی نیشن کی اجازت

Published

on

Vaccine

تھوڑے وقت میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکشن لگانے کے لئے ، بی ایم سی نے نجی اسپتالوں کو ہفتے میں سات دن 24 گھنٹے (24×7) ویکسین لگانے کی اجازت دی ہے۔ بی ایم سی کی اس تجویز کو مرکزی حکومت نے بھی منظور کرلیا ہے۔ بی ایم سی کمشنر آئی ایس چہل نے کہا کہ 24 گھنٹے تک ویکسیشن سے زیادہ سے زیادہ لوگ ویکسین لگا سکیں گے۔ ہماری کوشش ہے کہ روزانہ 1 لاکھ افراد کو ویکسین لگایا جائے ۔ چہل نے کہا کہ ممبئی میں بزرگ شہریوں کی آبادی 30 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ روزانہ 1 لاکھ ویکسین کے ذریعہ تمام بزرگ شہریوں کا 30 دن میں ویکسینیشن کیا جاسکتا ہے۔ ممبئی میں ویکسینیشن مراکز فی الحال 8 سے 12 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ 9 مارچ کو ان مراکز پر 38 ہزار 266 افراد کو ویکسین لگائے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جن اسپتالوں کو حفاظتی ٹیکوں کے مراکز شروع کرنے کی اجازت ملی ہے اور ابھی تک انہوں نے ویکسینیشن شروع نہیں کیا ہیں ، ایسے اسپتالوں کی رکنیت منسوخ کردی جائے گی۔ ممبئی میں 1 لاکھ 36 ہزار 491 بزرگ شہریوں کا ویکسینیشن ہوچکا ہیں ، اس کے علاوہ 45 سے 59 سال کی عمر کے 15،272 افراد کو بھی ؤیکسین لگائے گئے ہیں۔

ممبئی میں کوویڈ ۔19 کی ویکسینیشن کی رفتار بڑھانے کے لئے ، 49 نجی نرسنگ ہوموں کو ؤیکسین لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔50 یا 50 سے زیادہ بیڈ والے نرسنگ ہوم ویکسینیشن مہم میں شامل ہوسکتے ہیں ۔ یہ ویکسین اس وقت شہر کے 38 اسپتالوں میں دی جارہی ہے۔ 49 نرسنگ ہومز کو اجازت ملنے کے بعد ، نجی اسپتالوں کی تعداد بڑھ کر 87 ہو جائے گی ۔ بی ایم سی کورونا ٹاسک فورس کے ممبر ڈاکٹر گوتم بھنسالی کے مطابق نرسنگ ہوم کی تحقیقات کا کام اگلے دو سے تین دن میں مکمل ہوجائے گا ۔ لوگ ان نرسنگ ہومز میں ہفتہ یا پیر کو بھی ویکسین لگاسکیں گے۔

بی ایم سی نے شادی کی تقریب میں ہجوم اور کورونا قوانین کی خلاف ورزی پر سخت موقف اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی ایم سی نے خبردار کیا ہے کہ اگر شادی کی تقاریب میں ، منہ پر ماسک , سماجی فاصلاتی قوانین اور 50 افراد کو شامل کرنے کے معیار پر عمل نہیں کیا گیا تو بی ایم سی کسی شکایت کا انتظار نہیں کرے گی۔ بی ایم سی کی ٹیم شادی کی تقریب میں براہ راست پہنچیں گی اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ بی ایم سی کا کہنا ہے کہ ممبئی میں اب تک جتنے بھی میرج ہالز پر چھاپے ہوئے ہیں ان کی تعداد 300 سے 400 افراد کے درمیان تھی۔ بغیر کسی ماسک کے 100 افراد کو پکڑا گیا۔ یہ ہمارے لئے پریشانی کی بات ہے۔ اسی لئے ہم اپنے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ آپ شادیوں میں جائیں ، دولہا اور دلہن کو آشیرواد دیں ، ان کی پریشانی میں اضافہ نہ کریں ، کیوں کہ اب بی ایم سی بن بلائے سیدھے شادیوں میں آئیں گے اور مجرموں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com