Connect with us
Sunday,13-July-2025
تازہ خبریں

جرم

آسام میں بچوں کی شادی کے خلاف کارروائی میں تین دنوں میں 2278 لوگ گرفتار، اپوزیشن نے بتایا (پبلسٹی اسٹنٹ)

Published

on

child marriages

آسام میں اپوزیشن کی تنقید کے درمیان پولیس نے لگاتار تیسرے دن بچوں کی شادی کے خلاف کارروائی جاری رکھی ہے۔ جس کے بعد اتوار تک گرفتار کیے گئے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 2278 ہوگئی ہے۔ آسام پولیس نے ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ گرفتاریاں ریاست بھر میں درج 4074 ایف آئی آر کی بنیاد پر کی گئیں۔ اپوزیشن نے حکومت کے اس قدم کو ’پبلسٹی اسٹنٹ‘ (تشہیرکا ہتھکنڈہ) قرار دیا ہے۔

پولیس کے مطابق، وشواناتھ میں کم از کم 139، بارپیٹا میں 130 اور ڈھوبری میں 126 افراد کو پکڑا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دیگر اضلاع جہاں 100 سے زیادہ گرفتاریاں کی گئیں ہیں، ان میں بکسا (123)، اور بونگئی گاوں و ہوجائی (117) شامل ہیں۔ ڈھوبری میں بچوں کی شادی کے خلاف سب سے زیادہ 374 کیسیز میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ وہیں ہوجائی میں 255 اور موری گاوں میں 224 کیس درج کیے گئے۔ آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے ہفتہ کو کہا تھا کہ ریاستی پولیس کی جانب سے بچوں کی شادی کے خلاف شروع کی گئی مہم 2026 میں اگلے اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی۔ شرما نے کہا تھا کہ نابالغوں کی شادی میں شامل والدین کو فی الحال نوٹس دے کر چھوڑا جارہا ہے اور گرفتار نہیں کیا جارہا ہے۔ اس کی اپوزیشن پارٹیوں نے شدید تنقید کی تھی اور اس قدم کو ’تشہیر کا ہتھکنڈہ‘ قرار دیا تھا۔ کارروائی کے پیچھے کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ آسام حکومت اگر حقیقت میں چائلڈ میریج کے مسئلہ کو سمجھتی ہے تو اسے تعلیم کی سطح کو بڑھانے پر دھیان مرکوز کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ، ’ماہرین نے کہا ہے کہ اگر آپ بچوں کی شادی روکنا چاہتے ہیں تو آپ کو بہت سارے اسکول کھولنے ہوں گے، لیکن آپ نے (بی جے پی حکومت نے) ایسا نہیں کیا۔ آپ نے مدرسوں کو بھی بند کردیا ہے جو کسی نہ کسی طور سے تعلیم فراہم کررہے تھے۔‘

جرم

ممبئی میں پستول فروخت کرنے آیا نوجوان مالونی میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی مالونی علاقہ میں پولس غیر قانونی ریولوار کے ساتھ ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ مذکورہ شخص بلا لائسنس ہتھیار لے کر گشت کر رہا تھا اور اس کی پشت پر پستول تھی, یہ اطلاع ملتے ہی پولس نے دیسائی میدان کے اطراف ۳۲ سے ۳۷ سال کے شخص کو پایا, جس کی پشت پر پستول تھی اس کے قبضے سے پولس نے ایک سیاہ رنگ کی پستول میڈ ان ایڈیا اور چار کارآمد کارتوس برآمد کی ہے, وہ گاؤں سے پستول یہاں فروخت کی غرض سے لایا تھا۔ پستول کی قمیت ۷۵ ہزار اور چار کارتوس کی قیمت چار ہزار بتائی جاتی ہے۔ پولس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے, اس کی شناخت عارف اسماعیل شاہ ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ رتنا گیری کا ساکن ہے, اس کے خلاف پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور پولس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ پولس تفتیش میں معلوم ہو کہ اس نے یہ پستول گوا سے لائی تھی اور وہ یہاں سے فروخت کرنے آیا تھا۔ ممبئی پولس کی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

Published

on

arrested

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔

آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔

اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔

رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com