Connect with us
Friday,23-May-2025
تازہ خبریں

جرم

نوئیڈا میں جئے شری رام نہ بولنے پر ڈرائیور کے قتل کا الزام، پولیس نے کہا-لوٹ کا معاملہ !

Published

on

murder

نوئیڈا
اتر پردیش کے نوئیڈا میں ایک مسلمان کیب ڈرائیور کے مبینہ طور پر جئے شری رام نہیں بولنے پرقتل کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔الزام ہے کہ پیشہ سے کیب ڈرائیور آفتاب عالم کا ان کی کیب میں سوار دو لوگوں نے قتل کر دیا۔ یہ واقعہ بلند شہر سے لوٹتے وقت اتوار رات کو بادل پور تھانہ حلقہ میں ہوا۔
آفتاب عالم کے بیٹے محمد صابر (20)کاالزام ہے کہ ان کے والد کی ماب لنچنگ ہوئی ہے لیکن پولیس نے اس سے انکار کرتے ہوئے اسے لوٹ کے ارادے سے کیا گیا جرم بتایا ہے۔محمد صابر نے دی وائر کو بتایا کہ اتوار لگ بھگ آدھی رات کو پولیس نے انہیں فون کرکے بتایا کہ ان کے والد کی لاش انہی کی کیب سے برآمد کی گئی ہے۔
صابر کا کہنا ہے کہ دراصل ان کےوالد نے قتل سے کچھ گھنٹوں پہلے انہیں فون کیا تھا، تبھی انہیں شک ہو گیا تھا کہ کچھ تو غلط ہے کیونکہ انہوں نے فون کر کےایک لفظ بھی نہیں کہا تھا۔صابر کہتے ہیں،‘فون میں انہیں کچھ لوگوں کی آوازیں سنائی دیں، جنہوں نے شراب پی رکھی تھی۔ وہ لوگ میرے والد سے ان کا نام پوچھ رہے تھے تبھی میں نے فون کال ریکارڈ کرنا شروع کر دیا۔’
دی وائر کے پاس موجود اس 8.39 منٹ کی آڈیو کلپ میں ایک شخص کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے، ‘جئے شری رام بول، بول جئے شری رام۔’صابر کا کہنا ہے کہ انہیں اس کے بعد ان کی کوئی بات سنائی نہیں دی اور 11 منٹ بعد رات 7.41 منٹ پر کیب میں بیٹھا ان میں سے ایک شخص کہتا ہے، ‘سانس رک گئی ہے۔’
صابر کہتے ہیں،‘میرے والد اتوارکو دوپہر لگ بھگ تین بجے اپنی ایک پرانی سواری کو بلندشہر چھوڑنے گئے تھے۔ انہوں نے انہیں شام سات بجے بلندشہر چھوڑا اور گھر کے لیے روانہ ہو گئے۔ راستے سے انہوں نے مجھے فون کرکے فاسٹ ٹیگ ریچارج کرنے کو کہا۔ میں نے لگ بھگ 7.30 بجے ریچارج کیا۔’
صابر نے آگے بتایا،‘اس کے بعد مجھے دوبارہ ان کا فون آیا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ فون ٹول بوتھ کے پاس سے کیا گیا تھا۔ انہیں شاید یہ احساس ہو گیا تھا کہ ان کی کیب میں صحیح لوگ نہیں بیٹھے ہیں اس لیے انہوں نے مجھے فون لگاکر موبائل کو جیب میں رکھ لیا۔ اس کے بعد میں نے پاس کے میور وہار فیز1 کے پولیس تھانے جاکر پولیس سے مدد مانگی۔’
صابر کہتے ہیں،‘جب میں نے اس معاملے کے بارے میں سب انسپکٹر سنجیو سر کو بتایا تو انہوں نے میری مدد کی۔ انہوں نے میرے والد کے موبائل فون کو ٹریک کرنا شروع کیا اور ان کے سم کارڈ کی آخری لوکیشن پتہ لگائی۔’آفتاب عالم کے موبائل کی آخری لوکیشن بادل پور پولیس تھانے کے پاس تھی، جہاں پولیس کو آفتاب عالم کی لاش ملی۔ ان کے چہرے پر کئی نشان تھے۔ انہیں پاس کے اسپتال لے جایا گیا، جہاں انہیں مردہ قرار دیا گیا۔
صابر اپنے والد کے لاش کی حالت بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں،‘ان کی زبان کے آس پاس کا حصہ بری طرح سے زخمی تھا۔ ان کے کان سے خون بہہ رہا تھا۔ ان کے چہرے پر بڑے کٹ کا نشان تھا۔ یہ صاف طور پر ماب لنچنگ کا معاملہ ہے۔’وہ کہتے ہیں، ‘ہم مسلمان ہیں لیکن ہمیں جینے کاحق ہے۔’
حالانکہ، بادل پور پولیس تھانہ اسٹیشن افسر نے اسے ماب لنچنگ یا ہیٹ کرائم کا معاملہ بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے فی الحال معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔حالانکہ، اسی رات کو درج ایف آئی آر میں نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 394، 302 اور 201 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
ابھی یہ صاف نہیں ہے کہ کن حالات میں ان مجرموں سے عالم کی ملاقات ہوئی اور یہ لوگ کون تھے اور کتنے تھے۔آفتاب عالم ترلوک پوری کے رہنے والے تھے۔ وہ 1996 سے ڈرائیونگ کر رہے تھے اور یہی ان کی روزگار کا اہم ذریعہ تھا۔ پسماندگان میں ان کی بیوی ، تین بیٹے، والدین اور دو بھائی ہیں، جو مالی طور پر ان پر اور صابر پرمنحصر ہیں۔
ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران آفتاب عالم کورونا وائرس کے ڈر سے گھر سے باہر نہیں نکلے تھے لیکن جب ایک فیملی فرینڈ اور ان کے پرانے کلائنٹ نے انہیں فون کرکے گڑگاؤں سے بلندشہر چھوڑنے کے لیے کہا تو وہ انکار نہیں کر سکے۔لاک ڈاؤن کے دوران پیسوں کی تنگی سے پریشان عالم نے حامی بھر دی تھی۔ صابر دہلی یونیورسٹی کے اسکول آف اوپن لرننگ میں بی کام تھرڈ ایئرکے طالبعلم ہیں۔
صابر کے علاوہ عالم کے دو چھوٹے بیٹے محمد شاہد (19)اور محمدساجد (17)ہیں، جو پڑھنے لکھنے میں اچھے ہیں اور ان کے بورڈ امتحانات میں اچھے نمبر آئے ہیں۔عالم کے والد محمد طاہر (65) کا کہنا ہے، ‘اگر یہ لوٹ کا معاملہ ہوتا تو وے کیب کیوں چھوڑکر جاتے؟ وہ کار چرا لیتے اور اس کی لاش کو سڑک پر پھینک دیتے۔ یہ صاف طور پر ماب لنچنگ کا معاملہ ہے۔ انہوں نے صرف موبائل فون چرایا ہے۔’
عالم کی بیوی ریحانہ خاتون (36)کو ان کی موت کے بارے میں سوموار دوپہر کو پتہ چلا۔ خاتون کہتی ہیں کہ انہیں اپنے شوہر کے لیے انصاف چاہیے۔

جرم

کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کے لیے مسلم تنظیموں کی قانونی چارہ جوئی

Published

on

Kreet Soumya

ممبئی : ممبئی بی جے پی لیڈر و سابق رکن پارلیمان کریٹ سومیا کیخلاف مسلم تنیظموں نے اب قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے۔ ممبئی امن کمیٹی میں مسلم عمائدین شہر و علماء کرام کی ایک اہم میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ ممبئی شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مکدرکرنے، دو فرقوں میں دشمنی پیدا کرنے، مذہبی منافرت پھیلانے کی پاداش میں کریٹ سومیا پر کیس درج کروایا جائے, شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کی درخواست داخل کی جائے۔ ان تمام قانونی چارہ جوئی کے باوجود اگر پولیس کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے سے قاصر ہے, تو اس کیخلاف عدالت سے رجوع کیا جائے۔ مسلم تنظیموں نے کیس نہ درج کئے جانے کی صورت میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔

ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی اور مسجدوں کے خلاف لاؤڈ اسپیکر ہٹاؤ مہم سے شہر کا ماحول خراب ہوا ہے۔ ایسے میں فرقہ وارانہ تشدد اور مذہبی منافرت کا خطرہ بھی لاحق ہے۔ اس سے ہندوؤں اور مسلمانوں میں خلیج بھی پیدا ہوئی ہے, اس لئے کریٹ سومیا کیخلاف ممبئی پولیس سے کیس درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ہم نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ شرپسند لیڈران پر کارروائی کرے, کیونکہ اس سے مہاراشٹر کا ماحول خراب ہورہا ہے۔

ہانڈی والا مسجد کے خطیب و امام مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ ممبئی شہر میں مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے معاملہ میں کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی فرقہ وارانہ تناؤ کا باعث بن چکی ہے, اور ایسی صورتحال میں مہاراشٹر اور ممبئی میں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے مسئلہ سمیت کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی پر قانون چارہ جوئی کے معاملہ میں یہ میٹنگ منعقد کی گئی تھی, جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کیلئے این جی اوز اور تنظیمیں پولیس اسٹیشنوں سے رجوع ہوکر درخواست کریگی, اگر ان تمام درخواستوں کے باوجود کیس درج نہیں کیا گیا تو جلد ہی عدالت سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی شہر میں پرامن فضا کو برقرار رکھنے کیلئے کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر روک لگانا انتہائی ضروری ہے کریٹ سومیا نے لاؤڈ اسپیکرسے پاک ممبئی ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ جس کے سبب وہ مسجدوں کے حدود میں پولیس اسٹیشنوں کا دورہ کر کے پولیس افسران پر دباؤ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کے سبب یہاں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ان تمام حالات میں ممبئی میں کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے ہمارا سرکار سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر کارروائی کرے اور ممبئی شہر میں امن وامان کی بقاء کیلئے کوششیں کرے۔ اس میٹنگ میں مولانا انیس اشرفی، نعیم شیخ، شاکر شیخ،اے پی سی آر کے سر براہ اسلم غازی، ایڈوکیٹ عبدالکریم پٹھان بھی شریک تھے

Continue Reading

جرم

منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

Published

on

Arrest

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔

ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

Published

on

fake-share-trading-app

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com