Connect with us
Sunday,07-December-2025

جرم

نوئیڈا میں جئے شری رام نہ بولنے پر ڈرائیور کے قتل کا الزام، پولیس نے کہا-لوٹ کا معاملہ !

Published

on

murder

نوئیڈا
اتر پردیش کے نوئیڈا میں ایک مسلمان کیب ڈرائیور کے مبینہ طور پر جئے شری رام نہیں بولنے پرقتل کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔الزام ہے کہ پیشہ سے کیب ڈرائیور آفتاب عالم کا ان کی کیب میں سوار دو لوگوں نے قتل کر دیا۔ یہ واقعہ بلند شہر سے لوٹتے وقت اتوار رات کو بادل پور تھانہ حلقہ میں ہوا۔
آفتاب عالم کے بیٹے محمد صابر (20)کاالزام ہے کہ ان کے والد کی ماب لنچنگ ہوئی ہے لیکن پولیس نے اس سے انکار کرتے ہوئے اسے لوٹ کے ارادے سے کیا گیا جرم بتایا ہے۔محمد صابر نے دی وائر کو بتایا کہ اتوار لگ بھگ آدھی رات کو پولیس نے انہیں فون کرکے بتایا کہ ان کے والد کی لاش انہی کی کیب سے برآمد کی گئی ہے۔
صابر کا کہنا ہے کہ دراصل ان کےوالد نے قتل سے کچھ گھنٹوں پہلے انہیں فون کیا تھا، تبھی انہیں شک ہو گیا تھا کہ کچھ تو غلط ہے کیونکہ انہوں نے فون کر کےایک لفظ بھی نہیں کہا تھا۔صابر کہتے ہیں،‘فون میں انہیں کچھ لوگوں کی آوازیں سنائی دیں، جنہوں نے شراب پی رکھی تھی۔ وہ لوگ میرے والد سے ان کا نام پوچھ رہے تھے تبھی میں نے فون کال ریکارڈ کرنا شروع کر دیا۔’
دی وائر کے پاس موجود اس 8.39 منٹ کی آڈیو کلپ میں ایک شخص کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے، ‘جئے شری رام بول، بول جئے شری رام۔’صابر کا کہنا ہے کہ انہیں اس کے بعد ان کی کوئی بات سنائی نہیں دی اور 11 منٹ بعد رات 7.41 منٹ پر کیب میں بیٹھا ان میں سے ایک شخص کہتا ہے، ‘سانس رک گئی ہے۔’
صابر کہتے ہیں،‘میرے والد اتوارکو دوپہر لگ بھگ تین بجے اپنی ایک پرانی سواری کو بلندشہر چھوڑنے گئے تھے۔ انہوں نے انہیں شام سات بجے بلندشہر چھوڑا اور گھر کے لیے روانہ ہو گئے۔ راستے سے انہوں نے مجھے فون کرکے فاسٹ ٹیگ ریچارج کرنے کو کہا۔ میں نے لگ بھگ 7.30 بجے ریچارج کیا۔’
صابر نے آگے بتایا،‘اس کے بعد مجھے دوبارہ ان کا فون آیا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ فون ٹول بوتھ کے پاس سے کیا گیا تھا۔ انہیں شاید یہ احساس ہو گیا تھا کہ ان کی کیب میں صحیح لوگ نہیں بیٹھے ہیں اس لیے انہوں نے مجھے فون لگاکر موبائل کو جیب میں رکھ لیا۔ اس کے بعد میں نے پاس کے میور وہار فیز1 کے پولیس تھانے جاکر پولیس سے مدد مانگی۔’
صابر کہتے ہیں،‘جب میں نے اس معاملے کے بارے میں سب انسپکٹر سنجیو سر کو بتایا تو انہوں نے میری مدد کی۔ انہوں نے میرے والد کے موبائل فون کو ٹریک کرنا شروع کیا اور ان کے سم کارڈ کی آخری لوکیشن پتہ لگائی۔’آفتاب عالم کے موبائل کی آخری لوکیشن بادل پور پولیس تھانے کے پاس تھی، جہاں پولیس کو آفتاب عالم کی لاش ملی۔ ان کے چہرے پر کئی نشان تھے۔ انہیں پاس کے اسپتال لے جایا گیا، جہاں انہیں مردہ قرار دیا گیا۔
صابر اپنے والد کے لاش کی حالت بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں،‘ان کی زبان کے آس پاس کا حصہ بری طرح سے زخمی تھا۔ ان کے کان سے خون بہہ رہا تھا۔ ان کے چہرے پر بڑے کٹ کا نشان تھا۔ یہ صاف طور پر ماب لنچنگ کا معاملہ ہے۔’وہ کہتے ہیں، ‘ہم مسلمان ہیں لیکن ہمیں جینے کاحق ہے۔’
حالانکہ، بادل پور پولیس تھانہ اسٹیشن افسر نے اسے ماب لنچنگ یا ہیٹ کرائم کا معاملہ بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے فی الحال معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔حالانکہ، اسی رات کو درج ایف آئی آر میں نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 394، 302 اور 201 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
ابھی یہ صاف نہیں ہے کہ کن حالات میں ان مجرموں سے عالم کی ملاقات ہوئی اور یہ لوگ کون تھے اور کتنے تھے۔آفتاب عالم ترلوک پوری کے رہنے والے تھے۔ وہ 1996 سے ڈرائیونگ کر رہے تھے اور یہی ان کی روزگار کا اہم ذریعہ تھا۔ پسماندگان میں ان کی بیوی ، تین بیٹے، والدین اور دو بھائی ہیں، جو مالی طور پر ان پر اور صابر پرمنحصر ہیں۔
ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران آفتاب عالم کورونا وائرس کے ڈر سے گھر سے باہر نہیں نکلے تھے لیکن جب ایک فیملی فرینڈ اور ان کے پرانے کلائنٹ نے انہیں فون کرکے گڑگاؤں سے بلندشہر چھوڑنے کے لیے کہا تو وہ انکار نہیں کر سکے۔لاک ڈاؤن کے دوران پیسوں کی تنگی سے پریشان عالم نے حامی بھر دی تھی۔ صابر دہلی یونیورسٹی کے اسکول آف اوپن لرننگ میں بی کام تھرڈ ایئرکے طالبعلم ہیں۔
صابر کے علاوہ عالم کے دو چھوٹے بیٹے محمد شاہد (19)اور محمدساجد (17)ہیں، جو پڑھنے لکھنے میں اچھے ہیں اور ان کے بورڈ امتحانات میں اچھے نمبر آئے ہیں۔عالم کے والد محمد طاہر (65) کا کہنا ہے، ‘اگر یہ لوٹ کا معاملہ ہوتا تو وے کیب کیوں چھوڑکر جاتے؟ وہ کار چرا لیتے اور اس کی لاش کو سڑک پر پھینک دیتے۔ یہ صاف طور پر ماب لنچنگ کا معاملہ ہے۔ انہوں نے صرف موبائل فون چرایا ہے۔’
عالم کی بیوی ریحانہ خاتون (36)کو ان کی موت کے بارے میں سوموار دوپہر کو پتہ چلا۔ خاتون کہتی ہیں کہ انہیں اپنے شوہر کے لیے انصاف چاہیے۔

جرم

ریپیڈو ایپ چلانے والی کمپنی کے ڈائریکٹر کے خلاف سرکاری لائسنس کے بغیر بائیک ٹیکسی سروس چلانے پر مقدمہ درج۔

Published

on

Rapido

ممبئی : نہرو نگر پولیس نے روپن ٹرانسپورٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، جو ریپیڈو ایپ کو چلاتی ہے، بغیر سرکاری لائسنس کے بائیک ٹیکسی خدمات فراہم کرنے پر۔ یہ کارروائی 3 دسمبر کو ممبئی ایسٹ آر ٹی او کی موٹر وہیکل انسپکٹر منیشا اشوک مور کی شکایت کی بنیاد پر کی گئی۔ شکایت کے مطابق، 2 دسمبر کو، ایم وی آئی وکاس سمپت لوہکرے کی قیادت میں ایک انفورسمنٹ ٹیم نے کرلا نہرو نگر میں ایس ٹی ڈپو کے قریب اچانک چیکنگ کی۔ تحقیقات کے دوران، ریپیڈو ایپ کے ذریعے بک کیے گئے تین موٹر سائیکل سواروں کو غیر قانونی طور پر نجی دو پہیہ گاڑیوں کا استعمال کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ پوچھ گچھ پر، سواروں نے 42 سے 44 روپے کے درمیان کرایہ وصول کرنے کی تصدیق کی۔ موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 66/192 کے تحت تینوں موٹر سائیکل مالکان اور سواروں پر 10،000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ لائسنس کی خلاف ورزی پر ایک شخص پر 500 روپے کا اضافی جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ ریپیڈو کے پاس مہاراشٹر حکومت یا ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا پٹرول سے چلنے والی بائیک ٹیکسیوں کو چلانے کا کوئی درست لائسنس نہیں ہے۔ اس کے باوجود، کمپنی مسافروں کو پرائیویٹ موٹر سائیکلوں پر لے جاتی ہے اور ایپ کے ذریعے پیسے کماتی ہے۔ حکام کے مطابق، ریپیڈو کی کارروائیوں سے موٹر وہیکل ایکٹ، تعزیرات ہند اور آئی ٹی ایکٹ کی کئی دفعات کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ پولیس نے موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 66، 93، 192اے، 193، 197، بی این ایل کی دفعہ 318 (3) اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66ڈی کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی : ٹراویل ایجنسی پر کرائم برانچ کا چھاپہ… غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک بھیجنے کے نام پر دھوکہ دہی، پولس کا ایکشن، کیس درج

Published

on

Crime-Branch

ممبئی : ممبئی ناگپاڑہ علاقہ میں متعدد ٹراویل ایجنسی بیرون ملک بھیجنے کی آڑ میں لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی کرتی ہے, ایسی شکایت ممبئی پولس کرائم برانچ کو ملی تھی. ان ایجنسی کے ساتھ کسی بھی قسم کی کوئی وزارت خارجہ کی اجازت نہیں ہوتی ہے اور وہ لوگوں سے بیرون ملک ملازمت کے لئے بھیجنے کے نام پر خطیر رقم وصول کرتے ہیں. وزارت خارجہ کے زیر اثر پروٹیکٹر آف امیگرنٹ باندرہ نے ممبئی کرائم برانچ یونٹ کے ساتھ مل کر مشترکہ آپریشن انجام دیا. ناگپاڑہ کے کے ڈی بلڈنگ میں ۹ دفتر پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی, جو بلا کسی اجازت کے بیرون ملک بھیجنے کا کام کرتے تھے اور ان سے متعلق شکایت بھی موصول ہوئی تھی. ان کے دفتر سے ۲۳۸ پاسپورٹ، متعدد دستاویزات آفر لیٹر، ویزیٹنگ کارڈ اور بیرون ملک کے استعمال میں آنے والا لیٹر و دیگر دستاویزات بھی برآمد ہوئے ہیں. پولس نے ان کے خلاف پاسپورٹ ایکٹ سمیت امیگریشن ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ناگپاڑہ میں کیس درج کیا ہے. پولس اس معاملہ میں مزید تفتیش کررہی ہے. یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی راج تلک روشن نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

جرم

کستوربا پولیس اسٹیشن بچی کے جنسی استحصال کیس میں 10سال کی سزا

Published

on

ممبئی : کستوربا پولیس اسٹیشن کی حدود میں بچی کے جنسی استحصال کے کیس میں ملزم کو عدالت نے سزا سنائی ہے۔ ملزم نریش کمار ہریش کمار44 کے خلاف پسکو کیے تحت جنسی استحصال کا کیس درج کیا گیا تھا ملزم کو ڈنڈوشی کورٹ نے اس کیس میں 10 سال کی سزا اور 2000 ہزار روپے جرمانہ بصورت دیگر تین ماہ کی قید کا حکم سنایا ہے اس کیس کی بہتر تفتیش کے سبب ملزم کو سزا ہوئی ہے کستوربا پولیس نے اس معاملہ میں تفتیش کے بعد چارج شیٹ داخل کی تھی اور اب اس معاملہ میں سزا سنائی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com