Connect with us
Friday,22-November-2024
تازہ خبریں

کھیل

ملک کے لئے کھیلنے کے بعد اب جموں و کشمیر کے لئے کچھ کرنا چاہتا ہوں: سریش رینہ

Published

on

سابق بھارتی کرکٹر سریش رینہ نے کہا ہے کہ ملک کی پندرہ برس تک نمائندگی کرنے کے بعد میں اب جموں و کشمیر کے لئے کچھ کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے جس کو نکھارنا میرا خواب ہے۔
موصوف نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس کے سکریٹری سرمد حفیظ کے ہمراہ منعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ہے۔
پریس کانفرنس سے قبل لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی موجودگی میں سریش رینہ کرکٹ اکیڈیمی اور جموں و کشمیر سپورٹس کونسل کے درمیان ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے۔ اس موقع پر چیف سکریٹری بی وی آر سبھرامنیم اور لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سکریٹری نتیشور کمار بھی موجود تھے۔
مسٹر رینہ نے کہا کہ ملک کے لئے پندرہ برس کھیلنے کے بعد میں جموں و کشمیر کے لئے کچھ کرنا چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا: ‘ملک کے لئے پندرہ برس کھیلا ہوں اب جموں و کشمیر کے لئے کچھ کرنا چاہتا ہوں، یہاں کے کھلاڑیوں میں کافی ٹیلنٹ ہے جیسا کہ حال ہی میں یہاں کے ایک کھلاڑی نے آئی پی ایل کے میچوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، ہم چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ بچے آئیں تاکہ ان کی صلاحیتوں کو نکھارا جاسکے’۔
موصوف سابق کرکٹر نے کہا کہ یہ میرا خواب ہے کہ جموں وکشمیر کے بچے آگے بڑھیں اور ملک کی نمائندگی کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں جی لگا کر محنت کر کے یہاں کے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو نکھاروں گا تاکہ اگلے چند برسوں کے دوران آئی پی ایل میں جموں وکشمیر کی خود کی ایک ٹیم ہو۔
سریش رینہ نے کہا کہ یہاں تمام سہولیات دستیاب ہیں میں چاہتا ہوں کہ اگلے دس پندرہ برسوں میں جموں و کشمیر کے کھلاڑی ملک کی نمائندگی کر سکیں جو ہمارے لئے خوشی کی بات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سری نگر اور جموں میں تین تین کھیل کے میدانوں کو آئیڈنٹیفائی کیا ہے دھیرے دھیرے تربیتی سیشنز کا انعقاد ہوگا جس میں کھلاڑی حصہ لیں گے۔
موصوف نے ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘جو بچے نشے میں ڈوب گئے ہیں اگر وہ اپنی فٹنس کی طرف توجہ دیں گے تو وہ نشہ کرنا بھول جائیں گے، اس پر بھی کام ہوگا’۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد سری نگر سے ہیں میری کوشش ہے کہ پہلے جموں و کشمیر کے کھلاڑی جموں و کشمیر کے لئے کھیلیں، رانجی کھیلیں اور پھر ملک کی نمائندگی کریں اور پھر آئی پی ایل جیسے بڑے ٹورنامنٹس کا بھی سوچیں۔
خواتین کھلاڑیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر رینہ نے کہا کہ ان کی سیفٹی کے امور کو یقینی بنانے کے بعد ایک خاتون کوچ کو بھی لائیں گے جو یہاں خواتین کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مدد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ہماری اس پہل میں بھر پور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔
اس موقع سرمد حفیظ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ ابھی شروعات ہی ہیں کرکٹ کے علاوہ اسپورٹس کے باقی شعبوں میں بھی ایسے ہی اقدام کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سریش رینہ، جن کا تعلق ہمارے جموں و کشمیر سے ہی ہے، مخلصانہ طور پر یہاں کے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے آرزو مند ہیں۔
موصوف نے کہا کہ سریش رینہ ایک بین الاقوامی سطح کے کھلاڑی رہے ہیں اور انہوں نے کئی بیروںی ممالک میں کھیلا ہے اس طرح ہمارے کھلاڑیوں کو اتنے بڑے کوچ کے ساتھ کام کرنے کا موقع نصیب ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مقامی کھلاڑی، جنہوں نے رانجی میں کھیلا ہے، بھی اپنی اپنی سطح پر کام کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان بارڈر گواسکر ٹرافی 22 نومبر سے شروع ہو گا، میچوں کے اوقات الٹے-سیدھے ہیں۔

Published

on

india-vs-australia

نئی دہلی : کرکٹ شائقین کے لیے سب سے سنسنی خیز لمحات آنے والے ہیں۔ بھارتی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا پہنچ چکی ہے اور تیاریوں میں مصروف ہے۔ اسے آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی 2024-25، دنیا کی سب سے دلچسپ ٹیسٹ سیریز میں سے ایک کھیلنی ہے۔ 5 میچوں کی سیریز کا آغاز 22 نومبر سے ہوگا، اس لیے بھارتی شائقین کو کرکٹ سے بھرپور لطف اندوز ہونے کے لیے نیند پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔ دراصل سیریز کے کچھ میچ ہندوستانی وقت کے مطابق صبح سورج نکلنے کے بعد شروع ہوں گے، جب کہ کچھ میچ اس وقت شروع ہوں گے جب لوگ سو رہے ہوں گے۔ سیریز کا پہلا میچ 22 نومبر سے پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہوگا جس کا وقت ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 7:30 بجے ہے۔ اگر دوسرا ٹیسٹ میچ ڈے نائٹ ہے تو یہ 9:30 پر شروع ہوگا۔ اس کے بعد اگلے 3 میچز صبح 5 یا 3:30 بجے شروع ہوں گے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر یہ میچ پانچوں دن کھیلا جائے تو یہ 26 نومبر تک جاری رہے گا۔ دریں اثنا، انڈین پریمیئر لیگ کے 2025 سیزن سے پہلے میگا نیلامی کی تاریخ بھی اس میچ کے درمیان ہے۔ یہ 24 اور 25 نومبر کو جدہ میں ہو گا۔ اس سے نہ صرف شائقین بلکہ کھلاڑیوں کی توجہ بھی ٹیسٹ میچ سے ہٹ جائے گی۔ میگا نیلامی میں بھارت اور آسٹریلیا کے کئی کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔

بھارتی وقت کے مطابق بارڈر گواسکر ٹرافی 2025 کا شیڈول :
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا پہلا ٹیسٹ : نومبر 22-26، پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم، پرتھ (7:50 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا دوسرا ٹیسٹ : 6-10 دسمبر، ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ (9:30 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا تیسرا ٹیسٹ : 14-18 دسمبر، گابا اسٹیڈیم، برسبین (5:50 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا چوتھا ٹیسٹ : 26-30 دسمبر، میلبورن کرکٹ گراؤنڈ، میلبورن (5:00 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا 5واں ٹیسٹ : 3-7 جنوری (2025)، سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی (5:00 بھارت میں صبح)
پی ایم-11 بمقابلہ انڈیا اے 2 روزہ پریکٹس میچ : 30 نومبر-01 دسمبر، مانوکا اوول، کینبرا (9:10 بھارت میں صبح)

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم : پیٹ کمنز (کپتان)، اسکاٹ بولانڈ، ایلکس کیری، جوش ہیزل ووڈ، ٹریوس ہیڈ، جوش انگلیس، عثمان خواجہ، مارنس لیبوشین، نیتھن لیون، مچل مارش، نیتھن میک سوینی، اسٹیو اسمتھ، مچل اسٹارک۔

ہندوستانی کرکٹ ٹیم : یشسوی جیسوال، روہت شرما (کپتان)، ابھیمانیو ایسوارن، شوبمن گل، ویرات کوہلی، کے ایل راہول، رشبھ پنت، سرفراز خان، دھرو جریل، روی چندرن اشون، رویندرا جدیجا، محمد سراج، جسپریت بمراہ (نائب کپتان) آکاش دیپ، پرسید کرشنا، ہرشیت رانا، نتیش کمار ریڈی، واشنگٹن سندر۔
ریزرو : مکیش کمار، نودیپ سینی، خلیل احمد

Continue Reading

بین الاقوامی

آسٹریلیا اور پاکستان : پہلے ون ڈے میں نسیم شاہ نے شکست کے باوجود چمک چرا دی، 40 رنز کی اننگز میں 4 چھکے لگائے، اس دوران انہوں نے دو بلے توڑ ڈالے۔

Published

on

AUS vs PAK

میلبورن : آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پہلے ون ڈے میں حیرت انگیز لمحات دیکھنے کو ملے۔ ایک طرف پاکستان کے مایہ ناز بلے باز رنز بناتے رہے تو دوسری جانب ماہر پیسر نسیم شاہ نے تباہ کن انداز میں اپنے بلے کو سوئنگ کیا۔ انہوں نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 39 گیندوں پر ایک چوکا اور 4 چھکے لگائے۔ اس دوران انہوں نے دو بار بلے کو توڑا۔ ایک بار جب مخالف ٹیم کی چھ ہیٹنگ مشین گلین میکسویل بولنگ کر رہے تھے تو بیٹ ٹوٹ گیا اور وہ نسیم کا شاٹ دیکھ کر چکرا گئے۔ درحقیقت میچ میں پہلے بیٹنگ کرنے آئی پاکستانی ٹیم 46.4 اوورز میں 203 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ اس کے لیے کپتان محمد رضوان نے 71 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے سب سے زیادہ 44 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ نسیم شاہ نے 40 اور سابق کپتان بابر اعظم نے 44 گیندوں پر 37 رنز بنائے۔ دوسری جانب شاہین آفریدی نے 19 گیندوں پر 3 چوکے اور ایک چھکا لگا کر 24 رنز بنائے۔ پاکستان کی اننگز میں صرف نسیم شاہ اور شاہین ہی تھے جن کا اسٹرائیک ریٹ 100 سے زیادہ تھا۔

اس دوران نسیم شاہ نے 40ویں اوور میں فری ہٹ پر ایبٹ کو چھکا مارا جبکہ 43ویں اوور میں میکسی نے بیٹ توڑ کر لانگ آن پر چھکا لگایا۔ گلین میکسویل کو اپنا شاٹ دیکھ کر پسینہ آنے لگا۔ ایسا لگتا تھا جیسے کسی بلے باز نے پہلی بار اپنی گیند پر چھکا لگایا ہو۔ اس کے بعد 46ویں اوور کی پہلی گیند پر ایڈم زمپا کو شاٹ لگا۔ یہاں گیند باؤنڈری سے باہر نہیں گئی بلکہ بلے سے پھر ٹوٹ گیا۔ نسیم نے بلے کو تبدیل کیا اور اس کے بعد زمپا نے دو چھکے اور ایک چوکا لگایا۔

دوسری جانب 204 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی شروعات بھی خراب رہی۔ اس کے لیے اسٹیو اسمتھ نے سب سے زیادہ 44 اور جوش انگلش نے 49 رنز کی اننگز کھیلی۔ تاہم مشکل میں نظر آنے والی آسٹریلوی ٹیم کو کپتان پیٹ کمنز نے آخری اننگز میں 30 گیندوں پر 31 رنز کی اننگز کھیل کر فتح دلائی۔ پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے سب سے زیادہ 3 اور شاہین آفریدی نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی

6 بھارتی کھلاڑی جن کا ٹیسٹ کیریئر بارڈر گواسکر ٹرافی میں ختم ہوا، ویرات اور روہت بھی خطرے میں

Published

on

Anil-Kumble

ہندوستانی ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 22 نومبر سے شروع ہوگا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان جنوری تک 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کو بارڈر گواسکر ٹرافی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کے بعد روہت شرما، ویرات کوہلی، آر اشون اور رویندرا جدیجا کے کیریئر پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ بارڈر گواسکر ٹرافی میں خراب کارکردگی ان کا کیریئر ختم کر سکتی ہے۔ لیجنڈری ہندوستانی کھلاڑی نے اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ بارڈر گواسکر ٹرافی میں کھیلا۔ ہم آپ کو ایسے ہی 5 نام بتانے جارہے ہیں۔ انیل کمبلے ٹیسٹ تاریخ میں ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ انہوں نے اپنا آخری میچ ہندوستان کے لیے 2008 میں کھیلا تھا۔ کمبلے نے بارڈر گواسکر ٹرافی کے درمیان ریٹائرمنٹ لے کر سب کو حیران کر دیا۔ اس کی شکل بھی اچھی نہیں تھی۔

سورو گنگولی نے بارڈر گواسکر ٹرافی میں اپنا آخری ٹیسٹ بھی کھیلا۔ گنگولی نے 2008 میں گھر پر سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ ان کی آخری سیریز ہوگی۔ گنگولی نے اپنے کیریئر کا آخری میچ ناگپور میں کھیلا۔ بھارتی ٹیم کے سابق کپتان راہول ڈریوڈ نے بھی بارڈر گواسکر ٹرافی میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا تھا۔ 2011-12 آسٹریلیا کے دورے کے دوران، ڈریوڈ نے 4 ٹیسٹ کی 8 اننگز میں صرف 194 رنز بنائے۔ اس سیریز کے بعد وہ ریٹائر ہو گئے۔

وی وی ایس لکشمن کا آسٹریلیا کے خلاف ریکارڈ ہمیشہ شاندار رہا ہے۔ تاہم 2011-12 کی سیریز میں وہ صرف 155 رنز بنا سکے۔ اس کی اوسط 20 سے کم تھی۔ اس کے بعد لکشمن نے ہندوستان کے لیے مزید میچ نہیں کھیلے۔ ہندوستانی ٹیم کے دھماکہ خیز اوپنر وریندر سہواگ کو 2013 کی بارڈر گواسکر ٹرافی کے پہلے دو میچوں کے بعد ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ کبھی ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم میں واپس نہیں آئے اور پھر ریٹائر ہو گئے۔

ہندوستان کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک مہندر سنگھ دھونی کا ٹیسٹ کیریئر بھی بارڈر گواسکر ٹرافی کے درمیان ہی ختم ہو گیا۔ 2014-15 میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز ہارنے کے بعد دھونی نے درمیان میں ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com